• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منکر قراء ات علامہ تمناعمادی کے نظریات کاجائزہ

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
جوابات
(١) ابی لیلیٰ اور اعمش کا شیعہ ہونا:
جواب: عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کو ائمہ رجال میں سے کسی نے بھی رافض نہیں کیا، بلکہ اس کے برعکس وہ سنی تھے۔عجلی کہتے ہیں: ’’وہ فقیہ سنی اور قرآن کے عالم تھے اور دوسری بات یہ کہ ان پر جرح حدیث میں ہے فقہ، قضاء اور قرآن و قراء ت میں نہیں۔‘‘
٭ رہی بات اعمش کی تو کتب رجال میں کسی نے بھی کسائی کو اعمش کاشاگرد نہیں لکھا بلکہ وہ زائدہ بن قدامہ کے شاگرد ہیں اورزائدہ اعمش کے شاگرد ہیں۔ (طبقات القراء :۱؍۵۳۵)
امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’اعمش ثقات میں سے ایک ثقہ ہیں ان کا شمار صغار تابعین میں ہوتاہے ان پر محدثین کے ہاں صرف تدلیس(عن الضعفاء) کا عیب ہے۔‘‘ (میزان الاعتدال:۲؍۲۲۴)
معلوم ہوا اعمش ثقہ اور عادل و ضابط ہیں۔ ان کی تدلیس صرف محدثین کے ہاں ہے۔ قراء ت میں تدلیس کا سوال ہی پیدانہیں ہوسکتا، کیونکہ قراء ات کی اسانید متواترہ ہیں لہٰذا اعمش کی قراء ت حجت ہے۔
٭ رہی بات ان کے رفض کی تو وہ بھی صرف حب علی کی حد تک ہے جو مضر اور قادح نہیں ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٢) ابن عیاش کا کثیر الاغلاط ہونا:
جواب:علامہ ذہبی رحمہ اللہ اس جرح پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
’’یہ قراء ت میں ثقہ تھے لیکن حدیث میں کمزور تھے۔ ‘‘ (سیراعلام:۸؍۴۹۷)
معلوم ہوا قراء ت میں وہ پختہ تھے لہٰذاقراء ت میں غلطی ممکن نہیں ہے۔

٭____٭____٭​
 
Top