• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منکرین حدیث کا طریقہ واردات :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
12794365_652821404856124_586135921112484248_n (1).jpg


منکرین حدیث کا طریقہ واردات :

عن المقدام أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُوشِکُ الرَّجُلُ مُتَّکِئًا عَلَی أَرِيکَتِهِ يُحَدَّثُ بِحَدِيثٍ مِنْ حَدِيثِي فَيَقُولُ بَيْنَنَا وَبَيْنَکُمْ کِتَابُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مَا وَجَدْنَا فِيهِ مِنْ حَلَالٍ اسْتَحْلَلْنَاهُ وَمَا وَجَدْنَا فِيهِ مِنْ حَرَامٍ حَرَّمْنَاهُ أَلَّا وَإِنَّ مَا حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلُ مَا حَرَّمَ اللَّهُ

(سنن ابن ماجة:12 باب تعظيم حديث رسول الله ﷺ, حديث صحيح)
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
أَلَّا وَإِنَّ مَا حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلُ مَا حَرَّمَ اللَّهُ
محترم! پوسٹر میں اس کے ترجمہ میں گڑبڑ لگ رہی ہے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ سنت کی پیروی کا بیان ۔ حدیث 12

حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعظیم اور اس کا مقابلہ کرنے والے پر سختی

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , زید بن حباب , معاویہ بن صالح , حسن بن جابر , مقدام بن معدیکرب الکندی
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ جَابِرٍ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِيکَرِبَ الْکِنْدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُوشِکُ الرَّجُلُ مُتَّکِئًا عَلَی أَرِيکَتِهِ يُحَدَّثُ بِحَدِيثٍ مِنْ حَدِيثِي فَيَقُولُ بَيْنَنَا وَبَيْنَکُمْ کِتَابُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مَا وَجَدْنَا فِيهِ مِنْ حَلَالٍ اسْتَحْلَلْنَاهُ وَمَا وَجَدْنَا فِيهِ مِنْ حَرَامٍ حَرَّمْنَاهُ أَلَّا وَإِنَّ مَا حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلُ مَا حَرَّمَ اللَّهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، زید بن حباب، معاویہ بن صالح، حسن بن جابر، مقدام بن معدیکرب الکندی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قریب ہے کہ ایک شخص تکیہ لگائے ہوئے اپنے پلنگ پر، بیان کی جائے اس سے میری باتوں میں سے کوئی بات تو وہ کہے گا، ہمارے اور تمہارے درمیان اللہ کی کتاب ہے جو کچھ ہم پائیں گے اس میں حلال حلال جانیں گے اسی کو اور جو کچھ ہم اس میں پائیں گے حرام حرام جانیں گے اسی کو، خبردار کہ جو کچھ حرام کیا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح ہے جیسے حرام کیا اللہ نے۔
-------------------

جامع ترمذی: جلد دوم: حدیث نمبر 573 حدیث مرفوع مکررات 3

حدثنا محمد بن بشار حدثنا عبد الرحمن بن مهدي حدثنا معاوية بن صالح عن الحسن بن جابر اللخمي عن المقدام بن معدي کرب قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم ألا هل عسی رجل يبلغه الحديث عني وهو متک علی أريکته فيقول بيننا وبينکم کتاب الله فما وجدنا فيه حلالا استحللناه وما وجدنا فيه حراما حرمناه وإن ما حرم رسول الله صلی الله عليه وسلم کما حرم الله قال أبو عيسی هذا حديث حسن غريب من هذا الوجه
محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، معاویة بن صالح، حسن بن جابر لخمی، حضرت مقدام بن معدیکرب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جان لو کہ عنقریب ایسا وقت آنے والا ہے کہ کسی شخص کو میری کوئی حدیث پہنچے گی اور وہ تکیہ لگائے ہوئے اپنی مسند پر بیٹھا ہوا کہے گا کہ ہمارے اور تمہارے درمیان اللہ کی کتاب (کافی) ہے۔ پس ہم جو کچھ اس میں حلال پائیں گے اسے حلال سمجھیں گے اور جو حرام پائیں گے اسے حرام سمجھیں گے جبکہ (حقیقت یہ ہے کہ) جسے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حرام کیا وہ بھی اسی چیز کی طرح ہے جسے اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہے۔
یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔

 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
غالباً. مجلس علمی سوسائٹی دیوبند کا ہی ایک ادارہ ہے واللہ اعلم
لیکن عبدالرحمن صاحب کو غلط لگا ہے اس لئیے میں نے ان سے صحیح ترجمہ طلب کیا هے ۔ لگتا هے وہ ضرور پیش کرینگے
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
السلام علیکم!
جناب تمام حضرات سے۔۔۔
منکر ین حدیث۔۔پہلے تو آپ کسی کو معلوم ہی نہیں کہ حدیث کہتے کس کو ہیں۔۔۔معاف فرما ئے گا یہ کہنے پر مجبور ہوں۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ کے نبی کریم اور باقی تمام پیغمبر کبھی بھی اللہ تعالیٰ کے حکم کے خلاف نہیں کرتے تمام پیغمبر صرف وہی کہتے جو حکم ہوتا اور ہم سب کو انہیں کی پیروی کرنی مرتے دم تک۔

آپ سب سے سوال۔۔۔
جو پہلے بھی ہر جگہ کرتا ہوں یہاں بھی یہ جسارت کر رہا۔۔۔۔
کیا قرآن کے علاوہ بھی لاریب کتاب کوئی ہے۔
1)پہلی صدی سے اب تک 2016 کیا کوئی آیت ضعیف کہ کر نکالی گئی؟ اگر ہاں تو وہ کون سی؟
2)اب احادیث جو قرآن مجید کے بہت عرصہ بعد جن کو اکٹھا کیا گیا ان میں کتنی ضعیف ، احادیث نکالی گئی غور فکر کیا گیا ہر نظر سے دیکھا گیا کیا ان محدیث سےکوئی غلطی نہیں ہو سکتی اگر نہیں تو ابھی بھی ان میں صحیح احادیث کے علاوہ اور بہت سی احادیث ہیں جن میں شک ہے اور مکمل تحقیق نہیں ہوئی۔ پھر بھی ان کی آڑ میں کہا جاتا ہے کہ منکر حدیث۔۔واہ کیا دین ہے کیا ایمان ہے۔

اگر انکار کرنے والا درست ہوا جو کہ قرآن مجید سے واضح آیات کوڈ کر رہا ہوتو یہ فتویٰ کہاں گیا؟؟؟؟؟

یہ کہنا بہت آسان ہے لیکن قیامت کے دن آپ سب کو اس کا جواب دینا ہے اور اللہ تعالیٰ نے آپ سب سے جواب لینا بھی ہے۔
قرآن کے مقابل کوئی کتاب قبول نہیں ہو سکتی نہیں ہو سکتی اس بات پر ایمان لائو پہلے پھر اپنا ایمان ٹٹولو۔۔۔شکریہ۔
 
Top