• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی ﷺ کے ساتھ خاص خطاب کے عموم کے حکم کا بیان:

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
نبی ﷺ کے ساتھ خاص خطاب کے عموم کے حکم کا بیان:

نبی کریمﷺ کے ساتھ خاص خطاب میں جو حکم ہوتا ہے وہ امت کو بھی شامل ہوتا ہے۔ ہاں اگر کوئی دلیل مل جائے تو پھر وہ نبی کریمﷺ کےساتھ ہی خاص ہوگا۔

زیر بحث قاعدے کے دلائل میں سے ایک دلیل اللہ تبارک وتعالیٰ کا یہ فرمان ذیشان ہے: ” ﴿ فَلَمَّا قَضَى زَيدٌ مِّنْهَا وَطَرًا زَوَّجْنَاكَهَا لِكَي لا يكُونَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ حَرَجٌ فِي أَزْوَاجِ أَدْعِيائِهِمْ إذَا قَضَوْا مِنْهُنَّ وَطَرًا ﴾ [الأحزاب:37] “ تو جب زید (رضی اللہ عنہ ) اس (زینب رضی اللہ عنہا) سےاپنی حاجت پوری کرلی تو ہم نے آپﷺ سے اس کا نکاح کردیا تاکہ مؤمنوں پر ان کے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کےبارے میں کوئی حرج نہ ہو، جب ان کے منہ بولے بیٹے اپنی ضرورت کو پورا کرلیں۔

اور اللہ تعالیٰ کا اپنے نفس کو ہبہ کرنے والی عورتوں کے متعلق فرمان: ” ﴿ خَالِصَةً لَّكَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ﴾ [الأحزاب:50] “ یہ حکم صرف آپ ﷺ کےلیے ہے ، مؤمنوں کے لیے نہیں ہے۔

تو اگر نبیﷺ کے ساتھ خطاب کا حکم صرف آپﷺ کے ساتھ ہی خاص ہوتا تو پہلی آیت میں حکم کی وجہ بیان کرنا درست نہیں تھااور دوسری آیت میں تخصیص بیان کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
لنک
 
Top