• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منکر قراء ات علامہ تمناعمادی کے نظریات کاجائزہ

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
جوابات
(١)عاصم اور ان کے شاگردوں کاشیعہ ہونا:
جواب: نہ تو امام عاصم شیعہ تھے اورنہ ہی ان کے دونوں ناقل شاگرد شیعہ تھے۔امام عاصم سنی اور عثمانی تھے۔امام عجلی فرماتے ہیں: ’’حفص عثمانی تھے(نہ کہ شیعہ)‘‘ (تہذیب :۲؍۲۵۱)
موسیٰ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں نے عاصم سے حدیث علی رضی اللہ عنہ کے متعلق سوال کیا۔ حضرت علیؓ فرماتے ہیں:
’’ نبیؐ کے بعد ابوبکر وعمر کامقام ہے اور تیسرے آدمی کے مقام کو بھی میں جانتا ہوں ان کی تیسرے سے مراد کیاہے، فرمایا ان کی مراد حضرت عثمان تھے۔حضرت علی رضی اللہ عنہ کا مقام اس سے کہیں اونچا ہے کہ وہ تیسرے سے اپنی ذات مراد لیتے۔ ‘‘ (معرفۃ القراء :۱؍۷۶، سیر:۵؍۲۵۹)
٭ اِمام حفص بھی سنی تھے۔ابوہشام رفاعی کہتے ہیں حفص قراء ۃ عاصم کے سب سے بڑے عالم و ماہر تھے۔ ابن منادی کہتے ہیں حفص قراء ۃ عاصم کے اختلافات کے ضابط تھے۔ (معرفۃ القراء :۱؍۱۱۷) جب یہ عاصم کی قراء ۃ کے ماہر تھے تو عاصم سنی تھے لہٰذا یہ بھی سنی تھے۔
٭ اِمام شعبہ سنی تھے۔رفاعی کہتے ہیں ، میں نے شعبہ کو یہ کہتے سنا کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بنص قرآنی خلیفہ ہیں۔ (سیر اعلام:۸؍۵۰۰)
معلوم ہواشعبہ بھی سنی تھے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٢) عاصم کا ضعیف الحفظ ہونا:
جواب: عاصم امام قراء ت، ثقہ اور ثابت تھے۔
امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’امام عاصم قراء ۃ میں ثقہ اور حدیث میں سچے ہیں۔‘‘(سیر:۵؍۲۶۰)اور یہی بات انہوں نے میزان الاعتدال :۲؍۳۵۷ میں کہی ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٣) والد سلمی کی صحابیت :
جواب:ابوعبدالرحمن عبداللہ بن حبیب السلمی کے والد صحابی تھے۔ ذہبی فرماتے ہیں۔ سلمی اولادصحابہ میں سے ہیں۔ان کی ولادت عہد نبوی میں ہوئی۔ ابن حجررحمہ اللہ نے بھی اس بات کی تصریح کی ہے۔ (الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ:۲؍۱۷)
معلوم ہوا سلمی کے والد صحابی تھے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٤) امام عاصم کی عمر سات برس تھی:
جواب:امام عاصم خود فرماتے ہیں کہ جب ہم سلمی کے پاس پڑھنے کے لیے آتے تو ہم قریب البلوغ تھے۔ (معرفۃ القراء :۱؍۷۵)
یہ تو اس وقت کی بات ہے جب وہ زمانہ طالب علمی میں تھے جبکہ عاصم کی فراغت کے بعد بھی کافی عرصہ سلمی زندہ رہے ہیں۔لہٰذا یہ کہنا کہ سلمی کی وفات کے وقت عاصم صرف سات سال کے تھے اور یہ عمر فن قراء ت سیکھنے کی نہیں ہے۔ گویاناقد یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ امام عاصم نے جناب سلمی سے کچھ بھی نہیں پڑھا۔ اگر پڑھا بھی ہے تو محض تھوڑا سا صرف تبرک حاصل کرنے کے لئے۔ حالانکہ یہ بات بالکل درست نہیں کیونکہ امام عاصم خود فرماتے ہیں، میں نے پورے کا پورا قرآن امام سلمیؒ کو سنایا۔ (طبقات:۱؍۳۴۸)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٥) حفص کا حدیث میں ضعیف ہونا:
جواب: بات قراء ت کی ہے حدیث کی نہیں۔امام حفص قراء ت میں ثقہ اور حجت ہیں جیساکہ پہلے گزر چکاہے دوسری بات جیسے پہلے گزر چکا کہ ایک فن کی کمزوری دوسرے فن کے لیے مضر نہیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
امام حمزہ کوفی
(١) قراء ۃ حمزہ پربعض محدثین کی جرح اور ناپسندیدگی۔
(٢) حمزہ تابعی نہیں لہٰذا اثر صحابی کو سامنے رکھ کر حمزہ کا قراء ت اختیار کرنا صحیح نہیں ہے۔
(٣) قراء ۃ حمزہ کی صفائی صرف سفیان ثوری نے دی۔
ذیل میں مذکورہ بالا اعتراضات کے جوابات تحریر کئے جاتے ہیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
جوابات
(١) محدثین کی جرح:
جواب: محدثین نے قراء ت حمزہ پرناپسندی کااظہار اس لیے کیا کہ حمزہ کے بعض شاگردوں نے ادغام اور مد وغیرہ میں تکلفات اور غلو سے کام لینا شروع کردیا تھا، لیکن جب انہوں نے امام حمزہ کی طرف رجوع کیا تو انہوں نے ان تکلفات اور غلو کی تردید کی جس کے بعد یہ بات واضح ہوگئی اوربالاخر حمزہ کی قراء ت پر امت کااتفاق ہے۔
امام جزری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’شافعی اور احمد بن حنبل کی قراء ۃ نافع کے متعلق اظہار ناپسندیدگی اس وجہ سے ہے کہ ان میں سے جس نے بھی تلاوت سنی وہ قراء ت حمزہ میں غلطی کامرتکب تھا، کیونکہ روایات میں غلطی ناقلین کی طرف سے ہی ہوتی ہے نہ کہ جن سے نقل کی جارہی ہے۔ چنانچہ محمد بن ہیثم کہتے ہیں قراء ۃ حمزہ کی کراہت کی وجہ یہ ہے کہ حمزہ کا کوئی شاگرد شافعی کی مجلس میں آیا اور اس نے خلاف قواعد مدوں کی مقدار وغیرہ میں غلطی کی جس کو امام صاحب نے ناپسند کیا۔ مزید فرماتے ہیں امام حمزہ اپنے شاگردوں کو اس طرح کی غلطیوں سے باز رکھتے تھے جب ان کے سامنے کوئی تلاوت کرتے ہوئے غلو سے کام لیتا تو اسے فرماتے کیا تمہیں معلوم نہیں سفیدی حد سے بڑھ جائے تو برص کہلاتی ہے اور زلفوں میں خم زیادہ ہو تو وہ الجھاؤ کہلاتا ہے لہٰذا اس طرح مت پڑھو۔‘‘ (طبقات القراء:۱؍۲۳۶)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٢) حمزہ کا اختیار قرآن:
جواب:علامہ تمناعمادی کو شاید قول سفیان سمجھتے میں خطاہوئی ہے۔قول سفیان ہے:
’’ماقرأ حمزۃ حرفاً الا بأثر‘‘ ’’حمزہ نے بغیر نقل کے کوئی بھی اختلاف روایت نہیں کیا۔ ‘‘
تو یہاں ’اثر‘ کالفظ دیکھ کر جناب نے یہ سمجھا کہ اثارصحابہ سے اپنی قراء ت اختیار کی حالانکہ یہ غلط ہے۔
امام سفیان کا قول تو خود حمزہ کی قراء ت کے منقول ہونے کی دلیل ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٣)ثوری کی اکیلی گواہی :
جواب: امام حمزہ کی توثیق صرف سفیان ثوری نے نہیں کی بلکہ متعدد علماء نے کی ہے بطورمثال چند درج ذیل ہیں:
٭ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’حمزہ قراء ات و میراث میں لوگوں پر غالب آگئے۔‘‘ (تہذیب:۱؍۴۸۹)
٭ شعیب بن حرب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’تم مجھ سے موتیوں جیسی قراء ت حمزہ کے متعلق سوال کیوں نہیں کرتے۔‘‘(سیر :۵؍۹۱)
٭ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’آپ امام، مقتداء، شیخ القراء اورکتاب اللہ کے مخلص اور مستعد خادم تھے۔‘‘ (سیر:۷؍۹۰)
٭ امام نسائی نے فرمایا:
’’ حمزہ میں کچھ مضائقہ نہیں ۔‘‘ (تہذیب:۱؍۴۸۸)
٭ امام الجرح والتعدیل یحییٰ بن معین فرماتے ہیں:
’’حمزہ ثقہ آدمی ہے۔ ‘‘ (تہذیب:۱؍۴۸۸)
معلوم ہواحمزہ کی توثیق ثوری کے علاوہ بھی بہت سارے لوگوں سے منقول ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
امام کسائی
(١) امام کسائی کے اساتذہ ابن ابی لیلیٰ اور اعمش، شیعہ تھے۔
(٢) ابوبکر بن عیاش (استاذ کسائی) روایت میں بہت غلطیاں کرتے تھے۔
 
Top