- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
منافق مردوں اور عورتوں پر اللہ کا غضب
اللہ عزوجل کا ارشاد گرامی قدر ہے:
{وَیُعَذِّبَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَالْمُنٰفِقَاتِ وَالْمُشْرِکِیْنَ وَالْمُشْرِکٰتِ الظَّآنِّیْنَ بِاللّٰہِ ظَنَّ السَّوْئِ ط عَلَیْہِمْ دَآئِرَۃُ السَّوْئِ وَغَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ وَلَعَنَہُمْ وَاَعَدَّ لَہُمْ جَہَنَّمَ وَسَآئَ تْ مَصِیْرًاo} [الفتح:۶]
''اور (تاکہ) ان منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو اللہ تعالیٰ سزا دے جو اللہ کے بارے میں گمان کرنے والے ہیں، برا گمان انھی پر بری گردش ہے اور اللہ ان پر غصے ہوا اور اس نے ان پر لعنت کی اور ان کے لیے جہنم تیار کی اور وہ لوٹنے کی بری جگہ ہے۔''
نفاق:
نفاق کا مطلب ہوتا ہے باطن کی ظاہر سے مخالفت۔ خیر بھلائی کا اظہار اور شر کا چھپانا۔ نفاق کی دو اقسام ہیں:
(۱)... اعتقادی نفاق؛ اس نفاق سے متصف آدمی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہے گا۔
(۲)... عملی نفاق؛اس کا شمار کبیرہ گناہوں میں ہوتا ہے۔ اس لیے کہ منافق کا قول اپنے فعل کی اور اس کا بھید اس کے علانیہ مخالفت کرر ہا ہوتا ہے۔ مگر اس کے ارتکاب سے آدمی ملت اسلامیہ سے خارج نہیں ہوتا۔ ہاں یہ البتہ ممکن ہے کہ عملی نفاق کا ارتکاب کرتے ہوئے یہ مذموم عادت آدمی کے لیے اعتقادی نفاق میں شامل کرنے کا ذریعہ بن جائے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1- صحیح سنن النسائي، رقم: ۵۲۳۲۔