• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی کا نام آنے پر صلی اللہ علیہ وسلم کہنے کی دلیل

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
452
پوائنٹ
209
سوال : جب نبی ﷺ نے درود ابراہیمی کی تعلیم دی تو آج ہم جب نبی ﷺ کا نام لیتے ہیں تو صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں ، کیا یہ بھی درود ہے ؟ اگر ہاں تو اس کی کیا دلیل ہے ؟ اور عہد نبوت میں نبی ﷺ کا نام آنے پر صحابہ کرام کون سا درود پڑھتے تھے ؟
سائل : عبدالحمید بٹ ،سری نگر

جواب : بلاشبہ نبی ﷺ کے لئے افضل واکمل درود ،درود ابراہیمی ہے ۔
ابن ابی لیلہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھ سے کعب بن عجرہ نے ملاقات کی اور کہا کیا میں تمہیں ہدیہ نہ کروں : رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس آئے تو ہم نے کہا کہ سلام کیسے کریں ہمیں معلوم ہوگیا مگر آپ پر درود کیسے بھیجیں گے؟ تو آپ ﷺ نے فرماہا: تم کہو:
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ(بخاري:3119 و مسلم :614)

اس درود کے علاوہ بھی بعض درود کے صیغے وارد ہیں ، ان میں یہ سب سے افضل واکمل ہے ۔ جہاں تک سوال "صلی اللہ علیہ وسلم " کے متعلق ہے تو یہ بھی دلیل سے ثابت ہے ۔ اللہ کا فرمان ہے :
إِنَّ اللَّهَ وَمَلٰئِكَتَهُ يُصَلّونَ عَلَى النَّبِىِّ ۚ يٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا صَلّوا عَلَيهِ وَسَلِّموا تَسليمًا (الاحزاب: 56)
ترجمہ: بے شک میں (اللہ) اور میرے فرشتے درود اور سلام نبی پر بھیجتے ہیں۔اے ایمان والوں تم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پہ درود وسلام بھیجو۔

اس آیت میں اللہ نے نبی پر صلاۃ وسلام دونوں بھیجنے کا حکم دیاہے اور صلی اللہ علیہ وسلم میں صلاۃ وسلام دونوں جمع ہیں۔ صحابہ کرام نبی ﷺ کا اسم مبارک آنے پر صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے جو سیکڑوں احادیث سے ثابت ہے ۔ بطور مثال چند احادیث دیکھیں۔
عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :
وعظَنا رسولُ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليْهِ وسلَّمَ يومًا بعدَ صلاةِ الغداةِ موعِظةً بليغةً ذرِفَت منْها العيونُ ووجِلَت منْها القلوبُ (صحيح الترمذي:2676)
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن ہمیں نمازفجرکے بعد ایک موثر نصیحت فرمائی جس سے لوگوں کی آنکھیں آنسوؤں سے بھیگ گئیں اور دل لرزگئے۔
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
خَطَبَنا رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّم يومًا فقرأ ص، فلما مَرَّ بالسجدةِ، نزل فسجد، وسَجَدْنا (صحيح ابن خزيمة للالباني: 1795)
ترجمہ: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں وعظ فرمایا اورسورہ ص کی تلاوت کی ،جب آپ سجدہ پر پہنچے تو آپ نیچےاترے اور سجدہ کیا اور ہم لوگوں نے بھی سجدہ کیا۔
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:
صلَّى بنا النبيُّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم ؟صلاةً، ثم رَقِيَ المِنبرَ، فقال في الصلاةِ وفي الركوعِ : إني لأَراكم من ورائي كما أراكم .(صحيح البخاري:419)
ترجمہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک مرتبہ نماز پڑھائی، پھر آپ منبر پر چڑھے، پھر نماز کے باب میں اور رکوع کے باب میں فرمایا میں تمہیں پیچھے سے بھی اسی طرح دیکھتا رہتا ہوں جیسے اب سامنے سے دیکھ رہا ہوں۔

ان کے علاوہ سیکڑوں احادیث میں ہے قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یعنی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،جن سے بالکل واضح ہے کہ صحابہ کرام نبی ﷺ کا نام آنے پر صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے ۔
واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمد سلفی
 
Top