• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ملحدوں کا روحانی پیشواء (جون اہلیاء)؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ملحدوں کا روحانی پیشواء (جون اہلیاء)؟

کسی چوراہے پر کوئی مجمع لگا ہوتو ہر گزرنے والا شخص فورا اس طرف لپکتا ہے کہ جیسے وہاں کوئی مفت میں کھیر بٹ رہی تھی جو اگر اس نے نہ کھائی تو بہت پچھتاوا ہوگا۔ کچھ یہی حال ہمارے مسلمان دوستوں کا ہے جو سوشل میڈیا پر کسی شخصیت کے بارے میں تعریف سن کر اتنے متاثر ہو جاتے ہیں کہ اس کی دینی توعیت اور خوفناک خرابیوں کے بارے میں بھول جاتے ہین وہ یہ نہیں دیکھتے کہ واہ واہ کون لوگ کررہے ہین اور جس کے بارے میں تعریف کر رہے ہین وہ اصل میں کون ہے؟ ایسی ہی شخصیات مٰیں سے ایک ہیں شاعر جون ایلیاء کہ جن کو سوشل میڈیا پر لادین اور اسلام مخالف حلقوں کی طرف سے خوب پروموٹ کیا جاتا ہے اور ہمارے دینی بھائی اس واہ واہ کو دیکھ کر انجانے مٰیں متاثر ہوجاتے ہیں اور دھڑا دھڑ ان کی پوسٹس کو پھیلانا شروع ہو جاتے ہیں جون ایلیاء اپنی ذات مٰیں ایک علمی مفکر تھا اور اسکو متعدد زبانوں پر عبور بھی حاصل تھا دنیا کے بڑئ نامور مفکروں کو اسنے پڑھ رکھا تھا اور اردو کے شاعروں مثلا غالب وغیرہ کو یہ کچھ نہیں سمجھتا تھا (اگرچہ اپنی شاعری کو بھی کسی قابل نہ سمجھتا تھا) بنیادی طور پر جون ایلیاء کائنات زندگی کے وجود کے مقصد کی نفی کرنے والا شخص تھا یعنی زندگی کے بے مقصد ہونے کا قائل اور اللہ کی تخلیق سے ناخوش تھا یعنی ملحد تھا۔ جون کو اسلام کی نسبت السلام سے پہلے کی پیگنزم (بت پرست اور لادینی) ادوار زیادہ پسند تھے۔ قصہ مختصر اس شخص کو مخلوق کے وجود اور اس کے مقصد پر اعتراضات اور مخالفت کا شوق تھا (اپنے علم کی بنیاد پر) یعنی خدا کا وجود نہیں کیونکہ کائنات بے ڈھنگ ہے ایسی کیوں ہے ویسی کیوں نہیں؟ ہمیں یہ بات زہن نشین کرلینی چاہیے کہ اس کائنات کی تخلیق میں بنیادی سبق ہی یہ تھا کہ مخلوق بے بس پے اور اللہ تعالی کی ذات قادر المطلق ہے یعنی ساری بزرگی طاقت اور حکومت اللہ زولجلال کی ہے اور اسی چیز کی نفی کرنے کی ناپاک جسارت کرنا (رب کائنات کے فیصلے کے آگے اپنا فیصلہ ٹھونسنے کی کوشش) یعنی سرکشی کرنا شیطان کا اصل جرم تھا جس کی وجہ سے ہمیشہ کے لئےلعنت اس کا مقدر ٹھہری انسان کا بنیادی مقصد برائی سے نفرت اور اسکے خلاف جہد کرنا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ کوشش کے باوجود ناکامی کی صورت میں اللہ کی مرضی کے آگے سر تسلیم خم کرنا بھی ہے نہ کہ شقی القلب ہو کر اپنے رب کے فیصلوں پر اعتراضات اور غصہ کرنا شروع ہوجانا اور اگر کوئی اپنے رب ہی پر اعتراضات لگا دے تو پھر شیطان کا راستہ اختیار کرلیتا ہے۔

 
Top