محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
اے اندھیرے دیکھ لے منہ تیرا کالا ہو گیا
ماں نے آنکھیں کھول دیں گھر میں اجالا ہو گیا
اس طرح میرے گناہوں کو وہ دھو دیتی ہے
ماں بہت غصے میں ہو تو رو دیتی ہے
بلندیوں کا بڑے سے بڑا نشان چھوا
اٹھایا گود میں ماں نے تب آسمان چھوا
کسی کو گھر ملا حصہ میں یا کوئی دکاں آئی
میں گھر میں سب سے چھوٹا تھا میرے حصے میں ماں آئی
بلندی دیر تک کس شخص کے حصہ میں رہتی ہے
بہت اونچی عمارت ہر گھڑی خطرے میں رہتی ہے
بہت جی چاہتا ہے قید جہاں سے ہم نکل جائیں
تمہاری یاد بھی لیکن اسی ملبے میں رہتی ہے
یہ ایسا قرض ہے جو میں ادا کر ہی نہیں سکتا
میں جب تک گھر نہ لوٹوں میری ماں سجدے میں رہتی ہے
عمر بھر خالی یونہی ہم نے مکان رہنے دیا
تم گئے تو دوسرے کو کل یہاں رہنے دیا
میں نے کل شب چاہتوں کی سب کتابیں پھاڑ دیں
صرف ایک کاغذ پر لکھا شبدماں رہنے دیا
ماں نے آنکھیں کھول دیں گھر میں اجالا ہو گیا
اس طرح میرے گناہوں کو وہ دھو دیتی ہے
ماں بہت غصے میں ہو تو رو دیتی ہے
بلندیوں کا بڑے سے بڑا نشان چھوا
اٹھایا گود میں ماں نے تب آسمان چھوا
کسی کو گھر ملا حصہ میں یا کوئی دکاں آئی
میں گھر میں سب سے چھوٹا تھا میرے حصے میں ماں آئی
بلندی دیر تک کس شخص کے حصہ میں رہتی ہے
بہت اونچی عمارت ہر گھڑی خطرے میں رہتی ہے
بہت جی چاہتا ہے قید جہاں سے ہم نکل جائیں
تمہاری یاد بھی لیکن اسی ملبے میں رہتی ہے
یہ ایسا قرض ہے جو میں ادا کر ہی نہیں سکتا
میں جب تک گھر نہ لوٹوں میری ماں سجدے میں رہتی ہے
عمر بھر خالی یونہی ہم نے مکان رہنے دیا
تم گئے تو دوسرے کو کل یہاں رہنے دیا
میں نے کل شب چاہتوں کی سب کتابیں پھاڑ دیں
صرف ایک کاغذ پر لکھا شبدماں رہنے دیا