• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میرے صحابہ کی عزت کرو - (فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم)

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
13178548_988928997842036_615622736876549191_n (1).jpg


میرے صحابہ کی عزت کرو


(فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم)

----------------------------------------

(تخريج مشكاة المصابيح للألباني : 5957 ، ،
الأمالي المطلقة لابن حجر : 63)


----------------------------------------

(Graduation Mishkat Al-masabih ٔ for Albania: 5957,,
Don't ٔ absolute mali to stone: 63)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
  • جس کی نظر میں صحابہ کا ایمان مشکوک ۔ ۔ اسکا اپنا ایمان یقینی طور پر ختم
  • جس کی نظر میں صحابہ میں عیب ۔ ۔ وہ خود سب سے بڑا عیب دار
  • جس کے نزدیک نبی کی بیوی بری اور ہماری ماں بری ۔ ۔ اسکی بیوی اور ماں یقینی طور پر بری
  • بدترین انسان وہ ہے جو نبی کریم کی بیویوں کو برا جانے ۔ پھر انکے باپ اور بھائیوں کو برا جانے
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
کوئی شخص اصحاب رسول صلی الله علیہ وسلم کے مقام سے اوپر نہیں پہنچ سکتا
!کوئی خام خیالی میں نہ رہے
جلد پنجم صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان مشکوۃ شریف
مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 610
عن أبي سعيد الخدري قال : قال النبي صلى الله عليه و سلم : ” لا تسبوا أصحابي فلو أن أحدكم أنفق مثل أحد ذهبا ما بلغ مد أحدهم ولا نصيفه ” . متفق عليه
” اور ابوسعید خدری کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” تم میرے صحابہ کو برا نہ کہو ، حقیقت یہ ہے کہ اگر تم میں سے کوئی شخص احد کے پہاڑ کے برابر سونا اللہ کی راہ میں خرچ کرے تو اس کا ثواب میرے صحابہ کے ایک مد یا آ دھے مد کے ثو کے برابر بھی نہیں پہنچ سکتا ۔” (بخاری ومسلم ) میں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
عن ابن عمر، قال:‏‏‏‏ خطبنا عمر بالجابية، ‏‏‏‏‏‏فقال:‏‏‏‏ يا ايها الناس، ‏‏‏‏‏‏إني قمت فيكم كمقام رسول الله صلى الله عليه وسلم فينا، ‏‏‏‏‏‏فقال:‏‏‏‏ " اوصيكم باصحابي، ‏‏‏‏‏‏ثم الذين يلونهم، ‏‏‏‏‏‏ثم الذين يلونهم، ‏‏‏‏‏‏ثم يفشو الكذب، ‏‏‏‏‏‏حتى يحلف الرجل ولا يستحلف ويشهد الشاهد ولا يستشهد، ‏‏‏‏‏‏الا لا يخلون رجل بامراة إلا كان ثالثهما الشيطان، ‏‏‏‏‏‏عليكم بالجماعة وإياكم والفرقة فإن الشيطان مع الواحد وهو من الاثنين ابعد، ‏‏‏‏‏‏من اراد بحبوحة الجنة فليلزم الجماعة، ‏‏‏‏‏‏من سرته حسنته وساءته سيئته فذلك المؤمن "، ‏‏‏‏‏‏قال ابو عيسى:‏‏‏‏ هذا حديث حسن صحيح غريب من هذا الوجه، ‏‏‏‏‏‏وقد رواه ابن المبارك، ‏‏‏‏‏‏عن محمد بن سوقة، ‏‏‏‏‏‏وقد روي هذا الحديث من غير وجه، ‏‏‏‏‏‏عن عمر، ‏‏‏‏‏‏عن النبي صلى الله عليه وسلم.

عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ مقام جابیہ میں (میرے والد) عمر رضی الله عنہ ہمارے درمیان خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے، انہوں نے کہا: لوگو! میں تمہارے درمیان اسی طرح (خطبہ دینے کے لیے) کھڑا ہوا ہوں جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان کھڑے ہوتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تمہیں اپنے صحابہ کی پیروی کی وصیت کرتا ہوں، پھر ان کے بعد آنے والوں (یعنی تابعین) کی پھر ان کے بعد آنے والوں (یعنی تبع تابعین) کی، پھر جھوٹ عام ہو جائے گا، یہاں تک کہ قسم کھلائے بغیر آدمی قسم کھائے گا اور گواہ گواہی طلب کیے جانے سے پہلے ہی گواہی دے گا، خبردار! جب بھی کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت میں ہوتا ہے تو ان کے ساتھ تیسرا شیطان ہوتا ہے، تم لوگ جماعت کو لازم پکڑو اور پارٹی بندی سے بچو، کیونکہ شیطان اکیلے آدمی کے ساتھ رہتا ہے، دو کے ساتھ اس کا رہنا نسبۃً زیادہ دور کی بات ہے، جو شخص جنت کے درمیانی حصہ میں جانا چاہتا ہو وہ جماعت سے لازمی طور پر جڑا رہے اور جسے اپنی نیکی سے خوشی ملے اور گناہ سے غم لاحق ہو حقیقت میں وہی مومن ہے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے، ۲- اسے ابن مبارک نے بھی محمد بن سوقہ سے روایت کیا ہے، ۳- یہ حدیث کئی سندوں سے عمر کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے آئی ہے۔

تخریج دارالدعوہ:سنن الترمذی 2165 ، سنن ابن ماجہ/الأحکام ۲۷ (۲۳۶۳) (والنسائي في الکبری:
https://archive.org/stream/waq51186/snk08#page/n286 و مسند احمد (۱/۱۸، ۲۶) (تحفة الأشراف: ۱۰۵۳۰) (صحیح) (ویأتي الإشارة إلیہ برقم: ۲۳۰۳)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2363)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اور مسند حمیدی میں مروی ہے :

حدثنا الحميدي، ثنا سفيان، عن ابن أبي لبيد، عن ابن سليمان بن يسار، عن أبيه عن عمر بن الخطاب أنه خطب للناس بالجابية فقال: قام فينا رسول الله صلى الله عليه وسلم كقيامي فيكم فقال: «أكرموا أصحابي، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم، ثم يظهر الكذب حتى يشهد الرجل ولم يستشهد، ويحلف ولم يستحلف، ألا لا يخلون رجل بامرأة فإن ثالثهما الشيطان، ألا ومن سرته بحبحة الجنة فليلزم الجماعة فإن الشيطان مع الفذ وهو من الاثنين أبعد، ألا ومن سرته حسنته وساءته سيئته فهو مؤمن»
https://archive.org/stream/MusnadHumaidi/Musnad Humaidi#page/n31
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے مقام جابیہ میں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا لوگو! میں تمہارے درمیان اسی طرح (خطبہ دینے کے لیے) کھڑا ہوا ہوں جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان کھڑے ہوتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے صحابہ کی عزت کرو، پھر ان کے بعد آنے والوں (یعنی تابعین) کی پھر ان کے بعد آنے والوں (یعنی تبع تابعین) کی، پھر جھوٹ عام ہو جائے گا، یہاں تک کہ قسم طلب کئے بغیر آدمی قسم کھائے گا اور گواہ گواہی طلب کیے جانے سے پہلے ہی گواہی دے گا، خبردار! جب بھی کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت میں ہوتا ہے تو ان کے ساتھ تیسرا شیطان ہوتا ہے، تم لوگ جماعت کو لازم پکڑو اور پارٹی بندی سے بچو، کیونکہ شیطان اکیلے آدمی کے ساتھ رہتا ہے، دو کے ساتھ اس کا رہنا نسبۃً زیادہ دور کی بات ہے، جو شخص جنت کے درمیانی حصہ میں جانا چاہتا ہو وہ جماعت سے لازمی طور پر جڑا رہے اور جسے اپنی نیکی سے خوشی ملے اور گناہ سے غم لاحق ہو حقیقت میں وہی مومن ہے“
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top