• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ناصبیت

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
جناب میں نے آج یہ بات نہیں کہی شروع ہی سے کہتا آ رہا ہوں:

یہ میں نے چار نومبر کو عرض کیا تھا لیکن افسوس آپ کی توجہ حاصل نہ کر پایا!!!اور آپ فرما رہے ہیں کہ میں نے آج یہ بات کہی ہے!!!
  • میں نے کوئی فتویٰ نہیں لگایا بل کہ ایک اہل حدیث عالم کی راے نقل کی ہے اور مجھے اس سے اتفاق ہے بل کہ میرے خیال میں شاید ہی کسی اہل حدیث عالم کو اس سے اختلاف ہو!
  • مجھے لگتا ہے آپ کو میرا عباسی صاحب کو ناصبی کہنا نا گوار کہنا گراں گزرا ہے؛اگر ایسا ہے تو کیوں؟؟
  • اس تھریڈ کے آغاز کنندہ نے بڑی ہوشیاری سے اہل حدیث علما کے ساتھ نصبیوں اور منکرین حدیث کو نتھی کر کے معاملے کو الجھایا ہے جسے غور سے سمجھنے کی ضرورت ہے
  • سو،اصل نکتہ یہ نہیں کہ بدعتی کی بات بہ طور تائید پیش کی جا سکتی ہے یا نہیں؟یہ اہل سنت کے مسلمہ اصولوں کی روشنی میں ہو سکتا ہے اور میں نے کہیں بھی اس سے انکار نہیں کیا۔
  • یہاں محل نزاع یہ ہے کہ بدعتی کی کوئی بات صحیح ہونے سے اس کا سنی ہونا لازم نہیں ہوتا بل کہ وہ بہ دستور بدعتی ہی رہتا ہے
  • پس اگر عباسی صاحب کی کوئی بات صحیح ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ انھیں بدعتی کہنا غلط ہے یا وہ سنی بن گئے ہیں
  • اور حیرت کی بات یہ ہے کہ آپ مجھ پر یہ اعتراض بھی کرتے ہیں کہ میں نے پہلے انھیں ناصبی کہا پھر بدعتی؟؟!!!
  • سچی بات ہے میں اس اعتراض پر بہت دیر تک غور کرتا رہا کہ یہ کیا ہے؟
  • کیا ناصبیت بدعت نہیں ہے؟؟اور کیا ناصبی بدعتی نہیں ہوتا؟؟
  • آپ کی بات سے یوں مترشح ہوتا ہے کہ میں نے کوئی متضاد بات کہہ دی ہو!!
  • اگر آپ اسے تضاد سمجھتے ہیں تو :
ناطقہ سر بگریباں ہے اسے کیا کہیے!
  • اور اس پر مناظرانہ انداز میں فرار کے طعنے!!
  • جناب یہ علمی مکالمہ ہے ؛بہ راہ کرم اسے ذاتی طعن و تشنیع سے آلودہ نہ کیجیے جیسا کہ آپ نے کئی پوسٹوں میں ایسا کیا ہے!جزاکم اللہ خیراً
السلام و علیکم و رحمت الله -

محترم -آپ نے فرمایا ہے کہ "اس تھریڈ کے آغاز کنندہ نے بڑی ہوشیاری سے اہل حدیث علما کے ساتھ ناصبیوں اور منکرین حدیث کو نتھی کر کے معاملے کو الجھایا ہے جسے غور سے سمجھنے کی ضرورت ہے"-

جب کہ اگر آپ میرے مضمون کو غور سے پڑھتے تو آپ کو معلوم ہوتا کہ میں نے "ناصبیت" کی اصطلاح کو صرف تاریخی پس منظر کے طور پر پیش کیا ہے- اور اس دوران ان شخصیات کا نام لکھا ہے جنہوں نے اسلامی تاریخ خوصوصاً واقعہ کربلا سے متعلق ان حقائق کو عوام کے سامنے پیش کیا جن حقائق سے لوگ رافضیت کے زیر اثر ہونے کی بنا پر مکمل طور پر پردے میں تھے - اب اگر ان تاریخی حقائق کو پیش کرنے میں "محمود احمد عباسی صاحب نے بھی اگر کوئی نمایاں کردار ادا کیا ہے تو اس میں آپ اتنے سیخ پا کیوں ہو رہے ہیں ؟؟ میرا مضمون صرف "ناصبیت کے تاریخی پس منظر" سے متعلق ہے - نا کہ محمود احمد عباسی سے متعلق ہے -

پھر بھی اگر آپ اس بات پر مصر ہیں کہ مجھے اپنے مضمون میں عباسی صاحب کا نام نہیں لینا چاہیے تھا تو میں یہی کہوں گا کہ اگر عباسی صاحب بدعتی یا منکر حدیث تھے بھی تو اس کا تعلق تو ان کے عقائد سے ہے- تاریخ سے نہیں- جو تاریخی حقائق انہوں نے اپنی کتب پیش میں کیے اور جس طرح کے مونہہ توڑ جوابات انہوں نے رافضیت زدہ علماء کے خلاف پیش کیے کم از کم اس پر ان کو ناصبی کہنا "ان کی ذات کے حوالے سے زیادتی ہو گی-

اہل بیت کے مقابل اگر بنو امیہ خاندان کی وکالت کرنا آپ کے نزدیک "ناصبیت" ہے تو یہ آپ کا ہی ظرف ہے- لیکن آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ بنو امیہ خاندان کی اس طرح کی وکالت جیسے محمود احمد عباسی نے کی ہے- اس طرح تو بہت سے اہل حدیث علماء جن میں صلاح الدین یوسف ، زبیرعلی زئی ، اور فیض عالم صدیقی سر فہرست ہیں انہوں نے بھی کی ہے- تو پھر آخر یہ سب آپ کی "ناصبیت " کی لسٹ میں شامل کیوں نہیں ہیں- صرف "عباسی صاحب" ہی کیوں؟؟

میرا آپ کو یہی مشوره ہے کہ پہلے آپ "ناصبیت" کے تاریخی پس منظر کو سامنے رکھ کر پھر کسی پر فتویٰ سازی کریں تو زیادہ بہتر ہو گا -

@محمد فیض الابرار صاحب کے اس مضمون کے لنک کا مطالعہ بھی آپ کے لئے مفید رہے گا-

http://forum.mohaddis.com/threads/مشہور-اصطلاح-ناصبی-تعریف-اور-تاریخی-پس-منظر.30305/
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
السلام و علیکم و رحمت الله -

محترم -آپ نے فرمایا ہے کہ "اس تھریڈ کے آغاز کنندہ نے بڑی ہوشیاری سے اہل حدیث علما کے ساتھ ناصبیوں اور منکرین حدیث کو نتھی کر کے معاملے کو الجھایا ہے جسے غور سے سمجھنے کی ضرورت ہے"-

جب کہ اگر آپ میرے مضمون کو غور سے پڑھتے تو آپ کو معلوم ہوتا کہ میں نے "ناصبیت" کی اصطلاح کو صرف تاریخی پس منظر کے طور پر پیش کیا ہے- اور اس دوران ان شخصیات کا نام لکھا ہے جنہوں نے اسلامی تاریخ خوصوصاً واقعہ کربلا سے متعلق ان حقائق کو عوام کے سامنے پیش کیا جن حقائق سے لوگ رافضیت کے زیر اثر ہونے کی بنا پر مکمل طور پر پردے میں تھے - اب اگر ان تاریخی حقائق کو پیش کرنے میں "محمود احمد عباسی صاحب نے بھی اگر کوئی نمایاں کردار ادا کیا ہے تو اس میں آپ اتنے سیخ پا کیوں ہو رہے ہیں ؟؟ میرا مضمون صرف "ناصبیت کے تاریخی پس منظر" سے متعلق ہے - نا کہ محمود احمد عباسی سے متعلق ہے -

پھر بھی اگر آپ اس بات پر مصر ہیں کہ مجھے اپنے مضمون میں عباسی صاحب کا نام نہیں لینا چاہیے تھا تو میں یہی کہوں گا کہ اگر عباسی صاحب بدعتی یا منکر حدیث تھے بھی تو اس کا تعلق تو ان کے عقائد سے ہے- تاریخ سے نہیں- جو تاریخی حقائق انہوں نے اپنی کتب پیش میں کیے اور جس طرح کے مونہہ توڑ جوابات انہوں نے رافضیت زدہ علماء کے خلاف پیش کیے کم از کم اس پر ان کو ناصبی کہنا "ان کی ذات کے حوالے سے زیادتی ہو گی-

اہل بیت کے مقابل اگر بنو امیہ خاندان کی وکالت کرنا آپ کے نزدیک "ناصبیت" ہے تو یہ آپ کا ہی ظرف ہے- لیکن آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ بنو امیہ خاندان کی اس طرح کی وکالت جیسے محمود احمد عباسی نے کی ہے- اس طرح تو بہت سے اہل حدیث علماء جن میں صلاح الدین یوسف ، زبیرعلی زئی ، اور فیض عالم صدیقی سر فہرست ہیں انہوں نے بھی کی ہے- تو پھر آخر یہ سب آپ کی "ناصبیت " کی لسٹ میں شامل کیوں نہیں ہیں- صرف "عباسی صاحب" ہی کیوں؟؟

میرا آپ کو یہی مشوره ہے کہ پہلے آپ "ناصبیت" کے تاریخی پس منظر کو سامنے رکھ کر پھر کسی پر فتویٰ سازی کریں تو زیادہ بہتر ہو گا -

@محمد فیض الابرار صاحب کے اس مضمون کے لنک کا مطالعہ بھی آپ کے لئے مفید رہے گا-

http://forum.mohaddis.com/threads/مشہور-اصطلاح-ناصبی-تعریف-اور-تاریخی-پس-منظر.30305/
میری گزارش یہ ہے کہ اہل حدیث علما ناصبیت سے بری ہیں ؛گو،ان میں سے بعض سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن عباسی صاحب بہ ہر حال ناصبی تھے اگرچہ ان کی بعض باتیں درست ہو سکتی ہیں۔
اب دیکھیے آپ حبیب الرحمان کاندھلوی کی تائید کرتے ہیں اور انھیں بڑا عالم باور کراتے ہیں لیکن اہل حدیث علما انھیں منکر حدیث گردانتے ہیں!!کیا آپ کو یہ فرق سمجھ میں نہیں آتا!!
اگر آپ یہ کہیں کہ کاندھلوی کی ساری باتیں غلط نہیں ہیں تو اس طرح تو غلام احمد قادیانی اور غلام احمد پرویز کی بھی ساری باتیں غلط نہیں ہیں؛تو کیا آپ علماے اہل حدیث اور انھیں ایک ہی صف میں لا کھڑا کریں گے؟؟
آپ کے رجحانات صریحاً منکرین حدیث اور ناصبیوں سے ملتے ہیں؛ہاں ،اگر آپ افراد کا نام نہ لیتے بل کہ محض مسائل کا ذکر کرتے تو میں بھی عباسی صاحب کو زیر بحث نہ لاتا
مثلاً آپ بتلائیں کہ یہ یہ نکات ہیں جن کی وجہ سے کسی پر ناصبیت کی تہمت لگتی ہے تو پھر دیکھا جائے گا کہ واقعی وہ ناصبی خیالات ہیں یا نہیں!
امید ہے میری باتوں پر غور فرمائیں گے۔
بنو امیہ ہوں یا بنو ہاشم ہمیں کسی کی بھی بے جا وکالت نہیں کرنا چاہیے؛جس کی جو بات درست ہے اسے درست اور جو غلط ہے اسے غلط کہنا چاہیے
ویسے آپ نے میری کس بات سے یہ نتیجہ نکالا ہے کہ میں بنی امیہ کی وکالت کو ناصبیت کہتا ہوں؟؟اگر آپ میں عدل و انصاف کی کوئی رمق موجود ہے تو ان الفاظ کی نشان دہی کریں ورنہ اس بہتان یا بد گمانی سے رجوع فرما لیں!میری نظر میں خاندانوں کے بجاے اسلام و ایمان سے وابستگی اہمیت رکھتی ہے؛یہ آپ کی اپنی ذہنیت تو ہو سکتی ہے کہ شخصیات کو خاندان کے تناظر میں دیکھ کر جدل و مناظرے کا بازار گرم کریں ؛میں اس سے بری ہوں؛والسلام
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
پھر بھی اگر آپ اس بات پر مصر ہیں کہ مجھے اپنے مضمون میں عباسی صاحب کا نام نہیں لینا چاہیے تھا تو میں یہی کہوں گا کہ اگر عباسی صاحب بدعتی یا منکر حدیث تھے بھی تو اس کا تعلق تو ان کے عقائد سے ہے- تاریخ سے نہیں- جو تاریخی حقائق انہوں نے اپنی کتب پیش میں کیے اور جس طرح کے مونہہ توڑ جوابات انہوں نے رافضیت زدہ علماء کے خلاف پیش کیے کم از کم اس پر ان کو ناصبی کہنا "ان کی ذات کے حوالے سے زیادتی ہو گی-
بہت خوب
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اہل بیت کے مقابل اگر بنو امیہ خاندان کی وکالت کرنا آپ کے نزدیک "ناصبیت" ہے تو یہ آپ کا ہی ظرف ہے- لیکن آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ بنو امیہ خاندان کی اس طرح کی وکالت جیسے محمود احمد عباسی نے کی ہے- اس طرح تو بہت سے اہل حدیث علماء جن میں صلاح الدین یوسف ، زبیرعلی زئی ، اور فیض عالم صدیقی سر فہرست ہیں انہوں نے بھی کی ہے- تو پھر آخر یہ سب آپ کی "ناصبیت " کی لسٹ میں شامل کیوں نہیں ہیں- صرف "عباسی صاحب" ہی کیوں؟؟
عباسی صاحب اور فیض عالم صدیقی صاحب دونوں پر ناصبیت کے فتوی لگ چکے ہیں اور صرف صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ رہ گئے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
مثلاً آپ بتلائیں کہ یہ یہ نکات ہیں جن کی وجہ سے کسی پر ناصبیت کی تہمت لگتی ہے تو پھر دیکھا جائے گا کہ واقعی وہ ناصبی خیالات ہیں یا نہیں!
طاہر بھائی یہی گذارش ہم آپ سے کریں کہ علامہ محمود عباسی صاحب کے کن کن نکات سے آپکو یہ لگتا ہے کہ ان میں "ناصبیت" کے جراثیم تھے؟ اگر ممکن ہو تو تھوڑی یہاں آپ ہی کچھ ارشاد فرمائیے، تاکہ شائد ہماری (یا معزز برادر آپکی) یہ غلط فہمیاں دور ہوسکیں

بنو امیہ ہوں یا بنو ہاشم ہمیں کسی کی بھی بے جا وکالت نہیں کرنا چاہیے؛جس کی جو بات درست ہے اسے درست اور جو غلط ہے اسے غلط کہنا چاہیے
درست فرمایا آپ نے محترم۔ بالکل یہی کام علامہ محمود صاحب نے اپنی کتابوں میں بھی کیا ہے۔ آپ ان کی تمام کتابیں شروع سے آخر تک پڑھ لیں، جتنا انہوں نے بنی امیہ، معاویہ رض اور امیر یزید کی وکالت کی ہے، اتنا ہی بلکہ اس سے زیادہ ہی احترام و مناقب بنی ہاشم اور سیدنا علی رض اور انکے اہل بیت اپنی کتب میں پیش کئے ہیں۔ہر ایک کو انکا جائز درجات و دائرہ میں رکھا ہے۔ ایک چھوٹی سی مثال یہاں دیتا ہوں۔ انہوں نے نہ صرف خلفائے بنوامیہ کو امیر المومنین کے معزز لقب اور احترام کے خطابات سے اپنی کتب میں لکھا ہے بلکہ جابجا جب بھی کبھی خلفائے بنی عباس کا تذکرہ کیا ہے، انکو بھی ہمیشہ "امیر المومنین" اور حد درجہ احترام و تعظیم کے خطابات سے انکا ذکر کیا ہے۔ جبکہ خلفائے بنی عباس کا آپکو یقینا پتہ ہوگا کہ وہ بنی ہاشم سے ہی تعلق رکھتے تھے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
  • میں بار بار عرض کر رہا ہوں کہ کسی اہل سنت عالم کا کوئی موقف اگر بہ ظاہر اہل بدعت سے مماثلت رکھتا بھی ہے تو اسے بدعتی نہیں کہا جاتا بل کہ بدعتی وہ شخص ہوتا ہے جس کا منہاج فکر بنیادی طور پر اہل سنت کے طریق کار سے مختلف ہوتا ہے؛مثلاً
  • اہل بدعت کا موقف ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی قبر انور کے نزدیک پڑھا گیا درود و سلام خود سنتے ہیں؛اب یہی موقف بعض اہل حدیث علما کا بھی ہے ؛تو اس سے وہ علما بدعتی نہیں ہوں گے کیوں کہ انھوں نے ایک ضعیف روایت کو صحیح سمجھتے ہوئے یہ مسلک اپنایا اور اس حدیث کے ضعف سے واقف نہ ہو سکے؛اسی لیے اہل سنت کا اصول ہے کہ کسی عالم کا کوئی قول بدعت ہو سکتا ہے لیکن اگر وہ بنیادی اصولوں میں اہل سنت سے موافقت رکھتا ہے تو وہ بدعتی نہیں کہلائے گا۔اس کو امام ابن تیمیہؒ اور بہت سے سلفی علما نے بیان کیا ہے۔
  • اب اس کے بر عکس دیکھیے کہ
  • تصوف کی مخالفت اہل حدیث بھی کرتے ہیں اور غلام احمد صاحب پرویز بھی لیکن اس کے باوجود پرویز بدعتی ہیں ؛اگرچہ وہ ایک صحیح بات کہہ رہے ہیں!
  • تو میرا زور اس نکتے پر ہے کہ آپ مسائل کو زیر بحث لائیں کہ یہ مسئلہ یا رویہ ناصبیت ہے یا نہیں؛شخصیات کو چھوڑ دیں؛ااپ یہ کر رہے ہیں کہ ایک بات آپ کی نظر میں ناصبیت نہیں ہے یا علماے اہل حدیث میں سے وہ کسی کا موقف ہے تو آپ کہتے ہیں یہ بات کرنے والا بدعتی ہو ہی نہیں سکتا!
  • حالاں کہ اس میں دو صورتیں ممکن ہیں :
  • ایک یہ کہ وہ بات واقعتاً ناصبیت کے زمرے میں آتی ہو اور اہل حدیث عالم کو غلطی لگی ہو؛اس صورت میں اہل حدیث عالم کی اجتہادی خطا مانی جائے گی اور غیر اہل سنت کو بہ دستور بدعتی کہا جائے گا
  • دوسری صورت یہ ہے کہ وہ قول ناصبیت میں داخل نہ ہو لیکن اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ اس کے تمام قائلین اہل سنت ہیں کیوں کہ ممکن ہے کہ ایک ناصبی بھی وہی بات کہہ رہا ہو لیکن اپنے دیگر نظریات کی وجہ سے وہ ناصبی ہو؛جیسا کہ تصوف والی مثال سے واضح ہے۔
  • امید ہے میرے نقطۂ نظر کی بہتر تفہیم ہو سکے گی!
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
طاہر بھائی یہی گذارش ہم آپ سے کریں کہ علامہ محمود عباسی صاحب کے کن کن نکات سے آپکو یہ لگتا ہے کہ ان میں "ناصبیت" کے جراثیم تھے؟ اگر ممکن ہو تو تھوڑی یہاں آپ ہی کچھ ارشاد فرمائیے، تاکہ شائد ہماری (یا معزز برادر آپکی) یہ غلط فہمیاں دور ہوسکیں
بالکل میرے پاس محمود احمد عباسی کی ناصبیت کے دلائل موجود ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اس پر ایک مستقل تھریڈ کا آغاز کرنا چاہیے؛موجودہ تھریڈ میں نفس ناصبیت پر بحث ہونی چاہیے؛میں شخصیات پر بحث کو فارغ وقت کے لیے اٹھا رکھتا ہوں؛اور مناسب موقعے پر اس کو بیان کروں گا؛ان شاءاللہ
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
طاہر بھائی یہی گذارش ہم آپ سے کریں کہ علامہ محمود عباسی صاحب کے کن کن نکات سے آپکو یہ لگتا ہے کہ ان میں "ناصبیت" کے جراثیم تھے؟ اگر ممکن ہو تو تھوڑی یہاں آپ ہی کچھ ارشاد فرمائیے، تاکہ شائد ہماری (یا معزز برادر آپکی) یہ غلط فہمیاں دور ہوسکیں


درست فرمایا آپ نے محترم۔ بالکل یہی کام علامہ محمود صاحب نے اپنی کتابوں میں بھی کیا ہے۔ آپ ان کی تمام کتابیں شروع سے آخر تک پڑھ لیں، جتنا انہوں نے بنی امیہ، معاویہ رض اور امیر یزید کی وکالت کی ہے، اتنا ہی بلکہ اس سے زیادہ ہی احترام و مناقب بنی ہاشم اور سیدنا علی رض اور انکے اہل بیت اپنی کتب میں پیش کئے ہیں۔ہر ایک کو انکا جائز درجات و دائرہ میں رکھا ہے۔ ایک چھوٹی سی مثال یہاں دیتا ہوں۔ انہوں نے نہ صرف خلفائے بنوامیہ کو امیر المومنین کے معزز لقب اور احترام کے خطابات سے اپنی کتب میں لکھا ہے بلکہ جابجا جب بھی کبھی خلفائے بنی عباس کا تذکرہ کیا ہے، انکو بھی ہمیشہ "امیر المومنین" اور حد درجہ احترام و تعظیم کے خطابات سے انکا ذکر کیا ہے۔ جبکہ خلفائے بنی عباس کا آپکو یقینا پتہ ہوگا کہ وہ بنی ہاشم سے ہی تعلق رکھتے تھے۔
یہی میں @طاہر اسلام صاحب کو سمجھانا چاہ رہا ہوں جو آپ کہہ رہے ہیں - مجھے لگتا ہے انہوں نے عباسی صاحب کی کتب کا بغور مطالعہ نہیں کیا - صرف چند ایک علماء کی طرف سے ان پر "ناصبیت" کا لیبل لگانے پر طاہر صاحب ان علماء کے موقف کو حرف آخر سمجھے بیٹھے ہیں - الله ہم سب کو اپنی ہدایت سے نوازے (آمین)
 
Top