• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبیﷺ کا جنت میں حضرت مریم، حضرت آسیہ اور حضرت کلثم (موسیٰ کی بہن) سے نکاح کے متعلق حدیث کی تحقیق

saeedimranx2

رکن
شمولیت
مارچ 07، 2017
پیغامات
176
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
71
یہ حدیث ضعیف ہے
حدیث: حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے نبیﷺ کو فرماتے سنا: اللہ عزوجل نے مجھے خبر دی ہے کہ جنت میں میرا نکاح مریم بنت عمرانؑ، موسیٰ ؑ کی بہن کلثم اور فرعون کی عورت (آسیہؑ) سے ہو گا۔(بحوالہ: معجم الکبیر للطبرانی جلد 8صفحہ 309 رقم 806مصنف ابو القاسم طبرانی طبعہ مکتبہ ابن تیمیہ قاہرہ)
اس حدیث کو ہیثمی نے (مجمع الزوائد جلد 9 صفحہ 256 رقم 15246 طبعہ دارلکتب العلمیہ لبنا ن ) میں ضعیف کہا ہے۔
سند: حدثنامحمد بن نوح بن حرب العسکری ثنااخالد بن یوسف السمتی قال ثنا عبدالنور بن عبداللہ قال ثنا یونس بن شعیب عن ابی امامہ قال سمعت رسول اللہﷺ لعائشہ۔۔۔۔
تحقیق:

v محمد بن نوح بن حرب العسکری(321ھ) : شیخِ طبرانی، ثقہ مامون، مقبول (البانی)، دارقطنی نے کہا ثقہ مامون ہے (سلسلہ احادیثِ ضعیفہ ج10ص65)
v خالد بن یوسف السمتی:اپنے والد کے علاوہ روایتوں میں معتبر ہے(لسان المیزان ج3ص350رقم2918)، ابن حبان نےکہا کہ ثقہ ہےذھبی نے ضعیف کہا ہے (المغنی فی الضعفاء ج 1 ص314) ابن عدی نے کہا کہ اس میں ضعف ہے (الکامل ابن عدی ج3 ص481)ہیثمی نے مجمع الزاوائد میں کہا کہ ضعیف ہے۔
v عبدالنور بن عبداللہ :اگرچہ ابن حبان نے ان کا ذکر اپنی ثقات میں کیا ہے مگر ابن حجر نے لسان المیزان میں لکھا ہے کہ شاید وہ اس کی موضوع روایات سے واقف نہیں تھےاور یہ کذاب تھاعقیلی نے کہا کہ یہ رفض میں غلو کرتا تھا ، یہ حدیث پر قائم نہیں تھا اور اس سے اکثر منکرات ہی روایت ہیں(لسان المیزان ج5 ص 285)۔
v یونس بن شعیب : بخاری نے کہا کہ منکر الحدیث ہے۔ ابن عدی نے اپنی الکامل میں مذکورہ حدیث بیان کی ہے اور کہا ہے کہ بخاری نے اسی حدیث کی وجہ سے اسے منکر الحدیث کہا ہے۔عُقیلی نے کہا کہ یہ مجہول ہے اور دولابی نے بھی اپنی ضعفاء میں اس کا ذکر کیا ہے (لسان المیزان ج8 ص572)۔
تحکیم: یہ حدیث سخت ضعیف ہے۔ کیونکہ اس میں تین راوی جمہور کے نزدیک ضعیف ہیں۔
(نوٹ: معجم الکبیر طبرانی میں یہ حدیث مزید دو اسناد کے ساتھ بھی موجود ہے۔ہیثمی نے مجمع الزوائد میں ان کو بھی ضعیف کہا ہے۔ انشاء اللہ ان کا تفصیلی جائزہ بھی جلد پیش کیا جائے گا)۔
تحقیق:محمد سعید عمران
رابطہ: saeedimranx2@gmail.com
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
452
پوائنٹ
209
یہ حدیث ضعیف ہے
حدیث: حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے نبیﷺ کو فرماتے سنا: اللہ عزوجل نے مجھے خبر دی ہے کہ جنت میں میرا نکاح مریم بنت عمرانؑ، موسیٰ ؑ کی بہن کلثم اور فرعون کی عورت (آسیہؑ) سے ہو گا۔(بحوالہ: معجم الکبیر للطبرانی جلد 8صفحہ 309 رقم 806مصنف ابو القاسم طبرانی طبعہ مکتبہ ابن تیمیہ قاہرہ)
اس حدیث کو ہیثمی نے (مجمع الزوائد جلد 9 صفحہ 256 رقم 15246 طبعہ دارلکتب العلمیہ لبنا ن ) میں ضعیف کہا ہے۔
سند: حدثنامحمد بن نوح بن حرب العسکری ثنااخالد بن یوسف السمتی قال ثنا عبدالنور بن عبداللہ قال ثنا یونس بن شعیب عن ابی امامہ قال سمعت رسول اللہﷺ لعائشہ۔۔۔۔
تحقیق:

v محمد بن نوح بن حرب العسکری(321ھ) : شیخِ طبرانی، ثقہ مامون، مقبول (البانی)، دارقطنی نے کہا ثقہ مامون ہے (سلسلہ احادیثِ ضعیفہ ج10ص65)
v خالد بن یوسف السمتی:اپنے والد کے علاوہ روایتوں میں معتبر ہے(لسان المیزان ج3ص350رقم2918)، ابن حبان نےکہا کہ ثقہ ہےذھبی نے ضعیف کہا ہے (المغنی فی الضعفاء ج 1 ص314) ابن عدی نے کہا کہ اس میں ضعف ہے (الکامل ابن عدی ج3 ص481)ہیثمی نے مجمع الزاوائد میں کہا کہ ضعیف ہے۔
v عبدالنور بن عبداللہ :اگرچہ ابن حبان نے ان کا ذکر اپنی ثقات میں کیا ہے مگر ابن حجر نے لسان المیزان میں لکھا ہے کہ شاید وہ اس کی موضوع روایات سے واقف نہیں تھےاور یہ کذاب تھاعقیلی نے کہا کہ یہ رفض میں غلو کرتا تھا ، یہ حدیث پر قائم نہیں تھا اور اس سے اکثر منکرات ہی روایت ہیں(لسان المیزان ج5 ص 285)۔
v یونس بن شعیب : بخاری نے کہا کہ منکر الحدیث ہے۔ ابن عدی نے اپنی الکامل میں مذکورہ حدیث بیان کی ہے اور کہا ہے کہ بخاری نے اسی حدیث کی وجہ سے اسے منکر الحدیث کہا ہے۔عُقیلی نے کہا کہ یہ مجہول ہے اور دولابی نے بھی اپنی ضعفاء میں اس کا ذکر کیا ہے (لسان المیزان ج8 ص572)۔
تحکیم: یہ حدیث سخت ضعیف ہے۔ کیونکہ اس میں تین راوی جمہور کے نزدیک ضعیف ہیں۔
(نوٹ: معجم الکبیر طبرانی میں یہ حدیث مزید دو اسناد کے ساتھ بھی موجود ہے۔ہیثمی نے مجمع الزوائد میں ان کو بھی ضعیف کہا ہے۔ انشاء اللہ ان کا تفصیلی جائزہ بھی جلد پیش کیا جائے گا)۔
تحقیق:محمد سعید عمران
رابطہ: saeedimranx2@gmail.com
اس لنک پر جائیں۔
 
Top