• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

موت سے پہلے سیدنا عمرو بن عاص رضی الله عنہ کی وصیت پر اہل ایمان موقف

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
عثمانی بالقابہ السیئہ ،کے خلاف پوسٹ دیکھتے ہی آپ حواس ہی چھوڑ بیٹھے ۔
آپ نے صحابی کو ہی پھر نشانہ بناڈالا ۔نعوذباللہ من ذالک
بندہء خدا ! صحابی نے شیطان کی تلقین سے نہیں ۔بلکہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم وتصدیق سے آیۃ الکرسی سیکھی اور اپنائی تھی؛یہ حدیث صحیح بخاری میں ہے،اس حدیث کا آخری اور مرادی جملہ ہے :
فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَا إِنَّهُ قَدْ صَدَقَكَ وَهُوَ كَذُوبٌ، تَعْلَمُ مَنْ تُخَاطِبُ مُنْذُ ثَلاَثِ لَيَالٍ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ)
ـــــــــــــــــــــــــ
دوسری اہم بات یہ کہ صحابی کے بارے ایسی غلط بات آپ نے یہ بتانے کےلئے لکھ ماری
کہ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ:
مسعود عثمانی ایک شیطان تھا لیکن اس نے ایک بہت صحیح بات کی اور پھیلائی جو امت کے کسی عالم کو سمجھ نہیں آرہی تھی ،یہ واحد شیطان تھا جس کے کرپٹ دماغ نے ایسا جدید عقیدہ گھڑا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے قول حوالہ ضرور دیجئے گا ۔
تاکہ ہم اسے ذہن میں رکھ سکیں !!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویسے تعجب ہے ایک طرف آپ مرفوع احادیث بھی پسند نہیں فرماتے اور دوسری ایک صحابی کاقول ۔تقلید غیر ۔کےلئے نقل فرمارہے ہیں

میرے خیال اس کا مقصد بھی وہی ہے کہ عثمانی کی بدبختیوں کو مت دیکھو ۔وہ بڑی قیمتی باتیں کرتے ہیں انہیں قبول کرو ۔
ایسی باتیں تمہیں کہیں اور سے نہیں مل سکتیں
۔۔اس لئے آو سب بیعت جام وسبو کرلیں

محمد بن صالح بن محمد العثيمين

اپنے فتوی میں کہتے ہیں کہ:



هذا أوصى به عمرو بن العاص رضي الله عنه فقال: "أقيموا حول قبري قدر ما تنحر جزور ويقسم لحمها"، لكن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لم يرشد إليه الأمة، ولم يفعله الصحابة رضي الله عنهم فيما نعلم


ترجمہ: یہ عمرو بن العاص رضی الله عنہ نے وصیت کی پس کہا میری قبر کے اطراف اتنی دیر کھڑے رہنا جتنی دیر میں اونٹ ذبح کیا جائے اور اس کا گوشت تقسیم کیا جائے - لیکن نبی صلی الله علیہ وسلم نے نہ ہی اسکی نصیحت امت کو کی ، نہ صحابہ رضی الله عنہم نے ایسا کیا جیسا ہمیں پتا ہے -

(مجموع فتاوى ورسائل العثيمين: کتاب الجنائز: باب: بعد دفن الميت هناك حديث ، جلد ١٧ ، صفحہ ٢١٨ ، دار الوطن - دار الثریا)


اب دیکھتے ہیں کہ @اسحاق سلفی بھائی کے فتویٰ کی زد میں کون آتا ہے - یا صرف فتویٰ ہمارے لیے ہی ہے -
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
باقی باتاں بعد میں پہلے ذیل کے نکات تو نمٹالیں ،اس کے بعد دوسری ،تیسری بات کریں گے ؛ان شاء اللہ
دیکھیں محترم جواد صاحب نے مجھے بتایا کہ :
(( بہت سے دوسرے معاملات میں ان کی گمراہی کے ہم بھی قائل ہیں -یہ بات بھی ذین رہے کہ کبھی کبھار شیطان بھی صحیح بات کر جاتا ہے -آیت الکرسی کی فضیلت میں نبی کریم کی ایک حدیث غالبا مروی ہے جو کہیں پڑھی تھی کہ شیطان نے ایک صحابی کو آیت الکرسی پڑھنے کی تلقین کی تھی ) - اب بتائیں کہ کیا صحابی رسول نعوز باللہ شیطان کے مقلد کہلائیں گے -؟؟ ))
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ان کے اس ارشاد کے جواب میں نے عرض کی تھی :؛
آپ کہنا چاہتے ہیں کہ:
مسعود عثمانی ایک شیطان تھا
لیکن اس نے ایک بہت صحیح بات کی اور پھیلائی جو امت کے کسی عالم کو سمجھ نہیں آرہی تھی ،یہ واحد شیطان تھا جس کے کرپٹ دماغ نے ایسا جدید عقیدہ گھڑا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے قول حوالہ ضرور دیجئے گا ۔
تاکہ ہم اسے ذہن میں رکھ سکیں !!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویسے تعجب ہے ایک طرف آپ مرفوع احادیث بھی پسند نہیں فرماتے اور دوسری ایک صحابی کاقول ۔تقلید غیر ۔کےلئے نقل فرمارہے ہیں

میرے خیال آپ کے اس قول کو نقل کرنےکا مقصد بھی وہی ہے کہ عثمانی کی بدبختیوں کو مت دیکھو ۔وہ بڑی قیمتی باتیں کرتے ہیں انہیں قبول کرو ۔ایسی باتیں تمہیں کہیں اور سے نہیں مل سکتیں ۔۔
اس لئے آو سب بیعت جام وسبو کرلیں
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
میری بات کا اگر فریقین برا نہ منائیں تو پلیز علمی گفتگو کریں کہ آہستہ آہستہ ذاتیات پر گفتگو ہونا شروع ہو چکی ہے
اللہ آپ دونوں کو جزائے خیر دیں
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
میری بات کا اگر فریقین برا نہ منائیں تو پلیز علمی گفتگو کریں کہ آہستہ آہستہ ذاتیات پر گفتگو ہونا شروع ہو چکی ہے
اللہ آپ دونوں کو جزائے خیر دیں

بات تو آپ کی ٹھیک ہے لیکن @اسحاق سلفی بھائی علمی گفتگو پرہیز کر رہے ہیں - لگتا ہے کہ ان کو کسی عثمانی صاحب نے ڈس لیا ہے - اور وہ اس کا انتقام ہم سے لے رہے ہیں -
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
بات تو آپ کی ٹھیک ہے لیکن @اسحاق سلفی بھائی علمی گفتگو پرہیز کر رہے ہیں - لگتا ہے کہ ان کو کسی عثمانی صاحب نے ڈس لیا ہے - اور وہ اس کا انتقام ہم سے لے رہے ہیں -
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کیا ہی علمی وادبی زبان میں ارشاد ہے :::

لگتا ہے کہ ان کو کسی عثمانی صاحب نے ڈس لیا ہے
خیر ہم تو ویسے بھی جب سے اس راہ کے راہی بنے بہت کچھ سننے کو مل جاتا ہے ،اور بقول عرفی ۔عرفی تومیندیش ۔۔۔۔۔
تو صورت حال کچھ یوں ہے کہ ہمارے یہ بھائی ایک طرف حرف بحرف عثمانیوں کی عبارات نقل کرتے چلے جاتے ہیں ،پھر طرفہ تماشا یہ
کہ پہلے پہل تو مان کے نہیں دے رہے تھے ،پر اب پچھلی دو تین پوسٹوں سے انہوں ہمت مردانہ دکھائی ہے اور اقراری ہیں کہ مسعود عثمانی جیسا بھی تھا ،تاہم اس کا ۔۔برزخی قبر والا موقف۔۔بالکل صحیح ہے ۔
اور اتنا زیادہ صحیح ہے کہ اس کے خلاف صحابی رسول ﷺ ۔اور استاذ المحدثین جناب امام احمد بن حنبل ؒ بھی کوئی حیثیت نہیں رکھتے ؛
اور اب تو ایک بھائی نے بڑی جرات سے فرمادیا ہے کہ امام صاحب کو اس مسئلہ میں سخت غلطی لگی ہے ۔(دیکھئے )
اور اس پورے تھریڈ میں ان کی اصلی کوشش و مراد یہی ہے کہ ایک عظیم صحا بی سیدنا عمرو ۔کی وصیت کو خلاف اسلام منوایا جائے ۔
اس طرح کہ عثمانی مردود کی گستاخی قابل قبول بن جائے ۔اسی لئے وہ اس کی تائید میں عبارتیں بتکرار پیش فرماتے نہیں تھکتے ۔
ان کی حالیہ پریشانی میری طرف سے ڈاکٹر عثمانی کی۔۔ شان بے نشان ۔میں گستاخی بن رہی ہے ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
بات تو آپ کی ٹھیک ہے لیکن @اسحاق سلفی بھائی علمی گفتگو پرہیز کر رہے ہیں - لگتا ہے کہ ان کو کسی عثمانی صاحب نے ڈس لیا ہے - اور وہ اس کا انتقام ہم سے لے رہے ہیں -
میرے بھائی میں اسی نقطے کی طرف تو اشارہ کر رہا ہوں کیونکہ آپ کی تحریر میں بھی یہ اسلوب موجود ہے اور یہ بات تو اظہر من الشمس ہے کہ جب آپ یہ اسلوب لیں گے تو مخالف فریق بھی اسی اسلوب کے ساتھ جواب دے سکتا ہے گو کہ وہ بھی غیر مستحسن ہو گا اس لیے میری التماس دونوں ساتھیوں سے یہی ہے کہ اصل گفتگو کو ہی محور بحث بنائیں
اور اس میں اس امر کی طرف بھی اشارہ کریں کہ سیاقۃ الموت کا جو ترجمہ کیا جا رہا ہے کیا وہ صحیح ہے ؟ پھر اگلے مباحث کو ایک ایک کر کسی نتیجہ تک پہنچا دیں
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
عثمانی بالقابہ السیئہ ،کے خلاف پوسٹ دیکھتے ہی آپ حواس ہی چھوڑ بیٹھے ۔
آپ نے صحابی کو ہی پھر نشانہ بناڈالا ۔نعوذباللہ من ذالک
بندہء خدا ! صحابی نے شیطان کی تلقین سے نہیں ۔بلکہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم وتصدیق سے آیۃ الکرسی سیکھی اور اپنائی تھی؛یہ حدیث صحیح بخاری میں ہے،اس حدیث کا آخری اور مرادی جملہ ہے :
فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَا إِنَّهُ قَدْ صَدَقَكَ وَهُوَ كَذُوبٌ، تَعْلَمُ مَنْ تُخَاطِبُ مُنْذُ ثَلاَثِ لَيَالٍ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ)
ـــــــــــــــــــــــــ
دوسری اہم بات یہ کہ صحابی کے بارے ایسی غلط بات آپ نے یہ بتانے کےلئے لکھ ماری
کہ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ:
مسعود عثمانی ایک شیطان تھا لیکن اس نے ایک بہت صحیح بات کی اور پھیلائی جو امت کے کسی عالم کو سمجھ نہیں آرہی تھی ،یہ واحد شیطان تھا جس کے کرپٹ دماغ نے ایسا جدید عقیدہ گھڑا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے قول حوالہ ضرور دیجئے گا ۔
تاکہ ہم اسے ذہن میں رکھ سکیں !!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویسے تعجب ہے ایک طرف آپ مرفوع احادیث بھی پسند نہیں فرماتے اور دوسری ایک صحابی کاقول ۔تقلید غیر ۔کےلئے نقل فرمارہے ہیں

میرے خیال اس کا مقصد بھی وہی ہے کہ عثمانی کی بدبختیوں کو مت دیکھو ۔وہ بڑی قیمتی باتیں کرتے ہیں انہیں قبول کرو ۔
ایسی باتیں تمہیں کہیں اور سے نہیں مل سکتیں
۔۔اس لئے آو سب بیعت جام وسبو کرلیں
محترم -

شکریہ کہ آپ نے یہ حدیث پیش کی جو میں نے کہیں پڑھی تھی -اس میں نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کے الفاظ یہ ہیں کہ اگرچہ وہ (شیطان) جھوٹا تھا لیکن بات سچی کر گیا -یہ بات صرف ایک مثال کے طور پر پیش کی کیوں کہ محترم آپ زبردستی ہمیں عثمانی " ثابت کرنے پر تلے ہوے ہیں -

یہ الگ بات ہے کہ آپ کی یہ لعنت و ملامت صرف عثمانی گروہ کے لئے ہے -

جب کہ دو مزید معزز علما ء کے جو نظریات پیش کیے اس یر ابھی تک آپ کا کوئی جواب نہیں آیا -جب کہ ان کے بھی اس روایت سے متعلق تقریبا وہی الفاظ تھے جو ڈاکٹر عثمانی کے تھے - قطع نظر اس سے کہ یہ روایت صحی ح ہے یا ضعیف لیکن مجھے افسوس اس بات کا ہے کہ اپنے نام کے ساتھ سلفی لگانے والے غیرمقلد اسحاق صاحب - جو شاید اس فورم پر حنفیوں بریلویوں کو مقلد کہنے اور ان سے بحث و مباحثہ کرنے والے ہیں -حقیقی طور پر خود اپنے نام نہاد روایت پرست علماء (اب چاہے وہ جابر دامانوی ہوں یا کوئ اور) کے خود مقلد ہیں -

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آپ جناب اس روایت کی تحقیق کرتے اور غور کرتے کہ جلیل قدر صحابی حضرت عمرو بن العاص رضی الله عنہ کیا واقعی یہ وصیت کر سکتے تھے یا نہیں ؟؟

جب کہ حدیث نبوی تو فرشتوں کے سوال و جواب سے متعلق اس کے برعکس ہیں- اور اگر یہ معاملہ اتنا اہم تھا تو کسی اور صحابی نے ان ا اقتدا میں ایسی وصیت کیوں نہ کی؟؟؟

- بس زد ہے تو اس بات پر کہ مجھے اور لولی بھائی کو کسی طرح عثمانی ثابت کردیں - اور ساتھ کسی طرح یہ ثابت ہو جائے کہ ان کے محبوب راوی ابن عاصم کی روایت اپنی جگہ بلکل صحیح ہے - جب کہ یہ بھول جاتے ہیں کہ علامہ ابن جوزی فرماتے ہیں راوی اگر سقہ بھی ہو تواگر حدیث داریت کے اصول پر پوری نہیں اترتی تو وہ قابل قبول نہیں =

صحابہ کرام رضوان الله اجمعین سارے کے سارے سقہ تھے تو کیا ان میں حدیث نبوی سمجھنے کے معاملے میں کبھی اختلاف نہیں ہوا - اور کیا عدم سماع موتہ پر حضرت عائشہ رضی الله عنہ کا صحابہ کرام کی غلط فہمی کو دور کرنا اس کی ایک مثال نہیں ہے

باقی حضرت علی رضی الله عنہ کو قول ایک نصیحت کے طور پر بیان کیا -چاہیں تو اس کو قبول کرلیں اور چاہے تو رد کردیں -
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کیا ہی علمی وادبی زبان میں ارشاد ہے :::


خیر ہم تو ویسے بھی جب سے اس راہ کے راہی بنے بہت کچھ سننے کو مل جاتا ہے ،اور بقول عرفی ۔عرفی تومیندیش ۔۔۔۔۔
تو صورت حال کچھ یوں ہے کہ ہمارے یہ بھائی ایک طرف حرف بحرف عثمانیوں کی عبارات نقل کرتے چلے جاتے ہیں ،پھر طرفہ تماشا یہ
کہ پہلے پہل تو مان کے نہیں دے رہے تھے ،پر اب پچھلی دو تین پوسٹوں سے انہوں ہمت مردانہ دکھائی ہے اور اقراری ہیں کہ مسعود عثمانی جیسا بھی تھا ،تاہم اس کا ۔۔برزخی قبر والا موقف۔۔بالکل صحیح ہے ۔
اور اتنا زیادہ صحیح ہے کہ اس کے خلاف صحابی رسول ﷺ ۔اور استاذ المحدثین جناب امام احمد بن حنبل ؒ بھی کوئی حیثیت نہیں رکھتے ؛
اور اب تو ایک بھائی نے بڑی جرات سے فرمادیا ہے کہ امام صاحب کو اس مسئلہ میں سخت غلطی لگی ہے ۔(دیکھئے )
اور اس پورے تھریڈ میں ان کی اصلی کوشش و مراد یہی ہے کہ ایک عظیم صحا بی سیدنا عمرو ۔کی وصیت کو خلاف اسلام منوایا جائے ۔
اس طرح کہ عثمانی مردود کی گستاخی قابل قبول بن جائے ۔اسی لئے وہ اس کی تائید میں عبارتیں بتکرار پیش فرماتے نہیں تھکتے ۔
ان کی حالیہ پریشانی میری طرف سے ڈاکٹر عثمانی کی۔۔ شان بے نشان ۔میں گستاخی بن رہی ہے ۔

سب سے پہلے تو میں انتظامیہ سے کہتا ہوں کہ کیا وہ اس تھریڈ کو فالو نہیں کر رہے یا اپنی آنکھیں بند کیے ہوے ہیں - یہاں پر ایک @اسحاق سلفی صاحب ہم پر فتویٰ لگا رہے ہیں کہ ھم عثمانی گروپ کے ہیں اور فلاں گروپ کے ہیں -

کیا سلفیت پوری کی پوری :اسحاق سلفی صاحب میں ہے - کیا ان کا فتویٰ صرف ہمارے لئے ہے یا دوسروں کے لئے ہے -

یہاں میں نے اک دوسرے تھریڈ میں @کفایت اللہ بھائی کی تحقیق کا ذکر بھی کیا - اور کہا کہ ان کا موقف بھی یہی ہے جو ہم کہ رہے ہیں -
لیکن وہاں :اسحاق سلفی بھائی کی زبان بند ہو گئی ہے - اب یہاں



اور اس پورے تھریڈ میں ان کی اصلی کوشش و مراد یہی ہے کہ ایک عظیم صحا بی سیدنا عمرو ۔کی وصیت کو خلاف اسلام منوایا جائے ۔


محمد بن صالح بن محمد العثيمين کا فتویٰ بھی پیش کیا وہ کیا کہہ رہے ہیں اس فتویٰ کے بارے میں دیکھ لیں -




محمد بن صالح بن محمد العثيمين

اپنے فتوی میں کہتے ہیں کہ:



هذا أوصى به عمرو بن العاص رضي الله عنه فقال: "أقيموا حول قبري قدر ما تنحر جزور ويقسم لحمها"، لكن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لم يرشد إليه الأمة، ولم يفعله الصحابة رضي الله عنهم فيما نعلم


ترجمہ: یہ عمرو بن العاص رضی الله عنہ نے وصیت کی پس کہا میری قبر کے اطراف اتنی دیر کھڑے رہنا جتنی دیر میں اونٹ ذبح کیا جائے اور اس کا گوشت تقسیم کیا جائے - لیکن نبی صلی الله علیہ وسلم نے نہ ہی اسکی نصیحت امت کو کی ، نہ صحابہ رضی الله عنہم نے ایسا کیا جیسا ہمیں پتا ہے -

(مجموع فتاوى ورسائل العثيمين: کتاب الجنائز: باب: بعد دفن الميت هناك حديث ، جلد ١٧ ، صفحہ ٢١٨ ، دار الوطن - دار الثریا)


اب دیکھتے ہیں کہ @اسحاق سلفی بھائی کے فتویٰ کی زد میں کون آتا ہے - یا صرف فتویٰ ہمارے لیے ہی ہے -


لیکن یہاں بھی @اسحاق سلفی بھائی کی زبان بند ہے - امید ہے کہ انتظامیہ ضرور اس بارے میں کچھ کہے گی - امید ہے کہ یہاں جلد از جلد کفایت الله بھائی اور محمد بن صالح بن محمد العثيمين پر بھی فتویٰ لگا دیا جا ے گا -

@اسحاق سلفی بھائی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ یہ تھریڈ بند ہو جا ے - اسی لیے علمی گفتگو کرنے سے پرہیز کر رہے ہیں - اور فتویٰ بازی پر زور -
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کیا ہی علمی وادبی زبان میں ارشاد ہے :::



اور اتنا زیادہ صحیح ہے کہ اس کے خلاف صحابی رسول ﷺ ۔اور استاذ المحدثین جناب امام احمد بن حنبل ؒ بھی کوئی حیثیت نہیں رکھتے ؛

اچھا ہوا کہ آپ نے خود ہی امام احمد بن حنبل رحم الله کا نام لے دیا - لگتا ہے کہ آپ امام احمد بن حنبل رحم الله کے مقلد ہیں - یہ تحریر میں یہاں ایک تھریڈ میں پیش کر چکا ہوں لیکن انتظامیہ نے وجہ بتائے بغیر وہ تھریڈ ڈیلیٹ کر دیا -

یہ تحریر ایک بندے سے مجھے موصول ہوئی ہے - سوچا تھا کہ یہاں لگا دوں تا کہ اگر اس میں کوئی ڈنڈی ماری گئی ہے تو میں اس کی اصلاح کر دوں - اب اس کو ایک دفعہ پھر یہاں لگا رہا ہوں تا کہ @اسحاق سلفی بھائی ہمارے علاوہ کسی اور پر بھی فتویٰ لگانے کے لیے اپنی بند زبان کو کھول دیں - دیکھتے ہیں کہ وہ اب کیا فتویٰ لگاتے ہیں -

امید ہے کہ انتظامیہ اب اس کو ڈیلیٹ نہیں کرے گی -



عقیدہ عود روح شیعت کے آئینے میں / عقیدہ عود روح کس لئے گھڑا گیا؟

عمر رضی الله تعالی عنہ کی شہادت کے بعد ایک شخص بنام عبد اللہ بن سبا اسلام میں ظاہر ہوا اس نے دین میں شیعہ عقیدے کی بنیاد ڈالی اور نئی تشریحات کو فروغ دیا

الشھرستانی اپنی کتاب الملل و النحل میں لکھتے ہیں کہ:

السبائية أصحاب عبد الله بن سبأ؛ الذي قال لعلي كرم الله وجهه: أنت أنت يعني: أنت الإله؛ فنفاه إلى المدائن. زعموا: أنه كان يهودياً فأسلم؛ وكان في اليهودية يقول في يوشع بن نون وصي موسى عليهما السلام مثل ما قال في علي رضي الله عنه. وهو أول من أظهر القول بالنص بإمامة علي رضي الله عنه. ومنه انشعبت أصناف الغلاة. زعم ان علياً حي لم يمت؛ ففيه الجزء الإلهي؛ ولا يجوز أن يستولي عليه، وهو الذي يجيء في السحاب، والرعد صوته، والبرق تبسمه: وأنه سينزل إلى الأرض بعد ذلك؛ فيملأ الرض عدلاً كما ملئت جوراً. وإنما أظهر ابن سبا هذه المقالة بعد انتقال علي رضي الله عنه، واجتمعت عليع جماعة، وهو أول فرقة قالت بالتوقف، والغيبة، والرجعة؛ وقالت بتناسخ الجزء الإلهي في الأئمة بعد علي رضي الله عنه.


السبائية : عبداللہ بن سبا کے ماننے والے ۔ جس نے علی كرم الله وجهه سے کہا کہ: تو، تو ہے یعنی تو خدا ہے پس علی نے اس کو مدائن کی طرف ملک بدر کر دیا - ان لوگوں کا دعوی ہے کہ وہ (ابن سبا) یہودی تھا پھر اسلام قبول کر لیا ۔ انہوں نے کہا کہ موسیٰ کا جانشین یوشع بن نون تھا اور اسی طرح علی رضی الله عنہ ۔ اور وہ (ابن سبا) ہی ہے جس نے سب سے پہلے علی کی امامت کے لئے بات پھیلائی - اور اس سے غالیوں کے بہت سے فرقے وابستہ ہیں ۔ ان کا خیال تھا کہ علی زندہ ہے وفات نہیں کر گئے - اور علی میں الوہی حصے تھے اور الله نے ان کو لوگوں پر ظاہر کرنے کے لئے اجازت نہیں دی - اور وہ (علی) بادلوں کے ساتھ موجود ہیں اور آسمانی بجلی ان کی آواز ہے اور کوند انکی مسکراہٹ ہے اور وہ اس کے بعد زمین پر اتریں گے اور اس کو عدل سے بھر دیں گے جس طرح یہ زمین ظلم سے بھری ہے - اور علی کی وفات کے بعد ابن سبا نے اس کو پھیلایا - اور اس کے ساتھ (ابن سبا) کے ایک گروپ جمع ہوا اور یہ پہلا فرقہ جس نے توقف (حکومت کے خلاف خروج میں تاخر)، غیبت (امام کا کسی غار میں چھپنا) اور رجعت (شیعوں کا امام کے ظہور کے وقت زندہ ہونا) پر یقین رکھا ہے - اور وہ علی کے بعد انپے اماموں میں الوہی اجزاء کا تناسخ کا عقید ہ رکھتے ہیں


ابن اثیر الکامل فی التاریخ میں لکھتے ہیں کہ:

أن عبد الله بن سبأ كان يهودياً من أهل صنعاء أمه سوداء، وأسلم أيام عثمان، ثم تنقل في الحجاز ثم بالبصرة ثم بالكوفة ثم بالشام يريد إضلال الناس فلم يقدر منهم على ذلك، فأخرجه أهل الشام، فأتى مصر فأقام فيهم وقال لهم: العجب ممن يصدق أن عيسى يرجع، ويكذب أن محمداً يرجع، فوضع لهم الرجعة، فقبلت منه، ثم قال لهم بعد ذلك: إنه كان لكل نبي وصي، وعلي وصي محمد، فمن أظلم ممن لم يجز وصية رسول الله، صلى الله عليه وسلم، ووثب على وصيه، وإن عثمان أخذها بغير حق، فانهضوا في هذا الأمر وابدأوا بالطعن على أمرائكم…


عبد اللہ بن سبا صنعاء، یمن کا یہودی تھا اس کی ماں کالی تھی اور اس نے عثمان (رضی الله عنہ) کے دور میں اسلام قبول کیا. اس کے بعد یہ حجاز منتقل ہوا پھربصرہ پھر کوفہ پھر شام، یہ لوگوں کو گمراہ کرنا چاہتا تھا لیکن اس میں کامیاب نہ ہو سکا - اس کو اہل شام نے ملک بدر کیا اور یہ مصر پہنچا اور وہاں رہا اور ان سے کہا: عجیب بات ہے کہ تم لوگ کہتے ہو کہ عیسیٰ واپس آئے گا اور انکار کرتے ھو کہ نبی محمد صلی الله علیہ وسلم واپس نہ آیئں گے - اس نے ان کے لئے رجعت کا عقیدہ بنایا اور انہوں نے اس کو قبول کیا - پھر اس نے کہا: ہر نبی کےلئے ایک وصی تھا اور علی محمد کے وصی ہیں لہذا سب سے ظالم وہ ہیں جنہوں نے آپ کی وصیت پر عمل نہ کیا - اس نے یہ بھی کہا کہ عثمان نے بلا حق، خلافت پر قبضہ کیا ہوا ہے لہذا اٹھو اور اپنے حکمرانوں پر طعن کرو


رجعت کا عقیدہ شیعہ مذہب کی جڑ ہے اور اس کے بنا ساری خدائی بےکار ہے - ابن سبا کو اسلام میں موت و حیات کے عقیدے کا پتا تھا جس کے مطابق زندگی دو دفعہ ہے اور موت بھی دو دفعہ. اس کی بنیاد قرآن کی آیات ہیں

سورہ غافر میں ہے کہ:

قَالُوا رَبَّنَا أَمَتَّنَا اثْنَتَيْنِ وَأَحْيَيْتَنَا اثْنَتَيْنِ فَاعْتَرَفْنَا بِذُنُوبِنَا فَهَلْ إِلَىٰ خُرُوجٍ مِّن سَبِي


وہ (کافر) کہیں گےاے رب تو نے دو زندگیاں دیں اور دو موتیں دیں ہم اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہیں پس یہاں (جہنم ) سے نکلنے کا کوئی رستہ ہے


ابن سبا نے اس عقیدے پر حملہ کیا اور ان آیات کو رجعت کی طرف موڑ دیا کہ مستقبل میں جب خلفاء کے خلاف خروج ہو گا تو ہم مر بھی گئے تو دوبارہ زندہ ہوں گے اور ہمارے دشمن دوبارہ زندہ ہو کر ہمارے ہاتھوں ذلیل ہونگے - اس آیت کا شیعہ تفاسیر میں یہی مفہوم لکھا ہے اور اہل سنت جو مفہوم بیان کرتے ہیں وہ شیعہ کے نزدیک اہل سنت کی عربی کی غلط سمجھ بوجھ ہے -

رجعت کے عقیدہ کو اہل سنت میں استوار کرنے کے لئے دو زندگیوں اور دو موتوں والی آیات کو ذھن سے نکالنا ضروری تھا - اس کے لئے عود روح کی روایت بنائی گئیں کہ ایک دفعہ مردے میں موت کا مفہوم ختم ہو جائے تو پھر میدان صاف ہے - آہستہ آہستہ اہل سنت مردے کے سننے اور مستقبل میں کسی مبارزت طلبی پر قبر سے باہر نکلنے کا عقیدہ اختیار کر ہی لیں گے -

لہذا عود روح کی روایات شیعہ راویوں نے اصحاب رسول کی طرف منسوب کیں اور بالآخر یہ راوی کم از کم اس بات میں کامیاب ہوئے کہ دو موتوں اور دو زندگیوں کا اصول ذہن سے محو ہو گیا -

جب بھی دو موتوں اور دو زندگیوں والی آیات پر بات کی جاتی ہے تو خود سنی ہونے کے دعویدار کہتے ہیں کیا کیجئے گا قرآن میں تو خود تین زندگیوں والی آیات موجود ہیں کہ الله نے قوم موسی کو زندہ کیا عیسی نے زندہ کیا وغیرہ ، گویا با الفاظ دیگر روایات نے ان آیات کو منسوخ کر دیا نعوذ باللہ -

کبھی کہتے ہیں کہ موت نیند ہے انسان زندگی میں سینکڑوں دفعہ سوتا ہے اور لاتعداد موتوں سے ہمکنار ہوتا ہے یعنی وہی سبائی سوچ کے تسلط میں قرآن میں تضاد کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے - افسوس تمہاری سوچ پر اور افسوس تمہاری عقل پر!!!

الغرض سبائی سوچ کامیاب ہوئی اور امام احمد رحم الله اپنی مسند میں موجود ایمان لائے اور فتوی دینے لگے کہ ایمانیات میں سے ہے کہ

والإيمان بمنكر ونكير وعذاب القبر والإيمان بملك الموت يقبض الأرواح ثم ترد في الأجساد في القبور فيسألون عن الإيمان والتوحيد


ایمان لاؤ منکر نکیر اور عذاب قبر پر اور موت کے فرشتے پر کہ وہ روحوں کو قبض کرتا ہے پھر جسموں میں لوٹاتا ہے قبروں میں پس سوال کیا جاتا ہے ایمان اور توحید پر




وہ یہ بھی کہنے لگے کہ:

كان يقول إن الأنبياء أحياء في قبورهم يصلون وأن الميت يعلم بزائره يوم الجمعة بعد طلوع الفجر وقبل طلوع الشمس


بے شک انبیاء قبروں میں زندہ ہیں نماز پڑھتے ہیں اور میت زائر کو پہچانتی ہے جمعہ کے دن، فجر کے بعد سورج طلوع ہونے سے پہلے




وہ خواب میں نبی صلی الله علیہ وسلم سے سن کر روایت بیان کرنے لگے

رأيت أبي رحمه الله يصحح الأحاديث التي تروى عن النبي صلى الله عليه وسلم في الرؤية ويذهب إليها وجمعها أبي رحمه الله في كتاب وحدثنا بها

عود روح کے امام احمد رحم الله کے عقیدے کو ابن تیمیہ رحم الله بھی مان گئے اور فتوی میں کہا کہ امام احمد رحم الله کے یہ الفاظ امت کے نزدیک تلقاها بالقبول کے درجے میں ہیں یعنی قبولیت کے درجے پر ہیں -

ابن تیمیہ رحم الله نے لکھا کہ نبی صلی الله علیہ وسلم قبر میں زندہ ہیں اور حسین راضی الله و یزید کے معرکے میں خالی مسجد النبی میں قبر سے اذان دیتے رہے -

وہ اپنی کتاب اقتضاء الصراط المستقيم مخالفة أصحاب الجحيم میں لکھتے ہیں کہ:

وكان سعيد ين المسيب في أيام الحرة يسمع الأذان من قبر رسول الله صلى الله عليه و سلم في أوقات الصلوات وكان المسجد قد خلا فلم يبقى غيره

اور سعيد ين المسيب ایام الحرہ میں اوقات نماز قبرِ رسول الله صلى الله عليه وسلم سے اذان کی آواز سن کر معلوم کرتے تھے اور مسجد (النبی) میں کوئی نہ تھا اور وہ با لکل خالی تھی


بس کسر ہی رہ گئی ، نبی صلی الله علیہ وسلم قبر سے نہ نکلے - شاید رجعت کا وقت نہیں آیا تھا -

اب تو عقیدے کا بگاڑ سر چڑھ کر بولا - ارواح کا قبروں میں اترنا اور چڑھنا شروع ہوا - روحوں نے اپنی تدفین کا مشاہدہ کیا - زندوں کے اعمال مرودں کو دکھائے جانے لگے نبی کی قبر پر بنے گنبد پر لَب سی لئے گئے اور کسی نے اس پر کلام کیا تو ان کی آواز کو فتووں کی گھن گرج سے پست کر دیا گیا -



قبرنبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے اذان کی آواز سننے والی ایک روایت کی تحقیق@
کفایت اللہ
بھائی
کر چکے ہیں وہ بھی دیکھ لیں -


لنک


http://forum.mohaddis.com/threads/قبرنبوی-صلی-اللہ-علیہ-وسلم-سے-اذان-کی-آواز-سننے-والی-روایت.2477/



۔
 
Last edited:
Top