• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میں کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ ۔۔!!

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
حنیفوں کو نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی حدیث سنا کر کیوں اتنی الرجی ہوتی ہے کیوں سنت سے اتنا چڑھتے ہیں اور کیوں نماز میں سورہ فاتحہ پڑنے سے روکتے ہیں اور کیوں اونچا آمیں کہنے سے لوگوں کو روکتے ہیں پھر میں نے سورہ فاتحہ کے ترجمے کو غور سے پڑا تو سمجھ آگئی کہ عبداللہ وہ اپنی جگہ صحیح ہیں اگر وہ امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑیں تو اللہ کی تعریف کرنی پڑے گی اور اِن کے پاس اتنا وقت نہیں کیونکہ یہ اپنے بزرگوں کی تعریفوں میں سارا وقت گزاردیتے ہیں فاتحہ پڑیں گے تو وعدہ کرنا پڑے گا کہ اللہ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں اور انہوں نے مسجد سے نکل کر اپنے بزرگوں کو مدد کیلئے پکارنا ہوتا ہے تو ایسے وعدہ ٹوٹ جائے گا اور اگر اللہ سے سیدھی راہ مانگے گے تو پھر امام کی تقلید چھوڈنی پڑے گی اور جب امام کے پیچھے فاتحہ پڑی ہی نہیں تو اونچی آواز میں آمین کہنے کا کیا فائدہ کیونکہ جب کچھ مانگا ہی نہیں تو قبولیت کیسی؟
اللہ تعالی ہدایت نصیب فرمائے​
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
مقتدی کے لئے قرات خلف الامام نہ کرنے کا حکم
احادیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں ۔
حدیث نمبر 1 : عن ابی موسی ؓ الا شعری قال (فی حدیث) قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاذاکبر الامام فکبر وا واذا قرافانصتوا۔ مسلم ج1 ص 174 ۔
ترجمہ :حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ فرماتے ہیں کہ نبی علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا جب امام تکبیر کہے تم بھی تکبر کہو جب امام قرات کرے تم خاموش رہو۔
حدیث نمبر 2 :عن ابی موسیٰ الاشعریؓ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا قرا الامام فانصتوا واذا قال غیر المغضوب علیہم ولا الضالین فقولوا آمین ۔ مسند ابی عوانہ ج 2 ص 133 مکہ المکرمہ ۔
ترجمہ :حضرت ابو موسی اشعریؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب امام قرات کرے تو تم خاموش رہو اور جب امام غیر المغضوب علیہم ولا الضالینکہے تو تم آمین کہو۔
حدیث نمبر 3 : عن ابی ہریرہؓ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انما جعل الامام لیو تم بہ فاذا اکبر فکبر وا واذا قراءفانصتوا الخ۔ نسائی ج1 ص146 قدیمی کتب خانہ ۔
ترجمہ :حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا امام اس لئے مقرر کیا جاتا ہے کہ اس کی اقتداءکی جائے سو جب امام تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو جب امام قرات کرے تو تم خاموش رہو۔
حضرت شیخ عبد القادر جیلانی ؒ کا قول
وکذلک ان کان مامو ما ینصت الی قراة الامام ویفھمھا۔ غنیہ الطالبین مترجم ص 592
ترجمہ :ایسے ہی اگر نماز پڑھنے والا مقتدی ہے تو اس کو امام کی قرات کے لئے خاموش رہنا چاہئے اور قرات کو سمجھنے کی کوشش کرے
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
مقتدی کے لئے قرات خلف الامام نہ کرنے کا حکم
احادیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں ۔
حدیث نمبر 1 : عن ابی موسی ؓ الا شعری قال (فی حدیث) قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاذاکبر الامام فکبر وا واذا قرافانصتوا۔ مسلم ج1 ص 174 ۔
ترجمہ :حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ فرماتے ہیں کہ نبی علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا جب امام تکبیر کہے تم بھی تکبر کہو جب امام قرات کرے تم خاموش رہو۔
حدیث نمبر 2 :عن ابی موسیٰ الاشعریؓ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا قرا الامام فانصتوا واذا قال غیر المغضوب علیہم ولا الضالین فقولوا آمین ۔ مسند ابی عوانہ ج 2 ص 133 مکہ المکرمہ ۔
ترجمہ :حضرت ابو موسی اشعریؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب امام قرات کرے تو تم خاموش رہو اور جب امام غیر المغضوب علیہم ولا الضالینکہے تو تم آمین کہو۔
حدیث نمبر 3 : عن ابی ہریرہؓ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انما جعل الامام لیو تم بہ فاذا اکبر فکبر وا واذا قراءفانصتوا الخ۔ نسائی ج1 ص146 قدیمی کتب خانہ ۔
ترجمہ :حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا امام اس لئے مقرر کیا جاتا ہے کہ اس کی اقتداءکی جائے سو جب امام تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو جب امام قرات کرے تو تم خاموش رہو۔
حضرت شیخ عبد القادر جیلانی ؒ کا قول
وکذلک ان کان مامو ما ینصت الی قراة الامام ویفھمھا۔ غنیہ الطالبین مترجم ص 592
ترجمہ :ایسے ہی اگر نماز پڑھنے والا مقتدی ہے تو اس کو امام کی قرات کے لئے خاموش رہنا چاہئے اور قرات کو سمجھنے کی کوشش کرے
محترم یوسف صاحب میں آپ سے آپ کی اس عبارت ’’ مقتدی کےلیے قراءت خلف الامام نہ کرنے کا حکم ‘‘ اور پھر اس ضمن میں جو آپ نے دلائل پیش کیے ایک بات پوچھ سکتا ہوں کہ قراءت خلف الامام میں آپ کونسی قراءت کی ممانعت لے رہے ہیں ؟ مطلق قراءت یا خاص قراءت ۔۔۔ کیونکہ قراءت میں آپ لوگ جو زبان سے نیت کرتے ہیں وہ بھی شامل ہے۔ اسی طرح اللہ اکبر بھی قراءت میں آجاتا ہے۔۔ آپ یہاں بتا دیں کہ جب امام قراءت کر رہا تو مقتدی کےلیے ہر طرح کی ہی قراءت کی ممانعت ہے؟ یا پھر زبان سےنیت کے ساتھ اللہ اکبر کہہ سکتا ہے؟
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
محترم یوسف صاحب میں آپ سے آپ کی اس عبارت ’’ مقتدی کےلیے قراءت خلف الامام نہ کرنے کا حکم ‘‘ اور پھر اس ضمن میں جو آپ نے دلائل پیش کیے ایک بات پوچھ سکتا ہوں کہ قراءت خلف الامام میں آپ کونسی قراءت کی ممانعت لے رہے ہیں ؟ مطلق قراءت یا خاص قراءت ۔۔۔ کیونکہ قراءت میں آپ لوگ جو زبان سے نیت کرتے ہیں وہ بھی شامل ہے۔ اسی طرح اللہ اکبر بھی قراءت میں آجاتا ہے۔۔ آپ یہاں بتا دیں کہ جب امام قراءت کر رہا تو مقتدی کےلیے ہر طرح کی ہی قراءت کی ممانعت ہے؟ یا پھر زبان سےنیت کے ساتھ اللہ اکبر کہہ سکتا ہے؟
بھائی صاحب قرات خلف الامام ایک الگ مسئلہ ہے ۔نیٹ پر سیر حاصل بحث موجود ہے ۔یہاں اسکو اس لئے پوسٹ کیا کہ عبد اللہ صاحب اس پوسٹ سے کچھ اور ہی تاثیر دینا چاہ رہے ہیں ۔کوئی مبتدی پڑھے گا تو کچھ اور ہی تاثیر لگا ۔حالانکہ یہ علمی مسئلہ ہے ، دعبدا للہ صاحب نے لطیفہ کے طور پیش کیا ہے۔جوکہ غلط ہے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
حنیفوں کو نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی حدیث سنا کر کیوں اتنی الرجی ہوتی ہے کیوں سنت سے اتنا چڑھتے ہیں اور کیوں نماز میں سورہ فاتحہ پڑنے سے روکتے ہیں اور کیوں اونچا آمیں کہنے سے لوگوں کو روکتے ہیں پھر میں نے سورہ فاتحہ کے ترجمے کو غور سے پڑا تو سمجھ آگئی کہ عبداللہ وہ اپنی جگہ صحیح ہیں اگر وہ امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑیں تو اللہ کی تعریف کرنی پڑے گی اور اِن کے پاس اتنا وقت نہیں کیونکہ یہ اپنے بزرگوں کی تعریفوں میں سارا وقت گزاردیتے ہیں فاتحہ پڑیں گے تو وعدہ کرنا پڑے گا کہ اللہ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں اور انہوں نے مسجد سے نکل کر اپنے بزرگوں کو مدد کیلئے پکارنا ہوتا ہے تو ایسے وعدہ ٹوٹ جائے گا اور اگر اللہ سے سیدھی راہ مانگے گے تو پھر امام کی تقلید چھوڈنی پڑے گی اور جب امام کے پیچھے فاتحہ پڑی ہی نہیں تو اونچی آواز میں آمین کہنے کا کیا فائدہ کیونکہ جب کچھ مانگا ہی نہیں تو قبولیت کیسی؟​
اللہ تعالی ہدایت نصیب فرمائے​
ہم کسی کے دل کی نیت کو تو نہیں جانتے، دل کی نیت اللہ بہتر جانتا ہے۔

البتہ میں یہ ضرور کہوں گا کہ نماز میں سورۃ فاتحہ کا نہ پڑھنا بہت زیادہ خیرو بھلائی سے محروم رہنا ہے۔

اور

اس مسئلے میں علمی اختلاف موجود ہے، قراءت کے وقت خاموشی اختیار کرنے کا حکم بھی ہے، اور سورۃ فاتحہ کے بغیر نماز کے ناقص ہونے کی دلیل بھی۔ ان دونوں طرف کے دلائل کو مدنظر رکھ کر اور ان سے صحیح استدلال کرتے ہوئے حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ نے یوں تطبیق دی ہے:
"یا تو امام سورۃ فاتحہ پڑھنے کے بعد اتنا وقفہ کرے کہ مقتدی سورۃ فاتحہ پڑھ لے یا پھر امام آرام سے سورۃ فاتحہ پڑھے تاکہ مقتدی بھی اس کے ساتھ پڑھ لیں، سورۃ فاتحہ کے علاوہ دیگر قراءت میں مقتدی خاموشی اختیار کرے، البتہ سورۃ فاتحہ لازمی پڑھے"

یہ بات ضرور ہے کہ سورۃ فاتحہ لازمی پڑھنی ہے، جس نے سورۃ فاتحہ نہ پڑھی سمجھ لیں کہ اس کا نماز ناقص ہے۔ کوئی فائدہ نہیں۔ واللہ اعلم
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
بھائی صاحب قرات خلف الامام ایک الگ مسئلہ ہے ۔نیٹ پر سیر حاصل بحث موجود ہے ۔یہاں اسکو اس لئے پوسٹ کیا کہ عبد اللہ صاحب اس پوسٹ سے کچھ اور ہی تاثیر دینا چاہ رہے ہیں ۔کوئی مبتدی پڑھے گا تو کچھ اور ہی تاثیر لگا ۔حالانکہ یہ علمی مسئلہ ہے ، دعبدا للہ صاحب نے لطیفہ کے طور پیش کیا ہے۔جوکہ غلط ہے
عبداللہ صاحب کیا تاثیر دینا چاہ رہے تھے، وہ آپ شاید بہتر سمجھ گئے ہیں۔ پر مجھے نہیں معلوم ہوسکا کہ وہ کیا تاثیر دینا چاہتے ہیں؟۔ پر جواب میں آپ کی پیش کردہ عبارت پر ہی میں نے سوال کیا ہے۔ باقی مجھے بھی معلوم ہے کہ قراءت خلف الامام مسئلہ پر نیٹ پر سیر حاصل بحثیں موجود ہیں۔ میں نے یہاں صرف اس لیے پوسٹ کی اور سوال کیا کیونکہ آپ مطلق قراءت کا لفظ لکھ رہے تھے۔ اور قراءت میں نیت باندھنا اور مقتدی کےلیے امام کے پیچھے اللہ اکبر کہنا بھی آتا ہے۔ تو اگر آپ کی مراد یہ ہے کہ حنفی مقتدی امام کے پیچھے نہ تو نیت باندھ سکتا ہے اور نہ اللہ اکبر کہہ سکتا ہے۔ تو آپ لکھ دیں۔ اور اگر آپ کی مراد صرف فاتحہ نہ پڑھناہے تو بھی بتا دیں۔شکریہ
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
عبداللہ صاحب کیا تاثیر دینا چاہ رہے تھے، وہ آپ شاید بہتر سمجھ گئے ہیں۔ پر مجھے نہیں معلوم ہوسکا کہ وہ کیا تاثیر دینا چاہتے ہیں؟۔ پر جواب میں آپ کی پیش کردہ عبارت پر ہی میں نے سوال کیا ہے۔ باقی مجھے بھی معلوم ہے کہ قراءت خلف الامام مسئلہ پر نیٹ پر سیر حاصل بحثیں موجود ہیں۔ میں نے یہاں صرف اس لیے پوسٹ کی اور سوال کیا کیونکہ آپ مطلق قراءت کا لفظ لکھ رہے تھے۔ اور قراءت میں نیت باندھنا اور مقتدی کےلیے امام کے پیچھے اللہ اکبر کہنا بھی آتا ہے۔ تو اگر آپ کی مراد یہ ہے کہ حنفی مقتدی امام کے پیچھے نہ تو نیت باندھ سکتا ہے اور نہ اللہ اکبر کہہ سکتا ہے۔ تو آپ لکھ دیں۔ اور اگر آپ کی مراد صرف فاتحہ نہ پڑھناہے تو بھی بتا دیں۔شکریہ
آپ اس پر بات کرنا چاہتے ہیں تو ایک الگ تھریڈ بنائیں
یہاں عبداللہ بھائی کی سوچ پر بات کریں۔ کیا آپ عبداللہ صاحب کی اس (غلط)سوچ سے متفق ہیں ؟
(غلط اس لئے کہ یہ ایک علمی بحث ہےاس کو علمی انداز میں پیش کرنا چاہئےنہ اپنی سوچ سے)
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
آپ اس پر بات کرنا چاہتے ہیں تو ایک الگ تھریڈ بنائیں
یہاں عبداللہ بھائی کی سوچ پر بات کریں۔ کیا آپ عبداللہ صاحب کی اس (غلط)سوچ سے متفق ہیں ؟
(غلط اس لئے کہ یہ ایک علمی بحث ہےاس کو علمی انداز میں پیش کرنا چاہئےنہ اپنی سوچ سے)
جب علمی باتوں کا رد علمی نہیں لطیفوں اور چٹکلوں سے دیا جاتا ہے۔ تو پھر جواباً ایسی باتیں سامنے آجایا کرتی ہوتی ہیں۔ میرے بھائی یہ کوئی بڑی بات نہیں۔ میں نے تو آپ کی جوابی پوسٹ میں سے صرف ایک سوال پوچھا ہے۔ باقی اگر آپ چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ ہم الگ تھریڈ میں بھی بات کرسکتے ہیں۔
 
Top