• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولانا طارق جمیل اور وینا ملک

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
محترم بھائیو میں نے کچھ دن پہلے یہ پڑھا تھا کہ وینا ملک کا نکاح مولانا طارق جمیل نے پڑھایا ہے جس میں جمشید جنید وغیرہ بھی تھے اور آج کے جنگ اخبار میں خبر تھی کہ وینا ملک کے دبئی میں ولیمہ کا انتظام مولانا طارق جمیل اور محمد حفیظ کرکٹر، احمد شہزاد وغیرہ نے کیا
مجھے علماء بھائیوں سے بغیر کسی کی ذات پر تنقید کے ایسے عمل کے حق اور خلاف دلائل درکار ہیں تاکہ پتا چل سکے کہ عوام الناس کو بھی ایسا کرنا چاہئے کہ نہیں
تمام بھائیو سے التجاء ہے کہ اس عمل پر مطلقا بات کرنی ہے کسی کی ذات کو بیچ میں نہیں لانا بعد میں فیصلہ ہونے کے بعد ہر قاری خود کسی کی ذات کے بارے جان لے گا انشاء اللہ
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
کھلے عام گناہوں میں رہنے، بسنے اور بدنام زمانہ قسم کے لوگوں سے میل ملاقات اور سوشیل روابط سے علمائے کرام کو پرہیز ہی کرنا چاہئے الا یہ کہ ایسا بندہ کھلے عام اپنے سابقہ گناہ گار زندگی سے توبہ کرتے ہوئے درست راہ پر چلنے کا اعلان کرے۔ وینا ملک نے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا اور ولیمہ و شادی کی تقریبات میں بھی وہ نامحرم مردوں کے سامنے بے حجابانہ موجود رہیں۔
قبل ازیں مولانا صاحب بھارتی اداکار عامر خان کے ساتھ حج کے موقع پر اپنی ملاقات میں کوئی پون گھنٹہ تک اپنی فلمی معلومات سے عامر خان کو ”مرعوب“ کرتے رہے۔ اس فرینڈلی ملاقات سے عامر خان پر اتنا ”مثبت اثر“ پڑا کہ بعد ازاں انہوں نے مولانا سے اپنی نئی فلم کی کامیابی کی دعا کی درخواست کی، جسے مولانا نے ”قبول“ کرتے ہوئے ”دعائیہ الفاظ“ سے نوازا۔ کیا خبر کل وینا ملک بھی اپنی کسی البم کی کامیابی کے لئے مولانا سے دعا کی درخواست کرڈالے۔
اناللہ وانا الیہ راجعون
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
تمام بھائیو سے التجاء ہے کہ اس عمل پر مطلقا بات کرنی ہے کسی کی ذات کو بیچ میں نہیں لانا بعد میں فیصلہ ہونے کے بعد ہر قاری خود کسی کی ذات کے بارے جان لے گا انشاء اللہ
یوں
ان شاءاللہ
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
کھلے عام گناہوں میں رہنے، بسنے اور بدنام زمانہ قسم کے لوگوں سے میل ملاقات اور سوشیل روابط سے علمائے کرام کو پرہیز ہی کرنا چاہئے الا یہ کہ ایسا بندہ کھلے عام اپنے سابقہ گناہ گار زندگی سے توبہ کرتے ہوئے درست راہ پر چلنے کا اعلان کرے۔ وینا ملک نے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا اور ولیمہ و شادی کی تقریبات میں بھی وہ نامحرم مردوں کے سامنے بے حجابانہ موجود رہیں۔
قبل ازیں مولانا صاحب بھارتی اداکار عامر خان کے ساتھ حج کے موقع پر اپنی ملاقات میں کوئی پون گھنٹہ تک اپنی فلمی معلومات سے عامر خان کو ”مرعوب“ کرتے رہے۔ اس فرینڈلی ملاقات سے عامر خان پر اتنا ”مثبت اثر“ پڑا کہ بعد ازاں انہوں نے مولانا سے اپنی نئی فلم کی کامیابی کی دعا کی درخواست کی، جسے مولانا نے ”قبول“ کرتے ہوئے ”دعائیہ الفاظ“ سے نوازا۔ کیا خبر کل وینا ملک بھی اپنی کسی البم کی کامیابی کے لئے مولانا سے دعا کی درخواست کرڈالے۔
اناللہ وانا الیہ راجعون
زبردست یوسف بھائی،
باقی اس موضوع پر جو علم رکھتے ہیں ،وہ بھائی آئیں اور قرآن وسنت سے دلیل پیش کریں۔
عبدہ بھائی میں تو رائے دے سکتی ہوں۔
 
شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
زبردست یوسف بھائی،
باقی اس موضوع پر جو علم رکھتے ہیں ،وہ بھائی آئیں اور قرآن وسنت سے دلیل پیش کریں۔
عبدہ بھائی میں تو رائے دے سکتی ہوں۔
حضرت صاحب تو بریلوی درباروں پر بھی تالیوں کی گونج میں حقائق کے پرخچے اڑاتے نظر آتے ہیں۔انکی خواہش یہ ہے کہ ہر مشہور بندہ تبلیغی جماعت میں شمولیت اختیار کر لے اور وہ انکی شہرت سے حنفیت کو کیش کر سکیں۔جیسے انہوں نے محمد یوسف،جنید جمشید کو استعمال کیا ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
چونکہ اس میں غیر علماء بھی چھلانگ لگا چکے ہیں اس لئے میں نے سوچا میں بھی اپنا حصہ ڈال دوں۔

طارق جمیل صاحب کی ان نازیبا حرکتوں کے پیچھے انکی جماعت کا فلسفہ کارفرما ہے اور وہ فلسفہ ہے جوڑنے کا اور محبت کرنے کا۔ ان کا خیال ہے کہ کسی پر تنقید کئے بغیر محبت سے اپنی جماعت میں شامل کرلیا جائے اسکے بعد وہ خود ہی سیدھی راہ پر آجائے گا لیکن اس بیچارے کی قسمت تو تبلیغی جماعت میں شامل ہونے کے بعد بھی نہیں بدلتی کیونکہ وہ بعد میں بھی اسکے غلط عقائد پر کوئی تنقید یا تبصرہ اس ڈر سے نہیں کرتے کہ کہیں یہ جماعت ہی سے بددل ہوکر انکی عددی قوت کو کمزور نہ کردے۔ یعنی انکے ہاں امربالمعروف تو ہے لیکن نہی عن المنکر نہیں۔ انکا سارا زور اپنی تعداد بڑھانے پر ہی ہوتا ہے اور زیادہ سے زیادہ اس بات پر کہ انکی جماعت میں شامل ہونے والے کے عقائد چاہے کچھ بھی ہوں لیکن وہ شخص صرف ان مخصوص اعمال پر کاربند ہوجائے جو تبلیغی جماعت کی پہچان ہیں جیسے چلے اور دورے وغیرہ۔

لیکن تبلیغی جماعت والوں کی یہ محبت اور یہ اخلاق بھی صرف نمائشی ہوتے ہیں انکی اصلیت دیکھنی ہوتو ان سے اختلاف کرکے دیکھ لیں انکی حقیقت کھل کر سامنے آجائے گی۔ میں ذاتی طور پر بہت سے ایسے تبلیغیوں کو جانتا ہوں جو چلے بھی بہت لگاتے ہیں اور دورے بھی بہت کرتے ہیں لیکن اگر کسی سے ان کا کسی دینی یا دنیاوی مسئلہ پر اختلاف ہوجائے تو انتہائی بدتمیزی اور بداخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

کسی عالم کا بدکردار لوگوں سے محبت کا اظہار کرنا ان سے میل جول رکھنا اور انکو انکے برے کاموں پر نہ ٹوکنا ان کے برے کاموں کی حوصلہ افزائی کے سوا کچھ نہیں اور اس سے جہلاء کو یہ غلط پیغام بھی جاتا ہے جو چاہے جتنا بھی بڑا گناہ گار ہو اسکی عزت اور اس سے دلی محبت رکھنی چاہیے اور یہ دین اسلام کی روح کے سراسر خلاف ہے۔ اسلام نیک لوگوں کو صرف نیک لوگوں ہی سے دلی محبت اور انکی صحبت میں رہنے کا حکم دیتا ہے اور برے لوگوں کی صحبت سے پرہیز کا حکم دیتا ہے الا یہ کہ اسے حق کی دعوت دینا مقصود ہو۔ المختصر طارق جمیل صاحب ویسے ہی موضوع اور ضعیف اور جھوٹے قصے سنا سنا کر لوگوں کے عقیدے خراب کرتے پھرتے ہیں پھر اس پر بدکاروں سے میل جول انکی دلجوئی اور ان سے محبت کا اظہار سونے پر سہاگہ۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

محترم بھائیو میں نے کچھ دن پہلے یہ پڑھا تھا کہ وینا ملک کا نکاح مولانا طارق جمیل نے پڑھایا ہے جس میں جمشید جنید وغیرہ بھی تھے اور آج کے جنگ اخبار میں خبر تھی کہ وینا ملک کے دبئی میں ولیمہ کا انتظام مولانا طارق جمیل اور محمد حفیظ کرکٹر، احمد شہزاد وغیرہ نے کیا
مجھے علماء بھائیوں سے بغیر کسی کی ذات پر تنقید کے ایسے عمل کے حق اور خلاف دلائل درکار ہیں تاکہ پتا چل سکے کہ عوام الناس کو بھی ایسا کرنا چاہئے کہ نہیں
تمام بھائیو سے التجاء ہے کہ اس عمل پر مطلقا بات کرنی ہے کسی کی ذات کو بیچ میں نہیں لانا بعد میں فیصلہ ہونے کے بعد ہر قاری خود کسی کی ذات کے بارے جان لے گا انشاء اللہ

پاکستان میں نکاح پر نکاح خواں کو نکاح رجسٹر ملے ہوئے، جس پر وہ لڑکا لڑکی سے نکاح پڑھوا کے نکاح کی تمام کاغذی کاروائی مکمل کر کے اسے چند دنوں کے اندر رجسٹرار آفس میں رجسٹرڈ کرواتے ہیں، اس کے بعد اس کی ایک کاپی دلہن کے والدین اور ایک کاپی دلہا کے والدین کو ملتی ھے۔

جہاں تک میرے علم میں ھے دبئی میں نکاح پر پاکستان جیسا کوئی رواج نہیں، دبئی میں مسلم شادی کے لئے نکاح شرعی کورٹ میں پڑھا جاتا ھے، ہو سکتا ھے پاکستانی نکاح نامہ پر نکاح پڑھ کے اسے ایمبیسی سے تصدیق کروا کے پاکستان میں رجسٹرڈ کرواتے ہوں یا ایسا کوئی طریقہ کار موجود ہو لیکن دبئی کے حوالہ سے یہ میرے علم میں نہیں مگر انگلینڈ میں دونوں طریقہ کار موجود ہیں پاکستانی میرج اور انگلش میرج۔ اگر کسی کے پاس اس پر مفید رائے ہو تو ضرور شیئر کر سکتا ھے۔

والسلام
 
شمولیت
نومبر 11، 2013
پیغامات
79
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
63
چونکہ اس میں غیر علماء بھی چھلانگ لگا چکے ہیں اس لئے میں نے سوچا میں بھی اپنا حصہ ڈال دوں۔

طارق جمیل صاحب کی ان نازیبا حرکتوں کے پیچھے انکی جماعت کا فلسفہ کارفرما ہے اور وہ فلسفہ ہے جوڑنے کا اور محبت کرنے کا۔ ان کا خیال ہے کہ کسی پر تنقید کئے بغیر محبت سے اپنی جماعت میں شامل کرلیا جائے اسکے بعد وہ خود ہی سیدھی راہ پر آجائے گا لیکن اس بیچارے کی قسمت تو تبلیغی جماعت میں شامل ہونے کے بعد بھی نہیں بدلتی کیونکہ وہ بعد میں بھی اسکے غلط عقائد پر کوئی تنقید یا تبصرہ اس ڈر سے نہیں کرتے کہ کہیں یہ جماعت ہی سے بددل ہوکر انکی عددی قوت کو کمزور نہ کردے۔ یعنی انکے ہاں امربالمعروف تو ہے لیکن نہی عن المنکر نہیں۔ انکا سارا زور اپنی تعداد بڑھانے پر ہی ہوتا ہے اور زیادہ سے زیادہ اس بات پر کہ انکی جماعت میں شامل ہونے والے کے عقائد چاہے کچھ بھی ہوں لیکن وہ شخص صرف ان مخصوص اعمال پر کاربند ہوجائے جو تبلیغی جماعت کی پہچان ہیں جیسے چلے اور دورے وغیرہ۔

لیکن تبلیغی جماعت والوں کی یہ محبت اور یہ اخلاق بھی صرف نمائشی ہوتے ہیں انکی اصلیت دیکھنی ہوتو ان سے اختلاف کرکے دیکھ لیں انکی حقیقت کھل کر سامنے آجائے گی۔ میں ذاتی طور پر بہت سے ایسے تبلیغیوں کو جانتا ہوں تو چلے بھی بہت لگاتے ہیں اور دورے بھی بہت کرتے ہیں لیکن اگر کسی سے ان کا کسی دینی یا دنیاوی مسئلہ پر اختلاف ہوجائے تو انتہائی بدتمیزی اور بداخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

کسی عالم کا بدکردار لوگوں سے محبت کا اظہار کرنا ان سے میل جول رکھنا اور انکو انکے برے کاموں پر نہ ٹوکنا ان کے برے کاموں کی حوصلہ افزائی کے سوا کچھ نہیں اور اس سے جہلاء کو یہ غلط پیغام بھی جاتا ہے جو چاہے جتنا بھی بڑا گناہ گار ہو اسکی عزت اور اس سے دلی محبت رکھنی چاہیے اور یہ دین اسلام کی روح کے سراسر خلاف ہے۔ اسلام نیک لوگوں کو صرف نیک لوگوں ہی سے دلی محبت اور انکی صحبت میں رہنے کا حکم دیتا ہے اور برے لوگوں کی صحبت سے پرہیز کا حکم دیتا ہے الا یہ کہ اسے حق کی دعوت دینا مقصود ہو۔ المختصر طارق جمیل صاحب ویسے ہی موضوع اور ضعیف اور جھوٹے قصے سنا سنا کر لوگوں کے عقیدے خراب کرتے پھرتے ہیں پھر اس پر بدکاروں سے میل جول انکی دلجوئی اور ان سے محبت کا اظہار سونے پر سہاگہ۔
خدا انکو ہدایت نصیب فرمائے
 
شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
چونکہ اس میں غیر علماء بھی چھلانگ لگا چکے ہیں اس لئے میں نے سوچا میں بھی اپنا حصہ ڈال دوں۔

طارق جمیل صاحب کی ان نازیبا حرکتوں کے پیچھے انکی جماعت کا فلسفہ کارفرما ہے اور وہ فلسفہ ہے جوڑنے کا اور محبت کرنے کا۔ ان کا خیال ہے کہ کسی پر تنقید کئے بغیر محبت سے اپنی جماعت میں شامل کرلیا جائے اسکے بعد وہ خود ہی سیدھی راہ پر آجائے گا لیکن اس بیچارے کی قسمت تو تبلیغی جماعت میں شامل ہونے کے بعد بھی نہیں بدلتی کیونکہ وہ بعد میں بھی اسکے غلط عقائد پر کوئی تنقید یا تبصرہ اس ڈر سے نہیں کرتے کہ کہیں یہ جماعت ہی سے بددل ہوکر انکی عددی قوت کو کمزور نہ کردے۔ یعنی انکے ہاں امربالمعروف تو ہے لیکن نہی عن المنکر نہیں۔ انکا سارا زور اپنی تعداد بڑھانے پر ہی ہوتا ہے اور زیادہ سے زیادہ اس بات پر کہ انکی جماعت میں شامل ہونے والے کے عقائد چاہے کچھ بھی ہوں لیکن وہ شخص صرف ان مخصوص اعمال پر کاربند ہوجائے جو تبلیغی جماعت کی پہچان ہیں جیسے چلے اور دورے وغیرہ۔

لیکن تبلیغی جماعت والوں کی یہ محبت اور یہ اخلاق بھی صرف نمائشی ہوتے ہیں انکی اصلیت دیکھنی ہوتو ان سے اختلاف کرکے دیکھ لیں انکی حقیقت کھل کر سامنے آجائے گی۔ میں ذاتی طور پر بہت سے ایسے تبلیغیوں کو جانتا ہوں تو چلے بھی بہت لگاتے ہیں اور دورے بھی بہت کرتے ہیں لیکن اگر کسی سے ان کا کسی دینی یا دنیاوی مسئلہ پر اختلاف ہوجائے تو انتہائی بدتمیزی اور بداخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

کسی عالم کا بدکردار لوگوں سے محبت کا اظہار کرنا ان سے میل جول رکھنا اور انکو انکے برے کاموں پر نہ ٹوکنا ان کے برے کاموں کی حوصلہ افزائی کے سوا کچھ نہیں اور اس سے جہلاء کو یہ غلط پیغام بھی جاتا ہے جو چاہے جتنا بھی بڑا گناہ گار ہو اسکی عزت اور اس سے دلی محبت رکھنی چاہیے اور یہ دین اسلام کی روح کے سراسر خلاف ہے۔ اسلام نیک لوگوں کو صرف نیک لوگوں ہی سے دلی محبت اور انکی صحبت میں رہنے کا حکم دیتا ہے اور برے لوگوں کی صحبت سے پرہیز کا حکم دیتا ہے الا یہ کہ اسے حق کی دعوت دینا مقصود ہو۔ المختصر طارق جمیل صاحب ویسے ہی موضوع اور ضعیف اور جھوٹے قصے سنا سنا کر لوگوں کے عقیدے خراب کرتے پھرتے ہیں پھر اس پر بدکاروں سے میل جول انکی دلجوئی اور ان سے محبت کا اظہار سونے پر سہاگہ۔
شاہد بھائی میں آپ کی بات سے مکمل طور پر اتفاق کرتا ہوں ایسے ہی ہے۔یہ منافقت (جس کو محبت کہہ لیں)کا مظاہرہ کرتے ہوئے مکھڑی کی طرح اس شخص کو پھانس لیتے ہیں اور اس کو اپنے جادو میں جکڑ لیتے ہیں پھر جب اس کو ہوش آتا ہے نہ وہ دین کا رہتا ہے نہ دینا کا۔میں نے بھی اس جماعت کے ساتھ چلے لگائے مگر ان کے تبلیغی نصاب کو دیکھ کر نفرت پہلے دن ہی ہو گئی تھی مگر خدا کو منظور تھا کہ ان کے ساتھ وقت،عمر اور پیسہ برباد کیا جائے در در پہ جا کر اسلام کے نام پر حنفیت کی دعوت دی جائے۔جب بھی انکو پوچھا جاتا کہ یہ کیا دیو مالائی کہانیاں ہیں تو کہتے جی یہ کام بزرگوں کا ہے انہوں نے سوچ سمجھ کر یہ نصاب بنایا ہے ہم کون ہوتے ہیں اس پر اعتراض کرنے والے بس آپ اس کی تبلیغ کرتے جائے لوگوں کو یہ من گھڑت قصے سناتے جائیں۔
اب وہی لوگ جن کے ساتھ چلے لگائے تھے جو دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کرتے تھے آج دیکھ کر دور سے راستہ بدل جاتے ہیں اگر انکو بلا کر کوئی بات کی جائے تو دو منٹ میں بد تمیزی پر اتر آتے ہیں۔دلیل واضح اور روزروشن کی طرح عیاں کیوں نہ ہو مگر یہ کہہ کر مکر جاتے ہیں کہ ''جی بڑے شروع سے ایسا کرتے آرہے ہیں کوئی خوبی ہو گی تو وہ ایسا کر رہے ہیں۔جی درست غلط کا فیصلہ بزرگ ہی کریں گے۔ہم کو تو جو وہ بتاتے ہیں ہم عمل کر لیتے ہیں۔جی اس راستہ میں ایک دن لگانا دنیاومافیہا سے بہتر ہے''
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
کچھ باقی بھی ہے دل کی بھڑاس نکل گئی
یوٹوب پر بھی ویڈو دیکھ لیتے۔ پھر تبصرہ کرتے۔اللہ سب سے پہلے تم کو ہدایت دے
 
Top