• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ملالہ کے نظریات

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
(ا) اگر ماں اور دیگر قریبی رشتہ دار عورتیں پردہ دار ہوتیں اور یہ شروع سے ان کو دیکھتی رہتی تو یقینا اس طرح کی بات نہ کرتی ۔
(ب) جو شروع سے ہی باپ کو بغیر داڑھی کے دیکھے گی اور فرعونوں کی ترقی شدہ کاپیاں اس کی پسندیدہ شخصیات ہوں گی تو اس سے اس طرح کی بکواس کی امید رکھنی چاہیے ۔
داڑھی حضور کی سنت ہے یہ تو اس کو اس وقت پتہ چلتا جب باب کے منہ پر دیکھ کر سوال کرتی کہ ابو آپ یہ کیوں رکھتے ہیں ؟
(ج) ویسے تعجب کی بات ہے کہ حضور کے زمانے تک تو پہنچ نہیں سکی ۔۔ البتہ فرعون کی داڑھی اس کو نظر آگئی ہے ۔ اس کا باپ فرعون کو مل کر آیا تھا کہ اس نے داڑھی رکھی ہوئی تھی ۔
(د) ایک اور بات امن کا ایوارڈ حاصل کرنا اور امن کی دھجیاں اڑانے والوں کو پسندیدہ قرار دینا یہ ترکیب ایک اور ایوارڈ (جوتے ) کا حقدار بناتی ہے ۔
() بہر صورت یہاں سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بڑوں کی بد عملی کا بچے کتنا اثر لیتے ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
تفصیل کچھ یوں ہے :
واضح رہے کہ مشہور امریکی رقاصہ اور گلوکارہ میڈونا نے ملالہ سے اظہار یکجہتی کے لئے برہنہ ہو کر رقص کیا۔ آج جب وہ اپنے شو کے لئے آئی تو اس نے بتایا کہ وہ ملالہ سے اظہار یکجہتی کرنا چاہتی ہے کیونکہ طالبان کے خلاف ملالہ ایک استعارہ تھی اس دوران جب وہ برہنہ ہوئی تو اس نے اپنی برہنہ کمر سب کو دکھائی جس پر ملالہ کانام لکھا تھا پھر وہ اسی برہنہ حالت میں ہی کنسرٹ میں گانا گایا اور اس سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
(ا) کیا اظہار یکجہتی ہے جس کے لیے برہنہ ہونا پڑا ہے ۔ چلو ہوا سو ہوا ۔ لیکن اب خطرہ ہے آزاد خیال مقلدین(ابتسامہ) اب یہی کام شروع نہ کردیں کہ سنت اظہار یکجہتی اس کے سوا نا ممکن ہے ۔
(ب) سیدہے لفظوں میں اقرار کرنا چاہیے تھا کہ پاکستان میں امریکی ایجنٹ تھی ۔ ہاں امریکہ کی ہر ’’لنڈی بچی‘‘ جس طرح اس کی حمایت کررہی ہے ایسے حالات میں اس طرح کا انکشاف تحصیل حاصل ہی تھا ۔
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
حیرت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس دنیا میں سب اپنی اپنی بانسری بجا رہا ہے چاہے غلط یا صحیح!!

مگر دماغ میں مغز کا استعمال بھی ایک مفید عمل ہے اگر کوئی سوچے تو!!

جس چینل نے ملالہ پر حملے کو ٹی ٹی پی سے منسوب کیا اسی نے اس بچی کی ڈائری شائع کی، مگر اہل عقل بھی کمال ذی شعور ٹہرے،،،،، کہ اس چینل کی خبر پر تو جعلی ، من گھڑت اور دجالی میڈیا کا فتوی تھوپ دیا لیکن اس کی شائع کر دہ ڈائری کو حقیقت جتلانے کے لئے سر دھڑ کی بازی لگا رہے ہیں ۔۔۔۔

ایک نظر ادھر بھی!!

ڈائری کس کی ہے۔، ملالہ کی یا بی بی سی کی؟؟؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
1) ڈائری کس کی ہے ؟
ڈائری بی بی سی کی طرف سے ہے جناب کیونکہ
آپ زرا خودغور کریں کہ یہ جملہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس عمر کی بچی کہہ سکتی ہے ، یہ زیادہ ممکن ہے یا اس سے کہلوانا زیادہ ممکن ہے؟؟؟
اور تو اور یہ بی بی سی کا اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔۔۔۔ مگر عجیب ۔۔۔ایک طرف بی بی سی کی خبر قابل قبول نہیں مگر ڈائری بالکل قابل قبول۔۔۔۔ افسوس ۱!!

نہیں جنا ب ڈائری ملالہ کی ہے کیونکہ
یہ قوی دلیل ہے کہ ڈائری ملالہ کی طرف سےہے کیونکہ داڑھی والے فرعون بی بی سی والوں کے ارد گر د تو نہیں رہتےہیں نا ۔

مجھے احساس ہے کہ آپ اس طرح کے متضاد بیانات سے پریشان ہورہے ہوں گے مگر
دماغ میں مغز کا استعمال بھی ایک مفید عمل ہے اگر کوئی سوچے تو!!
(2بھائیوں سے گزارش ہے کہ اگر آپ واقعتا یہ یقین رکھتے ہیں کہ ڈائری اس معصوم بچی کی نہیں ہے تو برائے مہربانی اس کے مندرجات کی قرآنی آیات کی مانند تاویلات نہ کریں کیونکہ اس سے یقین ہونے لگتا ہے کہ آپ اس ڈائری کو اس معصوم و مظلوم کی اپنے حق میں اٹھائی گئی آواز سمجھتے ہیں اور یہ کہ اس نے سو فیصد صحیح کیا ہے ۔
اور اگر آپ ہر دو باتوں کا احتمال ہونے کی وجہ سے دونوں طرف کی تأویلات کرنے کا حق رکھتے ہیں تو جناب دوسروں کے لیے اس کو شجرہ ممنو عہ قرار نہ دیں ۔

أللہم أرنا الحق حقا وا رزقنا اتباعہ وأرنا الباطل باطلا و ارزقنا اجتنابہ
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
راشد صاحب اور خضر حیات صاحب،
سو بات کی ایک کیجئے اور یہ بتائیے کہ ملالہ کے نظریات کی بنیاد پر اس کا قتل جائز ہے؟ اور کیا ایسے نظریات والا بچہ یا بچی مرتد ہو جاتا ہے؟
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
ساتھ میں یہ بھی بتا دیجئے گا کہ کیا ایسے ہی خیالات ملالہ کے ساتھ فائرنگ کا نشانہ بننے والی پندرہ سالہ کائنات کے بھی تھے؟

خدارا کوئی یہ نہ کہے کہ اس واقعے میں طالبان ملوث نہیں۔ جہادی انٹرنیٹ ذرائع بھرے پڑے ہیں۔ کچھ تفصیلات اس پوسٹ میں پیش کر دی گئی تھیں جن کا جواب نہیں دیا گیا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
راشد صاحب اور خضر حیات صاحب،
سو بات کی ایک کیجئے اور یہ بتائیے کہ ملالہ کے نظریات کی بنیاد پر اس کا قتل جائز ہے؟ اور کیا ایسے نظریات والا بچہ یا بچی مرتد ہو جاتا ہے؟
راجا بھائی بہت بہت شکریہ کے آپ نے ایک ایسا سوال پوچھ لیا جس سے میں اپنی بات کی وضاحت کر سکوں گا ۔
یہاں دو مسئلے ہیں
1۔ ملالہ (یا کوئی اور صاحب ڈائری ) کے نظریات پر تنقید کرنا
2۔ ملالہ پر کیے گئے حملے کی مذمت یا تائید کرنا ۔
یہ دونوں مسئلے الگ الگ ہیں ۔ میں نے تو ان غلط نظریات پر تنقید کی ہے اور کسی پر تنقید کرنا یا اس کو غلط قرار دینا اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہوتا کہ آپ اس پر حملہ یا اس کے قتل کو جائز قرار دے رہے ہیں ۔
کیونکہ ہر غلطی یا گناہ سبب ارتداد نہیں ہوتی کہ آپ اس کا خون حلال قرار دے دیں ۔
باقی رہی بات کہ حملہ طالبان نے کیا ہے یا ظالمان (امریکی پٹھو ) نے ؟ میں نے اس حوالے سے بھی کسی جگہ اپنی رائے دینے کی کوشش نہیں کی ، لہذا یہاں بھی مجھے کسی فریق کا حمایتی نہ سمجھا جائے ۔
میں نے تو بس اسلامی شعائر کا تمسخر اڑانے والی ایک دو باتوں کے حوالے سے کچھ لکھا ہے ۔ یہاں یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ یہ اسی صورت میں ہے اگر یہ باتیں کسی نے کہی ہیں اگر کسی نے نہیں کہیں تو وہ گفتگو کا ہدف بھی نہیں ہے ۔
بہر صورت ایک بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ ہمارا اختلاف اس بات پر ہونا چاہیے کہ ملالہ (یا بواسطہ ملالہ ) اسلامی شعائر کی جو تضحیک کی گئی ہے کیا اس پر ملالہ کو یہی سزا ملنی چاہیے تھی ؟
نہ کہ ہم ایڑی چوٹی کا زور لگا کر اسلامی شعائر کی تضحیک کے اس فعل کو تأویلات کے ذریعے برحق ثابت کرنا شروع کردیں ،مثال کے طور پر :
جی اس نے تو ارد گر د دیکھے ہی فرعون تھے تو فرعون نہ کہتی تو اور ان کو فرشتے کہتی ؟
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
خضر حیات بھائی،
آپ دونوں معاملات کو الگ دیکھ رہے ہیں۔ لیکن درحقیقت ملالہ پر قاتلانہ حملے کے بعد اس کے ان نظریات پر تنقید کرنا جو کہ تین سال قبل پبلش ہوئے تھے، درحقیقت ٹی ٹی پی کو جذباتی بنیادوں پر نادانستہ سپورٹ دینے کے مترادف ہے۔ یہ کم و بیش وہی بات ہے کہ بڑی برائی (اسے مرتد قرار دے کر قتل کرنے کی کوشش) کے بالمقابل اس کی چھوٹی برائی (جو کہ گیارہ سالہ ملالہ نے داڑھی اور پردے وغیرہ کے حوالے سے لکھی تھیں، اگر واقعی اس ہی نے لکھی تھیں) کو نظر انداز کر کے ٹی ٹی پی (تحریک طالبان پاکستان) کی پرزور مذمت کرنے اور اس واقعے کو جس طرح وہ لوگ شرعی سپورٹ مہیا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس کا پردہ فاش کرنے کی ضرورت ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
یہ بھی دیکھئے:
امریکی یہودی کو ویڈیو انٹرویو میں ملالہ کے پاک فوج پر حملے۔ برا بھلا کہتی رہی
امریکہ کے ایک یہودی فلم میکر کی طرف سے ملالہ اور اس کے والد کے ساتھ رہ کر بنائی گئی ڈاکیو مینٹری میں ملالہ اور اس کے والد سوات آپریشن کے بعد پاکستانی فوج کو بر ا بھلا کہتے دکھائی دے رہے ہیں اور ملالہ کہتی ہے کہ اسے اس فوج پر شرم آتی ہے ۔ واضح رہے کہ ملالہ کو طالبان حملے کے بعد سے پاک فوج ہی تمام تر طبی سہولیات فراہم کررہی ہے اور وہی اس خاندان کو تحفظ بھی فراہم کررہی ہے۔ یہ ویڈیو 2009 اور 2010 میں تیار کی گئی تھی اور اسے امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنی ویب سائٹ پر نشر کیا تھا۔ یہ ویڈیو اب بھی موجود ہے اور اس میں ملالہ اور اس کے والد کے ویڈیو انٹرویو ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ اس ویڈیو میں ملالہ کے والد الزام لگا رہے ہیں کہ پاک فوج نے ان کے اسکول کو تباہ کیا اور وہ لوگوں کی املاک چوری کرنے میں بھی ملوث ہے۔ یہودی فلم ساز سے اسی دوران انٹرویو ملالہ اسے بتا رہی ہے کہ پاکستان آرمی نے ان کے اسکول کو اپنے مورچے میں تبدیل کررکھا تھا اور اس کے ہم عمر دوست کی ایک کاپی پر ایک فوجی نے اس کو عشقیہ شعر لکھ کر دئے حالانکہ وہ ایک چھوٹی سی بچی ہے۔ ملالہ اس دوران یہودی فلم میکر کو کچھ ثبوت بھی دکھا رہی ہے کہ پاکستانی فوج نے ان کے اسکول میں مورچے بنائے اور سامان تباہ کیا جب کہ بچیوں کی کاپیوں میں غلط جملے لکھے۔ملالہ اس ویڈیو کے آخری حصے میں کہہ رہی ہے کہ اسے پاکستانی فوج پر شرم آتی ہے۔ ویڈیو میں ملالہ یہ بھی کہہ رہی ہے کہ پاکستانی فوجیوں کو لکھنا تک نہیں آتا۔ واضح رہے کہ اس پوری ویڈیو میں پاکستان فوج کی سوات مین قربانیوں کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے نا ہی پاک فوج کے کسی عہدے دار سے گفتگو کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ سوات آپریشن پاک فوج نے کیا تھا اور بے شمار قربانیوں سے یہ علاقہ واپس حاصل کیا گیا تھا مگر اس ڈاکیو مینٹری میں اس کا کوئی ذکر نہیں اور سارا کریڈٹ امریکی حکام کو دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ سوات مین امن کی بحالی امریکی کارنامہ تھا۔ اس کے ساتھ ہی پاکستانی فوج کو شرمناک الفاظ میں یاد کیا گیا ہے۔
اس ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ ملالہ اور اس کا والد پاک فوج کو گھٹیا کردار کا مالک قرار دے رہے ہیں اور ملالہ کہتی ہے کہ پاکستانی فوجیوں پر اس کو فخر تھا مگر اب اسے ان پر شرم آتی ہے اور وہ گندے لوگ ہین۔ ملالہ کی یہ گفتگو ویڈیو میں دیکھی جا سکتی ہے جب کہ وہ یہ بھی بتا رہی ہے کہ پاکستان فوجی لوٹ مار کرتے ہیں لڑکیوں سے غیر مہذب گفتگو کرتے ہیں۔
یہ ویڈیو اس لنک پر دیکھی جا سکتی ہے:

A Schoolgirl’s Odyssey - Video - The New York Times

لنک
 
Top