• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مکمل صحیح بخاری اردو ترجمہ و تشریح جلد ١ - (حدیث نمبر ١ تا ٨١٣)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الاذان (صفۃ الصلوٰۃ)

باب : سات ہڈیوں پر سجدے کرنا

حدیث نمبر : 809
حدثنا قبيصة، قال حدثنا سفيان، عن عمرو بن دينار، عن طاوس، عن ابن عباس، أمر النبي صلى الله عليه وسلم أن يسجد على سبعة أعضاء، ولا يكف شعرا ولا ثوبا الجبهة واليدين والركبتين والرجلين‏.‏
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے عمرو بن دینار سے بیان کیا، انہوں نے طاؤس سے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے، آپ نے بتلایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سات اعضاء پر سجدہ کا حکم دیا گیا۔ اس طرح کہ نہ بالوں کو اپنے سمیٹتے نہ کپڑے کو ( وہ سات اعضاء یہ ہیں ) پیشانی ( مع ناک ) دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں۔

حدیث نمبر : 810
حدثنا مسلم بن إبراهيم، قال حدثنا شعبة، عن عمرو، عن طاوس، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ أمرنا أن نسجد على سبعة أعظم ولا نكف ثوبا ولا شعرا‏"‏‏.
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے، انہوں نے عمرو سے، انہوں نے طاؤس سے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ نے فرمایا کہ ہمیں سات اعضاء پر اس طرح سجدہ کا حکم ہوا ہے کہ ہم نہ بال سمیٹیں نہ کپڑے۔

حدیث نمبر : 811
حدثنا آدم، حدثنا إسرائيل، عن أبي إسحاق، عن عبد الله بن يزيد الخطمي، حدثنا البراء بن عازب ـ وهو غير كذوب ـ قال كنا نصلي خلف النبي صلى الله عليه وسلم فإذا قال سمع الله لمن حمده‏.‏ لم يحن أحد منا ظهره حتى يضع النبي صلى الله عليه وسلم جبهته على الأرض‏.‏
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اسرائیل نے ابواسحاق سے بیان کیا، انہوں نے عبداللہ بن یزید سے، انہوں نے کہا کہ ہم سے براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، وہ جھوٹ نہیں بول سکتے تھے۔ آپ نے فرمایا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں نماز پڑھتے تھے۔ جب آپ سمع اللہ لمن حمدہ کہتے ( یعنی رکوع سے سر اٹھاتے ) تو ہم میں سے کوئی اس وقت تک اپنی پیٹھ نہ جھکاتا جب تک آپ اپنی پیشانی زمین پر نہ رکھ دیتے۔

تشریح : اصل میں پیشانی ہی زمین پر رکھنا سجدہ کرنا ہے اور ناک بھی پیشانی ہی میں داخل ہے۔ اس لیے ناک اور پیشانی ہر دو کا زمین سے لگانا واجب ہے۔ پھر دونوں ہاتھوں اور دونوں گھٹنوں کا زمین پر ٹیکنا اور دونوں پیروں کی انگلیوں کو قبلہ رخ موڑ کر رکھنا یہ کل سات اعضاءہوئے جن میں سجدہ ہوتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الاذان (صفۃ الصلوٰۃ)
باب : سجدہ میں ناک بھی زمین سے لگانا

حدیث نمبر : 812
حدثنا معلى بن أسد، قال حدثنا وهيب، عن عبد الله بن طاوس، عن أبيه، عن ابن عباس، رضى الله عنهما قال قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أمرت أن أسجد على سبعة أعظم على الجبهة ـ وأشار بيده على أنفه ـ واليدين، والركبتين وأطراف القدمين، ولا نكفت الثياب والشعر‏"‏‏. ‏
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا، انہوں نے عبداللہ بن طاؤس سے، انہوں نے اپنے باپ سے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے سات اعضاء پر سجدہ کرنے کا حکم ہوا ہے۔ پیشانی پر اور اپنے ہاتھ سے ناک کی طر ف اشارہ کیا اور دونوں ہاتھ اور دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں کی انگلیوں پر۔ اس طرح کہ ہم نہ کپڑے سمیٹیں نہ بال۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الاذان (صفۃ الصلوٰۃ)
باب : سجدہ کرتے ہوئے کیچڑ میں بھی ناک زمین پر لگانا

حدیث نمبر : 813
حدثنا موسى، قال حدثنا همام، عن يحيى، عن أبي سلمة، قال انطلقت إلى أبي سعيد الخدري فقلت ألا تخرج بنا إلى النخل نتحدث فخرج‏.‏ فقال قلت حدثني ما، سمعت من النبي، صلى الله عليه وسلم في ليلة القدر‏.‏ قال اعتكف رسول الله صلى الله عليه وسلم عشر الأول من رمضان، واعتكفنا معه، فأتاه جبريل فقال إن الذي تطلب أمامك‏.‏ فاعتكف العشر الأوسط، فاعتكفنا معه، فأتاه جبريل فقال إن الذي تطلب أمامك‏.‏ فقام النبي صلى الله عليه وسلم خطيبا صبيحة عشرين من رمضان فقال ‏"‏ من كان اعتكف مع النبي صلى الله عليه وسلم فليرجع، فإني أريت ليلة القدر، وإني نسيتها، وإنها في العشر الأواخر في وتر، وإني رأيت كأني أسجد في طين وماء‏"‏‏. ‏ وكان سقف المسجد جريد النخل وما نرى في السماء شيئا، فجاءت قزعة فأمطرنا، فصلى بنا النبي صلى الله عليه وسلم حتى رأيت أثر الطين والماء على جبهة رسول الله صلى الله عليه وسلم وأرنبته تصديق رؤياه‏.‏
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ہمام بن یحییٰ نے یحییٰ بن ابی کثیر سے بیان کیا، انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے، انہوں نے بیان کیا کہ میں ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں نے عرض کی کہ فلاں نخلستان میں کیوں نہ چلیں سیر بھی کریں گے اور کچھ باتیں بھی کریں گے۔ چنانچہ آپ تشریف لے چلے۔ ابوسلمہ نے بیان کیا کہ میں نے راہ میں کہا کہ شب قدر سے متعلق آپ نے اگر کچھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے تو اسے بیان کیجئے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے پہلے عشرے میں اعتکاف کیا اور ہم بھی آپ کے ساتھ اعتکاف میں بیٹھ گئے، لیکن جبریل علیہ السلام نے آکر بتایا کہ آپ جس کی تلاش میں ہیں ( شب قدر ) وہ آگے ہے۔ چنانچہ آپ نے دوسرے عشرے میں بھی اعتکاف کیا اور آپ کے ساتھ ہم نے بھی۔ جبریل علیہ السلام دوبارہ آئے اور فرمایا کہ آپ جس کی تلاش میں ہیں وہ ( رات ) آگے ہے۔ پھر آپ نے بیسویں رمضان کی صبح کو خطبہ دیا۔ آپ نے فرمایا کہ جس نے میرے ساتھ اعتکاف کیا ہو وہ دوبارہ کرے۔ کیوں کہ شب قدر مجھے معلوم ہوگئی لیکن میں بھول گیا اور وہ آخری عشر ہ کی طاق راتوں میں ہے اور میں نے خود کو کیچڑ میں سجدہ کرتے دیکھا۔ مسجد کی چھت کھجور کی ڈالیوں کی تھی۔ مطلع بالکل صاف تھا کہ اتنے میں ایک پتلا سا بادل کا ٹکڑا آیا اور برسنے لگا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو نماز پڑھائی اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی اور ناک پر کیچڑ کا اثر دیکھا۔ آپ کا خواب سچا ہوگیا۔

کہ میں اس شب پانی اور کیچڑ میں سجدہ کر رہا ہوں۔ ترجمہ باب یہیں سے نکلتا ہے کہ آپ نے پیشانی اور ناک پر سجدہ کیا۔ حمیدی نے اس حدیث سے دلیل لی کہ پیشانی اور ناک میں اگر مٹی لگ جائے تو نماز میں نہ پونچھے۔ حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد باب یہ ہے کہ سجدے میں ناک کو زمین پر رکھنا ضروری ہے کیوں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے زمین تر ہونے کے باوجود ناک زمین پر لگائی اور کیچڑ کی کچھ پرواہ نہ کی۔ ( صلی اللہ علیہ وسلم
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
----------------------------------------------------------------------------------------
----------------------------------------------------------------------------------------
الحمدللہ پہلی جلد پر کام پورا ہوا.
----------------------------------------------------------------------------------------
----------------------------------------------------------------------------------------


اگلی جلدیں دیکھئے :

مکمل صحیح بخاری اردو ترجمہ و تشریح جلد ٢ - حدیث نمبر٨١٤ تا ١٦٥٤
مکمل صحیح بخاری اردو ترجمہ و تشریح جلد ٣ - حدیث نمبر١٦٥٥ تا ٢٤٩٠
مکمل صحیح بخاری اردو ترجمہ و تشریح جلد٤- حدیث نمبر٢٤٩١ تا ٣٤٦٤
مکمل صحیح بخاری اردو ترجمہ و تشریح جلد٥- حدیث نمبر٣٤٦٥ تا ٤٣٩٤
مکمل صحیح بخاری اردو ترجمہ و تشریح جلد ٦- حدیث نمبر٤٣٩٥ تا ٥٢٤٤
مکمل صحیح بخاری اردو ترجمہ و تشریح جلد٧ - حدیث نمبر٥٢٤٥ تا ٦٥١٦

مکمل صحیح بخاری اردو ترجمہ و تشریح جلد٨ - حدیث نمبر٦٥١٧ تا ٧٥٨٣
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
جزاک اللہ خیراً فی الدارین۔۔۔
اللہ تعالیٰ آپ کی محنت کو قبول فرمائیں۔ آمین۔ یقیناً یہ بہت طویل اور صبر آزما کام تھا، جس کو آپ نے بہت کم وقت میں تکمیل تک پہنچا دیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
جزاک اللہ خیراً فی الدارین۔۔۔
اللہ تعالیٰ آپ کی محنت کو قبول فرمائیں۔ آمین۔ یقیناً یہ بہت طویل اور صبر آزما کام تھا، جس کو آپ نے بہت کم وقت میں تکمیل تک پہنچا دیا۔
آمین یا رب العالمین
آپ نے بالکل صحیح کہا شاکر بھائی جان، یہ کام سر دکھانے والا ہے لیکن ان شاء الله آخرت میں اسکا بدلہ الله مجھے جنت الفردوس سے نواز دے.

یا الله میری اس کوشش کو قبول فرما اور اسکے بدلے ہمارے گھر والوں کو اور اس فورم پر موجود تمام موحد مسلمانوں کو بخش دے اور ہم سب کے درجات بلند فرما. آمین یا رب العالمین
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
عامر بھائی! آپ بہت عظیم کام سر انجام دے رہے ہیں۔
اس کی جزا آپ کو اللہ ہی دے سکتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ آپ کے اور ہمارے لئے دنیا وآخرت کی ہر مشکل آسان فرمائے۔
اور ہمیں اور آپ کو جنت الفردوس میں اپنا دیدار اور نبی کریمﷺ کی رفاقت نصیب فرمائے۔
 
Top