• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات !!!

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحَى إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ فَمَن كَانَ يَرْجُو لِقَاءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلاً صَالِحًا وَلاَ يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَدًا
( سورة الكهف : 18 ، آیت : 110 )

اردو ترجمہ : مولانا جوناگڑھی
آپ کہہ دیجئے کہ میں تو تم جیسا ہی ایک انسان ہوں، (ہاں) میری جانب وحی کی جاتی ہے کہ سب کا معبود صرف ایک ہی معبود ہے ، تو جسے بھی اپنے پروردگار سے ملنے کی آرزو ہو اسے چاہئے کہ نیک اعمال کرے اور اپنے پروردگار کی عبادت میں کسی کو بھی شریک نہ کرے۔
آیت کی تفسیر : ابن کثیر رحمة اللہ
روى الطبراني من طريق هشام بن عمار عن إسماعيل بن عياش, عن عمرو بن قيس الكوفي أنه سمع معاوية بن أبي سفيان قال: هذه آخر آية أنزلت, يقول تعالى لرسوله محمد صلوات الله وسلامه عليه {قل} لهؤلاء المشركين المكذبين برسالتك إليهم {إنما أنا بشر مثلكم} فمن زعم أني كاذب فليأت بمثل ما جئت به, فإني لا أعلم الغيب فيما أخبرتكم به من الماضي عما سألتم من قصة أصحاب الكهف وخبر ذي القرنين مما هو مطابق في نفس الأمر, ولولا ما أطلعني الله عليه, وإنما أخبركم {أنما إلهكم} الذي أدعوكم إلى عبادته {إله واحد} لا شريك له {فمن كان يرجو لقاء ربه} أي ثوابه وجزاءه الصالح {فليعمل عملاً صالحاً} أي ما كان موافقاً لشرع الله {ولا يشرك بعبادة ربه أحداً} وهو الذي يراد به وجه الله وحده لا شريك له, وهذان ركنا العمل المتقبل, لا)بد أن يكون خالصاً لله صواباً على شريعة رسول الله صلى الله عليه وسلم.
اردو ترجمہ : مولانا جوناگڑھی
۔۔۔۔۔۔۔۔ حکم ہوتا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) لوگوں سے فرمائیں کہ میں تم جیسا ہی ایک انسان ہوں ، تم بھی انسان ہو اگر مجھے جھوٹا جانتے ہو تو لاؤ اس قرآن جیسا ایک قرآن تم بھی بنا کر پیش کر دو۔ دیکھو میں کوئی غیب داں تو نہیں ، تم نے مجھ سے ذوالقرنین کا واقعہ دریافت کیا ، اصحاب کہف کا قصہ پوچھا تو میں نے ان کے صحیح واقعات تمہارے سامنے بیان کر دئے جو نفس الامر کے مطابق ہیں ۔ اگر میرے پاس اللہ کی وحی نہ آتی تو میں ان گزشتہ واقعات کو جس طرح وہ ہوئے ہیں ، تمہارے سامنے کس طرح بیان کر سکتا؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عام انسانوں کی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی وفات ہوئی ہے

جیسا کہ ذیل کی حدیثِ بخاری کی شہادت ہے :

صحيح البخاري ، كتاب فضائل الصحابة ، باب:6 ، حديث:3712
فحمد الله ابو بكر واثنى عليه وقال الا من كان يعبد محمدا صلى الله عليه وسلم فان محمدا قد مات، ومن كان يعبد الله فان الله حى لا يموت‏.‏ وقال ‏{‏انك ميت وانهم ميتون‏}‏ وقال ‏{‏وما محمد الا رسول قد خلت من قبله الرسل افان مات او قتل انقلبتم على اعقابكم ومن ينقلب على عقبيه فلن يضر الله شيئا وسيجزي الله الشاكرين‏}‏ قال فنشج الناس يبكون ـ

۔۔۔۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : لوگو ! دیکھو اگر کوئی محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کو پوجتا تھا تو اسے معلوم ہونا چاہئے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو چکی ہے اور جو شخص اللہ کی پوجا کرتا تھا تو اللہ ہمیشہ زندہ ہے اسے موت کبھی نہیں آئے گی۔
(پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ نے سورہ الزمر کی یہ آیت پڑھی) : اے پیغمبر ! تو بھی مرنے والا ہے اور وہ بھی مریں گے۔
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ : محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) صرف ایک رسول ہیں۔ اس سے پہلے بھی بہت سے رسول گزر چکے ہیں۔ پس کیا اگر وہ وفات پا جائیں یا انہیں شہید کر دیا جائے تو تم اسلام سے پھر جاؤ گے اور جو شخص اپنی ایڑیوں کے بل پھر جائے تو وہ اللہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا اور اللہ عنقریب شکر گزار بندوں کو بدلہ دینے والا ہے۔ (آل عمرٰن : 144)
راوی نے بیان کیا کہ یہ سن کر لوگ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔
باذوق آف لائن ہے یہ اقتباس دیں
 
Top