• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منافق ،کافر اورمشرک کامؤمن سے مجادلہ کرنا

شمولیت
ستمبر 05، 2014
پیغامات
161
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا
”ایک وقت ایسا آئے گا کہ لوگ قرآن کی تلاوت کریں گے مگر قرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اُترے گا پھر ایک دور آئے گا کہ اس وقت منافق،کافر، اور مشرک مومن سے بحث اور مناظرےگا اور مومن کی باتوں کا چرب زبانی سے جواب دے گا۔“
(مستدرک حاکم، 457/4 )
نوٹ: قرآن حلق سے نیچے نہیں اُترے گا کا مطلب ہے کہ قرآن کی تاثیردلوں میں نہیں اُترے گی اور وہ قرآن کو دنیاوی مقاصد کیلئے استعمال کریں گے۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
امام حاكم رحمه الله (المتوفى405)نے کہا:
حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ يَعْقُوبَ ، حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ دَرَّاجٍ ، عَنِ ابْنِ حُجَيْرَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : سَيَأْتِي عَلَى أُمَّتِي زَمَانٌ تَكْثُرُ فِيهِ الْقُرَّاءُ ، وَتَقِلُّ الْفُقَهَاءُ وَيُقْبَضُ الْعِلْمُ ، وَيَكْثُرُ الْهَرْجُ قَالُوا : وَمَا الْهَرْجُ يَا رَسُولَ اللهِ ؟ قَالَ : الْقَتْلُ بَيْنَكُمْ ، ثُمَّ يَأْتِي بَعْدَ ذَلِكَ زَمَانٌ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ رِجَالٌ لاَ يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ ، ثُمَّ يَأْتِي مِنْ بَعْدِ ذَلِكَ زَمَانٌ يُجَادِلُ الْمُنَافِقُ الْكَافِرُ الْمُشْرِكُ بِاللَّهِ الْمُؤْمِنَ بِمِثْلِ مَا يَقُولُ.هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحُ الإِسْنَادِ ، وَلَمْ يُخْرِجَاهُ.[المستدرك للحاكم، ط الهند: 4/ 457]

یہ حدیث بہت ساری کتاب میں ابتدائی الفاظ کے ساتھ ثابت ہے۔
لیکن اس حدیث میں آخری الفاظ ( ثُمَّ يَأْتِي بَعْدَ ذَلِكَ زَمَانٌ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ رِجَالٌ لاَ يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ ، ثُمَّ يَأْتِي مِنْ بَعْدِ ذَلِكَ زَمَانٌ يُجَادِلُ الْمُنَافِقُ الْكَافِرُ الْمُشْرِكُ بِاللَّهِ الْمُؤْمِنَ بِمِثْلِ مَا يَقُولُ) عبد الله بن السمح السهمي دراج کا تفرد ہے اور یہ متکلم فیہ ہے اس لئے اس اضافہ کے ساتھ یہ روایت ضعیف ہے۔یہی اضافہ سوال میں منقول ہے۔
 
Top