• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منکرین حدیث کے فرقے ؟؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
منکرین حدیث کے فرقے ؟؟


میں حیران ہو گیا کہ وہ طبقہ جو مولویوں کی "فرقہ بازیوں " سے تنگ آیا تھا .جو اٹھتے بیٹھے مولویوں پر تان کرتا ، ان کو فرقہ پرستی کے طعنے دیتا
- اس کے اپنے کتنے فرقے ہیں ...؟ میرے معلومات ناقص ہیں اور علم کمزور ...آپ کی اصلاح کا محتاج ..جس فرقے کا مجھے معلوم نہ ہو آپ کمنٹ میں ذکر کر دیجئے کہ سب کا بھلا ہو گا
ان کا حال مولویوں سے برا ہوا کہ :
"جتنے کنکر اتنے شنکر "
ممکن ہے کنکر کچھ کم ہو جائیں لیکن شنکر ابھی لائین میں بیٹھے ہوں -
سر سید کا سکول آف تھاٹ ہے ، نیاز فتح پوری ، چکڑالوی اور بہت سے نام تھے رزق تاریخ ہویے -
ایک صاحب تھے غلام احمد پرویز ، عمر بھر سرکار کی چاکری کی .. پھر خیال دل میں آیا کہ میں تو اچھا خاص "مفکر" ہوں ...اور آپ جانتے ہیں کہ "مفکر " کچھ الٹا نہ کرے تو بات نہیں بنتی ، سو انہوں نے حدیث کا باایں صورت انکار کیا کہ حدیث کوئی بھی ہو سب جھوٹ ہوتی ہے -
ان کی نظر کوئی صحیح ضعیف کا چکر نہیں سب جھوٹ تھا ...لیکن یہاں مسلہ کھڑا ہو گیا کہ یہ جو قرآن میں جگہ جگہ کبھی صلاہ اور کبھی زکاہ اور اس طرح کے دیگر احکامات ہیں ان کا کیا ہو ؟
تو اس کے لیے امت کی تمام تاریخ اور مسلسل تعامل کو ایک طرف کر کے عجیب و غریب نظریے گھڑے گئے .. ان لطائف کا ذکر اس وقت ہمار موضوع نہیں ..بھر کبھی سہی ..مختصر یہ کہ نماز ان کی نظر میں یہ بنج وقتہ عبادت نہیں جو ہم کرتے ہیں بلکہ ایک معاشرتی نظام ہے ..اسی طرح حج کا سفر طواف کے پھیرے ان کی نظر میں ایرانی مجوسیوں سے مسلمانوں میں در آئے ورنہ قران کا مطلب یہ تھا ، یوں تھا ، وووں تھا - قصہ مختصر ایک اچھا خاصا جنجال ہے لیکن اس کی خبر پرویز صاحب کو ہی ہوئی ..دیگر امت اس سے محروم رہی اور تا حال ہے کہ یہ "شنکر " صاحب اردو میں نازل ہوۓ تھے -
ایک ہمارے غامدی صاحب ہیں ..کبھی یہ مولنا فراہی کے مکتب فکر کے نمائندہ تھے ، سنجیدہ اور مہذب انسان ہیں ..بھلے اب یہ خود کو مولانا فراہی سے ہی وابستہ کریں لیکن ..حقیقت یہی ہے کہ محترم اب خود ایک مستقل "مجتہد " ہیں .. اور انکار حدیث کے باب میں ایک مستقل فکر کے بانی ہیں ... ان کے ہاں حدیث کی صحت کا عقل پر مدار ہے ، قران کے بعد سنت اسلام کی بنیاد ہے اور سنت ایک متواتر عمل ہے نہ کہ اس کا حدیث پر انحصار . مثلا
اور کبھی کبھی موصوف کے نزدیک سنت قران پر بھی مقدم ہی ..لیکن حدیث کو ایسا مقام حاصل نہیں ..اب سنت ان کے نزدیک کیا ہے یہ امر بھی لطیفے سے کم نہیں ، لیکن تفصیل کا محل نہیں - مختصرا
سنت قرآن سے مقدم ہے۔۔ میزان صفحہ 52 طبع دوم اپریل 2002

3- سنت صرف افعال کا نام ہے، اسکی ابتدا محمد صل اللہ علیہ وسلم سے نہیں بلکہ ابراہیم علیہ اسلام سے ہوئی تھی۔۔ میزان صفحہ 10 ، 65 طبع دوم اپریل 2002

4- سنت صرف ستائیس اعمال کا نام ہے۔۔ میزان صفحہ 10 طبع دوم اپریل 2002 ( کچھ عرصہ بعد غامدی نے کہا کہ سنت صرف اس اعمال کا نام ہے اور آج ان کی نظر میں سنت محض 13 اعمال کا نام ہے پچھلی تمام کو منسوخ کر چکے ہیں اور اس طرح بیش بہا سنت کی بہاریں اور صحیح احادیث کا بھی انکار کر چکے ہیں)

5- حدیث سے کوئی اسلامی عقیدہ یا عمل ثابت نہیں ہوتا۔۔ میزان صفحہ 46، طبع دوم اپریل 2002

6- دین کے مصادر و ماخذ قرآن کے علاوہ دین فطرت کے حقائق، سنت ابراہیمی اور قدیم صحائف ہیں۔۔ میزان صفحہ 48 طبع دوم اپریل 2002
یہ دور چونکہ سوشل میڈیا کا دور ہے ..بلکہ بقول " مرزا ثانی ، " سوشل میڈیا کی " برکات " کا دور ہے سو ہر طرف شنکر ہی شنکر بکھر گئے ہیں ..اتنے کہ پاؤں بھی پھونک پھونک کے اٹھانا پڑتا ہے کہ کہیں کوئی نیچے ہی نہ آ جائے
ایک ڈاکٹر ہاشمی ہیں .. اسلام آباد ہوتے ہیں ، اور وہاں بیٹھ کر اپنا "ذاتی " اسلام آباد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ..بھلے وہ آباد ہو نہ ہو لیکن اس بڑھاپے میں ان کی وال کچھ آباد ہو چلی ہے - سبب اس کا بھی وہی ہے کہ کوئی الٹی بات کرو کوئی نہ کوئی مقتدی مل ہی جائیں گے-
ایک اور گروہ ڈاکٹر خضر یاسین صاحب کی زیر قیادت برامد ہوا ہے ...یہ حدیث کا عجیب و غریب انداز میں انکار کرتے ہیں ...یہ راویان حدیث کے وجود کو ، ان کی روایت کو ،اس پر عمل کو ختم نبوت کا انکار کہتے ہیں ... ان کا موقف سمجھنے کے لیے آپ کو سر کے بل کھڑا ہونا پڑتا ہے ...ان کا خیال ہے کہ راوی حدیث چاہے وہ صحابی ہو اس پر اعتماد کرنے کا مطلب ہے کہ آپ نے ان کو نبوت کا حصہ دار مان لیا ہے ..مدت پہلے لاہور میں ایک ویگن کے پیچھے پڑھا تھا کہ :
"عقل نہ ہووے تے ، موجاں ای موجاں "
لگتا ہے یہ فرقہ اسی ویگن کے قول زریں کو حرز جان بنائے بیٹھا ہے ..میں نے ایک روز پوچھا تھا کہ غیر خدا یعنی نبی جب قول خود آپ تک پہنچائے تو وہ جب الوہیت میں شرک نہیں ہوتا تو غیر نبی ، نبی کی محض بات کو آگے پہنچاے تو نبوت میں ڈاکہ ہو گیا ..بس ان کا کھیل بھی عجب ہے ..البتہ حافظ ابو یحیی نور پوری کا کمال ہے کہ ان کو کتے حلال کہنے پر مجبور کر دیا تھا -
ایک ہمارے "اپنے " مولبی صاحب بھی ہیں ، ان کو ماننے والے بھی ان کو وقت کا شیخ السلام کہتے ہیں ...ایک عرب ملک میں امامت پر فائز ہیں مگر ان میں قناعت نہیں کہ مسجد تک محدود رہیں ، امت کی امامت کے خواب دیکھتے ہیں دشنام طرازی میں ان کو ید طولی حاصل ہے کہ ان کی زبان دراز سے خال ہی کوئی امام بچا ہو بلکہ صحابہ
کے دامن کو بھی اب تو چھوتے ہیں -...ممتاز ہونے کے لیے انہوں نے اپنی ایک الگ طرز جنوں ایجاد کی ہے ... پہلے غامدی صاحب کی طرف نسبت کرتے تھے ، لیکن اب خود کو شائد ان سے کچھ سوا جانتے ہیں سو ان کا نام اب کم لیتے پائے گے ہیں ..ویسے بھی مجتہد مطلق کو سہاروں کی بھلا کیا ضرورت ..؟ ان کا اپنا ایجاد کردہ اصول دین یہ ہے کہ "ہم اس حدیث کو مانیں گے جو ہماری فیس بکی کمیونٹی کے سر میں اترے گی "..ان کا منفرد فارمولا جو کوکا کولا سے کم نہیں کہ ہم صرف احکام کی حدیث کو مانیں گے ... یعنی ایک صحابی کی حدیث "بھیجے " میں نہیں اتری تو جھوٹی ..لیکن اسی صحابی کی اگلے صفحے پر حدیث احکام کی مد میں آ گئی تو سچ
تو صاحبو !
جو ذرہ جہاں ہے وہیں آفتاب ہے
اور
جتنے کنکر اتنے شنکر

.......خدا حافظ ...

ابوبکر قدوسی
 
Top