• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میاں بیوی ایک دوسرے کا دل کیسے جیتیں؟

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
میاں بیوی ایک دوسرے کا دل کیسے جیتیں؟

بيوى خاوند كے تعلقات کو خوشگوار کیونکر بنایا جاسکتا ہے؟ اس موضوع پریہ کتاب انتہائی بیش بہا اور معلومات افزا ہے.
جسے مؤلف نے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے-
پہلے حصے میں ان عمدہ صفات کو بیان کیا ہے’ جن کے زیورسے آراستہ ہونا ایک مسحورکن خاوند کے لئے ضروری ہے اور دوسرے حصے میں ان اعلى خصائل کا ذکر کیا ہے جو ایک دلربا بیوی کی زندگی کا جزولاینفک ہونى چاہئیں تاکہ ان دونوں کی زندگی ایسی زندگی بن جائے جس سے پیارومحبت ’ والہانہ شوق اور وارفتگی کے سورتے پھوٹتے ہوں جو راحت وسکون اور رحمت ومودت کا باعث ہوں’ تیسرے حصے میں چند ایسے مضامین کا اضافہ کیا ہے جنکا کتاب کے موضوع سے بڑا گہرا تعلق ہے’ ان مضامین کے عنوان حسب ذیل ہیں:
• میل جول کے راز اور میان بیوی کی نفسیات
• میا ں بیوی کے باہمی میل جول میں تناقض
• میاں بیوی کے تعلقات میں خرابی کیسے جنم لیتی ہے اور اسکا علاج کیا ہے؟
کتاب کے آخرمیں ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کیلئے بڑی عمدہ اور سبق آموز چھ نصیحتیں بیان کی ہیں.
ڈاؤنلوڈ لنک
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
شوہر کی حددرجہ اطاعت میں یہ بات بھی شامل ہے
==============================
کہ خاتون اس کی خدمت گزار بیوی بن کر رہے۔

شادی کے بعد مرد یہ چاہتا ہے کہ اس کی بیوی اس کی خدمت گزاربن جائے ۔ اس کے کھانے پینے ، سونے جاگنے ، اٹھنے کا شیڈول اس کی بیوی کے پاس ہو۔ باوقت اسے لباس ملے، وقت پرکھانا اس کے سامنے حاضر ہو، اسے خود جو تے پالش کرنے، اور لباس استری کرنے کی ضرورت محسوس نہ ہو ۔ ظاہر ہے جو بیوی خدمت گزار ی کا جذبہ لے کر ا س کے گھر آئی ہو وہ مرتے دم تک اس کے ساتھ رہے گی، اس کے بغیر خاوند کا ایک دن گزارنا بھی مشکل ہو جائے گا اور یہی ایک عورت کی کامیابی ہے کہ اس کا خاوند اس کے بغیر ایک دن بھی گزارنے سے عاجز ہو جائے اور یہ درجہ خدمت گزاری کے بغیر نہیں مل سکتا۔

صحابیات اپنے شوہروں کی خدمت گزاری کا کس قدر جذبہ رکھتی تھیں، اس بارے میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بیٹی اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی بہن حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کا درج ذیل بیان قابل غور ہے، وہ فرماتی ہیں کہ ”زبیربن عوام رضی اللہ عنہ نے مجھ سے شادی کی تو ان کے پاس ایک اونٹ اور گھوڑے کے سوا روئے زمین پر کو ئی مال، کو ئی غلام اور کوئی چیز نہ تھی۔ میں ہی ان کا گھوڑا چراتی، اسے پانی پلاتی، ان کا ڈول سیتی اور آٹا گوندھتی تھی، میں اچھی طرح روٹی پکانا نہیں جانتی تھی چنانچہ کچھ انصاری لڑکیاں جو بڑی سچی تھیں، میری روٹیاں پکا جاتی تھیں۔ زبیر رضی اللہ عنہ کی وہ زمین جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دی تھی ، اس زمین سے میں کھجور کی گھٹلیاں سر پر لاد کر لایا کر تی تھی جبکہ یہ زمین گھر سے دومیل دور تھی۔

اس کے بعد میرے والد (حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ) نے ایک غلام میرے پاس بھیج دیا جو گھوڑے کی دیکھ بھال کا سب کا م کرنے لگا اور میں بے فکر ہوگئی۔ گویا والد ماجد نے (غلام بھیج کر )مجھ کو آزاد کر دیا۔“

(صحیح بخاری : کتاب النکاح :باب الغیرة۔۔۔(حدیث۵۲۲۴)صحیح مسلم : کتاب السلام (حدیث ۲۱۸۲)احمد (ج۴ص۵۲۲)

واللہ تعالی اعلم،
 
Top