’سعودی عرب کو خون میں نہلا دو‘ سعودی عرب کو تاریخ کی سب سے خطرناک دھمکی
بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ”سعودی عرب کے مسلمان، مسلمانوں کے بھائی نہیں، شیطان کے بھائی ہیں۔ وہ ہمارے غدار ہیں کیونکہ وہ یہودونصاریٰ کے ساتھ مل کر داعش کے خلاف لڑی جانے والی جنگ کی قیادت کر رہے ہیں۔“
السلام علیکم ورحمۃا للہ وبرکاتہ
بھائیوں یہ میڈیا کی خباثت ہے کہ بات کچھ ہوتی ہے اور بنا کچھ اور دی جاتی ہے یہ صرف اور صرف میڈیا کا دجل ہے اور کچھ بھی نہیں
شیخ نے '''سعودی عرب کے مسلمانوں کو جزیرہ العرب کے بیٹے اور صحابہ رضی اللہ عنھم کے پوتوں سے مخاطب کیا ہے نہ کہ شیطان کے بھائی کہا ''
میں آپ کو شیخ ابو بکر البغدادی حفظہ اللہ کے نئے بیان کا اقتباس پیش کرتا ہوں تاکہ آپ خود پڑھ لیں جس میں انہوں نے جزیرہ عرب اور ترکی سے متعلق بات کہی
یہ اقتباس پیش خدمت ہے
اے اہل سنت!آپکے نام نہاد زعماء نے تاریخ میں خیانت کی بدترین مثالیں پیش کرتے ہوئے آپکو اور آپکے علاقوں کو آپکے دشمن کے حوالے کر دیا ہے ۔آج آپ کے علاقوں کو ملحد کافر،مشرک رافضی اور بغض رکھنے والےنصیری اپنی مرضی سے بندر بانٹ کر رہے ہیں جس کا مشاہدہ پوری دنیا کر رہی ہے۔مجوسیوں اور روسیوں کی مدد سے حلب پر نصیری شدید ترین اور سخت ترین حملہ برپا کیے ہوئے ہیں اور انکا ہدف یہ ہے کہ دولت اسلامیہ سے قتال کر کے زمین سے شریعت کی حکومت کو ہٹانے کی کوشش کرنے والی مرتد صحوات کی جگہ نصیریوں کو لایا جائے۔ رومی مسلسل سازشوں میں لگے ہیں اور جزیرۃ العرب میں اُنکی سازشیں جاری و ساری ہیں تاکہ اس کےاطراف میں رافضیوں کو غلبہ دلایا جا سکے جبکہ آل سلول کی حکومت میں فسادِ عظیم جاری ہے اور انکی کوشش ہے کہ جزیرۃ العرب کے باسیوں کو کفر پر مائل کیا جائے ،اُن کے مابین رذیل اور گھٹیا عادتیں رواج پاجائیں اور وہ شریعت اور اہل ِ شریعت سے دور ہو جائیں بلکہ انہوں نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ عراق اور شام پر حملے میں یہ کفریہ ملتوں کے ساتھ مکمل طور پر شریک ہیں۔ یہی ہیں تمام برائیوں کی جڑ اور یہی ہیں ہر مصیبت کا سبب۔
اے جزیرۃ العرب کے بیٹو اور اے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے پوتو!اِن پر حملے کے بعد حملہ کرو، اللہ کے دشمن تمہارے سامنے ہیں۔ انکی سیکیورٹی فورسز،فوجی،پولیس والے،اِنکے مددگار،قلمکار،امراءووزراءاور اِنکے میڈیا کے نقارخانے تمہاری پہنچ میں ہیں۔اللہ کے نبیﷺ کی یہ وصیت یاد رکھو کہ"لايجتمع في جزيرة العرب دينان"(جزیرۃ العرب میں دو دین اکٹھے نہ ہونے پائیں)۔
اے اہل سنت!اللہ کے بعد دولتِ خلافت کے علاوہ تمہارا کوئی نہیں جو تمہارے دین کی حفاظت کرتی ہے،تمہاری معاملات کی دیکھ بھال کرتی ہے اور تمہاری قوت و شوکت کومیں اضافہ کرتی ہے۔آپ یہاں عزت سے جیتے ہو اورشرافت کی موت پاتے ہو اور کسی ذلیل رافضی،خبیث نصیری اور حقیر ملحد کی مجال نہیں کہ وہ آپکی عزت و غیرت پر ہاتھ ڈال سکے ۔
اے مشرق و مغرب کے موحد مسلمانو! بے شک سیکولر مرتد ترکی ہمارے جہاد اور کفر کے حلیفوں کے خلاف ہماری جدوجہد میں اِدھر اُدھر بھٹکتا رہا ،شمالی عراق اور شام کے اطراف میں یہ اپنے مفادات کے لیے کبھی ایک طرف سے ظاہر ہوتا تھا اور کبھی دوسری جانب چھپ جاتا تھا پھر اِسے یہ خوف لاحق ہو ا کہ کہیں اُسکی سرزمین کے عین وسط میں مجاہدین کی کاروائیوں اور عملیات کے شعلے نہ پھیل جائیں۔پھر اُس نے سوچ و بچار کی،حساب کتاب کیا ،پھرناک بھوں چڑھایا، تیوری چڑھائی اور تکبرکیااور ہمارے خلاف جنگ میں ایسے شریک ہو گیاجیسے کوئی لنگڑا لگھڑ بگھڑ شکار میں موقع پا کر شریک ہوتا ہے اور اُس نے گمان کیا کہ کفریہ امتوں سے جنگ میں اور اسلامی سرزمینوں کے دفاع میں مجاہدین مشغول ہیں اور اُس نے اِس موقعے کا فائدہ اٹھانے کا سوچا اور اُسکا گمان تھا کہ اُسکی سرزمین پر توحید کے بیٹے اور جہادی شہسوار معرکے برپا نہیں کریں گے حالانکہ اکثر خطرہ اُسی جانب سےآتا ہے جس جانب سے لوگ اطمینان کیے بیٹھے ہوتے ہیں۔
اے موحدو! ترکی تمہارے جہاد اور تمہارے دائرہِ عمل میں داخل ہو چکا ہے!پس اللہ سے مدد مانگو اور ترکی سے قتال شروع کر دو اور انکے امن کوخوف میں اور اِنکے سکون کو بے چینی میں بدل دوپھر اُنکو اُن علاقوں میں کھینچ لاؤ جہاں تمہاری برپا کی ہوئی جنگ کی آگ بھڑک رہی ہے۔
اے شام کی سرزمین پر جنودِ خلافت ! کافر ترکی فوجی تمہارے آمنے سامنے آ چکا ہے اور اُنکا خون کتے کے خون کے برابر ہے پس انکو اپنی جنگ کی گرمی کا مزہ چکھاؤ اور اپنے غیض و غضب کی آگ اُن پر داغ دو اور اپنے دین اور توحید کا بدلہ شیطان کےبھائیوں(اخوان الشیاطین)،مرتدین کے سرداروں اور ملحدین کے اتحادیوں سے لو۔جان لو کہ اُنکا شرک تمہاری توحید پر اور اُنکا نفاق تمہارے ایمان پر غالب نہیں آ سکتا اور بے شک اللہ متقین کے ساتھ ہے اور اللہ اور اُسکے رسول ﷺ کا یہی ہم سے وعدہ ہے۔
آج حقیقت یہ ہے کہ اخوان المرتدون ،صلیبیوں کے ہاتھ میں وہ زہرآلودخنجر ہیں جسے وہ خلافت کے خلاف جنگ میں استعمال کر رہے ہیں۔انکا کفر اسی پرنہیں رکا بلکہ یہ گمراہ فرقہ دستور اور باطل قانون سازی کر کے اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے ، اللہ کی حکومت میں اُس کے ساتھ مقابلے بازی کرتا ہے اور کفریہ ملّتوں کے کفر پر اُنکی موافقت کرتا ہے یہاں تک کہ اِس گروہ کا یہ حال ہو گیا ہے کہ یہ کسی دین پر قائم نہیں اور یہ زنادقہ اور باطنی فرقوں کی طرح ہو چکے ہیں۔ بلکہ اسلام اوراہلِ اسلام کے خلاف صلیبی فوجی اتحاد میں یہ بھاری حصہ ڈال رہے ہیں اوریہ صلیبیوں کے لیے اتنے اہم ہیں کہ صلیبی اِن سے بے نیاز اور غنی نہیں ہو سکتے۔(قرآن کی آیت)( وَإِخْوَانُهُمْ يَمُدُّونَهُمْ فِي الْغَيِّ ثُمَّ لَا يُقْصِرُونَ)(الاعراف-202)( اور ان (شیطانوں) کے بھائی انہیں گمراہی میں کھینچے چلے جاتے ہیں اور اس میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتے)۔ پس عراق ،شام،لیبیا،تیونس اور دیگر علاقوں کی جانب نظر دوڑاؤ۔تم انکو پاؤ گےکہ ہر جگہ یا تو اِن میں کفریہ قانون سازی کرنے والے مشرک پائے جاتے ہیں یا یہ صلیبیوں،رافضیوں اورمُلحد سیکولروں کے لشکروں کی صفوں میں کھڑے ہو کرشریعت کو قائم کرنے کی کوشش کرنے والےمجاہدین فی سبیل اللہ سے جنگ کرنے والے ہیں ۔پس یہ حقیقت میں شیطان کے بھائی ہیں اور صلیبیوں کےدم چھلے اور ایجنٹ ہیں۔ اللہ انہیں ہلاک کرے یہ کدھر بھٹکے جا رہے ہیں