• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مکمل صحیح بخاری اردو ترجمہ و تشریح جلد ٣ - حدیث نمبر١٦٥٥ تا ٢٤٩٠

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
بسم الله الرحمن الرحيم

صحیح بخاری جلد 3

کتاب کا نام : صحیح بخاری شریف
مترجم: حضرت مولانا علامہ محمد داؤد راز رحمہ الله
ناشر : مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند


فہرست مضامین
صحیح بخاری جلد 3


کتاب الحج
منی میں نماز پڑھنے کا بیان
عرفہ کے دن روزہ رکھنے کا بیان
صبح کے وقت منی سے عرفات جاتے۔۔۔
عرفہ کے دن عین گرمی میں ٹھک دوپہر۔۔۔
عرفات میں جانور پر سوار ہو کر وقوف کرنا
عرفات میں دو نمازوں (ظہر اور عصر ) کو۔۔۔
میدان عرفات میں خطبہ مختصر پڑھنا
میدان عرفات میں ٹھہرنے کا بیان
عرفات سے لوٹتے وقت کس چال سے چلے
عرفات اور مزدلفہ کے درمیان اترنا
عرفات سے لوٹتے وقت سکون و اطمینان۔۔۔
مزدلفہ میں دو نمازیں ایک ساتھ۔۔۔
مغرب اور عشاءمزدلفہ میں ملا کر پڑھنا
جس نے کہا کہ ہر نماز کے لیے اذان اور۔۔۔
عورتوں اور بچوں کو مزدلفہ کی رات میں۔۔۔
فجر کی نماز مزدلفہ ہی میں پڑھنا
مزدلفہ سے کب چلا جائے؟
دسویں تاریخ صبح کو تکبیر اور لبیک۔۔۔
سورۃ بقرہ کی اس آیت کی تفسیر۔۔۔
قربانی کے جانور پر سوار ہونا
جو اپنے ساتھ قربانی کا جانور لے جائے
جس نے قربانی کا جانور راستے میں خریدا
جس نے ذو الحلیفہ میں اشعار کیا۔۔۔
قربانی کے جانوروں کے قلادے بٹنے کا بیان
قربانی کے جانور کا اشعار کرنا
جس نے اپنے ہاتھ سے قلائد پہنائے
بکریوں کو ہار پہنانے کا بیان
اون کے ہار بٹنا
جوتوں کا ہار ڈالنا
قربانی کے جانوروں کے لیے جھول کا ہونا
جس نے اپنی ہدی راستہ میں خریدی
کسی آدمی کا اپنی بیویوں کی طرف
منیٰ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے۔۔۔
اپنے ہاتھ سے نحر کرنا
اونٹ کو باندھ کر نحر کرنا
اونٹوں کو کھڑا کرکے نحر کرنا
قصاب کو بطور مزدوری۔۔۔
قربانی کی کھال خیرات کردی جائے گی
قربانی کے جانوروں کے جھول بھی صدقہ۔۔۔
( سورۃ حج ) میں
قربانی کے جانوروں میں سے کیا کھائیں۔۔۔
سر منڈانے سے پہلے ذبح کرنا
جس نے احرام کے وقت سر کے بالوں۔۔۔
احرام کھولتے وقت بال منڈانا یا ترشوانا
تمتع کرنے والا عمرہ کے بعد بال ترشوائے
دسویں تاریخ میں طواف الزیارۃ کرنا
کسی نے شام تک رمی نہ کی یا قربانی۔۔۔
جمرہ کے پاس سوار رہ کر لوگوں کو مسئلہ بتانا
منیٰ کے دنوں میں خطبہ سنانا
منی کی راتوں میں جو لوگ مکہ میں۔۔۔
کنکریاں مارنے کا بیان
رمی جمار وادی کے نشیب سے کرنے کا بیان
رمی جمار سات کنکریوں سے کرنا
جس نے جمرہ عقبہ کی رمی کی تو۔۔۔
کنکری مارتے وقت اللہ اکبر کہنا چاہئے
جس نے جمرہ عقبہ کی رمی کی اور۔۔۔
جب حاجی دونوں جمروں کی رمی کرچکے۔۔۔
جمرہ کے پاس جاکر دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا
دونوں جمروں کے پاس دعا کرنے کے بیان میں
رمی جمار کے بعد خوشبو لگانا۔۔۔
طواف وداع کا بیان
اگر طواف افاضہ کے بعد عورت حائضہ۔۔۔
جس نے روانگی کے دن عصر کی نماز۔۔۔
وادی محصب کا بیان
مکہ میں داخل ہونے سے پہلے ذی طویٰ۔۔۔
جس نے مکہ سے واپس ہوتے ہوئے۔۔۔
زمانہ حج میں تجارت کرنا۔۔۔
وادی محصب سے آخری رات میں چل دینا

کتاب العمرہ
عمرہ کا وجوب اور اس کی فضیلت

جس نے حج سے پہلے عمرہ کیا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے عمرے کئے
رمضان میں عمرہ کرنے کا بیان
محصب کی رات عمرہ یا اس کے علاوہ کسی دن۔۔۔
تنعیم سے عمرہ کرنا
حج کے بعد عمرہ کرنا اور قربانی نہ دینا
عمرہ میں جتنی تکلیف ہو اتنا ہی ثواب ہے
عمرہ کرنے والا عمرہ کا طواف کرکے مکہ سے چل۔۔۔
عمرہ میں ان کاموں کا پرہیز ہے جن سے حج میں۔۔۔
عمرہ کرنے والا احرام سے کب نکلتا ہے؟
حج، عمرہ یا جہاد سے واپسی پر کیا دعا پڑھی جائے
مکہ آنے والے حاجیوں کا استقبال۔۔۔
مسافر کا اپنے گھر میں صبح کے وقت آنا
شام میں گھر کو آنا
آدمی جب اپنے شہر میں پہنچے توگھر رات میں۔۔۔
جس نے مدینہ کے قریب پہنچ کر سواری تیز۔۔۔
فرمان مبارک کہ گھروں میں دروازوں۔۔۔۔
سفر بھی گویا ایک قسم کا عذاب ہے
مسافر جب جلد چلنے کی کوشش کر رہا ہو۔۔۔
محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ۔۔۔
اگر عمرہ کرنے والے کو راستے میں روک۔۔۔
حج سے روکے جانے کا بیان
رک جانے کے وقت سر منڈانے سے پہلے قربانی کرنا
جس نے کہا کہ روکے گئے شخص پر قضا ضروری نہیں
اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ اگر تم میں کوئی بیمار ہو۔۔۔
فرمان مبارک یہ صدقہ چھ مسکینوں۔۔۔
فدیہ میں ہر فقیر کو آدھا صاع غلہ دینا۔
قرآن مجید میں نسک سے مراد بکری ہے
فرمان مبارک کہ حج میں شہوت کی باتیں نہیں۔۔۔
اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ حج میں گناہ اور جھگڑا نہ۔۔۔
اللہ کا یہ فرمانا کہ احرام کی حالت میں
اگر بے احرام والا شکار کرے اور احرام والے۔۔۔
احرام والے لوگ شکار دیکھ کر ہنس دیں۔۔۔
شکار کرنے میں احرام والا غیر محرم کی کچھ۔۔۔
غیر محرم کے شکار کے لیے احرام والا شکار۔۔۔
اگر کسی نے محرم کے لیے زندہ گورخر تحفہ۔۔۔
احرام والا کون کون سے جانور مار سکتا ہے
حرم شریف کے درخت نہ کاٹے جائیں
حرم کے شکار ہانکے نہ جائیں
مکہ میں لڑنا جائز نہیں ہے
محرم کا پچھنا لگوانا کیسا ہے؟
محرم نکاح کرسکتا ہے
احرام والے مرد عورت کو خوشبو لگانا منع ہے
محرم کو غسل کرنا کیسا ہے؟
محرم کو جب جوتیاں نہ ملیں تو وہ موزے پہن۔۔۔
جس کے پاس تہبند نہ ہو تووہ پاجامہ پہن سکتا ہے
محرم کا ہتھیار بند ہونا درست ہے
حرم اور مکہ شریف میں بغیر احرام داخل ہونا
ناواقفیت کی وجہ سے کوئی کرتہ پہنے ہوئے۔۔۔
اگر محرم عرفات میں مر جائے
محرم وفات پا جائے تو اس کا کفن دفن کس طرح۔۔۔
میت کی طرف سے حج اور نذر ادا کرنا اور مرد۔۔۔
حج بدل جس میں سواری پر بیٹھے رہنے کی طاقت۔۔۔
عورت کا مرد کی طرف سے حج کرنا
بچوں کا حج کرنا
عورتوں کا حج کرنا
اگر کسی نے کعبہ تک پیدل سفر کرنے کی منت مانی؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب فضائل المدینہ
مدینہ کے حرم کا بیان

مدینہ کی فضیلت اور بے شک مدینہ۔۔۔
مدینہ کا ایک نام طابہ بھی ہے
مدینہ کے دونوں پتھریلے میدان
جو شخص مدینہ سے نفرت کرے
ایمان مدینہ کی طرف سمٹ آئے گا
جو شخص مدینہ والوں کو ستانا چاہے۔۔۔
مدینہ کے محلوں کا بیان
دجال مدینہ میں نہیں آسکے گا
مدینہ برے آدمی کو نکال دیتا ہے
مدینہ کا ویران کرنا نبی کریمﷺکو ناگوار تھا

کتاب الصیام
رمضان کے روزوں کی فرضیت کا بیان

روزہ کی فضیلت کا بیان
روزہ گناہوں کا کفارہ ہوتاہے
روزہ داروں کے لئے ریان نامی دروازہ۔۔
رمضان کہا جائے یا ماہ رمضان؟
جو شخص رمضان کے روزے ایمان کے ساتھ۔۔۔
نبی کریم رمضان میں سب سے زیادہ سخاوت۔۔۔
جو مضان میں جھوٹ بولنا، دغابازی نہ چھوڑے
کوئی روزہ دار کو اگر گالی دے۔۔۔
جو مجرد ہواور زنا سے ڈرے تو وہ روزہ رکھے
جب تم ( رمضان کا ) چاند دیکھو تو روزے رکھو۔۔۔
عید کے دونوں مہینے کم نہیں ہوتے
فرمان مبارک کہ ہم لوگ حساب کتاب نہیں جانتے
رمضان سے ایک یا دو دن پہلے روزے نہ رکھے جائیں
اللہ عزو جل کا فرمانا کہ
( سورۃ بقرہ میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ
فرمان مبارک بلال کی اذان سحری کھانے سے نہ روکے
سحری کھانے میں دیر کرنا
سحری اور فجر کی نماز میں کتنا فاصلہ ہوتا تھا
سحری کھانا مستحب ہے واجب نہیں ہے
اگر کوئی روزے کی نیت دن میں کرے تو درست ہے
روزہ دار صبح کو جنابت کی حالت میں اٹھے۔۔۔
روزہ دار کا اپنی بیوی سے مباشرت یعنی بوسہ مساس۔۔۔
روزہ دار کا اپنی بیوی کا بوسہ لینا
روزہ دار کا غسل کرنا جائز ہے
اگر روزہ دار بھول کر کھا پی لے تو روزہ نہیں جاتا
روزہ دار کے لیے تر یا خشک مسواک استعمال کرنی۔۔۔
جب کوئی وضو کرے تو ناک میں پانی ڈالے
جان بوجھ کر اگر رمضان میں کسی نے جما ع کیا؟
اگر کسی نے رمضان میں قصداً جماع کیا !
رمضان میں اپنی بیوی سے قصداً ہم بستر ہونے والا۔۔۔
روزہ دار کا پچھنا لگوانا اور قے کرنا کیسا ہے
سفر میں روزہ رکھنا اور افطار کرنا
جب رمضان میں کچھ روزے رکھ کر کوئی سفر کرے
فرمان مبارک اس کے متعلق جس پر شدت گرمی۔۔۔
اصحاب رضی اللہ عنہم ( سفر میں ) روزہ رکھتے یا نہ۔۔۔
سفر میں لوگوں کو دکھا کر روزہ افطا کر ڈالنا
سورۃ بقرہ کی آیت کا بیان وعلی الذین یطیقونہ الایۃ
رمضان کے قضا روزے کب رکھے جائیں۔
حیض والی عورت نہ نماز پڑھےنہ روزے رکھے
اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہوں
روزہ کس وقت افطا رکرے؟
پانی وغیرہ جو چیز بھی پاس ہو اس سے افطار۔۔۔
روزہ کھولنے میں جلدی کرنا
کسی نے سورج غروب سمجھ کر روزہ کھول لیا۔۔۔
بچوں کے روزہ رکھنے کا بیان
پے درپے ملا کر روزہ رکھنا۔۔۔
جو طے کے روزے بہت رکھے اس کو سزا دینے کا بیان
سحری تک وصال کا روزہ رکھنا
کسی نے اپنے بھائی کو نفلی روزہ توڑنے کے لیے قسم دی
ماہ شعبان میں روزے رکھنے کا بیان
نبی کریم کے روزہ رکھنے اور نہ رکھنے کا بیان
مہمان کی خاطر سے نفل روزہ نہ رکھنا یا توڑ ڈالنا
روزے میں جسم کا حق
ہمیشہ روزہ رکھنا
روزہ میں بیوی اور بال بچوں کا حق
ایک دن روزہ اور ایک دن افطار کا بیان
حضرت داؤد علیہ السلام کا روزہ
ایام بیض کے روزے یعنی تیرہ، چودہ اور پندرہ۔۔۔
جو کسی کے بطور مہمان ملاقات کے لیے گیا۔۔۔
مہینے کے آخر میں روزہ رکھنا
جمعہ کے دن روزہ رکھنا۔۔۔
روزے کے لیے کوئی دن مقرر کرنا
عرفہ کے دن روزہ رکھنا
عید الفطر کے دن روزہ رکھنا
عید الاضحی کے دن کا روزہ رکھنا
ایام تشریق کے روزے رکھنا
عاشوراء کے دن کا روزہ کیسا ہے؟

کتاب الصلوۃ التراویح
رمضان میں تراویح پڑھنے کی فضیلت


کتاب لیلۃ القدر
شب قدر کی فضیلت

شب قدر آخری طاق راتوں میں تلاش کرنا
شب قدر آخری دس طاق راتوں میں تلاش کرنا
رمضان کے آخری عشر میں زیادہ محنت کرنا

کتاب الاعتکاف
رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرنا

اگر حیض والی اس مرد کے سر میں کنگھی۔۔۔
اعتکاف والا بے ضرورت گھر میں نہ جائے
اعتکاف والا سر یا بدن دھو سکتا ہے
صرف رات بھر کے لئے اعتکاف کرنا
عورتوں کا اعتکاف کرنا
مسجدوں میں خیمے لگانا
کیا معتکف ضرورت کے لیے مسجد کے دروازے۔۔۔
اعتکاف نبوی کا بیان
کیا مستحاضہ عورت اعتکاف کرسکتی ہے؟
عورت اعتکاف کی حالت میں اپنے خاوند۔۔۔
اعتکاف والا اپنے اوپر سے کسی بدگمانی۔۔۔
اعتکاف سے صبح کے وقت باہر آنا
شوال میں اعتکاف کرنے کا بیان
اعتکاف کے لیے روزہ ضروری نہ ہونا
اگر کسی نے جاہلیت میں اعتکاف کی نذر مانی۔۔۔
رمضان کے درمیانی عشرہ میں اعتکاف کرنا
اعتکاف کا قصد کیا لیکن پھر نہ کیا۔۔۔
اعتکاف والا دھونے کے لیے اپنا سر گھر میں۔۔۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب البیوع
خر یدو فروخت کے مسائل کے بیان میں

حلال کھلا ہوا ہے اور حرام بھی
اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے متعلق احادیث۔۔۔
ملتی جلتی چیزیں یعنی شبہ والے امور کیا ہیں؟
مشتبہ چیزوں سے پرہیز کرنا
دل میں وسوسہ آنے سے شبہ نہ کرنا چاہئیے
اللہ تعالیٰ کا سورہ جمعہ میں یہ فرمانا کہ
جو روپیہ کمانے میں حلال یا حرام کی پرواہ نہ کرے
خشکی میں تجارت کرنے کا بیان
تجارت کے لیے گھر سے باہر نکلنا
سمندر میں تجارت کرنے کا بیان
( سورۃ جمعہ میں ) اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔۔۔
فرمان مبارک کہ اپنی پاک کمائی میں سے خرچ کرو
جو روزی میں کشادگی چاہتا ہو وہ کیا کرے؟
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ادھار خریدنا
انسان کا کمانا اور اپنے ہاتھوں سے محنت کرنا
خرید و فروخت کے وقت نرمی، وسعت اور فیاضی...
جو شخص مالدار کو مہلت دے
جس نے تنگ دست کو مہلت دی اس کا ثواب
جب خریدنے والے اور بیچنے والے دونوں صاف۔۔۔
مختلف قسم کی کھجور ملا کر بیچنا کیسا ہے؟
گوشت بیچنے والے اور قصاب کا بیان
بیچنے میں جھوٹ بولنے اور ( عیب ) کو چھپانے۔۔۔
اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ
سود کھانے والا اور اس پر گواہ ہونے والا۔۔۔
سود کھلانے والے کا گناہ
اللہ تعالیٰ کا یہ فرمانا کہ وہ سود کو مٹا دیتا ہے۔۔۔
خرید و فروخت میں قسم کھانا مکروہ ہے
سناروں کا بیان
کاریگروں اور لوہاروں کا بیان
درزی کا بیان
کپڑا بننے والے کا بیان
بڑھئی کا بیان
اپنی ضرورت کی چیزیں ہر آدمی خود۔۔۔
چوپایہ جانوروں کی تجارت
جاہلیت کے بازاروں کا بیان۔۔۔
بیمار یا خارشی اونٹ خریدنا۔۔۔
جب مسلمانوں میں آپس میں فساد نہ ہو۔۔۔
عطر بیچنے والے اور مشک بیچنے کا بیان
پچھنا لگانے والے کا بیان
ان چیزوں کی سوداگری جن کا پہننا مکروہ
سامان کے مالک کو قیمت کہنے کا زیادہ حق ہے
کب تک بیع توڑنے کا اختیار رہتا ہے اس کا بیان
اگر بائع یا مشتری اختیار کی مدت معین نہ کرے۔۔۔
جب تک خریدنے اور بیچنے والے جدا نہ ہوں۔۔۔
اگر بیع کے بعد دونوں نے ایک دوسرے کو پسند۔۔۔
اگر بائع اپنے لیے اختیار کی شرط کر لے۔۔۔
باب :۔۔۔
خرید و فروخت میں دھوکہ دینا مکروہ ہے
بازار میں شور و غل مچانا مکروہ ہے
بازاروں کا بیان
ناپ تول کرنے والے کی مزدوری۔۔۔
اناج کا ناپ تول کرنا مستحب ہے
نبی کریم ﷺ کے صاع اور مد کی برکت کا بیان
اناج کا بیچنا اور احتکار کرنا کیسا ہے؟
غلے کو اپنے قبضے میں لینے سے پہلے بیچنا۔۔۔
جو شخص غلہ کا ڈھیر بن ناپے تولے خریدے۔۔۔
اگر کسی شخص نے کچھ اسباب یا ایک جانور خریدا۔۔۔
مسلمان اپنے مسلمان بھائی کی بیع میں دخل اندازی۔۔۔
نیلام کرنے کے بیان میں
نجش یعنی دھوکا دینے کے لیے قیمت بڑھانا کیسا ہے؟۔۔۔
دھوکے کی بیع اور حمل کی بیع کا بیان
بیع ملامسۃ کا بیان
بیع منابذہ کا بیان
اونٹ یا بکری یا گائے کے تھن میں دودھ جمع رکھنا۔۔۔
خریدار اگر چاہے تو مصراۃ کو واپس کرسکتا ہے۔۔۔
زانی غلام کی بیع کا بیان
عورتوں سے خرید و فروخت کرنا
کیا شہری دیہاتی کا سامان اجرت کے بغیر بیچ سکتا ہے؟
جس نے مکروہ رکھا کہ کوئی شہری آدمی دیہاتی۔۔۔
کوئی بستی والا باہر والے کے لیے دلالی کرکے مول۔۔۔
پہلے سے آگے جاکر قافلے والوں سے ملنے کی ممانعت۔۔۔
قافلے سے کتنی دور آگے جا کر ملنا منع ہے
اگر کسی نے بیع میں ناجائز شرطیں لگائیں
کھجور کو کھجور کے بدلہ میں بیچنا
منقی کو منقی کے بدل اور اناج کو اناج کے بدل بیچنا
جوکے بدلے جو کی بیع کرنا
سونے کو سونے کے بدلہ میں بیچنا
چاندی کو چاندی کے بدلے میں بیچنا
اشرفی اشرفی کے بدلے ادھار بیچنا
چاندی کو سونے کے بدلے ادھار بیچنا
سونا، چاندی کے بدلے نقد، ہاتھوں ہاتھ بیچنا۔۔۔
بیع مزابنہ کے بیان میں
درخت پر پھل، سونے اور چاندی کے بدلے بیچنا
عریہ کی تفسیر کا بیان
پھلوں کی پختگی معلوم ہونے سے پہلے بیچنا منع ہے
جب تک کھجور پختہ نہ ہو اس کا بیچنا منع ہے
اگر کسی نے پختہ ہونے سے پہلے ہی پھل بیچے۔۔۔
اناج ادھار ( ایک مدت مقرر کرکے ) خریدنا
اگر کوئی خراب کھجور کے بدلہ میں اچھی کھجور لینا چاہے
جس نے پیوند لگائی ہوئی کھجوریں یا کھیتی بیچی۔۔۔
کھیتی کا اناج جو ابھی درختوں پر ہو ماپ کے رو سے۔۔۔
کھجور کے درخت کو جڑ سمیت بیچنا
بیع مخاضرہ کا بیان
کھجور کا گابھا بیچنا یا کھانا
خریدو فروخت اور اجارے میں ہر ملک کے دستور۔۔۔
ساجھی اپنا حصہ دوسرے ساجھی کے ہاتھ بیچ سکتا ہے۔
زمین، مکان، اسباب کا حصہ اگر تقسیم نہ ہوا ہو۔۔۔
کسی نے کوئی چیز دوسرے کے لیے اس کی اجازت۔۔۔
مشرکوں اور حربی کافروں کے ساتھ خرید و فروخت۔۔۔
حربی کافر سے غلام لونڈی خریدنا۔۔۔
دباغت سے پہلے مردار کی کھال۔۔۔
سور کا مار ڈالنا۔۔۔
مردار کی چربی گلانا اور اس کا بیچنا جائز نہیں
غیر جاندار چیزوں کی تصویر بیچنا۔۔۔
شراب کی تجارت کرنا حرام ہے
آزاد شخص کو بیچنا کیسا گناہ ہے؟
یہودیوں کو جلا وطن کرتے وقت۔۔۔
غلام کو غلام اور جانور کو جانور کے بدلے ادھار بیچنا
لونڈی غلام بیچنا
مدبر کا بیچنا کیسا ہے؟
اگر لونڈی خریدے تو استبراء رحم سے پہلے۔۔۔
مردار اور بتوں کا بیچنا
کتے کی قیمت کے بارے میں

کتاب السلم
ماپ مقرر کرکے سلم کرنا

بیع سلم مقررہ وزن کے ساتھ جائز ہے
اس سے سلم کرنا جس کے پاس اصل مال موجود نہ ہو
درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا
سلم یا قرض میں ضمانت دینا
بیع سلم میں گروی رکھنا
سلم میں میعاد معین ہونی چاہئے
بیع سلم میں میعاد لگانا کہ جب اونٹی بچہ جنے

کتاب الشفعۃ
شفعہ کا حق اس جائیداد میں ہوتا ہے جو تقسیم نہ۔۔۔

شفعہ کا حق رکھنے والے کے سامنے بیچنے سے پہلے۔۔۔
کون پڑوسی زیادہ حق دار ہے

کتاب الاجارۃ
کسی بھی نیک مرد کو مزدوری پر لگانا

چند قیراط کی مزدوری پر بکریاں چرانا
مسلمان مزدور نہ ملے تو ضرورت کے وقت۔۔۔
کوئی شخص کسی مزدور کو اس شرط پر رکھے کہ
جہاد میں کسی کومزدور کرکے لے جانا
ایک شخص کو ایک میعاد کے لیے نوکر رکھ لینا۔۔۔
اگر کوئی کسی کو اس کام پر مقرر کرے۔۔۔
آدھے دن کے لیے مزدور لگانا
عصر کی نماز تک مزدور لگانا
مزدور کی مزدوری مار لینے کا گناہ کتنا ہے
عصر سے لے کر رات تک مزدوری کرانا
اگر مزدور اپنی اجرت لیے بغیر۔۔۔
جس نے اپنی پیٹھ پر بوجھ اٹھانے کی مزدوری۔۔۔
دلالی کی اجرت لینا
کیا کوئی مسلمان دار الحرب میں کسی مشرک۔۔۔
سورہ فاتحہ پڑھ کر پھونکنا اور اس پر اجرت لینا
غلام لونڈی پر روزانہ ایک رقم مقرر کردینا
پچھنا لگانے والے کی اجرت کا بیان
جس نے کسی غلام کے مالکوں سے غلام کے اوپر۔۔۔
رنڈی اور فاحشہ لونڈی کی خرچی کا بیان
نر کی جفتی ( پر اجرت ) لینا
زمین ٹھیکہ پر لے پھر ٹھیکہ دینے والا مر جائے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب الحوالات
حوالہ یعنی قرض کو کسی دوسرے پر اتارنے کا بیان۔۔۔

قرض کسی مالدار کے حوالہ کر دیا جائے تو اس کا رد۔۔۔
اگر کسی میت کا قرض کسی ( زندہ ) شخص کے حوالہ۔۔۔

کتاب الکفالۃ
قرضوں وغیرہ کی حاضر ضمانت اور مالی ضمانت۔۔۔

فرمان مبارک کہ جن لوگوں سے تم نے قسم کھا۔۔۔
جو کسی میت کے قرض کا ضامن بن جائے۔۔۔
ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ( ایک مشرک کا ) امان۔۔۔
قرض کا بیان

کتاب الوکالۃ
تقسیم وغیرہ کے کام میں ایک ساجھی کا اپنے۔۔۔

اگر مسلمان دار الحرب میں کسی حربی کافر۔۔۔
صرافی اور ماپ تول میں وکیل کرنا
چرانے والے نے یا کسی وکیل نے کسی بکری۔۔۔
حاضر اور غائب دونوں کو وکیل بنانا جائز ہے
قرض ادا کرنے کے لیے کسی کو وکیل کرنا
اگر کوئی چیز کسی وکیل یا سفارشی کو ہبہ۔۔۔
ایک شخص نے کسی دوسرے کو کچھ دینے۔۔۔
عورت نکاح کرنے کے لیے بادشاہ کو وکیل۔۔۔
کسی نے کسی کو وکیل بنایا پھر وکیل نے۔۔۔
اگر ایسی بیع کرے جو فاسد ہو تو وہ بیع واپس۔۔۔
وقف کے مال میں وکالت اور وکیل کاخرچہ۔۔۔
حد لگانے کے لیے کسی کو وکیل کرنا
قربانی کے اونٹوں میں وکالت اور ان کا نگرانی۔۔۔
اگر کسی نے وکیل سے کہا کہ جہاں مناسب۔۔۔
خزانچی کا خزانہ میں وکیل ہونا

کتاب الحرث والمزارعۃ
کھیت بونے اور درخت لگانے کی فضیلت۔۔۔

کھیتی کے سامان میں بہت زیادہ مصروف رہنا۔۔۔
کھیتی کے لیے کتا پالنا
کھیتی کے لیے بیل سے کام لینا
باغ والا کسی سے کہے کہ تو سب درختوں۔۔۔
میوہ دار درخت اور کھجور کے درخت کاٹنا
باب : ...
آدھی یا کم و زیادہ پیداوار پر بٹائی کرنا
اگر بٹائی میں سالوں کے تعداد مقرر نہ کرے؟
باب : ...
یہود کے ساتھ بٹائی کا معاملہ کرنا
بٹائی میں کون سی شرطیں لگانا مکروہ ہے
جب کسی کے مال سے ان کی اجازت بغیر ہی۔۔۔
صحابہ کرام کے اوقاف، خراجی زمین اور بٹائی کا بیان
اس شخص کا بیان جس نے بنجر زمین کو آباد کیا
باب : ...
اگر زمین کا مالک کاشتکار سے یوں کہے میں تجھ۔۔۔
صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ایک دوسرے کی مدد۔۔۔
نقدی لگان پر سونا چاندی کے بدل زمین دینا
باب : ...
درخت بونے کا بیان

کتاب المساقاۃ
کھیتوں اور باغوں کے لیے پانی میں حصہ۔۔۔

پانی کی تقسیم
جس نے کہا کہ پانی کا مالک پانی کا زیادہ حق دار ہے
جس نے اپنی ملک میں کوئی کنواں کھودا۔۔۔
کنویں کے بارے میں جھگڑنا اور اس کا فیصلہ
اس کا گناہ جس نے کسی مسافر کو پانی سے روک دیا
نہر کا پانی روکنا
جس کا کھیت بلندی پر ہو پہلے وہ اپنے کھیتوں کو۔۔۔
بلند کھیت والا ٹخنوں تک پانی بھر لے
پانی پلانے کے ثواب کا بیان
جن کے نزدیک حوض والا اور مشک کا مالک۔۔۔
اللہ اور رسول کے سوا کوئی اور چراگاہ محفوظ۔۔۔
نہروں میں سے آدمی اور جانور سب پانی پی سکتے ہیں
لکڑی اور گھاس بیچنا
قطعات اراضی بطور جاگیر دینے کا بیان
قطعات اراضی بطور جاگیر دے کر ان کو سند لکھ دینا
اونٹنی کو پانی کے پاس دوہنا
باغ میں سے گزرنے کا حق یا کھجور کے درختوں۔۔۔

کتاب الاستقراض
جو کوئی چیز قرض خریدے اوراس کے پاس قیمت۔۔۔

جو لوگوں کا مال ادا کرنے کی نیت سے لے۔۔۔
قرضوں کا ادا کرنا
اونٹ قرض لینا
تقاضے میں نرمی کرنا
کیا بدلہ میں قرض والے اونٹ سے زیادہ عمر۔۔۔
قرض اچھی طرح سے ادا کرنا
اگر مقروض قرض خواہ کے حق میں کم ادا کرے
اگر قرض ادا کرتے وقت کھجور کے بدل اتنی۔۔۔
قرض سے اللہ کی پناہ مانگنا
قرض دار کی نماز جنازہ کا بیان
ادائیگی میں مالدار کی طرف سے ٹال مٹول۔۔۔
جس شخص کا حق نکلتا ہو وہ تقاضا کر سکتا ہے
اگر بیع یا قرض یا امانت کا مال بجنسہ دیوالیہ شخص۔۔۔
اگر کوئی مالدار ہو کر کل پرسوں تک قرض ادا۔۔۔
دیوالیہ یا محتاج کا مال بیج کر قرض خواہوں کو بانٹ۔۔۔
ایک معین مدت کے وعدہ پر قرض دینا یا بیع کرنا
قرض میں کمی کی سفارش کرنا
مال کو تباہ کرنا یعنی بے جا اسراف منع ہے
غلام اپنے آقا کے مال کا نگراں ہے اس کی اجازت۔۔۔

کتاب الخصومات
قرض دار کو پکڑ کر لے جانا اور مسلمان اور یہودی۔۔۔

ایک شخص نادان یا کم عقل ہو گو حاکم۔۔۔
مدعی یا مدعی علیہ ایک دوسرے کی نسبت جو کہیں
جب حال معلوم ہو جائے تو مجرموں اور جھگڑے۔۔۔
میت کا وصی اس کی طرف سے دعویٰ کرسکتا ہے
اگر شرارت کا ڈر ہو تو ملزم کا باندھنا درست ہے
حرم میں کسی کو باندھنا اور قید کرنا
قرض داروں کے ساتھ رہنے کا بیان
تقاضا کرنے کا بیان

کتاب اللقطۃ
جب لقطہ کا مالک اس کی صحیح نشانی بتا دے تو۔۔۔

بھولے بھٹکے اونٹ کا بیان
گمشدہ بکری کے بارے میں بیان
پکڑی ہوئی چیز کا مالک اگر ایک سال تک۔۔۔
اگر کوئی سمندر میں لکڑی یا ڈنڈا یا اور کوئی چیز۔۔۔
کوئی شخص راستے میں کھجور پائے؟
اہل مکہ کے لقطہ کا کیا حکم ہے؟
کسی جانور کا دودھ اس کے مالک کی اجازت کے۔۔۔
پڑی ہوئی چیز کا مالک اگر ایک سال بعد آئے تو۔۔۔
پڑی ہوئی چیز کا اٹھا لینا بہتر ہے ایسا نہ۔۔۔
لقطہ کو بتلانا لیکن حاکم کے سپرد نہ کرنا
باب :۔۔۔

کتاب المظالم والغصب
لوگوں پر ظلم اور مال غصب کرنے کا بیان

ظلموں کا بدلہ کس کس طور پر لیا جائے گا
فرمان مبارک کہ سن لو! ظالموں پر اللہ کی پھٹکار ہے۔
مسلمان کسی مسلمان پر ظلم نہ کرے نہ ظالم۔۔
ہر حال میں مسلمان بھائی کی مدد کرنا وہ ظالم ہو۔۔۔
مظلوم کی مدد کرنا واجب ہے
ظالم سے بدلہ لینا کیوں کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ
ظالم کو معاف کر دینا
ظلم، قیامت کے دن اندھیرے ہوں گے
مظلوم کی بددعا سے بچنا اور ڈرتے رہنا
اگر کسی شخص نے دوسرے پر کوئی ظلم کیا۔۔۔
جب کسی ظلم کو معاف کر دیا تو واپسی کا مطابہ۔۔۔
اگر کوئی دوسرے کو اجازت دے یا اس کو معاف۔۔۔
اس شخص کا گناہ جس نے کسی کی زمین ظلم۔۔۔
جب کوئی کسی دوسرے کو کسی چیز کی اجازت۔۔۔
اللہ تعالیٰ کا فرمانا ”اور وہ بڑا سخت جھگڑالو ہے “
اس شخص کا گناہ جو جان بوجھ کر جھوٹ۔۔۔
اس کا بیان کہ جب اس نے جھگڑا کیا تو بدزبانی۔۔۔
مظلوم کو اگر ظالم کا مال مل جائے تو وہ۔۔۔
چوپالوں کے بارے میں
کوئی اپنے پڑوسی کو دیوار میں لکڑی گاڑنے سے۔۔۔
راستے میں شراب کا بہا دینا درست ہے
گھروں کے صحن کا بیان اور راستوں میں بیٹھ
راستوں میں کنواں بنانا اگر کسی کو تکلیف۔۔۔
راستے میں سے تکلفی دینے والی چیز کو ہٹا دینا
اونچے اور پست بالاخانوں میں چھت وغیرہ
مسجد کے دروازے پر جو پتھر بچھے ہوتے ہیں۔۔۔
کسی قوم کی کوڑے کے پاس ٹھہرنا اور پیشاب۔۔۔
اس کا ثواب جس نے شاخ یا کوئی تکلیف۔۔۔
اگر عام راستہ میں اختلاف ہو اور وہاں رہنے۔۔۔
مالک کی اجازت کے بغیر اس کا کوئی مال اٹھا لینا
صلیب کا توڑنا اور خنزیر کا مارنا
کیا کوئی ایسا مٹکا توڑا جاسکتا ہے یا۔۔۔
جو شخص اپنا مال بچانے کے لیے لڑے
جس کسی شخص نے کسی دوسرے کا پیالہ یا کوئی۔۔۔
اگر کسی نے کسی کی دیوار گرا دی تو اسے وہ ویسی۔۔

کتاب الشرکۃ
کھانے اور سفر خرچ اور اسباب میں شرکت کا بیان

جو مال دو ساجھیوں کے ساجھے کا ہو وہ زکوٰۃ۔۔۔
بکریوں کا بانٹنا
دو دو کھجوریں ملا کر کھانا کسی کو جائز نہیں۔۔۔
(اس باب کی اگلی حدیثیں چوتھی جلد میں موجود ہیں)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الحج
باب : منی میں نماز پڑھنے کا بیان

حدیث نمبر : 1655
حدثنا إبراهيم بن المنذر، حدثنا ابن وهب، أخبرني يونس، عن ابن شهاب، قال أخبرني عبيد الله بن عبد الله بن عمر، عن أبيه، قال صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم بمنى ركعتين، وأبو بكر وعمر وعثمان صدرا من خلافته‏.
ہم سے ابراہیم بن منذر نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا، کہا کہ مجھے یونس نے ابن شہاب سے خبر دی، کہا کہ مجھے عبیداللہ بن عبداللہ بن عمرر ضی اللہ عنہما نے اپنے باپ سے خبر دی کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں دو رکعات پڑھیں اور ابوبکر اور عمر ر ضی اللہ عنہما بھی ایسا کرتے رہے اور عثمان رضی اللہ عنہ بھی خلافت کے شروع ایام میں (دو ) ہی رکعت پڑھتے تھے۔

تشریح : باب کا مطلب یہ کہ منیٰ میں بھی نماز قصر کرنی چاہئے۔ یہ باب مع ان احادیث کے پیچھے بھی گذر چکا ہے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنی خلافت کے چھٹے سال منیٰ میں نماز پوری پڑھی، لیکن دوسرے صحابہ نے ان کا یہ فعل خلافت سنت سمجھا۔ حضرت عثمان ر ضی اللہ عنہ کے پوری پڑھنے کی بہت سی وجوہ بیان کی گئی ہیں جن میں ایک یہ بھی ہے کہ آپ سفر میں قصر کرنا اور پوری نماز پڑھنا ہر دو امر جائز جانتے تھے، اس لیے آپ نے جواز پر عمل کیا۔ منیٰ کی وجہ تسمیہ اور اس کا پورا بیان پہلے گذر چکا ہے۔

حدیث نمبر : 1656
حدثنا آدم، حدثنا شعبة، عن أبي إسحاق الهمداني، عن حارثة بن وهب الخزاعي ـ رضى الله عنه ـ قال صلى بنا النبي صلى الله عليه وسلم ونحن أكثر ما كنا قط وآمنه بمنى ركعتين‏.‏
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شعبہ نے ابواسحاق ہمدانی سے بیان کیا اور ان سے حارثہ بن وہب خزاعی ر ضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں ہمیں دو رکعات پڑھائیں، ہمارا شمار اس وقت سب وقتوں سے زیادہ تھا اور ہم اتنے بے ڈر کسی وقت میں نہ تھے۔ (اس کے باوجود ہم کو نماز قصر پڑھائی )

حدیث نمبر : 1657
حدثنا قبيصة بن عقبة، حدثنا سفيان، عن الأعمش، عن إبراهيم، عن عبد الرحمن بن يزيد، عن عبد الله ـ رضى الله عنه ـ قال صليت مع النبي صلى الله عليه وسلم ركعتين، ومع أبي بكر ـ رضى الله عنه ـ ركعتين ومع عمر ـ رضى الله عنه ـ ركعتين، ثم تفرقت بكم الطرق، فيا ليت حظي من أربع ركعتان متقبلتان‏.‏
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے، ان سے اعمش نے، ان سے ابراہیم نخعی نے، ان سے عبدالرحمن بن یزید نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ر ضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ منیٰ میں دو رکعت نماز پڑھی اور ابوبکر ر ضی اللہ عنہ کے ساتھ بھی دو ہی رکعت پڑھی اور عمر ر ضی اللہ عنہ کے ساتھ بھی دو ہی رکعت، لیکن پھر ان کے بعد تم میں اختلاف ہوگیا تو کاش ان چار رکعتوں کے بدلے مجھ کو دو رکعات ہی نصیب ہوتیں جو (اللہ کے ہاں ) قبول ہو جائیں۔

تشریح : حضرت عبداللہ بن مسعود ر ضی اللہ عنہ نے بطور اظہار ناراضگی فرمایا کہ کاش میری دو رکعات ہی اللہ کے ہاں قبول ہو جائیں۔ ظاہر ہے کہ اس قسم کے فروعی اور اجتہادی اختلاف کی بنا پر کسی کو بھی مورد طعن نہیں بنایا جاسکتا۔ حضرت عثمان ر ضی اللہ عنہ کے سامنے کچھ مصالح ہوں گے جن کی بنا پر انہوں نے ایسا کیا ورنہ شروع خلافت میں وہ بھی قصر ہی کیا کرتے تھے۔ قصر کرنا بہرحال اولی ہے کہ یہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے، آپ کی سنت ہر حال میں مقدم ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ر ضی اللہ عنہ کے ارشاد کے فیالیت حظی من اربع رکعتان متقبلتان کے متعلق حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں والذی یظہر انہ قال ذلک علی سبیل التفویض الی اللہ لعدم اطلاعہ علی الغیب و ہل یقبل اللہ صلوٰتہ ام لا فتمنی ان یقبل منہ من الاربع التی یصلیہا رکعتان و ولو یقبل الزائد و ہو یشعر بان المسافر عندہ مخیر یبن القصر والاتمام و الرکعتان لا بد منہما و مع ذلک فکان یخاف ان لا یقبل منہ شئی فحاصلہ انہ قال انما اتم متابعۃ لعثمان و لیت اللہ قبل منی رکعتین من الاربع یعنی حضرت عبداللہ بن مسعود ر ضی اللہ عنہ نے جو فرمایا یہ آپ نے اپنا عمل اللہ کو سونپا اس لیے کہ آپ کو غیب پر اطلاع نہ تھی کہ اللہ پاک آپ کی نماز قبول کرتا ہے یا نہیں، اس لیے تمنا فرمائی کہ کاش اللہ میری چار کعات میں سے دو رکعات کو قبول فرمالے اگرچہ وہ زائد رکعات کوقبول نہ فرمائے اور یہ اس لیے بھی کہ مسافر کو نماز پوری کرنے اورقصر کرنے کا آپ کے نزدیک اختیار تھا۔ اور دورکعات کے بغیر تو گزارہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود وہ ڈرتے تھے کہ شاید کچھ بھی قبول نہ ہو، پس حاصل بحث یہ ہے کہ آپ نے حضرت عثمان ر ضی اللہ عنہ کی متابعت میں نماز کو پورا فرمایا اور یہ کہا کہ کاش اللہ پاک ان چار رکعات میں سے میری دو رکعات ہی کو قبول فرما لے۔ اللہ والوں کی یہی شان ہے کہ وہ کچھ بھی نیکی کریں، کتنے ہی تقوی شعار ہوں مگر پھر بھی ان کو یہی خطرہ لاحق رہتا ہے کہ ان کی نیکیاں دربار الٰہی میں قبول ہوتی ہیں یا رد ہو جاتی ہیں۔ ایسے اللہ والے آج کل عنقاءہیں جب کہ اکثریت ریاکاروں بظاہر تقویٰ شعاروں و بباطن دنیا داروں کی رہ گئی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الحج
باب : عرفہ کے دن روزہ رکھنے کا بیان

حدیث نمبر : 1658
حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، عن الزهري، حدثنا سالم، قال سمعت عميرا، مولى أم الفضل عن أم الفضل، شك الناس يوم عرفة في صوم النبي صلى الله عليه وسلم فبعثت إلى النبي صلى الله عليه وسلم بشراب فشربه‏.‏
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے زہری سے بیان کیا اور ان سے سالم ابوالنصر نے بیان کیا، کہا کہ میں نے ام فضل کے غلام عمیر سے سنا، انہوں نے ام فضل ر ضی اللہ عنہا سے کہ عرفہ کے دن لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے متعلق شک ہوا، اس لیے میں نے آپ کے پینے کو کچھ بھیجا جسے آپ نے پی لیا۔

تشریح : عرفہ کا روزہ بہت ہی بڑا وسیلہؤ ثواب ہے دوسری احادیث میں اس کے فضائل مذکور ہیں۔ حدیث مذکور ام الفضل کے ذیل شیخ الحدیث حضرت مولانا عبید اللہ مبارکپوری مدظلہ فرماتے ہیں قال الحافظ قولہ فی صیام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہذا یشعر بان صو م یوم عرفۃ کان معروفا عندہم معتادا لہم فی الحضر و کان من جزم بہ بانہ صائم استندالی ما الفہ من العبادۃ و من جزم بانہ غیر صائم قامت عندہ قرینۃ کونہ مسافراً و قد عرف نہیہ عن صوم الفرض فی السفرفضلا من النفل ( مرعاۃ ) لوگوںمیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزہ کے متعلق اختلاف ہوا۔ اس سے ظاہر ہے کہ یوم عرفہ کا روزہ ان دنوں ان کے ہاں معروف تھا اور حضر میں اسے بطور عادت سب رکھا کرتے تھے، اس لیے جن لوگوں کو آپ کے روزہ دار ہونے کا یقین ہوا وہ اس بنا پر کہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت گزاری کی الفت سے واقف تھے اور جن کو نہ رکھنے کا خیال ہوا وہ اس بنا پر کہ آپ مسافر تھے اور یہ بھی مشہور تھا کہ آپ نے سفر میں ایک دفعہ فرض روزہ ہی سے منع فرما دیا تھا تو نفل کا تو ذکر ہی کیا ہے۔ اس روایت میں دودھ بھیجنے والی حضرت ام الفضل بتلائی گئی ہیں مگر مسلم شریف کی روایت میں حضرت میمونہ کا ذکر ہے کہ دودھ انہوں نے بھیجا تھا۔ اس پر حضرت مولانا شیخ الحدیث مدظلہ فرماتے ہیں فیحتمل التعدد ویحتمل انہما ارسلتا معا فنسب ذلک الی کل منہما لانہما کانتا اختین و تکون میمونۃ ارسلت بسوال ام الفضل لہا فی ذلک لکشف الحال فی ذلک و یحتمل العکس ( مرعاۃ ) یعنی احتمال ہے کہ دو نے الگ الگ دودھ بھیجا ہو اور یہ ہر ایک کی طرف منسوب ہو گیا اس لیے بھی کہ وہ دونوں بہن تھیں اور میمونہ نے اس وقت بھیجا ہو جب کہ ام الفضل نے ان سے تحقیق حال کا سوال کیا اور اس کا عکس بھی محتمل ہے۔ اور دودھ اس لیے بھیجا گیا کہ یہ غذا اور پانی ہر دو کا کام دیتا ہے، اسی لیے کھانا کھانے پر آپ یہ دعا پڑھا کرتے تھے : اللہم بارک لی فیہ و اطعمنی خیرا منہ ( یا اللہ ! مجھ کو اس میں برکت بخش اور اس سے بھی بہتر کھلائیو ) اور دودھ پی کر آپ یہ دعا پڑھا کرتے تھے : اللہم بارک لی فیہ و زدنی منہ ( یا اللہ ! مجھے اس میں برکت عطا فرما اور مجھے زیادہ نصیب فرمائیو۔ ) ابوقتادہ کی حدیث جسے مسلم نے روایت کیا ہے اس میں مذکور ہے کہ عرفہ کا روزہ اگلے اور پچھلے سالوں کے گناہ معاف کرا دیتا ہے۔ ہر دو احادیث میں یہ تطبیق دی گئی ہے کہ یہ روزہ عرفات میں حاجیوں کے لیے رکھنا منع ہے تاکہ ان میں وقوف عرفہ کے لیے ضعف پیدا نہ ہو جو حج کا اصل مقصد ہے اور غیر حاجیوں کے لیے یہ روزہ مستحب اور باعث ثواب مذکور ہے، وقال ابن قدامۃ ( ص 176 ) اکثر اہل العلم یستحبون الفطر یوم عرفۃ بعرفۃ و کانت عائشۃ و ابن الزبیر یصومانہ و قال قتادۃ لا باس بہ اذا لم یضعف عن الدعاءالخ ( مرعاۃ ) یعنی اکثر اہل علم نے اسی کو مستحب قرار دیا ہے کہ عرفات میں یہ روزہ نہ رکھا جائے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور ابن زبیر رضی اللہ عنہما یہ روزہ وہاں بھی رکھا کرتے تھے، اور قتادہ نے کہا کہ اگر دعا میں کمزوری کا خطرہ نہ ہو تو پھر روزہ رکھنے میں حاجی کے لیے بھی کوئی حرج نہیں ہے، مگر افضل نہ رکھنا ہی ہے۔ حدیث ام فضل کو حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حج اور صیام اور اشربہ میں بھی ذکر فرما کر اس سے متعدد مسائل کو ثابت فرمایا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الحج
باب : صبح کے وقت منی سے عرفات جاتے ہوئے لبیک اور تکبیر کہنے کا بیان

حدیث نمبر : 1659
حدثنا عبد الله بن يوسف، أخبرنا مالك، عن محمد بن أبي بكر الثقفي، أنه سأل أنس بن مالك وهما غاديان من منى إلى عرفة كيف كنتم تصنعون في هذا اليوم مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال كان يهل منا المهل فلا ينكر عليه، ويكبر منا المكبر فلا ينكر عليه‏.‏
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو امام مالک نے محمد بن ابی بکر ثقفی سے خبر دی کہ انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا۔ جب کہ وہ دونوں صبح کو منیٰ سے عرفات جارہے تھے۔ کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ لوگ آج کے دن کس طرح کرتے تھے؟ انس رضی اللہ عنہ نے بتلایا : کوئی ہم میں سے لبیک پکارتا ہوتا، اس پر کوئی اعتراض نہ کرتا اور کوئی تکبیر کہتا، اس پر کوئی انکار نہ کرتا (اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حاجی کو اختیار ہے لبیک پکارتا رہے یا تکبیر کہتا رہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الحج
باب : عرفہ کے دن عین گرمی میں ٹھک دوپہر کو روانہ ہونا

یعنی وقوف کے لیے نمرہ سے نکلنا۔ نمرہ وہ مقام ہے جہاں حاجی نویں تاریخ کو ٹھہرتے ہیں وہ حد حرم سے باہر اور عرفات سے متصل ہے۔

حدیث نمبر : 1660
حدثنا عبد الله بن يوسف، أخبرنا مالك، عن ابن شهاب، عن سالم، قال كتب عبد الملك إلى الحجاج أن لا يخالف ابن عمر في الحج، فجاء ابن عمر ـ رضى الله عنه ـ وأنا معه يوم عرفة حين زالت الشمس، فصاح عند سرادق الحجاج، فخرج وعليه ملحفة معصفرة فقال ما لك يا أبا عبد الرحمن فقال الرواح إن كنت تريد السنة‏.‏ قال هذه الساعة قال نعم‏.‏ قال فأنظرني حتى أفيض على رأسي ثم أخرج‏.‏ فنزل حتى خرج الحجاج، فسار بيني وبين أبي، فقلت إن كنت تريد السنة فاقصر الخطبة وعجل الوقوف‏.‏ فجعل ينظر إلى عبد الله، فلما رأى ذلك عبد الله قال صدق‏.‏
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں ابن شہاب نے اور ان سے سالم نے بیان کیا کہ عبدالملک بن مروان نے حجاج بن یوسف کو لکھا کہ حج کے احکام میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے خلاف نہ کرے۔ سالم نے کہا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما عرفہ کے دن سورج ڈھلتے ہی تشریف لائے میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ آپ نے حجاج کے خیمہ کے پاس بلند آواز سے پکارا۔ حجاج باہر نکلا اس کے بدن میں ایک کسم میں رنگی ہوئی چادر تھی۔ اس نے پوچھا ابوعبدالرحمن ! کیا بات ہے؟ آپ نے فرمایا اگر سنت کے مطابق عمل چاہتے ہو تو جلدی اٹھ کر چل کھڑے ہو جاؤ۔ اس نے کہا کیا اسی وقت؟ عبداللہ نے فرمایا کہ ہاں اسی وقت۔ حجاج نے کہا کہ پھر تھوڑی سی مہلت دیجئے کہ میں اپنے سر پر پانی ڈال لوں یعنی غسل کرلوں پھر نکلتا ہوں۔ اس کے بعد عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما (سواری سے ) اتر گئے اور جب حجاج باہر آیا تو میرے اور والد (ابن عمر ) کے درمیان چلنے لگا تو میں نے کہا کہ اگر سنت پر عمل کا ارادہ ہے تو خطبہ میںاختصار اور وقوف (عرفات ) میں جلدی کرنا۔ اس بات پر وہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی طرف دیکھنے لگا حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ یہ سچ کہتا ہے۔

تشریح : حجاج عبدالملک کی طرف سے حجاز کا حاکم تھا، جب عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ پر فتح پائی تو عبدالملک نے اسی کو حاکم بنادیا۔ ابوعبدالرحمن حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی کنیت ہے اور سالم ان کے بیٹے ہیں۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ وقوف عرفہ عین گرمی کے وقت دوپہر کے بعد ہی شروع کردینا چاہئے۔ اس وقت وقوف کے لیے غسل کرنا مستحب ہے اور وقوف میں کسم میں رنگا ہوا کپڑا پہننا منع ہے۔ حجاج نے یہ بھی غلطی کی، جہاں اور بہت سی غلطیاں اس سے ہوئی ہیں، خاص طور پر کتنے ہی مسلمانوں کا خون ناحق اس کی گردن پر ہے۔ اسی سلسلے میں ایک کڑی عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کا قتل ناحق بھی ہے جس کے بعد حجاج بیما رہو گیا تھا۔ اور اسے اکثر خواب میں نظر آیا کرتا تھا کہ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کا خون ناحق اس کی گردن پر سوار ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الحج
باب : عرفات میں جانور پر سوار ہو کر وقوف کرنا

حدیث نمبر : 1661
حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن أبي النضر، عن عمير، مولى عبد الله بن العباس عن أم الفضل بنت الحارث، أن ناسا، اختلفوا عندها يوم عرفة في صوم النبي صلى الله عليه وسلم فقال بعضهم هو صائم‏.‏ وقال بعضهم ليس بصائم‏.‏ فأرسلت إليه بقدح لبن وهو واقف على بعيره فشربه‏.‏
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا، ان سے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے، ان سے ابوالنضر نے، ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے غلام عمیر نے، ان سے ام فضل بنت حارث رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ان کے یہاں لوگوں کا عرفات کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے سے متعلق کچھ اختلاف ہوگیا، بعض نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (عرفہ کے دن ) روزے سے ہیں اور بعض کہتے ہیں کہ نہیں، اس لیے انہوں نے آپ کے پاس دودھ کا ایک پیالہ بھیجا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت اونٹ پر سوا ہو کر عرفات میں وقوف فرما رہے تھے، آپ نے وہ دودھ پی لیا۔

آپ اونٹ پر سوار ہو کر وقوف فرما رہے تھے۔ اس سے باب کا مطلب ثابت ہوا، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ عرفات میں حاجیوں کے لیے روزہ نہ رکھناسنت نبوی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الحج
باب : عرفات میں دو نمازوں (ظہر اور عصر ) کو ملا کر پڑھنا

وكان ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ إذا فاتته الصلاة مع الإمام جمع بينهما‏.‏
اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی اگر نماز امام کے ساتھ چھوٹ جاتی تو بھی جمع کرتے۔

حدیث نمبر : 1662
وقال الليث حدثني عقيل، عن ابن شهاب، قال أخبرني سالم، أن الحجاج بن يوسف، عام نزل بابن الزبير ـ رضى الله عنهما ـ سأل عبد الله ـ رضى الله عنه ـ كيف تصنع في الموقف يوم عرفة فقال سالم إن كنت تريد السنة فهجر بالصلاة يوم عرفة‏.‏ فقال عبد الله بن عمر صدق‏.‏ إنهم كانوا يجمعون بين الظهر والعصر في السنة‏.‏ فقلت لسالم أفعل ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال سالم وهل تتبعون في ذلك إلا سنته
لیث نے بیان کیا کہ مجھ سے عقیل نے ابن شہاب سے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھے سالم نے خبر دی کہ حجاج بن یوسف جس سال عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے لڑنے کے لیے مکہ میں اترا تو اس موقع پر اس نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ عرفہ کے دن وقوف میں آپ کیا کرتے تھے؟ اس پر سالم رحمۃ اللہ علیہ بولے کہ اگر تو سنت پر چلنا چاہتا ہے تو عرفہ کے دن نماز دوپہر ڈھلتے ہی پڑھ لینا۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ سالم نے سچ کہا، صحابہ رضی اللہ عنہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق ظہر اور عصر ایک ہی ساتھ پڑھتے تھے۔ میں نے سالم سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسی طرح کیا تھا؟ سالم نے فرمایا اور کس کی سنت پر اس مسئلہ میں چلتے ہو۔

یعنی عرفات میں ظہر اور عصر میں جمع کرنا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی سنت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا اور کس کا فعل سنت ہو سکتا ہے اور آپ کی سنت کے سوا اور کس سنت پر تم چل سکتے ہو، بعض نسخوں میں ” تتبعون“ کے بدل ” یتبعون“ ہے یعنی آپ کے سوا اور کس کا طریقہ ڈھونڈتے ہیں ( وحیدی ) محققین اہل حدیث کا یہی قول ہے کہ عرفات میں اور مزدلفہ میں “ مطلقاً جمع کرنا چاہئے خواہ آدمی مسافر ہو یا نہ ہو، امام کے ساتھ نماز پڑھے یا اکیلے پڑھے۔ چنانچہ علامہ شوکانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اجمع اہل العلم علی ان الامام یجمع بین الظہر و العصر بعرفۃ و کذلک من صلی مع الامام یعنی اہل علم کا اس پر اجماع ہے کہ عرفات میں امام ظہر اور عصر میں جمع کرے گا اور جو بھی امام کے ساتھ نمازی ہوں گے سب کو جمع کرنا ہوگا۔ ( نیل الاوطار
 
Top