ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
نا گفتہ بہ
ہر سینہ چمن میں ناسور ہیںتو کیوں ہیں
یارب! یہ تیرے بندے مجبور ہیں تو کیوں ہیں
شاید صبا کی نکہت صرصر میںگھل چکی ہے
یہ غنچہ ہائے عصمت بے نور ہیں تو کیوں ہیں
خون شفق کی ضو ہے محلوں کے حاشیے پر
پیک قضا کی زد میں جمہور ہیں تو کیوں ہیں
تعزیر چاٹتی ہے خون رگ خطابت
اقبال کی نوائیں مقہور ہیں تو کیوں ہیں
ذروں کے دل کی دھڑکن اب تیز ہو چلی ہے
لیکن یہ ماہ و انجم معذور ہیں تو کیوں ہیں
بطحا کی وادیوں سے آواز آ رہی ہے
اسلام کے رجز خواں رنجور ہیں تو کیوں ہیں
سرکار کی روش پر احباب پوچھتے ہیں
احرار کی سنانیں مستور ہیں تو کیوں ہیں
شورش کاشمیری
ہر سینہ چمن میں ناسور ہیںتو کیوں ہیں
یارب! یہ تیرے بندے مجبور ہیں تو کیوں ہیں
شاید صبا کی نکہت صرصر میںگھل چکی ہے
یہ غنچہ ہائے عصمت بے نور ہیں تو کیوں ہیں
خون شفق کی ضو ہے محلوں کے حاشیے پر
پیک قضا کی زد میں جمہور ہیں تو کیوں ہیں
تعزیر چاٹتی ہے خون رگ خطابت
اقبال کی نوائیں مقہور ہیں تو کیوں ہیں
ذروں کے دل کی دھڑکن اب تیز ہو چلی ہے
لیکن یہ ماہ و انجم معذور ہیں تو کیوں ہیں
بطحا کی وادیوں سے آواز آ رہی ہے
اسلام کے رجز خواں رنجور ہیں تو کیوں ہیں
سرکار کی روش پر احباب پوچھتے ہیں
احرار کی سنانیں مستور ہیں تو کیوں ہیں
شورش کاشمیری