• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میری ایک ماں ہے !

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
میری ایک ماں ہے !


محمد آصف ریاض​

اگر کسی بچے کو یہ بتا یا جائے کہ اس کی کئی مائیں ہیں۔ کوئی ایک عورت اس کی ماں نہیں ہے، تو اس کا رد عمل کیا ہوگا؟
بلا شبہ وہ بچہ ان تمام ماؤں سے بے تعلقی کا اظہار کرے گا۔ اس کے اندر کسی ایک کے لیے بھی پیار کا وہ دریا اُبال نہیں کھائے گا جو کسی ایک ماں کے لیے کسی انسان کے دل میں فطری طور پر موجزن ہوتا ہے۔ وہ کئی ماؤں کی موجودگی میں کسی سنٹرل پوائنٹ تک نہیں پہنچ پائے گا۔ وہ ایک ماں کے غائبانے میں اس چیز کو کھو دے گا جسے مرکزیت "سنٹرل پوائنٹ" کہا جا تا ہے۔

ماں کیا ہے؟

ماں کسی آدمی کی زندگی میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ ماں کسی انسان کے لیے سنٹرل پوائنٹ کا درجہ رکھتی ہے۔ ماں کو کھو دینے کا سادہ مطلب یہ ہوتا ہے کہ انسان اپنی مرکزیت کو کھودیا۔

ہر مرد اورعورت کو اللہ نے ایک ماں دی ہے۔ دوسرے لفظوں میں اسے ایک سنٹرل پوائنٹ دیا ہے۔ اسی مرکزی محور کے درمیان انسان کی زندگی ناچتی ہے۔ انسان اپنے دکھ تکلیف میں اسی کی طرف پلٹتا ہے۔ اپنے بھائیوں اور اہل خاندان کے درمیان تنازعات کے دوران وہ اسی مر کز کی طرف لوٹتا ہے۔ کسی انسان کو اپنی ماں کے پاس وہ سب کچھ ملتا ہے جو اسے کسی دوسری جگہ نہیں مل سکتا۔ ماں کے ساتھ انسان کا رشتہ اتنا زیادہ مضبوط ہوتا ہے کہ وہ اس کے لیے اپنی جان کی بازی بھی لگا سکتا ہے۔ اور یہی صورت کسی بچے کے لیے کسی ماں کی طرف سے ہوتی ہے۔ لیکن اگر کسی انسان کو یہ بتا یا جائے کہ اس کی کئی مائیں ہیں تو وہ اس جذبہ کو کھو دے گا جو وہ اپنی حقیقی ماں کے لیے وہ اپنے اندر فطری طور پر پاتا ہے۔

ایک خدا اور کئی خدا:

جو نفسیاتی فرق ایک ماں والے اور کئی ماؤں والے بچوں کے درمیان ہوتا ہے، وہی فرق ایک خدا اور بہت سارے خداوں کے ماننے والوں کے درمیان ہوتا ہے۔ کئی خداوں کو ماننے والوں کے دل میں کوئی جذبہ پیدا نہیں ہوتا۔ وہ کسی بھی خدا کے لیے اپنے اندر پیار اور احترام کا جذبہ نہیں پاتا۔ وہ ان سے بے تعلق بنا رہتا ہے۔ وہ کئی خداوں میں کسی کو بھی خاطر میں نہیں لا تا۔ کئی خداوں کو ماننے کے بعد انسان اس چیز کو کھو دیتا ہے جسے سنٹرل پوائنٹ کہا جا تا ہے، جس کے گرد انسان کی زندگی چکر کاٹتی ہے اور جسے انسان اپنا سب کچھ سمجھتا ہے۔

جس طرح کوئی بچہ کئی ماؤں کو قبول نہیں کرتا اور وہ ان سے بے تعلق ہوجاتا ہے، اسی طرح انسان کئی خداوں کو قبول نہیں کرتا۔ وہ ان کے لیے اپنے دل میں کوئی فیلنگ نہیں رکھتا۔

ہر مرد اور عورت کو خدا نے ایک ماں دی ہے اور ہر شخص اپنی اس ماں کو پہچانتا ہے۔ اسی طرح ہر مرد اور عورت کو ایک خدا نے پیدا کیا ہے، اسے ہر حال میں اپنے اس خدا کو پہچاننا ہے۔

آدمی پر فرض ہے کہ جب اسے عقل ہو تو وہ سماج سے کٹ کر اپنے ایک خدا کی تلاش میں نکل جائے۔ وہ حقیقی خدا کی تلاش میں کوئی عذر قبول نہ کرے۔ وہ یہ جانے کہ جس طرح کسی شخص کی کئی مائیں نہیں ہو سکتیں اسی طرح کسی انسان کے لیے کئی خدا نہیں ہو سکتے۔
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
محمد آصف ریاض​
جس طرح کوئی بچہ کئی ماؤں کو قبول نہیں کرتا اور وہ ان سے بے تعلق ہوجاتا ہے، اسی طرح انسان کئی خداوں کو قبول نہیں کرتا۔ وہ ان کے لیے اپنے دل میں کوئی فیلنگ نہیں رکھتا۔​

[/quote
میرے خیال میں دنیا میں زیادہ تر شرک اس بناء پر ہوا ہے کہ لوگوں نے اللہ کی قربت حاصل کرنے کے لئے مزید وسیلے تلاش کئے ۔تاہم اکثر اقوام عالم میں اللہ یا معبود ایک ہی رہا ہے۔واللہ اعلم​
 
Top