• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

معیارِحق صرف اور صرف وحی الہی ہے

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وَاِذَا قِيْلَ لَھُمْ اٰمِنُوْا بِمَآ اَنْزَلَ اللہُ قَالُوْا نُؤْمِنُ بِمَآ اُنْزِلَ عَلَيْنَا وَيَكْفُرُوْنَ بِمَا وَرَاۗءَہٗ۝۰ۤ وَھُوَالْحَقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَھُمْ۝۰ۭ قُلْ فَلِمَ تَقْتُلُوْنَ اَنْۢبِيَاۗءَ اللہِ مِنْ قَبْلُ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ۝۹۱
اور جب انھیں کہا جائے کہ جو اللہ نے اتارا ہے تم اسے مانو تو کہتے ہیں ہم اسی کو مانتے ہیں جو ہم پر اترا ہے اور جو اس کے سوا ہے ، اسے نہیں مانتے۔ حالانکہ وہ اصل تحقیق ہے اور جو ان کے پاس ہے اس کو سچا بتاتا ہے ۔ توکہہ اگر تم ایمان دار تھے تو خدا کے پہلے نبیوں کو کیوں قتل کرتے رہے ہو؟ ۱؎ (۹۱)
۱؎ جب یہودیوں کو قرآن حکیم کی دعوت دی گئی تو انھوں نے توریت کے سوا اور سب چیزوں کے ماننے سے انکار کردیا۔ انھوں نے کہا۔ ہم تو وہی ماننے کے مکلف ہیں جو ہمارے نبی علیہ السلام پر نازل ہوا ہے ۔ اس پر قرآن حکیم نے دواعتراض کیے ہیں۔ ایک یہ کہ اگر یہ واقعہ ہے تو تمہاری پہلے انبیاء سے کیوں جنگ رہی؟ گزشتہ انبیاء کیوں تمہارے ظلم وستم کا نشانہ بنے رہے ؟ وہ تو سب اسرائیلی تھے۔ دوسرا یہ کہ توریت وقرآن کے پیغام میں کیا اختلاف ہے۔ قرآن حکیم تو وہی پیغام پیش کرتا ہے جو توراۃ کا موضوع اشاعت تھا۔ پھر انکار کیوں؟

بات اصل میں یہ ہے کہ تم نے نہ کبھی توراۃ کو مانا ہے اور نہ اب قرآن کو ماننے کے لیے تیار ہو ورنہ ان دونوں میں کوئی اختلاف نہیں۔ پیغام ایک ہے ۔ مقصد ایک ہے ۔ تعلیم ایک ہے۔ فرق صرف اجمال وتفصیل کا ہے یا نقص وکمال کا۔قرآن حکیم مصدق ہے، مہیمن ہے اور ساری کائنات کے لیے اتحاد عمل ہے ۔ اس میں کوئی تعصب نہیں۔ کوئی جانب داری نہیں۔
حل لغات
{اَلْحَقُّ}سچا۔معقول اورمفیدمصلحت۔
 
Top