• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مچھلی ذبح نہیں کی جاتی، پھر یہ حلال کیسے ہوئی؟

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
مچھلی ذبح نہیں کی جاتی، پھر یہ حلال کیسے ہوئی؟“
سائنس نے غیر مسلموں کے سب سے بڑے سوال کا جواب دیدیا،
09 مئی 2017

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام نے حلال کھانے کا حکم دیتے ہوئے حرام کھانے سے منع کیا ہے اور ایسے جانور کا گوشت استعمال کرنے کا حکم دیا ہے جسے اسلامی طریقے سے ذبح کیا گیا ہو۔


غیر مسلم ناصرف حرام گوشت استعمال کرتے ہیں بلکہ اسلام کے اس حکم سے متعلق مچھلی کی مثال پیش کرتے ہوئے یہ سوال بھی اٹھاتے ہیں کہ اسے ذبح نہیں کیا جاتا تو پھر یہ کیسے حلال ہو گئی تاہم اب سائنس نے یہ اس سوال کا جواب دیدیا ہے اور ایسا حیران کن انکشاف کیا ہے کہ آپ بھی بے اختیار سبحان اللہ کہہ اٹھیں گے۔


اللہ تعالیٰ نے دنیا میں موجود ہر چیز بہترین انداز میں بنائی ہے اور ایسا ہی معاملہ مچھلی کے ساتھ بھی ہے جو جیسے ہی پانی سے باہر آتی ہے تو اس کے جسم میں موجود تمام خون فوراً اپنا راستہ بدل لیتا ہے اور مچھلی کے منہ میں واقعہ ”ایپی گلوٹس“ میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

مچھلی کے پانی سے نکلنے کے کچھ ہی دیر بعد اس کے جسم میں موجود خون کا ایک ایک قطرہ ایپی گلوٹس میں جمع ہو جاتا ہے اور اس کا گوشت خالص اور حلال رہتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مچھلی کو ذبح کرنے کی ضرورت ہی باقی نہیں رہتی اور جس دوران مچھلی کا گوشت بنایا جاتا ہے تو ”ایپی گلوٹس“ کو بھی نکال دیا جاتا ہے۔


ح

 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
سائنسی وضاحت کی اہمیت اپنی جگہ، لیکن ہمارے لئے حلال و حرام قرآن و سنت کے حکم پر مبنی ہے، سائنسی وضاحت یا دیگر حکمتوں پر نہیں۔ جیسے ایک آزاد عورت بغیر نکاح کے حلال نہیں ہوتی لیکن ایک غلام عورت خواہ وہ مال غنیمت میں ملے یا خریدی ہوئی ہو، بلا نکاح بھی حلال ہے۔ صرف اور صرف قرآن و سنت کے حکم کی وجہ سے
 

رامش راقم

مبتدی
شمولیت
فروری 16، 2018
پیغامات
69
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
22
سائنسی وضاحت کی اہمیت اپنی جگہ، لیکن ہمارے لئے حلال و حرام قرآن و سنت کے حکم پر مبنی ہے، سائنسی وضاحت یا دیگر حکمتوں پر نہیں۔ جیسے ایک آزاد عورت بغیر نکاح کے حلال نہیں ہوتی لیکن ایک غلام عورت خواہ وہ مال غنیمت میں ملے یا خریدی ہوئی ہو، بلا نکاح بھی حلال ہے۔ صرف اور صرف قرآن و سنت کے حکم کی وجہ سے
کیا شارک کھانا حلال ہے کیونکہ سائنس کے مطابق یہ مچھلی ہی ہے لیکن یہ گوشت خور ہے اور دوسری مچھلیوں کو پکڑ کر کھاتی ہے؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
کیا شارک کھانا حلال ہے کیونکہ سائنس کے مطابق یہ مچھلی ہی ہے لیکن یہ گوشت خور ہے اور دوسری مچھلیوں کو پکڑ کر کھاتی ہے؟
http://forum.mohaddis.com/threads/کیا-جھینگے-حلال-ہیں؟.32731/

"گوشت خور" تو ساری مچھلیاں ہیں۔ ہر بڑی مچھلی چھوٹی مچھلی کو کھاجاتی ہے۔
شارک بھی حلال ہے۔ تفصیل اوپر کے لنک میں دیکھئے
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
یہ تو ایک سائنسی جواب ہوا لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کسی جانور کے حلال ہونے میں کیا ذبح کرنا شرط ہے ؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

کیا شارک کھانا حلال ہے کیونکہ سائنس کے مطابق یہ مچھلی ہی ہے لیکن یہ گوشت خور ہے اور دوسری مچھلیوں کو پکڑ کر کھاتی ہے؟

شیخ عبداللہ المطلق سعودی عرب کے بڑے علماء کی کمیٹی کے رکن ہیں۔ اُنکا شمار فی البدیہ اور فوراً فتویٰ دینے کے حوالے سے مشہور ترین علماء میں ہوتا ہے۔ اپنی بذلہ سنجی، ظریف اور پُر مزاح طبیعت کی وجہ سے عوام میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔

ایک سائل نے شیخ صاحب سے سوال کیا؛ شیخ صاحب کیا پینگوئن کا گوست کھانا حلال ہے؟
شیخ صاحب نے اُسے جواب دیا؛ اگر تجھے پینگوئن کا گوشت مل جاتا ہے تو کھا لینا۔



شارک مچھلی کے شکار اور درندہ اور پرندہ کا شکار

  • ہر وہ درندہ جو کچلی دانت والا ہے { کچلی اس دانت کو کہتے ہیں جو سامنے کے دو دانتوں اور ان کے بعد کے دو دانتوں کے بعد بھالے کی شکل میں نوکیلا ہوتا ہے }، جیسے شیر ، کتا ، بلی اور بھیڑیا وغیرہ ، گویا ہر درندہ اور پھاڑ کھانے والا جانور۔
  • ہر وہ پرندہ جو پنجوں سے شکار کرتا ہے جیسے باز ، شاہین ، چیل اور اس طرح کے دوسرے پرندے۔


======================

حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالْدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللّهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلاَّ مَا ذَكَّيْتُمْ وَمَا ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ وَأَن تَسْتَقْسِمُواْ بِالْأَزْلاَمِ ذَلِكُمْ فِسْقٌ الْيَوْمَ يَئِسَ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِن دِينِكُمْ فَلاَ تَخْشَوْهُمْ وَاخْشَوْنِ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلاَمَ دِينًا فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِّإِثْمٍ فَإِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
تم پر مردار
(یعنی بغیر شرعی ذبح کے مرنے والا جانور) حرام کر دیا گیا ہے
اور
(بہایا ہوا) خون
اور سؤر کا گوشت
اور وہ
(جانور) جس پر ذبح کے وقت غیر ﷲ کا نام پکارا گیا ہو
اور گلا گھٹ کر مرا ہوا
(جانور)
اور
(دھار دار آلے کے بغیر کسی چیز کی) ضرب سے مرا ہوا
اور اوپر سے گر کر مرا ہوا
اور
(کسی جانور کے) سینگ مارنے سے مرا ہوا
اور وہ
(جانور) جسے درندے نے پھاڑ کھایا ہو سوائے اس کے جسے (مرنے سے پہلے) تم نے ذبح کر لیا،
اور
(وہ جانور بھی حرام ہے) جو باطل معبودوں کے تھانوں (یعنی بتوں کے لئے مخصوص کی گئی قربان گاہوں) پر ذبح کیا گیا ہو
اور یہ
(بھی حرام ہے) کہ تم پانسوں (یعنی فال کے تیروں) کے ذریعے قسمت کا حال معلوم کرو (یا حصے تقسیم کرو)، یہ سب کام گناہ ہیں۔
آج کافر لوگ تمہارے دین
(کے غالب آجانے کے باعث اپنے ناپاک ارادوں) سے مایوس ہو گئے، سو (اے مسلمانو!) تم ان سے مت ڈرو اور مجھ ہی سے ڈرا کرو۔ آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لئے اسلام کو (بطور) دین (یعنی مکمل نظامِ حیات کی حیثیت سے) پسند کر لیا۔
پھر اگر کوئی شخص بھوک
(اور پیاس) کی شدت میں اضطراری (یعنی انتہائی مجبوری کی) حالت کو پہنچ جائے (اس شرط کے ساتھ) کہ گناہ کی طرف مائل ہونے والا نہ ہو (یعنی حرام چیز گناہ کی رغبت کے باعث نہ کھائے) تو بیشک اﷲ بہت بخشنے والا نہایت مہربان ہے
5:3


أُحِلَّ لَكُمْ صَيْدُ الْبَحْرِ وَطَعَامُهُ مَتَاعًا لَّكُمْ وَلِلسَّيَّارَةِ وَحُرِّمَ عَلَيْكُمْ صَيْدُ الْبَرِّ مَا دُمْتُمْ حُرُمًا وَاتَّقُواْ اللّهَ الَّذِيَ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ
تمہارے لیے سمندری شکار اور اس کا کھانا حلال کر دیا گیا ہے، یہ تمہارے اور مسافروں کے فائدے میں ہے اور جب تک تم احرام میں ہو خشکی کا شکار تم پر حرام کر دیا گیا ہے اور جس اللہ کے سامنے جمع کیے جاؤ گے اس سے ڈرتے رہو
5:96
============

كتاب الصيد والذبائح
کتاب: شکار اور ذبیحہ کے احکام و مسائل
35- بَابُ: مَيْتَةِ الْبَحْرِ
باب: مردہ سمندری جانوروں کی حلت کا بیان۔
حدیث نمبر:4355

اخبرنا إسحاق بن منصور، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حدثناعبدالرحمن، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حدثنامالك، ‏‏‏‏‏‏عن صفوان بن سليم، ‏‏‏‏‏‏عن سعيد بن سلمة، ‏‏‏‏‏‏عن المغيرة بن ابي بردة، ‏‏‏‏‏‏عن ابي هريرة، ‏‏‏‏‏‏عن النبي صلى الله عليه وسلم،‏‏‏‏ في ماء البحر:‏‏‏‏
"هو الطهور ماؤه، ‏‏‏‏‏‏الحلال ميتته".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سمندر کے پانی کے سلسلے میں فرمایا:
اس کا پانی پاک ہے اور اس کا مردار حلال ہے“۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ۵۹ (صحیح)


وضاحت:۱؎: سمندر کا مردار حلال ہے اس سے مراد سمندر کے وہ حلال جانور ہیں جو کسی صدمہ سے مر گئے اور سمندر نے ان کو ساحل کی طرف بہا دیا ہو اسی کو قرآن میں:«أحل لكم صيد البحر وطعامه» (المائدة: 96) میں طَعام سے مراد لیا گیا ہے، یاد رہے سمندری جانور وہ کہلاتا ہے جو خشکی میں زندگی نہ گزار سکے جیسے مچھلی۔ مچھلی کی تمام اقسام حلال ہیں، دیگر جانور اگر مضر اور خبیث ہیں یا ان کے بارے میں نص شرعی وارد ہے تو حرام ہیں اگر کسی جانور کا نص شرعی سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یا صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین سے کھانا ثابت نہیں ہے، جبکہ وہ جانور ان کے زمانہ میں موجود تھا تو اس کے نہ کھانے کے بارے میں ان کی اقتداء ضروری ہے۔


قال الشيخ الألباني: صحيح

==============

وَمَا يَسْتَوِي الْبَحْرَانِ هَذَا عَذْبٌ فُرَاتٌ سَائِغٌ شَرَابُهُ وَهَذَا مِلْحٌ أُجَاجٌ وَمِن كُلٍّ تَأْكُلُونَ لَحْمًا طَرِيًّا وَتَسْتَخْرِجُونَ حِلْيَةً تَلْبَسُونَهَا وَتَرَى الْفُلْكَ فِيهِ مَوَاخِرَ لِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
اور دو سمندر (یا دریا) برابر نہیں ہو سکتے،
یہ (ایک) شیریں، پیاس بجھانے والا ہے، اس کا پینا خوشگوار ہے
اور یہ (دوسرا) کھاری، سخت کڑوا ہے، اور تم ہر ایک سے تازہ گوشت کھاتے ہو،
اور زیور (جن میں موتی، مرجان اور مونگے وغیرہ سب شامل ہیں) نکالتے ہو، جنہیں تم پہنتے ہو اور تُو اس میں کشتیوں (اور جہازوں) کو دیکھتا ہے جو (پانی کو) پھاڑتے چلے جاتے ہیں تاکہ تم (بحری تجارت کے راستوں سے) اس کا فضل تلاش کر سکو اور تاکہ تم شکرگزار ہو جاؤ
35:12
 
Top