• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میرے پسندیدہ اشعار

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,426
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
190
کب تک نجات پائیں گے وہم و یقیں سے ہم
اُلجھے ہُوئے ہیں آج بھی دُنیا و دِیں سے ہم

یُوں بیٹھتے ہیں بزم میں خلوت گزِیں سے ہم
لے جائیں اپنے اشک بھی چُن کر زمِیں سے ہم

ہر روز اُن کے نام کے سَو پُھول کِھلتے ہیں
چُن کر قَفس میں لائے ہیں کلیاں کہیں سے ہم

جب تک تمھارے قدموں کی آہٹ نہیں سُنیں!
معلُوم اِس مکاں میں ، نہ ہوں گے مکِیں سے ہم

منظر، الگ الگ مِلے یہ اور بات ہے!
ورنہ جہاں سے خضر چلے تھے، وہِیں سے ہم

اِک روز چِھین لے گی ہَمِیں سے زمِیں ہَمَیں
چِھینیں گے کیا ، زمِیں کے خزانے زمِیں سے ہم

سونے دو اب، کہ صُبحِ قیامت قریب ہے !
کل، پِھر کہیں گے قصۂ ہستی، یہیں سے ہم

ہاتھوں میں اپنے، ہاتھ ہمارے لئے رہو
دُنیا کے بعد اُلجھ نہ پڑیں، آج دِیں سے ہم

حُسنِ طَلَب میں خُود کو صَبا کھو چُکے ہیں جب !
اچّھا تو کیوں نہ مانگ لیں خود کو تمھیں سے ہم

اُن کو سلام کرتے ہیں عُذرِ حَسِیں سے ہم
جیسے، پسِینہ پونچھ رہے ہوں جَبِیں سے ہم

مِل جُل کے داستانِ محبّت تمام ہو
یعنی !کہِیں سے آپ کہیں، اور کہِیں سے ہم

جب تک اجَل نہ صُلح کا پیغام لائے گی
رُوٹھی رہے گی ہم سے زمِیں، اور زمِیں سے ہم

ہم بے خبر ہیں اور وہ اِتنے قرِیب ہیں
دِل سے جواب آئے پُکاریں کہِیں سے ہم

جب کارواں لُٹا ہے تو رہبر بھی ساتھ تھا
لُوٹا ہے کِس نے،کہہ نہیں سکتے یقیں سے ہم

دِل سے، بیانِ جلوہ ہے ،دیکھو تو سادگی !
ساحِل کا ذکر کرتے ہیں، کِس تہہ نَشِیں سے ہم

دیکھیں خُمارِ عِشق میں ،ہو کیسی خوشی نَصِیب
سرشار ہیں کسی غَمِ کیف آفرِیں سے ہم

اِک آخری سلام ، اُنھیں کرکے سو گئے
یہ کام لے سکے نِگہِ واپسیں سے ہم

کب تک، یقینِ عِشق ہَمَیں خود نہ آئے گا
کب تک، مکاں کا حال کہیں گے مکِیں سے ہم

اِک جبر لالہ زار کا، آنکھوں میں ہے صَباؔ
دیکھا کئے ہیں خُون اُبلتا زمِیں سے ہم

صباؔ اکبر آبادی
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
426
پوائنٹ
197
گفتار کے جواب میں تلوار کی چمک
بزدل حریف کی یہ شکست کی دلیل ہے

 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
426
پوائنٹ
197
وقت پلٹے گا ہماری قسمت کی کایا!
تمہیں ہم بتلائیں گے مکافات عمل کے معنی!
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
426
پوائنٹ
197
منصب عشق اجازت نہیں دیتا ورنہ،
تجھ کو اوقات میں لانے کا ہنر جانتے ہیں..!
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
منصب عشق اجازت نہیں دیتا ورنہ،
تجھ کو اوقات میں لانے کا ہنر جانتے ہیں..!
ﻋﺸﻘﯿﮧ ﺍﺷﻌﺎﺭ ﭘﮍﮬﻨﮯ ﻭﺍﻻ
ﺍﺑﻮ ﺳﻌﯿﺪ ﺧﺪﺭﯼ ؓ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﮧ ﮨﻢ ﺭﺳﻮﻝ
ﺍﻟﻟﮧ ﷺ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ “ ﻋﺮﺝ ”
ﻧﺎﻣﯽ ﺟﮕﮧ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﺍﭼﺎﻧﮏ
ﺍﯾﮏ ﺷﺎﻋﺮ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁﯾﺎ۔ ﻭﮦ ﺷﻌﺮ ﮔﻮﺋﯽ ﮐﺮﺭﮨﺎ
ﺗﮭﺎ، ﺗﻮ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧﷺ ﻧﮯ
ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : ﺷﯿﻄﺎﻥ ﮐﻮ ﭘﮑﮍ ﯾﺎ ﺍﺱ ﺷﯿﻄﺎﻥ ﮐﻮ
ﺭﻭﮐﻮ، ﺗﻢ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺍﮔﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﺨﺺ ﺍﭘﻨﮯ
ﭘﯿﭧ ﮐﻮ ﭘﯿﭗ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﮭﺮ ﻟﮯ ﺟﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ
ﺁﻧﺘﻮﮞ ﮐﻮ ﮐﺎﭦ ﮐﮯ ﺭﮐﮫ ﺩﮮ ، ﯾﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ
ﺍﺷﻌﺎﺭ ﯾﺎﺩ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﮩﺘﺮ ﮨﮯ۔ ‏] ﻣﺴﻠﻢ ، ﮐﺘﺎﺏ
ﺍﻟﺸﻌﺮ، ﺑﺎﺏٌ، ﺣﺪﯾﺚ : ۲۲۵۹
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,426
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
190
خاموش ہیں ششدر ہیں پریشان بہت ہیں
کیوں کر نہ ہوں دل ایک ہے ارمان بہت ہیں​

ایسا یہاں کوئی نہیں اپنا جسے کہتے
یوں شہر میں کہنے کو تو انسان بہت ہیں​

افسوس کہ ایمان کی بو تک نہیں آتی
یہ بات الگ صاحبِ ایمان بہت ہیں​

کچھ علم کی دولت بھی عطا کر انھیں مولا
کہنے کو یہاں صاحبِ عرفان بہت ہیں​

اخلاق و محبت سے یہ محروم ہے کیسے؟
اس شہر میں سنتے ہیں مسلمان بہت ہیں​

لیتے نہیں ہم لوگ سبق اس سے کوئی بھی
قرآن میں حکمت کے تو فرمان بہت ہیں​

بس میرؔ کا دیوان ہے گنجینۂ معنی
یوں شہر کی دکانوں پہ دیوان بہت ہیں​
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
426
پوائنٹ
197
جو سچ کہوں تو برا لگے جو دلیل دوں تو ذلیل ہوں
یہ سماج جہل کی زد میں ہے، یہاں بات کرنا حرام ہے
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
426
پوائنٹ
197
مجھ سے نہ ہوسکے گا "باطل" کا احترام
میری زباں کے واسطے تالے خرید لو
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
یہ ملک زرداروں کا ہے
لیٹروں کا غداروں کا ہے
ہر شہری دنیا میں بدنام ہے
غلاموں سے بدتر دنیا میں مقام ہے
زبردستی کی آن شان رکھتا ہے
انسان یہاں ٹکے میں بکتا ہے
کوئی روٹی پر بک جاتا ہے
کوئی سودوں میں کمیشن کھاتاہے
منافع کے نام پر سود کھاتا ہے
جنت کا حق دارخود کو بتاتا ہے
صرف ایک بٹن دبانے سے جنت کا ٹکٹ ملتاہے
معصوم کچے ذہنوں کو یہ گندے سبق پڑھاتا ہے
جو پیسہ طاقت یہاں رکھتا ہے
وہی جینے کا حق یہاں رکھتا ہے
کتوں ،گدھوں گوشت کھلاتا ہے
فخر سے ہرسال حج کرنے جاتاہے
دنیا میں اسلام کا علمبردار کہلاتاہے
خباثت باطن سے شیطان بھی شرماتا ہے
نسلوں ، ذاتوں اور فرقوں میں بٹ کر
سچا مسلمان خود کو کہلواتا ہے
جب اس وطن کے باسی کا نام لو
شرم سے خود سر جھک جاتا ہے
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
426
پوائنٹ
197
ظالم کے جھوٹ میں بھی غضب اعتماد تھا
ہم کو دروغ گوئی میں سچ کا گماں ہوا ۔۔۔
 
Top