• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نزول عیسیٰ کے قائلین سے چند سوالات

رانا ابوبکر

رکن نگران سیکشن
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 24، 2011
پیغامات
2,075
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمیں ایک نئی جماعت کی طرف سے جس کا نام: " الْمُسْلِمِیْن "ایک پمفلٹ ملا ہے ، جس کے اوپر نزول عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں چند سوال کیے گئے ہیں۔ ہم یہ آپ کی طرف بھیج رہے ہیں۔ آپ ہمیں ان کے جواب عنایت فرمائیے،تاکہ دلی سکون حاصل ہو۔
[h=1]نزولِ عیسیٰ علیہ السلام کے قائلین سے چند سوالات[/h] 1۔عیسیٰ علیہ السلام کا دوبارہ نزول نبی و رسول کی حیثیت سے ہوگا یا امتی کی حیثیت سے؟
2۔اگر عیسیٰ علیہ السلام ایک امتی کی حیثیت سے تشریف لائیں گے تو کیا کسی امتی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سارے اہل کتاب اور غیر مسلموں سے کہے کہ مجھ پر ایمان لاؤ؟ 3۔قرآنِ حکیم میں جہاں ساری انسانیت اور اہل کتاب کو دعوتِ اسلام دی گئی ہے کیاوہاں یہ بات ان سے کہی گئی ہے کہ تم ایک امتی (عیسیٰ علیہ السلام) پر بھی ایمان لانا؟ 4۔ کیا قرآن و حدیث میں یہ لکھا ہوا ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام کا نزول بطور امتی ہوگا؟ % عیسیٰ علیہ السلام کو دوبارہ نزول کے وقت ’’ نبی ‘‘ کی بجائے ’’ امتی ‘‘ ماننے سے ان کی نبوت کا انکار تو لازم نہیں آئے گا؟ (کیونکہ بزبان عیسیٰ علیہ السلام قرآنِ حکیم میں سورۂ مریم آیت نمبر: ۳۰ میں ہے وَجَعَلَنِیْ نَبِیًّا اور اس (اللہ ) نے مجھے نبی بنایا ہے۔‘‘ 5۔ اگر عیسیٰ علیہ السلام نبی اور رسول کی حیثیت سے آئیں گے تو اس وقت آخری نبی عیسیٰ علیہ السلام ہوں گے یا محمدصلی اللہ علیہ وسلم؟ کیا محمد ﷺ کی بعثت کے بعد بھی کس نبی یا رسول کی ضرورت ہے؟ 6۔ اگر تمام انبیاء علیہم السلام کے آخر میں آنے والی ہستی عیسیٰ علیہ السلام کو مانا جائے تو محمدﷺ کے اس فرمان کا: «فَإِنِّیْ آخِرُ الْأَنْبِیَاء لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ» ’’میں تمام نبیوں کے آخر پر ہوں اور میرے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں ہوگا۔‘‘ کا کیا معنی و مفہوم ہوگا؟ 7۔عیسیٰ علیہ السلام کا آسمانوں پر اٹھایا جانا اور وہاں صدیوں رہنا اور پھر زمین پر نزول فرمانا اللہ کی نعمتوں میں سے ہے یا نہیں؟ ( اگر نعمتوں میں سے ہے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن عیسیٰ علیہ السلام کو اپنی نعمتیں یاد کرائے گا۔ ان نعمتوں میں عیسیٰ علیہ السلام کا آسمانوں پر اٹھایا جانا، پھر زمین پر نزول فرمانے کا کوئی ذکر نہیں ہے، اس کی کیا وجہ ہے؟ ) کیا (نعوذ باللہ) اللہ تعالیٰ اتنی بڑی نعمت کا ذکر کرنا بھول گئے ہیں یا آسمانوں پر اٹھایا جانے کا واقعہ ہی رونما نہیں ہوا ہے؟ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ: محمدﷺخاتم النبیین ہیں، جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کے ذریعے تمام انبیاء علیہم السلام کے سلسلے کو ختم اور بند کردیا ہے۔ اب عیسیٰ علیہ السلام کا نزول بطور امتی یا نبی نہیں ہوگا۔ آپa سے پہلے تمام انبیاء علیہم السلام وفات پاچکے ہیں، جن میں عیسیٰ علیہ السلام بھی شامل ہیں۔ نزول مسیح علیہ السلام کا عقیدہ ہر لحاظ سے عیسائیوں کا عقیدہ ہے جو منظم سازش سے مسلمانوں میں پھیلایا گیا ہے۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
وہ لوگ جو نزول عیسیٰ کے قائل ہیں یہ قرآن مجید اور حدیث کے خلاف ہے۔ ۔ ۔ قرآن کی حاکمیت ختم کی گئی ہے اگر ۔ ۔ ۔آیات کے ترجمے غلط حدیثوں کو سامنے رکھ کر کئے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ جس کی وجہ سے نزول عیسیٰ علیہ اسلام کا عقیدہ وجود میں آیا ہے۔ ۔ ۔ یہ عقیدہ عیسیٰوں کا تھا ۔ ۔ جو کہ اب مسلمانوں میں بھی شامل ہو چکا ہے۔ ۔ ۔اگر دوبارہ نزول ہونا ہوتا تو قرآن مجید میں واضح الفاظ ملتے جیسا کہ عیسیٰ علیہ اسلام کی پیدائش سے پہلے اور محمد (ص) کی پیدائش سے پہلے معلوم ہو چکا تھا ۔ ۔ ۔ عیسیٰ علیہ اسلام وفات پا چکے ہیں ۔ ۔ ۔اب صرف قیامت کا انتظار کریں ۔ ۔ شکریہ۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
اور اوپر سوال کئے گئے آج تک کوئی جواب نہیں دے سکا نہ دے سکے گا۔ ۔ ۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میاں جی، اسے آپ ذرا یونیکوڈ میں تحریر فرمائیں، اور ان کا بھی جواب لے لیں!!
ویسے یہ خوب کہی کہ: نوٹ بہت اہم نوٹ جو آج تک کسی کو بھی سمجھ نہیں آیا سنو!۔
بس یہ ہی بات آپ کو اگر سمجھ آجائے تو بڑی بات ہے!!
 
شمولیت
نومبر 17، 2014
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
68
قتیبہ بن سعید لیث ابن شہاب ابن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ عنقریب تم میں ابن مریم اتریں گے وہ منصف حاکم ہوں گے صلیب توڑ دیں گے اور سور کو مار ڈالیں گے اور جزیہ موقوف کر دیں گے اور مال کی اس قدر کثرت ہوگی کہ مکہ میں کوئی لینے والا نہ ہوگا۔

صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 2132
 
شمولیت
نومبر 17، 2014
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
68
۳:…امام بیہقی کی کتاب الاسماء والصفات ص:۴۲۴ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ: “تم کیسے ہوگے جب عیسیٰ بن مریم تم میں آسمان سے نازل ہوں گے اور تم میں شامل ہوکر تمہارے امام ہوں گے۔”
 
شمولیت
نومبر 17، 2014
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
68
ابوداوٴد ص:۵۹۴ اور مسند احمد ج:۲ ص:۴۰۶ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ: “انبیاء کرام باپ شریک بھائی ہیں۔ ان کی مائیں (شریعتیں) الگ الگ ہیں اور دین سب کا ایک ہے، اور مجھے سب سے زیادہ تعلق عیسیٰ بن مریم سے ہے کیونکہ میرے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں ہوا۔ اور بے شک وہ تم میں نازل ہوں گے پس جب ان کو دیکھو تو پہچان لینا، ان کا حلیہ یہ ہے قد میانہ، رنگ سرخ و سفید، دو زرد رنگ کی چادریں زیب بدن ہوں گی، سر سے گویا قطرے ٹپک رہے ہوں گے، خواہ ان کو تری نہ پہنچی ہو، پس لوگوں سے اسلام پر قتال کریں گے، پس صلیب کو توڑ دیں گے، خنزیر کو قتل کریں گے، جزیہ موقوف کردیں گے اور اللہ تعالیٰ ان کے زمانے میں تمام مذاہب کو مٹادیں گے اور مسیح دجال کو ہلاک کردیں گے، پس زمین میں چالیس برس ٹھہریں گے، پھر ان کی وفات ہوگی اور مسلمان ان کا جنازہ پڑھیں گے۔”
 
Top