• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میلاد النبیٖﷺ پر رونا و آہ بکاہ کرنا شیطان کا طریقہ ہے !

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
ابن کثیرتاریخ ابن کثیر میں فرماتے ہیں جس کا خلاصہ یہ ہے کہ " جب کفار مکہ درالندوہ (ندوی ایسی درالندوہ کی نسبت سے ندوی کہلاتے ہیں شاید ) میں رسول اللہﷺ کی قتل کی سازش کے لئے جمع ہونے لگے تو دیکھا کہ دروازے پر ایک باریش بزرگ کھڑا ہے ان میں سے کسی نے اس سے پوچھا کہ
" بزرگوار آپ کون ہیں "
وہ شخص بولا:
"میں نجدی شیخ ہوں "
ویسے یہ شخص اس شکل وشمائل اور لباس میں شیطان مردود تھا جو کفار قریش کی اس میٹنگ میں شامل ہونے کے لئے آیا تھا تاکہ کفار قریش کی مدد کرے اور اس نے اپنے مشوروں سے تمام کفار قریش کو رسول اللہﷺ کو قتل کرنے پر متفق کردیا ( نعوذباللہ )
حوالہ ؛ تاریخ ابن کثیر : رسول اللہﷺ کی ہجرت کا بیان
حوالہ : تاریخ طبری حصہ اول سیرت النبی صفحہ 127
اس سے معلوم ہوا کہ شیطان مردود کو نجد سے ایک خاص لگاؤ اور نسبت ہے جس کی وجہ سے سے وہ ااپنا تعارف بھی نجدی شیخ کے طور سے کرواتا ہے اور فی زمانہ یہ دیکھا جاتا ہے کہ جو لوگ نجد سے ابھرنے والے فتنے میں مبتلا ہیں وہی لوگ میلاد النبی ﷺ پر بہانے بہانے سے روتے اور آہ بکاہ کرتے نظر آتے ہیں اس کی کیا وجہ ہے ؟
اس کے لئے جب ابن کثیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا گیا تو یہ بات معلوم ہوئی کہ
شیطان مردود چار بار بلند آواز سے رویا تھا جن میں سے ایک موقع وہ تھا جب ۔۔۔۔۔
ولادت حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ ہوئی
حوالہ : تاریح ابن کثیر: رسول اللہﷺ کی شب ولادت کے علامتی واقعات
اب چونکہ شیطان مردود کو ایک خاص نسبت اور لگاؤ ہے نجد سے اور لگاؤ و محبت کسی خاص سبب کی بناء پر ہی ہے اور وہ وجہ فی زمانہ سمجھ میں بھی آتی ہے کہ جو لوگ نجد سے اٹھنے والے فتنہ میں مبتلاء ہیں وہی لوگ شیطان کی پیروی کرتے ہوئے میلاد النبیﷺ کے موقع پربہانے بہانے سے بلند آواز سے رو رو کر شیطان کو بتاتے ہیں کہ تو صرف ایک بار ہی رویا تھا اور ہم ہرسال میلاد النبی ﷺ کے مہینے میں تیری پیروی میں روتے اور آہ بکاہ کرتے ہیں اور تیری پیروی کا حق ادا کرتے ہیں اس پر شیطان انہیں شاباشی دیتا ہوگایا پھر شاید یہ کہتا ہو کہ ارے نادانوں صرف اس دن رونا ہی میری پیروی تھی جب ولادت مصطفےٰ ﷺ ہوئی اور یہ جو تم ہر سال روتے ہو یہ تو بدعت ہے
اب سوال یہ ہے کہ ہر سال میلاد النبی ﷺ کے موقع پر رونا کیا واقعی بدعت ہے ؟؟؟
یا پھر میلاد النبی کے موقعہ پر ہر سال رونے سے شیطان کی پیروی کا عذاب ملے گا ؟؟؟؟
والسلام
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
"میں نجدی شیخ ہوں "
ویسے یہ شخص اس شکل وشمائل اور لباس میں شیطان مردود تھا جو کفار قریش کی اس میٹنگ میں شامل ہونے کے لئے آیا تھا تاکہ کفار قریش کی مدد کرے اور اس نے اپنے مشوروں سے تمام کفار قریش کو رسول اللہﷺ کو قتل کرنے پر متفق کردیا ( نعوذباللہ )
اس کا مطلب ہے کہ نجدیوں کو بدنام کرنے والوں کا اصل سرغنہ یہ ’’ شیطان ‘‘ ہی ہے ۔ اہل نجد کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے اپنے بڑے کی سنت کو کیا خوب تندہی سے پورا فرما رہے ہیں ۔

اب سوال یہ ہے کہ ہر سال میلاد النبی ﷺ کے موقع پر رونا کیا واقعی بدعت ہے ؟؟؟
یا پھر میلاد النبی کے موقعہ پر ہر سال رونے سے شیطان کی پیروی کا عذاب ملے گا ؟؟؟؟
میرے خیال سے روے پیٹنے کا یہ الزام بالکل بے بنیاد ہے شایدجن لوگوں کے مذہب کی بنیاد ہی رونے پیٹنے پر وہ سمجھتے ہیں کہ باقی لوگ بھی ہمارے جیسے ہی ہیں ۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
اس کا مطلب ہے کہ نجدیوں کو بدنام کرنے والوں کا اصل سرغنہ یہ ’’ شیطان ‘‘ ہی ہے ۔ اہل نجد کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے اپنے بڑے کی سنت کو کیا خوب تندہی سے پورا فرما رہے ہیں ۔
نجدیوں کو بدنام کرنا شیطان کا کام نہیں شیطان نے تو نجد کی محبت میں اپنا تعلق نجد سے ظاہرکیا اور اپنا ہیڈ کواٹر بھی نجد ہی میں بنایا کیونکہ رسول اللہٖﷺ کے ارشاد کے مطابق شیطان کا سینگ نجد ہی سے نکلے گا اور جو لوگ نجدی فتنے میں مبتلاء ہیں وہی لوگ شیطان کی پیروی میں ربیع الاول کے مہینے میں اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہی رہتے ہیں زبانی بھی اور اور اپنے قلم سے بھی

میرے خیال سے روے پیٹنے کا یہ الزام بالکل بے بنیاد ہے شایدجن لوگوں کے مذہب کی بنیاد ہی رونے پیٹنے پر وہ سمجھتے ہیں کہ باقی لوگ بھی ہمارے جیسے ہی ہیں ۔
جنت کے سردار حضرت امام حسین کی مظلومانہ شہادت پر غم کا اظہار تو سمجھ میں آنے والی بات ہے لیکن جو تما م عالمین کے لئے رحمت ہیں یعنی حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ ان کی ولادت پاک کے مہینے میں بہانے بہانے سے رونا تو شیطان کی پیروی ہی ہوسکتا ہے کیونکہ بقول ابن کثیر شیطان بھی ولادت پاک کے موقع پر بلند آواز سے پھوٹ پھوٹ کر رویا تھا
 
شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
جنت کے سردار حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی ٰ عنہ کی مظلومانہ شہادت پر غم کا اظہار کرنے اور ڈرامہ کرنے میں بہت فرق ہے۔ہر سال جو بدعات اس مقدس دن ہوتی ہیں کیا یہ بھی امام صاحب کی محبت ہے۔امام ؓ امن اور محبت کے پرستار تھے اور صبر کا ایک بہت ہی اعلیٰ نمونہ تھے آپ کے اندر کونسی ایسی خصلت ہے جس سے اندازہ ہو سکے کہ واقعی آپ کو امام ؓ سے محبت ہے اور آپ کی زندگیاں امام حسین ؓ کے اسوہ پر آپ عمل درآمد کر رہے ہیں۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
جنت کے سردار حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی ٰ عنہ کی مظلومانہ شہادت پر غم کا اظہار کرنے اور ڈرامہ کرنے میں بہت فرق ہے۔ہر سال جو بدعات اس مقدس دن ہوتی ہیں کیا یہ بھی امام صاحب کی محبت ہے۔امام ؓ امن اور محبت کے پرستار تھے اور صبر کا ایک بہت ہی اعلیٰ نمونہ تھے آپ کے اندر کونسی ایسی خصلت ہے جس سے اندازہ ہو سکے کہ واقعی آپ کو امام ؓ سے محبت ہے اور آپ کی زندگیاں امام حسین ؓ کے اسوہ پر آپ عمل درآمد کر رہے ہیں۔
اس دھاگہ کا موضوع ہے
میلاد النبیٖﷺ پر رونا و آہ بکاہ کرنا شیطان کا طریقہ ہے !
اگر اس پر اپنے خیالات کا اظہار فرمائیں تو مجھ ناقص علم کے علم میں اضافہ ہو شکریہ
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
ایک طرف تو نجد سے اٹھنے والے فتنے میں مبتلاء لوگ میلاد النبیٖﷺ پر خوشی منانے پر ناراض ہوتے ہیں لیکن دوسری طرف ہندؤں کے بھگوان کے جنم دن پر خوشی کا اظہار کرنے کے لئے ہندؤں ان کے جلسوں میں شرکت کرتے ہیں اور اپنی تقریر میں ہندؤں کے بھگوان کے ایسی تعریف بیان کرتے ہیں جو خود ہندؤں کو بھی معلوم نہیں
اسحاق بھٹی صاحب اپنی کتاب " قاضی سلیمان منصور پوری " میں کرشن بھگوان کی جنم اشٹمی ( یعنی ہندؤں کے بھگوان کرشن کے جنم دن کے موقع پر) تقریر کے عنوان سے رقم طراز ہیں کہ
"ایک مرتبہ ریاست پٹیالہ میں کرشن جی مہاراج کی جنم اشٹمی پر ہندؤں نے جلسہ کیا۔ قاضی صاحب کو بھی شرکت و تقریر کی دعوت دی۔ قاضی صاحب نے اس جلسے میں جو تقریر کی' ہندو اس سے بہت متاثر ہوئے' وہ حیران تھے کہ اس موضوع سے متعلق اتنی معلومات انہیں کہاں سے حاصل ہوئیں' وہ تقریر اس دور کے ہندؤں کے کئی رسائل و جرائد میں شائع ہوئی۔ بہت سے تعلیم یافتہ ہندو پوچھتے تھے کہ قاضی صاحب نے یہ نادر معلومات کہاں سے حاصل کیں"
( قاضی محمد سلیمان منصور پوری ص 120' مطبوعہ مکتبۃ السلفیہ شیش محل روڈ لاہور)


#mce_temp_url#
قارئین غور فرمائیں کہ یہ وہی نجدی فتنے میں مبتلاء لوگ ہیں جو نبی کریمﷺ کی پیدائش کے دن خوشی' جلسے اور جلوس پر مسلمانوں پر بدعت اورشرک کے فتوے لگادیتے ہیں' لیکن جب اپنے شیطان کے دوستوں یعنی ہندؤں کی باری آئی تو یہ کفر اور شرک کے سارے فتوے سب ایک طرف رہ گئے اور ہندؤں کے کرشن بھگوان کا جنم دن منانا اور ان کے جلسے میں شریک ہونا اور ہندؤں کے بھگوان کرشن کی ایسی تعریف بیان کرنا کہ جیسے سن کر خود ہندؤں کو بھی حیرت ہوئی، یہ سب جائز ہوگیا
لا حول ولا قوة إلا بالله العلي العظيم
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اس دھاگہ کا موضوع ہے
میلاد النبیٖﷺ پر رونا و آہ بکاہ کرنا شیطان کا طریقہ ہے !
اگر اس پر اپنے خیالات کا اظہار فرمائیں تو مجھ ناقص علم کے علم میں اضافہ ہو شکریہ
ٹی وی پر ایک ڈرامہ لگتا تھا جس میں ایک بھولے بادشاہ کو والدین کہتے تھے کہ ایک مہمان آ رہا ہے پس جو ہماری لڑائی ہوئی ہے وہ نہیں بتانی اور وہ بیچارہ مہمان کے آتے ہی کہتا کہ میں تو تمھیں نہیں بتاؤں گا کہ امی ابو کی لڑائی ہوئی ہے اسی طرح قرآن میں اتامرون الناس بالبر وتنسون انفسکم یہودیوں کی خصوصیت بیان ہوئی ہے اب انہیں کے بطل حریت ابن سباء کی اولاد نرینہ چاہتی تو اسکو چھپانا ہے مگر ان کے بھولے بادشاہ اصلیت دکھا جاتے ہیں
بہرام صاحب دوسروں کو نصیحت کر رہے ہیں آپ نے خود موضوع کے بارے کوئی ایک اہل حدیث عالم کی کوئی بات کوٹ کی ہے جس نے میلاد النبی پر آہ و بکا کیا ہو


جنت کے سردار حضرت امام حسین کی مظلومانہ شہادت پر غم کا اظہار تو سمجھ میں آنے والی بات ہے لیکن جو تما م عالمین کے لئے رحمت ہیں یعنی حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ ان کی ولادت پاک کے مہینے میں بہانے بہانے سے رونا تو شیطان کی پیروی ہی ہوسکتا ہے
10 محرم کو دو باتیں ہوئیں
1-موسی کی قوم کو فرعون سے نجات ملی جس پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی موسی کی اتباع میں روزہ رکھ کر خوشی منائی
2-حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت پر کچھ لوگ پیٹیے تھے (شہادت پر رونے بارے بھی آخر پر لکھا ہے)

یعنی 10 محرم کو دونوں کام کرنے والے تھے اسی طرح 12 ربیع الاول کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فوتگی پر تو سب کا اتفاق ہے جس پرصحابہ انتہائی عمزدہ تھے (جن کو آپ نعوذ باللہ منافق سمجھتے ہیں اسلئے انکے رونے کو شیطان سے ملا رہے ہیں) البتہ پیدائش پر اگر اتفاق ہوتا اور صحابہ ہر سال خوش ہوتے تو پھر آج پیدائش کے دن کے تعین میں اختلاف ہی نہ ہوتا پیدائش میں اختلاف ہی بتا رہا ہے کہ صحابہ نے ایسا نہیں کیا

پس اگر فرض کریں کہ دونوں واقعوں پر دونوں کام ہوئے تھے تو پھر کیا دونوں گروہوں میں سے ایک ٹھیک تھا اپنا دعوی اور دلیل تو پہلے دیکھ لیتے

شہید پر غم کی وضاحت
ہم نے آج تک ہر شہید کے بارے ورثا کے بارے یہی دیکھا ہے کہ اگر انہیں شہادت کا یقین ہو تو وہ خوشی مناتے ہیں آپ مرزائی فوجی کو دیکھ لیں جو پاکستان میں شہید ہوا تھا تو مرزائی فوجی کے والدین نے بھی ٹی وی پر خوشی کا اظہار کیا تھا میرا سوال ہے کہ کسی فوجی کی شہادت پر ٹی وی پر رونے والے کو لوگ اچھا سمجھیں گے یا خوش ہونے والے کو اچھا سمجھیں گے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
بہرام صاحب دوسروں کو نصیحت کر رہے ہیں آپ نے خود موضوع کے بارے کوئی ایک اہل حدیث عالم کی کوئی بات کوٹ کی ہے جس نے میلاد النبی پر آہ و بکا کیا ہو
بہت خوب ۔ دھاگے کا موضوع یہی ہے اور اسی پر بات ہونی چاہیے ۔
میں حیران تھا کہ بہرام صاحب کو کیسے فرصت ملی کہ اپنے پسندیدہ موضوعات سے ہٹیں لیکن محترم بھائی عبدہ صاحب نے خوب وضاحت فرمادی کہ
یعنی 10 محرم کو دونوں کام کرنے والے تھے اسی طرح 12 ربیع الاول کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فوتگی پر تو سب کا اتفاق ہے جس پرصحابہ انتہائی عمزدہ تھے (جن کو آپ نعوذ باللہ منافق سمجھتے ہیں اسلئے انکے رونے کو شیطان سے ملا رہے ہیں)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ایک طرف تو نجد سے اٹھنے والے فتنے میں مبتلاء لوگ میلاد النبیٖﷺ پر خوشی منانے پر ناراض ہوتے ہیں لیکن دوسری طرف ہندؤں کے بھگوان کے جنم دن پر خوشی کا اظہار کرنے کے لئے ہندؤں ان کے جلسوں میں شرکت کرتے ہیں اور اپنی تقریر میں ہندؤں کے بھگوان کے ایسی تعریف بیان کرتے ہیں جو خود ہندؤں کو بھی معلوم نہیں
اسحاق بھٹی صاحب اپنی کتاب " قاضی سلیمان منصور پوری " میں کرشن بھگوان کی جنم اشٹمی ( یعنی ہندؤں کے بھگوان کرشن کے جنم دن کے موقع پر) تقریر کے عنوان سے رقم طراز ہیں کہ
"ایک مرتبہ ریاست پٹیالہ میں کرشن جی مہاراج کی جنم اشٹمی پر ہندؤں نے جلسہ کیا۔ قاضی صاحب کو بھی شرکت و تقریر کی دعوت دی۔ قاضی صاحب نے اس جلسے میں جو تقریر کی' ہندو اس سے بہت متاثر ہوئے' وہ حیران تھے کہ اس موضوع سے متعلق اتنی معلومات انہیں کہاں سے حاصل ہوئیں' وہ تقریر اس دور کے ہندؤں کے کئی رسائل و جرائد میں شائع ہوئی۔ بہت سے تعلیم یافتہ ہندو پوچھتے تھے کہ قاضی صاحب نے یہ نادر معلومات کہاں سے حاصل کیں"
( قاضی محمد سلیمان منصور پوری ص 120' مطبوعہ مکتبۃ السلفیہ شیش محل روڈ لاہور)


#mce_temp_url#
قارئین غور فرمائیں کہ یہ وہی نجدی فتنے میں مبتلاء لوگ ہیں جو نبی کریمﷺ کی پیدائش کے دن خوشی' جلسے اور جلوس پر مسلمانوں پر بدعت اورشرک کے فتوے لگادیتے ہیں' لیکن جب اپنے شیطان کے دوستوں یعنی ہندؤں کی باری آئی تو یہ کفر اور شرک کے سارے فتوے سب ایک طرف رہ گئے اور ہندؤں کے کرشن بھگوان کا جنم دن منانا اور ان کے جلسے میں شریک ہونا اور ہندؤں کے بھگوان کرشن کی ایسی تعریف بیان کرنا کہ جیسے سن کر خود ہندؤں کو بھی حیرت ہوئی، یہ سب جائز ہوگیا
لا حول ولا قوة إلا بالله العلي العظيم
کافر کون ہیں؟
کفار کی اسلام دشمنی
مسلمانوں سے کفار کی دشمنی کا سبب
کافروں کی دنیاوی شان و شوکت قرآن مجید کی روشنی میں
مسلمانوں اور کافروں میں دوستی ناممکن ہے
کفار سے دوستی کی ممانعت
کفار سے دوستی کی سزا
کفار سے دوستی کی دنیا میں سزا
کفار سے دوستی کی آخرت میں سزا
بے ضرر کفار سے حسن سلوک کا حکم

کئی مرتبہ وضاحت کی جا چکی ہے کہ اہلحدیث کے نزدیک کتاب و سنت حجت ہے، کسی عالم کا قول یا عمل کوئی حجت نہیں، لیکن مقصد صرف اختلاف کرنا ہو اور تعصب کی اندھی پٹی آنکھوں پر پڑی ہو تو کیا کیا جا سکتا ہے؟

اگر تم میں تھوڑی سے بھی غیرت ہے تو ان دو سوالوں کے جواب دو:
عیسائیوں کے ساتھ مل کر کرسمس کا کیک بریلوی مولوی طاہر القادری نے کاٹا یا اہلحدیثوں نے؟
کینیڈا کے مسلمانوں کے لیے سود کو حلال بریلوی مولوی طاہر القادری نے کہا یا اہلحدیثوں نے؟
 
Top