• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مندوب یا مستحب ( اصول الفقہ)

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
مندوب:

لغت میں مندوب ،ندب سے اسم مفعول کا صیغہ ہے ، جس کا مطلب ہے : کسی کام کےلیے پکارنا اور بلانا ، بقول شاعر

لا يسألون أخاهم حين يندبهم وفي النائبات على ما قال برهانا



ترجمہ: وہ (بنو مازن قبیلے والے)اپنے بھائی سے اس کی بات کی دلیل کا مطالبہ اور سوال نہیں کرتے جب وہ انہیں مشکلات میں پکارتا ہے۔

اصطلاح میں مندوب اسے کہتے ہیں: جس کے کرنے والے کو ثواب ملے اور نہ کرنے والے پر گرفت نہ کی جائے اور شارع نے اس کا مطالبہ غیر حتمی طورپر کیا ہو۔

یہ سنت،مستحب اورتطوع کے مترادف ہے۔

اور جمہور کا مذہب یہ ہے کہ مندوب بھی اصل میں مامور بہ ہوتا ہے (یعنی اس کا حکم دیا گیا ہوتا ہے) ان کے دلائل اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے یہ فرامین گرامی ہیں:

۱۔ ﴿ إنَّ اللَّهَ يأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالإحْسَانِ وَإيتَاءِ ذِي الْقُرْبَى﴾ [النحل:90]

ترجمہ: یقیناً اللہ تعالیٰ عدل کا، بھلائی کا اور قرابت داروں کے ساتھ سلوک کرنے کا حکم دیتے ہیں۔

۲۔ ﴿ وَأْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ ﴾ [لقمان:7 1]

ترجمہ: اچھائی کا حکم کرو۔

۳۔ ﴿ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ ﴾ [الأعراف:199]

ترجمہ: نیک کام کا حکم دو۔

ان مذکورہ بالا آیات میں جن چیزوں کا حکم دیا گیا ہے ان میں سے بعض مندوب ہیں۔

اسی طرح جمہور کے مذہب کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ امر طلب اور درخواست ہے اور مندوب مطلوب ومقصود ہے لہٰذا وہ(مندوب)مامور بہ ٖ ہوتا ہے۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 
Top