• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مہرواپس نہ لو! + کن کن عورتوں سے نکاح درست نہیں؟۔ تفسیر السراج پارہ:4

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وَاِنْ اَرَدْتُّمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍ۝۰ۙ وَّاٰتَيْتُمْ اِحْدٰىھُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْہُ شَئًْا۝۰ۭ اَتَاْخُذُوْنَہٗ بُھْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا۝۲۰ وَكَيْفَ تَاْخُذُوْنَہٗ وَقَدْ اَفْضٰى بَعْضُكُمْ اِلٰى بَعْضٍ وَّاَخَذْنَ مِنْكُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا۝۲۱ وَلَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ اٰبَاۗؤُكُمْ مِّنَ النِّسَاۗءِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ۝۰ۭ اِنَّہٗ كَانَ فَاحِشَۃً وَّمَقْتًا۝۰ۭ وَسَاۗءَ سَبِيْلًا۝۲۲ۧ حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ اُمَّھٰتُكُمْ وَبَنٰتُكُمْ وَاَخَوٰتُكُمْ وَعَمّٰتُكُمْ وَخٰلٰتُكُمْ وَبَنٰتُ الْاَخِ وَبَنٰتُ الْاُخْتِ وَاُمَّھٰتُكُمُ الّٰتِيْٓ اَرْضَعْنَكُمْ وَاَخَوٰتُكُمْ مِّنَ الرَّضَاعَۃِ وَاُمَّھٰتُ نِسَاۗىِٕكُمْ وَرَبَاۗىِٕبُكُمُ الّٰتِيْ فِيْ حُجُوْرِكُمْ مِّنْ نِّسَاۗىِٕكُمُ الّٰتِيْ دَخَلْتُمْ بِہِنَّ۝۰ۡفَاِنْ لَّمْ تَكُوْنُوْا دَخَلْتُمْ بِہِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ۝۰ۡ وَحَلَاۗىِٕلُ اَبْنَاۗىِٕكُمُ الَّذِيْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْ۝۰ۙ وَاَنْ تَجْمَعُوْا بَيْنَ الْاُخْتَيْنِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا۝۲۳ۙ
اگرتم بجائے ایک عورت کے دوسری عورت سے (نکاح) کرنا چاہو اور ان میں سے کسی کو ڈھیر مال کا دے چکے ہوتو اس میں سے کچھ نہ لو۔ کیا تم ناحق اورصریح گناہ سے لیا چاہتے ہو۔۱؎(۲۰) اورتم کیوں کر لیتے ہو جب کہ تم آپس میں مل چکے ہو اور وہ عورتیں تم سے پختہ عہد لے چکی ہیں۔(۲۱) اوران عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کرچکے ہیں مگر جو آگے ہو گیا سو ہو گیا۔ یہ بے حیائی اورغضب کا کام ہے اور برا چلن ہے ۔(۲۲) تمہارے اوپر حرام۲؎ کی گئیں تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اورتمہاری مائیں، جنھوں نے تم کو دودھ پلایا اور تمہاری بہنیں اورتمہاری ساسیں اور تمہاری عورتوں کی بیٹیاں جو تمہاری پرورش میں ہیں تمہاری ان عورتوں سے جن کے ساتھ تم ہم بستر ہوچکے ہو لیکن اگر تم ان کے ساتھ ہم بستر نہیں ہوئے تو تم پر کچھ گناہ نہیں اورتمہارے صلبی بیٹوں کی عورتیں اوریہ کہ دوبہنوں کو جمع کرو مگرآگے جو ہو چکا، سو ہو چکا۔ بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے ۔(۲۳)
مہرواپس نہ لو!

۱؎ اس آیت میں بتایا ہے کہ بیوی کو طلا ق دینے کے بعد مہر یا وہ تحائف جو تم نے وقتاً فوقتا ًاسے دیئے ہیں واپس نہ لو کہ یہ مروت اور حسن معاشرت کے منافی ہے ۔ یعنی طلاق کے معنی باقاعدہ اور آداب کے مطابق علیحدگی کے ہیں، نہ اظہارِ بغض وعداوت کے۔ اسلام نے ہر مرحلہ پرانسان کو اخلاق کی بلند شاہراہ پر قائم رہنے کی تلقین کی ہے ، اسی لیے وہ کہتا ہے کہ تم طلاق وعلیحدگی کے بعد بھی حسن سلوک کے اصول کو نہ بھولو۔

کن کن عورتوں سے نکاح درست نہیں؟

۲؎ اسلام میں خوبی یہ ہے کہ وہ الٰہیات کی مشکل گتھیاں بھی سلجھاتا ہے اور معاشرت کے نکات بھی۔ اس کے ریاض توحید میں عالم غیب کے اسرار بھی ہیں اور عالم شہود کے واقعات بھی۔ اخلاق کے دقیق ابواب معاشرے کے چھوٹے چھوٹے مسائل تک سب کچھ موجودہے اور بہرحال یہ دعویٰ درست ہے کہ اسلام ایک کامل ومفصل مذہب ہے ۔ یہ بات کتنی افسوسناک ہے کہ وہ مذاہب جن میں الٰہیات کے اسرار وغوامض پر تو بحث ہے مگر روز مرہ کے واقعات سے تعرض نہیں ، عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں اور وہ مسلک جس میں جامعیت وکمال تابحد مبالغہ ہے ،بدنام ہے۔

ان آیات میں محرّمۃ النکاح عورتوں کا بیان ہے ۔ یعنی وہ عورتیں جن سے نکاح درست نہیں اور وہ یہ ہیں:
(۱) منکوحۂ اب۔یعنی باپ کی بیوی۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے خیال میں '' مزنیہ اب'' بھی اس میں داخل ہے ۔ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اسے صرف جائز ازدواج تک محدود رکھتے ہیں۔ قرآن حکیم کے الفاظ سے امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ کی تائید ہوتی ہے اورمفہوم ومنشاء کے اعتبار سے امام شافعیؒ کی۔اِلاَّ مَاقَدْسَلَفَ سے مراد صرف یہ ہے کہ گزشتہ واقعات اس تعزیر میں شامل نہیں۔ جو ہوچکا سو ہو چکا مگر نزول کے بعد ایسی شادیاں ناجائز ہیں، اس لیے حضورﷺ نے بہت سے ایسے واقعات میں تفریق کرادی۔(۲) مائیں۔بیٹیاں۔ بہنیں۔ پھپھیاں۔ خالائیں۔بھتیجیاں اور بھانجیاں ،اس لیے کہ فطرت انسانی ان رشتوں کو احترام وشفقت کی نظر سے دیکھتی ہے ، اس لیے طبیعت اس طرف مائل ہی نہیں ہوتی۔

(۳)رضاعی رشتے۔ یعنی وہ عورتیں جن سے دودھ کا رشتہ ہو۔ ظاہر ہے رضاعت سے لڑکے کے دل میں وہی جذبات پیدا ہوجاتے ہیں جو حقیقی ماں کی نسبت،اس لیے ان رشتوں کو بھی احترام وعزت کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے۔(۴) ساس۔ اس لیے کہ ساس بھی بمنزلہ ماں کے ہے۔( ۵)ربائب۔ یعنی وہ زیر تربیت بچیاں جو تمہاری بیویوں کی آغوش شفقت میں رہی ہوں۔حرمت کی وجہ ظاہر ہے۔(۶) بہو۔ ( ۷) جَمْعٌ بَیْنَ الاُخْتَیْنِ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اس صورت میں فطرت نے جو دوبہنوں میں محبت رکھی ہے ، وہ رقابت کے بدترین جذبے سے بدل جائے گی اور اسلام یہ نہیں چاہتا کہ کوئی تعلق کسی بدمزگی کا باعث ہو۔ اسلام تودنیا میں محبت ورفاقت پیدا کرنے آیا ہے نہ رقابت ودشمنی کے لیے۔

حل لغات

{قِنْطَاراً} مال کثیر۔{اَفْضیٰ بَعْضُکُمْ اِلیٰ بَعْضٍ} سے مراد ہے تعلقات جنسی { سَلَفَ} جوگزرچکا۔ جو ہوچکا {مَقْتٌ} نفرت وناراضی۔ {حُجُوْرٌ} جمع حِجْرٌ۔ گود {حَلَآئِلٌ}۔ جمع حَلِیْلَۃ۔ بمعنی ۔ بیوی۔
 
Top