• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نامحرموں کا بال دیکھنا..

شمولیت
اپریل 25، 2016
پیغامات
45
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
36
السلام علیکم ..
کسی نے میرے ساتھ ایک حدیث شیر کی تھی جس کا مفہوم اس طرح سے ہے کہ..
عورت کے بال جب نامحرم دیکھتے ہیں تو ایک ایک بال پر شیاطین چمٹ جاتے ہیں..
کیا ایسی کوئی حدیث ہے؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
السلام علیکم ..
کسی نے میرے ساتھ ایک حدیث شیر کی تھی جس کا مفہوم اس طرح سے ہے کہ..
عورت کے بال جب نامحرم دیکھتے ہیں تو ایک ایک بال پر شیاطین چمٹ جاتے ہیں..
کیا ایسی کوئی حدیث ہے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ کی پوچھی گئی روایت بلفظہ نہ مل سکی ۔۔
تاہم اس ضمن میں درج ذیل معلومات پیش ہیں :
عورت کے لیے حرام ہے کہ وہ اپنے بال غیر محرموں کے سامنے کھلے چھوڑے کیونکہ غیر محر م سے عورت کا پردہ کرنا فرض ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ
(یٰۤاَ یُّھَا النَّبِیُّ قُلْ لِاَزْوَاجِکَ وَبَنٰتِکَ َونِسَآءِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِھِنَّ طذٰلِکَ اَدْنٰیۤ اَنْ یُّعْرَفْنَ فَلَا یُؤْذَیْنَ ط وَکَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا)
اے نبی!اپنی بیویوں ، اپنی بیٹیوں اور مومنوں کی عورتوں سے کہہ دیجیے کہ وہ اپنی چادروں کے پلو اپنے اوپر لٹکا لیا کریں ۔اس طرح زیادہ توقع ہے کہ وہ پہچان لی جائیں اور انھیں ستایا نہ جائے اور اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا ،رحم کرنے والا ہے ۔ (الاحزاب:٥٩)
اما م ابن سیرین ؒنے( یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِھِنَّ)کی تفسیر کے متعلق صحابہ کرام کے شاگرد جلیل القدر تابعی عبیدہ السلمانیؒ سے سوال کیا تو انھوں نے اپنا چہر ہ اور سر ڈھانپ لیا اور اپنی بائیں آنکھ ظاہر کی ۔ (تفسیر ابن جریر ٢٢/٣٣وسندہ صحیح،من طریق ابن عون عن محمد بن سیرین بہ )

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «المَرْأَةُ عَوْرَةٌ، فَإِذَا خَرَجَتْ اسْتَشْرَفَهَا الشَّيْطَانُ»
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت (سراپا) پردہ ہے، جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کو تاکتا ہے“ ۱؎۔
تحفۃ الاحوذی میں ہے :
(فَإِذَا خَرَجَتِ اسْتَشْرَفَهَا الشَّيْطَانُ) أَيْ زَيَّنَهَا فِي نَظَرِ الرِّجَالِ وَقِيلَ أَيْ نَظَرَ إِلَيْهَا لِيُغْوِيَهَا وَيُغْوِيَ بِهَا ‘‘
یعنی عورت جب گھر سے باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کو دوسرے مردوں کی نظر میں مزین کرکے دکھاتا ہے ،
یا معنی یہ کہ خود شیطان کی نظر کا ہدف ہوتی ہے ،
تخریج دارالدعوہ: تفرد المؤلف بہذا الشق بہذا السند، وأخرج أبوداود الصلاة (۵۴/۵۷۰) بہذا السند الشق الأول، لہذا الحدیث فقط ’’ صلاة المرأة في بیتہا…الخ (تحفة الأشراف : ۹۵۲۹)
قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (3109) ، الإرواء (273) ، التعليق على ابن خزيمة (1685)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1173
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے
قالَ عَبْدُ اللَّهِ: " احْبِسُوا النِّسَاءَ فِي الْبُيُوتِ، فَإِنَّ النِّسَاءَ عَوْرَةٌ، وَإِنَّ الْمَرْأَةَ إِذَا خَرَجَتْ مِنْ بَيْتِهَا اسْتَشْرَفَهَا الشَّيْطَانُ، وَقَالَ لَهَا: إِنَّكِ لَا تَمُرِّينَ بِأَحَدٍ إِلَّا أُعْجِبَ بِكِ "
اپنی عورتوں کو گھروں میں پابند رکھو ،کیونکہ عورت کا پورا وجود چھپانے کی چیز ہے ،اور عورت جب گھر سے نکلتی ہے تو شیطان کا ہدف ہوتی ہے
اور جہاں جہاں سے گزرتی شیطان اسے لوگوں کی توجہ کا شکار کرتا ہے،
 
Top