• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مودی حکومت آتے ہی انتہا پسند ہندوؤں کا اذان فجر پر پابندی لگانے کا مطالبہ !!!

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
بعض فتنہ پرور افراد ایسی امور کی تلاش میں رہتے ہیں کہ ان کے فتنہ کی وجہ سے ان کو شہرت بھی ملے ۔ شہرت حاصل کرنا عموما فتنہ پرور شخص کی ایک بنیادی خواہش ہوتی ہے ۔
ڈنمارک کے توہین آمیز خاکوں سے لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر بننے والی گستاخانہ فلم تک جتنے بھی اسلام کے خلاف گستاخانہ مواد آتا ہے ہمارے رویے کی وجہ وہ فتنہ پرور شہرت حاصل کرلیتا ہے
اسی فلم کے خلاف جب یوم عشق رسول منایا گیا تو کراچی کی سڑکوں پر مسلم نے ہی مسلم کی املاک کو جو نفصان پہنچایا اس سے واضح معلوم ہوجاتا ہے کہ اسلام دشمن افراد کی سرگرمیاں کامیاب رہیں۔ شہرت بھی مل گئی اور مسلمانوں کو بھی لڑا دیا ۔
سلمان رشدی کبھی بھی کوئي مشہور ادیب نہ تھا لیکن ایک گستاخانہ کتاب لکھنے کے بعد ہمارے رويے کی وجہ سے اس کو شہرت بھی ملی اور اس وقت کوئٹہ میں احتجاج کرنے والے پولیس سے ٹکرا گئے اور کئي اموات ہوئيں تھیں ۔ یعنی مسلمانوں کو آپس میں لڑانے میں بھی کامیاب رہے
اسی طرح فجر کی آذان پر پابندی کا مطالبہ آیا ہے یہ مقامی سطح پر کچھ ہندو تنظیموں کی طرف سے ہے نہ کہ وفاقی سطح پر ۔ مقصد ان کا بھی یہ ہے کہ شہرت اور مسلمانوں کو آپس میں لڑانا ۔ لیکن میرے خیال میں انڈیا کے ہمارے مسلمان بھائی اتنے ضرور عقلمند ہیں کہ وہ آپس میں نہیں لڑیں گے
اس طرح کے فتنوں میں ایک دوسرے پر اعتراض کرنے کے بجائے بہتر حل یہ کے ایسی خبروں کی تشہیر نہ کی جائے بلکہ اہل علم تک یہ خبریں پہچائي جائیں تاکہ وہ اس طرح کے فتنوں کے سد باب کی کوشش کرسکیں۔ مثلا وہ اہل علم اسی معاملہ میں فجر کی اہمیت مسلمانوں میں اجاگر کریں اور اگر وہ اہل علم خطرہ سمجھیں تو قانونی چارہ جوئي اختیار کریں
جہاں تک بعض ہندوں علاقوں میں گائے کی قربانی منع ہونے کا تعلق ہے تو پاکستان کی کئي دیہی ایسے علاقے ہیں جہاں پیری فقیری کی وجہ شرکیہ اعمال( عرس وغیرہ میں ) کی کثرت ہے اور جہالت اتنی ہے کہ آپ وہاں اسلام کے بنیادی رکن توحید کو آپ بیان نہیں کرسکتے ۔ تو انڈیا کے مسلم بھائيوں پر ان کے قربانی والے علاقوں کی نسبت اعتراض کرنے سے پہلے یہ دیکھ لیں کہ اگر انہوں نے یہ اعتراض کردیا کہ پاکستان کے بعض علاقوں میں تو تم توحید بیان نہیں کرسکتے تو آپ کیا جواب دیں گے
مسلم تو کسی بھی خطے کا ہو محبت کے قابل ہوتا ہے لیکن مجھے عرب ممالک کے مسلمانوں کے بعد اگر کسی خطے کے مسلم آبادی سے جذباتی لگاو ہے تو وہ انڈیا کے مسلم ہیں بس ان کی محبت میں اتنا کچھ لکھ دیا
اللہ ہمیں آپس میں اتحاد نصیب فرمائے
 

فہد ظفر

رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
193
ری ایکشن اسکور
243
پوائنٹ
95
لیکن میرے خیال میں انڈیا کے ہمارے مسلمان بھائی اتنے ضرور عقلمند ہیں کہ وہ آپس میں نہیں لڑیں گے
بڑی زبردست بات کہی ہے آپ نے
کاش کہ انھیں سمجھ آجائے جو اس فارم پر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ہندو کا دفاع نہیں بلکہ انکی مذمت ہی کرتے ہیں الله انھیں سمجھ عطا کرے -
 

فہد ظفر

رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
193
ری ایکشن اسکور
243
پوائنٹ
95
میں عامر بھائی کی بات میں ایک بات کا اضافہ کرنا چاہتا ہوں جو کہ مودی کے متعلق ہے بی بی سی ہندی میں یہ خبر چھپی تھی اسکا کچھ حصّہ ترجمہ کرکے لگا رہا ہوں-

اسلام کی جانکاری

مودی کو اسلام کے بارے میں مطالعہ اور جانکاری ایک متوسط ہندوستانی مسلمان سے زیادہ ہے ظفر سوریش والا '' (جو کہ مودی کے قریبی اور بزنیس مین ہیں ) نے کہا کہ انھیں ہمارے رسول الله صلى الله عليه وسلم کی زندگی پر کتاب پڑھی ہے اور حدیث بھی پڑھی ہے وہ آگے کہتے ہیں کہ ایک بار مسلمانوں کا ایک وفد مودی سے ملنے گیا انہوں نے ایک حدیث پڑھ کر سنائی جس میں کہا گیا تھا کہ ''طلب علم فريضة على كل مسلم '' علم حاصل کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے اور بولے کہ یہ پہلا دین ہے جس نے پڑھائی کو واجب قرار دیا لیکن آج مسلمانوں میں کمی کیوں ہے ؟ لنک

ظاہر سی بات ہے مودی نے کوئی غلط بات تو کہی نہیں ہے صحیح بات ہے کہ آج مسلمان بہت پیچھے ہے جسکا نتیجہ آپکے اور ہمارے سامنے ہے -

نوٹ :- برائے مھربائی اسے کسی ہندو کا دفاع نہ سمجھیں -
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم ،
تفصیل: ’’ہندوستانی بھائیوں‘‘ کے ایسے بیانات پڑھ کر دل سخت دکھی ہے۔نا جانے ہندوستانی مسلمان وطن کی محبت میں اسلام کو مقدم کیوں نہیں رکھتے۔جیسا کہ یہاں پر ہو رہا ہے۔تلمیذ بھائی ، یہ ہم بھی نہیں کہتے کہ بینرز اٹھا کر سڑکوں پر ہندوستانی مسلمان احتجاج شروع کر دیں۔بلکہ بہترین صورت اہل علم تک معاملہ پہنچانے کی ہے۔محترمین ! ذاتی طور پر میں انڈیا کے شیوخ کی بہت مداح ہوں ، فورم پر اس وقت ہندوستان سے اہل علم موجود ہیں، اور اللہ کا شکر ہے کہ وطن کے پیچھے لگ کر آج تک خود میں اور ان میں فرق نہیں کیا نہ ان شاء اللہ کرنا ہے۔افسوس تو تب ہوا جب آپ بھائیوں کو حق کی ایک بات کی ، جس پر ایک فرد نے بھی یہ نا کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیئے ، یا اللہ مسلمانوں کی حفاظت کرے۔ذرا سوچیئے کیا مشرکین مکہ کی عداوت اور بغض پر جب مسلمان آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کرتے تھے ، کیا وہ یہ درج ذیل باتیں کہتے تھے ؟؟ کیا وہ ان کی طرف سے وضاحتیں دیتے تھے؟ نہیں ، بلکہ کبھی دعا فرمائی ، کبھی سدباب کیا ، اور کبھی مسلمانوں کی ایسی موقع پر ہمت بھی بندھائی۔
کیا آپ کی ’’ہم وطنی‘‘ کا جذبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جذبات سے بڑھ کر ہے؟
کہ مشرکین مکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بھی ہم ’’ہم وطن‘‘ ہی تھے۔

کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے کہ انھیں ہندو تنظیموں نے کہا تھا کہ قرآن سے آیات جہاد نکالی جائے پھر یہ معاملہ سامنے آیا ہے اب مجھے کوئی یہ بتائے کہ کیا آیات جہاد قرآن سے نکال دی گئی یا مسجدوں سے لاوڈ اسپیکرس اتار دئے گئے یا کیا پورے ہندوستان کے ہندو نے ملکر یہ مطالبہ کیا ہے ؟ اس خبر کو اتنی اہمیت نہیں دی گئی کہ ہندوستان کے کسی نامی گرامی ہندی یا اردو اخبارات اور ٹی وی چینل پر دکھایا جائے اور نہ ہی بی جے پی کا کوئی بیان آیا ہے اس پر تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہے -
ہمارے یہاں اس طرح آواز اٹھانے سے کوئی پابندی نہیں ہونے والی، سبھی لوگوں کو اپنا مذھب پالنے اور عمل کرنے کی آزادی ہے، یہ صرف سڑکوں پر شروع ہوگا اور ختم ہوگا لیکن اگر کورٹ وغیرہ میں گیا تو کچھ نہیں ہونے والا،
کاش کہ ایک بھی ہندوستانی مسلمان بھائی یہ سمجھنے کے لیے تیار ہو جائیں کہ مسلمان کی کوئی سرحد نہیں ہے۔ہمیں ’’جھنڈوں‘‘ میں بانٹنے والے کوئی اور ہیں ، ان کے مقاصد پر کامیابی کی مہر لگانے کا ذریعہ نہ بنیں!
’’مسلمان ، مسلمان کا بھائی ہے ، نہ وہ اس پر ظلم کرتا ہے ، نہ اس کی تحقیر کرتا ہے ، اس کی برائی یہی ہے کہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر جانے ، ہر مسلمان کا دوسرے مسلمان پر حرام ہے ، خون ، مال ، عزت۔۔۔مفہوم حدیث ، صحیح مسلم۔
خدارا آپ لوگوں سے بصد احترام گزارش ہے کہ اتنی جرات اور حوصلہ پیدا کیجیئے کہ جب کہیں جس مجلس میں مسلمانوں کے مابین دشمن اسلام کے عزائم کی بات ہو گی ، وہاں وطن اور نفس کے بجائے صرف دین اسلام کی خاطر ’’حق ‘‘ کی بات ضرور کہیں گے۔
یہ حجت اور دلیلیں دشمنان اسلام کو کرنے دیں۔ہمیں ’’ایک‘‘ ہونے کی ضرورت ہے!

خلاصہ: جذبہ اسلام ، جذبہ وطن پر غالب رکھیں۔
 

فہد ظفر

رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
193
ری ایکشن اسکور
243
پوائنٹ
95
حیرت اور صرف حیرت کا ہی اظہار کیا جا سکتا ہے محترمہ اسکے علاوہ کچھ نہیں میں نے آپ سے کئی بار اسی تھریڈ میں پوچھا ہے کہ ہم نے ایسی کون سی بات کہہ دی کہ جو بجائے اس کے کہ آپ بتائیں الٹا آپ ہمیں ہندؤں کا دفاع کرنے والا بنا دیا -

میں تو اب بھی یہی بات کہہ رہا ہوں کہ ایسی باتیں ہندؤں کی طرف سے کوئی نئی ہے ؟ آپ نے تو اس بات کا جواب ہی نہیں دیا جس طرح سے ہمیں ٹیگ کر کر کے اس خبر پر روشنی ڈالنے کے لئے کہا گیا تھا ہم نے تو کر دی بجائے اس کے کہ آپ ہماری بات سمجھتیں الٹا ہندؤں کا دفاعی بنا دیا یہ تو ایک بہت بڑا گناہ ہے کہ کی کسی مسلمان کو کسی غیر مسلم کا ہمنوا بنا دیا جائے جبکہ وہ ایسا ہے نہیں -

عامر بھائی نے بلکل صحیح بات کہی ہے کہ سڑکوں سے وہ لوگ شروع کرتے ہیں اور سڑکوں پر ہی ختم ہو جاتا ہے نہ ان سب باتوں پر کوئی مسلمان دھیان دیتا ہے نہ ہی حکومت آپ ہمیں -

محترمہ بات سرحد کی نہیں ہے بات ہے اونچ نیچ کی جیسا کہ اپنے اپنی پوسٹ میں ہندوستانی مسلمانوں کے بارے میں کہا ہے کہ
'' مشہور بات ہے مائنڈ مت کیجیئے گا ،
کہ دنیا کے سب سے مختلف مسلمان ہندوستان میں بستے ہیں ، یہ ہندوؤں میں رہ کر ان کا بغض بھی سہتے ہیں ، اور دفاع بھی کرتے ہیں!
ایسا مسلمان شاید اور کہیں نہ ہو۔واللہ اعلم! ''
آپنے تو ہم پر الزام لگایا ہوا ہے ہم وہی بات دوسرے انداز میں کریں تو غلط آپ کہیں تو صحیح ؟

تلمیذ بھائی نے ایک پاکستانی ہوتے ہوئے بھی خوب آئينہ دکھایا ہے -

ہم نے تو کبھی ہندؤں کو اپنا خیرخواہ سمجھا ہی نہیں ہے-

رہی بات کہ جذبہ اسلام کو جذبہ وطن پر غالب رکھیں تو ہر مسلمان یہ فرض سمجھتا ہے ایسا کرنا چاہے وہ کہیں کا بھی ہو آپ ناپ تول نہیں سکتیں اسکے جذبے کو -

الله ہم سب کو صحیح بات کہنے اور سمجھنے کی توفیق دے -
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
افسوس صد افسوس کے مودی جیسے غنڈے اور مسلم دشمن کا ایک مسلمان دفاع کر رہا ہے۔ انا للہ وان الیہ راجعون
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
سیاسی مفاد کے پیش نظر حدیث تو ابامہ نے بھی اپنی ایک تقریر میں سنائی تھی۔ اور پھر یہ کیا وہ تو ہر سال عید بھی مناتا ہے۔ تو اس کے بارے میں خیال ہے؟
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
ابھی کچھ روز پہلے نریندر مودی سے سوال کیا گیا کہ کیا مسلمانوں کو بی جے پی سے فکر کرنے کی ضرورت ہے؟؟ تو نریندر مودی نے کہا مسلمانوں کو نہ بی جے پی سے فکر کرنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی کانگریس سے ، مسلمانوں کو تو خود کی فکر کرنی چاہیے!،
مطلب یہ ہے کہ مسلمان کی آج جو حالت ہے اس کےذمہ دار وہ خود بھی ہیں، آج ہمارے یہاں لگ بھگ تمام ہندو تعلیم یافتہ ہیں، تو دوسری طرف مسلمانوں کو پان کی پچکاری مارنے کے علاوہ کچھ نہیں آتا، جب بھی میں بینک جاتا ہوں تو وہاں مسلمان بس فارم لئے پھرتے رہتے ہیں اور کہتے ہیں کوئی اسے بھر دے، مسلمان خود کا بھلا چاہتا ہی نہیں ایسا لگتا ہے، شاید کچھ انتظار میں بھی ہیں کہ شاید الله کی طرف سے اچانک کچھ برکت نازل ہو جائے ، لیکن الله کی مدد کیوں آئے جب بندہ ہی اتنا کمال کا ہو

میں عامر بھائی کی بات میں ایک بات کا اضافہ کرنا چاہتا ہوں جو کہ مودی کے متعلق ہے بی بی سی ہندی میں یہ خبر چھپی تھی اسکا کچھ حصّہ ترجمہ کرکے لگا رہا ہوں-
اسلام کی جانکاری
مودی کو اسلام کے بارے میں مطالعہ اور جانکاری ایک متوسط ہندوستانی مسلمان سے زیادہ ہے ظفر سوریش والا '' (جو کہ مودی کے قریبی اور بزنیس مین ہیں ) نے کہا کہ انھیں ہمارے رسول الله صلى الله عليه وسلم کی زندگی پر کتاب پڑھی ہے اور حدیث بھی پڑھی ہے وہ آگے کہتے ہیں کہ ایک بار مسلمانوں کا ایک وفد مودی سے ملنے گیا انہوں نے ایک حدیث پڑھ کر سنائی جس میں کہا گیا تھا کہ ''طلب علم فريضة على كل مسلم '' علم حاصل کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے اور بولے کہ یہ پہلا دین ہے جس نے پڑھائی کو واجب قرار دیا لیکن آج مسلمانوں میں کمی کیوں ہے ؟ لنک
ظاہر سی بات ہے مودی نے کوئی غلط بات تو کہی نہیں ہے صحیح بات ہے کہ آج مسلمان بہت پیچھے ہے جسکا نتیجہ آپکے اور ہمارے سامنے ہے -

نوٹ :- برائے مھربائی اسے کسی ہندو کا دفاع نہ سمجھیں -
ہندو اور مودی ہمارے لیے حجت یا قابل عمل نمونہ نہیں ہے۔اعا ذنا اللہ من ذلک
 

فہد ظفر

رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
193
ری ایکشن اسکور
243
پوائنٹ
95
افسوس صد افسوس کے مودی جیسے غنڈے اور مسلم دشمن کا ایک مسلمان دفاع کر رہا ہے۔ انا للہ وان الیہ راجعون
خالی آپ لوگ الزام ہی لگاؤگے یا وہ بات بھی کہوگے جو دفاع کے زمرے میں آتی ہے؟

سیاسی مفاد کے پیش نظر حدیث تو ابامہ نے بھی اپنی ایک تقریر میں سنائی تھی۔ اور پھر یہ کیا وہ تو ہر سال عید بھی مناتا ہے۔ تو اس کے بارے میں خیال ہے؟
افسوس صد افسوس آپ نے وہ بات سمجھی ہی نہیں جس طرف میں نے اور عامر بھائی نے اشارہ کیا تھا کہ مسلمانوں کا تعلیمی معیار اور میں نے بات نیچے لکھ بھی دی تھی لیکن وہ بھلا کیا سمجھیں جو اپنے علاوہ باقی مسلمانوں کو دوسری نظر سے دیکھتے ہیں-
 

فہد ظفر

رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
193
ری ایکشن اسکور
243
پوائنٹ
95
ہندو اور مودی ہمارے لیے حجت یا قابل عمل نمونہ نہیں ہے۔اعا ذنا اللہ من ذلک
اگر خود ہی سوال بنا کے خود ہی جواب ڈھونڈھ لیا جائے تو دل کی تسکین اور تسلی کے لئے بڑا اچھا خیال ہے اس کے لئے تو کم سے کم میں آپ کو ضرور داد دونگا
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top