• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میں قرآن کریم میں کہاں ہوں ؟

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
میں قرآن کریم میں کہاں ہوں ؟

حافظ محمد بن نصرالمروزي رحمہ اللہ نے
جزء قيام الليل میں احنف بن قيس رحمہ اللہ کا واقعہ نقل کیا ہے
جو کہ تابعين میں سے ہیں
ایک دن ان کے سامنے یہ آیت پڑھی گئی :

لَقَدْ أَنزَلْنَا إِلَيْكُمْ كِتَابًا فِيهِ ذِكْرُكُمْ أَفَلَا تَعْقِلُونَ (سورة الانبياء 10)
(لوگو)! ہم نے تمہاری طرف ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں تمہارا ہی ذکر ہے۔ کیا تم سمجھتے نہیں ۔

کہنے لگے ذرا قرآن کریم تو لاؤ میں اس ميں اپنا تذکرہ تلاش کروں، اور ديکھوں کہ ميں کن لوگوں کے ساتھ ہوں ،
انہوں نے قرآن کریم کھولا، کچھ لوگوں کے پاس سے ان کا گزر ہوا،
جن کي تعريف يہ کي گئی تھي:

كَانُوا قَلِيلًا مِّنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ O وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ O وَفِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ ِ (الذاريات-17،18،19)

ترجمہ) ”وه رات کو بہت کم سویا کرتے تھے (17) اور وقت سحر استغفار کیا کرتے تھے (18) اور ان کے مال میں مانگنے والوں کا اور سوال سے بچنے والوں کا حق تھا (19)“

کچھ اور لوگ نظر آئے جن کا حال يہ تھا:

تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ (السجدہ 16)

ترجمہ) ”اان کی کروٹیں اپنے بستروں سے الگ رہتی ہیں اپنے رب کو خوف اور امید کے ساتھ پکارتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں دے رکھا ہے وه خرچ کرتے ہیں (16)“

کچھ اور لوگ نظر آئے جن کی تعریف اس انداز میں کی گئی تھی:

وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَقِيَامًا (الفرقان 64)

ترجمہ) ”اور جو اپنے رب کے سامنے سجدے اور قیام کرتے ہوئے راتیں گزار دیتے ہیں (64)“

اور کچھ لوگ نظر آئے جن کا تذکرہ اِن الفاظ ميں ہے:

الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّاء وَالضَّرَّاء وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ وَاللّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ (آل عمران 134)

ترجمہ) ”جو لوگ آسانی میں سختی کے موقع پر بھی اللہ کے راستے میں خرچ کرتے ہیں، غصہ پینے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں، اللہ تعالیٰ ان نیک کاروں سے محبت کرتا ہے (134)“

اور کچھ لوگ ملے جن کي حالت يہ تھي:

وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ (الحشر 9)

ترجمہ) ”اور دوسروں کو اپنے اوپر ترجیح دیتے ہیں گو خود کو کتنی ہی سخت حاجت ہو (بات یہ ہے) کہ جو بھی اپنے نفس کے بخل سے بچایا گیا وہی کامیاب (اور بامراد) ہے (9)“

وہ يہاں پہنچ کر رک گئے اور کہا اے اللہ ميں اپنے حال سے واقف ہوں،
ميں تو ان لوگوں ميں سے نہیں ہوں!

پھر انہوں نے تلاش کیا، اب ان کو کچھ لوگ نظر آئے، جن کا حال يہ تھا:

إِنَّهُمْ كَانُوا إِذَا قِيلَ لَهُمْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يَسْتَكْبِرُونَ O وَيَقُولُونَ أَئِنَّا لَتَارِكُوا آلِهَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجْنُونٍ (سورہ الصافات 35،36)

ترجمہ) ”ہ وه (لوگ) ہیں کہ جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں تو یہ سرکشی کرتے تھے (35) اور کہتے تھے کہ کیا ہم اپنے معبودوں کو ایک دیوانے شاعر کی بات پر چھوڑ دیں؟ (36) ''

پھر اُن لوگوں کا سامنا ہوا جن کي حالت يہ تھي:

وَإِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَحْدَهُ اشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَإِذَا ذُكِرَ الَّذِينَ مِن دُونِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ (الزمر 45)


ترجمہ) ”جب اللہ اکیلے کا ذکر کیا جائے تو ان لوگوں کے دل نفرت کرنے لگتے ہیں جو آخرت کایقین نہیں رکھتے اور جب اس کے سوا (اور کا) ذکر کیا جائے تو ان کے دل کھل کر خوش ہو جاتے ہیں (45) “

کچھ اور لوگوں کے پاس سے گزر ہوا جن سے جب پوچھا گيا:

مَا سَلَكَكُمْ فِي سَقَرَ O قَالُوا لَمْ نَكُ مِنَ الْمُصَلِّينَ O وَلَمْ نَكُ نُطْعِمُ الْمِسْكِينَ O وَكُنَّا نَخُوضُ مَعَ الْخَائِضِينَ O وَكُنَّا نُكَذِّبُ بِيَوْمِ الدِّينِ O حَتَّى أَتَانَا الْيَقِينُ (المدثر 47-42)

ترجمہ) ”تمہیں دوزخ میں کس چیز نے ڈاﻻ (42) وه جواب دیں گے کہ ہم نمازی نہ تھے (43) نہ مسکینوں کو کھانا کھلاتے تھے (44) اور ہم بحﺚ کرنے والے (انکاریوں) کا ساتھ دے کر بحﺚ مباحثہ میں مشغول رہا کرتے تھے (45) اور روز جزا کو جھٹلاتے تھے (46) یہاں تک کہ ہمیں موت آگئی (47)“

يہاں بھي پہنچ کر وہ ٹھہرگئے اور کہا، اے اللہ! ان لوگوں سے تيري پناہ! ميں ان لوگوں سے بري ہوں

اب وہ قرآن کریم کے صفحات کوا ُلٹ رہے تھے، اور اپنا تذکرہ تلاش کر رہے تھے، يہاں تک کہ اس آيت پر جا ٹھہرے :

وَآخَرُونَ اعْتَرَفُواْ بِذُنُوبِهِمْ خَلَطُواْ عَمَلاً صَالِحًا وَآخَرَ سَيِّئًا عَسَى اللّهُ أَن يَتُوبَ عَلَيْهِمْ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ (التوبہ 102)

ترجمہ) ”اور کچھ اور لوگ ہیں جو اپنی خطا کے اقراری ہیں جنہوں نے ملے جلے عمل کیے تھے، کچھ بھلے اور کچھ برے۔ اللہ سے امید ہے کہ ان کی توبہ قبول فرمائے۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ بڑی مغفرت واﻻ بڑی رحمت واﻻ ہے “

یہ پڑھ کر بے ساختہ پکار اٹھے کہ میں ان لوگوں میں سے ہوں ۔

 
Top