• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نزول عیسیٰ کے قائلین سے چند سوالات

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
عیسیٰ علیہ السلام وفات پا چکے ہیں قرآن مجید کا فیصلہ ہے۔
قرآن پر جھوٹ نہ بولیں!
قرآن میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں!
زبردستی مفہوم بدلنے سے حقیقت نہیں بدلی جا سکتی۔۔۔۔۔۔
جی جناب! اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ زبردستی، اپنا باطل قرآن کا مفہوم باور نہ کروایا کریں!
جواب ہے تو دیں نہیں تو۔۔۔۔۔آپ کا دین آپ کے ساتھ میرا دین میرے ساتھ۔۔
بلکل جناب! جواب تو آپ کو دیا گیا ہے، اس میں ایک اہم ترین بات یہ رہی ہے کہ آپ اپنی اٹکل کو قرآن کا فیصلہ قرار نہ دیا کریں! اس طرح آپ قرآن پر جھوٹ بولنے کے بھی مرتکب ہوتے ہیں!
میں نے آپ کو واضح دلائل سے سمجھانے کی کوشش کو۔۔۔۔
آپ اپنی اٹکل کو واضح دلائل سمجھتے ہیں، یہی آپ کی گمراہی کی بنیاد ہے!
ثقہ راوی سے غلطی ہو سکتی،بات سننے میں،لکھنے میں،یاد کرنے میں۔ان کو سامنے رکھ کر ترجمہ مت کریں۔۔۔۔شکریہ۔۔
قرآن بھی انہیں ثقہ راویوں کا روایت کردہ ہے، پھر تو آپ اپنے قاعدے کے مطابق قرآن بھی پیش نہ کیا کریں!
یہ ایسی طرح ہے جیسا کہ اکثریت نے سورۃ البقرہ 102 کا غلط ترجمہ کر کے ہاروت و ماروت کو فرشتے کہہ ڈالا۔۔جبکہ وہ شیطان انسانوں میں سے تھے۔۔۔۔غور فکر کریں۔۔۔۔
یہ بات قرآن میں کہاں موجود ہے کہ ہاروت و ماروت انسان تھے؟
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
السلام علیکم!محترم جناب عدیل صاحب۔سب سے بڑی دلیل لاریب کتاب کی پھر سنت نبوی۔۔۔یہ ہے شان اس دین کی۔۔۔
اہمیت ہے اس قرآن مجید کی سب کیونکہ کتابوں کی حاکم کتاب صرف ایک واحد صرف زبان سے اقرار نہیں عمل میں بھی نظر آئے گی۔۔۔ان شائ اللہ۔۔۔۔۔شکریہ۔۔اتنی توجہ دینے کی۔یہ پابندیا ہٹائیں ۔۔۔۔۔پھر ان شائ اللہ بات کرتے ہیں۔
اپنے ہی اصولوں کا گلا گھونٹے ہر تلے ہوئے ہو
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
وہ لوگ جو نزول عیسیٰ کے قائل ہیں یہ قرآن مجید اور حدیث کے خلاف ہے۔ ۔ ۔ قرآن کی حاکمیت ختم کی گئی ہے اگر ۔ ۔ ۔آیات کے ترجمے غلط حدیثوں کو سامنے رکھ کر کئے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ جس کی وجہ سے نزول عیسیٰ علیہ اسلام کا عقیدہ وجود میں آیا ہے۔ ۔ ۔ یہ عقیدہ عیسیٰوں کا تھا ۔ ۔ جو کہ اب مسلمانوں میں بھی شامل ہو چکا ہے۔ ۔ ۔اگر دوبارہ نزول ہونا ہوتا تو قرآن مجید میں واضح الفاظ ملتے جیسا کہ عیسیٰ علیہ اسلام کی پیدائش سے پہلے اور محمد (ص) کی پیدائش سے پہلے معلوم ہو چکا تھا ۔ ۔ ۔ عیسیٰ علیہ اسلام وفات پا چکے ہیں ۔ ۔ ۔اب صرف قیامت کا انتظار کریں ۔ ۔ شکریہ۔
اشارات تو واضح ہیں مگر اپ مانے گے نہیں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
قرآن مجید اللہ کی کتاب ہے!
اور
قرآن مجید نبی کریمﷺ پر نازل ہوا!قرآن مجید پر نبی کریم ﷺ ایمان لائے!
اور
آخری بات قرآن مجید سب سے پہلے اس پر ایمان لانا!
یہ تینوں باتیں آپ کے قول اور دعوے ہیں ،جب تک ان پر دلیل کیا ہے وہ سامنے نہ لائیں ،ان کی کوئی حیثیت نہیں ۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
لِتُبَيِّنَ سے کیا مراد ہے فیضان اکبر

بِالْبَيِّنَاتِ وَالزُّبُرِ وَأَنْزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ﴿44﴾


دلیلوں اور کتابوں کے ساتھ، یہ ذکر (کتاب) ہم نے آپ کی طرف اتارا ہے کہ لوگوں کی جانب جو نازل فرمایا گیا ہے آپ اسے کھول کھول کر بیان کر دیں، شاید کہ وه غور وفکر کریں۔

(16-النحل:44)




وَمَا أَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ إِلَّا لِتُبَيِّنَ لَهُمُ الَّذِي اخْتَلَفُوا فِيهِ وَهُدًى وَرَحْمَةً لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ﴿64﴾


اس کتاب کو ہم نے آپ پر اس لیے اتارا ہے کہ آپ ان کے لیے ہر اس چیز کو واضح کر دیں جس میں وه اختلاف کر رہے ہیں اور یہ ایمان والوں کے لیے رہنمائی اور رحمت ہے۔

(16-النحل:64)
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
لِتُبَيِّنَ سے کیا مراد ہے فیضان اکبر
بِالْبَيِّنَاتِ وَالزُّبُرِ وَأَنْزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ﴿44﴾
دلیلوں اور کتابوں کے ساتھ، یہ ذکر (کتاب) ہم نے آپ کی طرف اتارا ہے کہ لوگوں کی جانب جو نازل فرمایا گیا ہے آپ اسے کھول کھول کر بیان کر دیں، شاید کہ وه غور وفکر کریں۔
(16-النحل:44)
وَمَا أَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ إِلَّا لِتُبَيِّنَ لَهُمُ الَّذِي اخْتَلَفُوا فِيهِ وَهُدًى وَرَحْمَةً لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ﴿64﴾
اس کتاب کو ہم نے آپ پر اس لیے اتارا ہے کہ آپ ان کے لیے ہر اس چیز کو واضح کر دیں جس میں وه اختلاف کر رہے ہیں اور یہ ایمان والوں کے لیے رہنمائی اور رحمت ہے۔
(16-النحل:64)
السلام علیکم!
عدیل سلفی صاحب۔
اس کی وضاحت میں اس طرح دوں گا۔۔۔نوٹ کریں۔۔۔۔
بے شک احادیث مبارکہ ہیں اور نبی کریم ﷺ نے کھول کھول کر بیان کی وضاحت بھی کیں کیا نہوں نے اپنی طرف سے کوئی بات کی پہلے اللہ کا حکم مانا اور اللہ نے بھی تمام جگہ پہلے اللہ پر ایمان لائو پھر رسول پر۔۔۔۔۔یعنی کوئی مسلہ بھی ہو پہلے اللہ کی کتاب قرآن مجید لاریب پر پھر ان احادیث کتاب اگر جواب آپ کو قرآن سے نہ ملے تب۔۔۔۔
صرف اس بات کا جواب دیں کہ ۔
میں سوال کرتا ہوں لاریب کتاب کون سی تمام مسلمان ایک زبان سے یہ اقرر کرتے ہیں صرف اور صرف لاریب کتاب ایک ہے (قرآن مجید) پھر میں سوال کرتا ہوں کے کیا اس کے علاوہ کوئی لاریب کتاب ہے سب ایک زبان کہتے ہیں اقرار کرتے ہیں کوئی نہیں۔۔۔۔

میرا ایمان ہے صحیح بخاری میں درج احادیث بھی نبی کریم ﷺ پر نازل ہوئیں۔۔۔لیکن اس میں شک ہے ،سننے میں غلطی،یاد کرنے میں غلطی،یہاں تک ہے کہ میں نے سنا کہ فلاں بات تھی یا نہیں انہوں نے یہ فلاں بات کہی تھی،یا یہ بھی ہے کہ نہیں فلاں کو یہ بات سننے میں غلطی ہوئی یہ ایسے تھی۔ابھی بھی اس طرح کی روایات درج ہیں۔۔یعنی شک ہے ۔۔۔۔

اگر ایسی کتابیں جن میں شک کی گنجائش ہو ان کو سامنے رکھ کر ترجمہ کرو گے تو قرآن مجید لاریب کتاب کیسے؟صرف ایک سوال صاف جواب دے دیں۔۔۔۔؟
اب میں یہ کہتا ہوں نبی کریم ﷺ پہلے ہر بات اس قرآن مجید سے نکالتے تھے پھر جو بات کرتے تھے اس کا مفہوم،معنی،اور متن اس قرآن مجید کے مطابق ہوتا تھا اس کے خلاف نہیں۔۔۔۔
توفیٰ کا لفظ حقیقی موت کا بھی ہے ۔۔چاہے الموت کا لفظ ہو یا نہ ہو۔۔۔۔۔اگر کوئی روایات میں سے کوئی روایت ایسی ہوتی مثال کے طور پر کہہ رہا ہوں؟کہ نبی کریم ﷺ کو آسمان پر زندہ اٹھایا گیا ۔۔۔تو یہاں قرآن مجید کا مطلب،مفہوم،معنی بھی اس روایت کو دیکھتے کیا جاتا کہ توفیٰ کا مطلب یہ ہے چاہتے باقی تمام جگہ توفیٰ کا معنی ،مفہوم۔ حقیقی موت میں ہو۔۔۔۔۔میں نے دلائل قرآن مجید سے دئے ہیں اور آپ ان روایات کا حاکم بنا کر اس کا مفہوم تبدیل کر رہے ہیں۔۔۔حاکمیت کہاں ہے قرآن مجید کی صرف یہ جواب دے دیں جا مان لیں کہ حاکم کتاب قرآن نہیں۔۔صحیح بخاری اور باقی تمام کتابیں ہیں۔۔۔۔عقل رکھنے والوں کے لئے یہ میسج عام ہے ۔۔شکریہ۔

٭عیسی علیہ السلام کہتے ہیں میں بشارت دیتا ہوں میرے بعد ایک نبی نے آنا ہے جن کا نام احمد ہو گا۔۔۔یہاں مجھے بتائیں کہ بعد سے کیا مراد ہے ؟۔۔۔۔۔
٭نمازے جنازہ میں توفیٰ کا کیا مفہوم ہے ؟
٭ہمیں واپس اللہ کی طرف لوٹ کر ہی جانا ہے سے کیا مراد ہے ؟

اب جب ان روایات کو سامنے رکھ کر ترجمے کرو گے تو یہ بتادیں حاکم کتاب کون سی ہے صرف سادہ سا سوال ہے ۔۔۔اس کا جواب دیں پھر اگے چلتے ہیں۔۔۔میں نے آپ سب کے تمام سوالات کا جواب دیا لیکن صرف میرے سوال کا جواب نہیں دیتے کیوں؟
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
سورۃ النسائ 4 آیت 59۔ پر غور کریں اللہ تعالیٰ نے کیا فرمایا ہے ۔۔۔۔اس دین پر عمل کرنے کا مکمل طریقہ بیان فرمایا ہے ۔۔۔۔۔

سورۃ النسائ 4آیت نمبر 59۔
اللہ کا دیا ہوا قانون۔۔۔۔۔
1)"اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو ، اطاعت کرو اللہ کی"
٭پہلے اللہ کی اطاعت کا حکم ہے ۔ اس کا سب سے بہتریں طریقہ آج کے دور میں قرآن مجید لاریب سے ۔کیونکہ اس وقت ہمارے پاس لاریب کتاب اور کوئی نہیں ہے پھر بھی اگر جواب نہیں ملتا پھر۔
2)"اور اطاعت کرو رسول ﷺ کی"
٭دوسرا سٹیپ یا دوسری سٹیج ہے احادیث کی طرف رجوع کرو۔
3)"اور اُن لوگوں کی جو تم میں سے صاحبِ امر ہوں۔"

٭تیسرا سٹیپ یا سٹیج اگر قرآن سے جواب نہیں ملتا اگر احادیث سے جواب نہیں ملتا تب ان علمائ کے پاس جائو۔۔۔لیکن اُن کے پا س جو اللہ تعالیٰ کو اپنا رب مانتے ہیں ،اپنی حاجت روای خالص اللہ تعالیٰ سے کرتے ہیں۔کفر و شرک سے پاک

ایمان لازم ہے ۔

یہ تین سٹیپ ہیں۔۔پھر فرمایا

"پھر اگر تمہارے درمیان کسی معاملہ میں تنازع ہو جائے تو اسے اللہ اور رسول ﷺ کی طرف پھیر دواگر تم واقعی اللہ اور روزِ آخر پر ایمان رکھتے ہو۔"

"یہی ایک صحیح طریق ِ کار ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی بہتر ہے۔"


نوٹ۔

اب ایک روایت میں ہے کہ نبی کریم ﷺ کا خون کسی نے پی لیا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا میرے خون پر جہنم حرام ہے ۔۔اب میرا یہ سوال ہے یہاں نبی کریم ﷺ کا نام لے کر یہ کہا جا رہا ہے ۔؟ جبکہ سورۃ المائدہ میں ہے خون

حرام ہے ؟

بتائیں کیا کریں اب۔۔۔؟ اگریہ روایت، معلق،مرسل،معصل،منقطع،مدلس،مرسل خفی،معلول یا معلل،راویہ المبتدع،روایتہ المبتدع،روایتہ الفاسق، متروک،موضوع،مقلوب ، مدرج،المزدی فی متصل الاسانید، شاذ،منکی ، روایتہ سی الحقط،

روایتہ کثیر الغفلتہ، روایتہ فاحش الغلط، رویتہ المختلط، مضطرب، روایتہ مجھول العین، روایتہ مجھول الحال، مبھم، (ان میں سی کوئی ایک ہے تو یہ بھی نبی کریم ﷺ کا نام لے کر بات کر رہی ہے اب کیا کریں کہا جائیں جبکہ نبی کریم ﷺ

قرآن مجید کے خلاف بات نہیں کر سکتے اور نہ اجازت دے سکتے ہیں )۔


یہ اقسام آپ کے سامنے اس لئے رکھی گئیں ہیں یہ پوچھنا چہتا ہوں۔۔۔۔کہ لاریب کتاب کون سی ہے ۔صرف زبان کا اقرار نہیں عمل بھی بتا دیں ۔۔مہربانی ہو گی۔۔۔اگر یہ نکالی گی ہیں تو کیا اور بھی وہ سکتی ہیں؟ اگر

نہیں تو بھائی مانیں کہ قرآن مجید کے علاوہ بھی لاریب کتاب ہے اور اس کا نام بتا دیں شکریہ۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
79
اور
اور
یہ تینوں باتیں آپ کے قول اور دعوے ہیں ،جب تک ان پر دلیل کیا ہے وہ سامنے نہ لائیں ،ان کی کوئی حیثیت نہیں ۔
السلام علیکم!اسحاق صاحب۔۔۔۔
٭کوئی ایک ضعیف آیت دیکھا دیں کہ یہ آیت ہے جو کہ ضعیف آیت ہے ۔
یہ سوال میرا جواب میں ہے سمجھ رکھتے ہیں تو۔۔۔۔کہ یہ قرآن لاریب کتاب ہے ۔کبھی کسی نے کہا ہو پہلی صدی سے آج تک کہ یہ فلاں سورۃ کی فلاں آیت دین کا حصہ نہیں یا نکال دی گئی ہو۔۔۔صرف ایک آیت؟یہ سوال بھی میرے جواب میں ہے !
٭اور یہ تمام آیات پر پھر غور کریں ضد بازی کی پٹی اتار کر۔۔۔۔ان شائ اللہ ۔۔۔۔پھر اللہ سے مدد طلب کریں میں آپ سے علم میں زیادہ نہیں صرف یہ کہ بھائی سب نے اپنا اپنا جواب دینا ہے ۔۔۔اللہ کے حوالے۔۔شکریہ درج ذیل آیات ۔۔۔۔جواب کے طور پر۔۔۔

سورۃ الانعام 6آیت نمبر 163۔
لَا شَرِيْكَ لَهٗ ۚ وَبِذٰلِكَ اُمِرْتُ وَاَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِيْنَ ١٦٣؁

جس کا کوئی شریک نہیں ۔ اسی کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور سب سے پہلے سرِ اطاعت جھکانے والا میں ہوں۔ (163)

سورۃ ھود11آیت نمبر 112۔


پس اے نبی ﷺ تم
، اور تمہارے وہ ساتھی جو (کفرو بغاوت سے ایمان و اطاعت کی طرف) پلٹ آئے ہیں ، ٹھیک ٹھیک راہِ راست پر ثابت قدم رہو جیسا کہ تمہیں حکم دیا گیا ہے ۔ اور بندگی کی حد سے تجاوز نہ کرو۔ (112)

سورۃ الحاقہ 69آیت نمبر 52تا40


یہ ایک رسولِ کریم (جبریل ؑ) کا قول ہے۔(باعزت رسول کا لایا ہُوا کلام ہے)(40) کسی شاعر کا قول نہیں ہے ، تم لوگ کم ہی ایمان لاتے ہو۔(41) اور نہ یہ کسی کاہن کا قول ہے، تم لوگ کم ہی غور کرتے ہو۔(42)

یہ ربُّ العالمین کی طرف سے نازل ہوا ہے۔(
43) اور اگر اس (نبی ﷺ) نے خود گھڑ کر کوئی بات ہماری طرف منسوب کی ہوتی(44) تو ہم اس کا دایاں ہاتھ پکڑ لیتے(45) اور اس کی رگِ گردن کاٹ ڈالتے۔

(46) پھر تم میں سے کوئی (ہمیں) اِس کام سے روکنے والا نہ ہوتا۔(47) درحقیقت یہ پرہیز گار لوگوں کے لیے ایک نصیحت ہے۔(48) اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے کچھ لوگ جُھٹلانے والے ہیں۔(49) ایسے کافروں

کے لیے یقینا یہ موجبِ حسرت ہے۔(50) اور یہ بالکل یقینی حق ہے۔(51) اے نبی ﷺ ، اپنے ربِّ عظیم کے نام کی تسبیح کیجیے ۔ (52)

سورۃ البقرہ 2آیت 285۔


رسول ﷺ
اس ہدایت پر ایمان لایا ہے جو اس کے رب کی طرف سے اس پر نازل ہوئی ہے اور جو لوگ اس رسول ﷺ کے ماننے والے ہیں انہوں نے بھی اس ہدایت کو دل سے تسلیم کر لیا ہے ۔ یہ سب اللہ اور
اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں کو مانتے ہیں اور ان کا قول یہ ہے کہ ’’ہم اللہ کے رسولوں کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کرتے ، ہم نے حکم سنا اور اطاعت قبول کی۔ مالک! ہم تجھ سے خطا

بخشی کے طالب ہیں اور ہمیں تیری ہی طرف پلٹنا ہے۔‘‘(285)


سورۃ الِ عمران 3۔آیت نمبر 20۔

اب اگر اے نبیﷺ ، یہ لوگ تم سے جھگڑا کریں ، تو ان سے کہو : ’’میں نے اور میرے پیرووں نے تو اللہ کے آگے سرِ تسلیم خم کر دیا ہے۔‘‘پھر اہل کتاب اور غیر اہل کتاب دونوں سے پوچھو : ’’ کیا تم نے بھی اس

کی اطاعت و بندگی قبول کی ؟ ‘‘ اگر کی تو وہ راہِ راست پا گئے ، اور اگر اس سے منہ موڑا تو تم پر صرف پیغام پہنچا دینے کی ذمہ داری تھی۔ آگے اللہ خود اپنے بندوں کے معاملات دیکھنے والا ہے۔(20)


سورۃ الِ عمران 3آیت نمبر 32۔

قُلْ اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَالرَّسُوْلَ ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الْكٰفِرِيْنَ 32؀


اُن سے کہو کہ
: ’’اللہ اور رسول ﷺ کی اطاعت قبول کرو‘‘ ۔ پھر اگر وہ تمہاری یہ دعوت قبول نہ کریں ، تو یقینا یہ ممکن نہیں ہے کہ اللہ ایسے لوگوں سے محبت کرے ، جو اس کی اور اُس کے رسول کی اطاعت سے

انکار کرتے ہوں۔ (32)

سورۃ الِ عمران 3آیت نمبر 83۔


اَفَغَيْرَ دِيْنِ اللّٰهِ يَبْغُوْنَ وَلَهٗٓ اَسْلَمَ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ طَوْعًا وَّكَرْھًا وَّاِلَيْهِ يُرْجَعُوْنَ 83؀


اب کیا یہ لوگ اللہ کی اطاعت کا طریقہ (دین اللہ) چھوڑ کر کوئی اور طریقہ چاہتے ہیں؟
حالانکہ آسمان و زمین کی ساری چیزیں چار و ناچار اللہ ہی کی تابع فرمان (مسلم ) ہیں اور اُسی کی طرف سب کو پلٹنا ہے؟ (83)

سورۃ الِ عمران 3۔132۔

وَاَطِيْعُوا اللّٰهَ وَالرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ ١٣٢؁ۙ


اور اللہ اور رسول ﷺ کی اطاعت کرو توقع ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا۔ (132)



سورہ النسائ 4۔آیت نمبر 64۔

(انہیں بتائو کہ ) ہم نے جو رسول بھی بھیجا ہے اسی لیے بھیجا ہے کہ
اذنِ خدا وندی کی بنا پر اس کی اطاعت کی جائے۔اگر انہوں نے یہ طریقہ اختیار کیا ہوتا کہ جب یہ اپنے نفس پر ظلم کر بیٹھے تھے تو تمہارے پاس آ

جاتے اور یہ اللہ سے معافی مانگتے ، اور رسول ﷺ بھی ان کے لیے معافی کی درخواست کرتا ، تویقینا اللہ کو بخشنے والا اور رحم کرنے والا پاتے۔(64)

 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اس کی وضاحت میں اس طرح دوں گا۔۔۔نوٹ کریں۔۔۔۔
بے شک احادیث مبارکہ ہیں اور نبی کریم ﷺ نے کھول کھول کر بیان کی وضاحت بھی کیں کیا نہوں نے اپنی طرف سے کوئی بات کی پہلے اللہ کا حکم مانا اور اللہ نے بھی تمام جگہ پہلے اللہ پر ایمان لائو پھر رسول پر۔۔۔۔۔
یہ آپ کی جہالت ہے، اور اللہ تعالیٰ پر جھوٹ ہے کہ اللہ نے کہا کہ پہلے اللہ پر ایمان لاؤ پھر رسول پر!
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ایسی کوئی بات نہیں کہی!
اللہ کی کتاب پر ایمان اسی صورت ممکن ہے کہ پہلے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لایا جائے اور ان کی بتلائی ہوئی وحی کو کہ یہ قرآن ہے، اور اللہ کا کلام ہے ، اللہ کا کلام مانا جائے!
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے بغیر یہ ممکن ہی نہیں کہ قرآن کو اللہ کی کتاب مانا جائے!
یعنی کوئی مسلہ بھی ہو پہلے اللہ کی کتاب قرآن مجید لاریب پر پھر ان احادیث کتاب اگر جواب آپ کو قرآن سے نہ ملے تب۔۔۔۔
یہ آپ کا الحاد ہے، یہ بات نہ اللہ تعالیٰ کے کلام یعنی قرآن میں ہے اور نہ ہی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان میں!
میں سوال کرتا ہوں لاریب کتاب کون سی تمام مسلمان ایک زبان سے یہ اقرر کرتے ہیں صرف اور صرف لاریب کتاب ایک ہے (قرآن مجید) پھر میں سوال کرتا ہوں کے کیا اس کے علاوہ کوئی لاریب کتاب ہے سب ایک زبان کہتے ہیں اقرار کرتے ہیں کوئی نہیں۔۔۔۔
اس کا جواب آپ کو دیا جا چکا ہے،مگر کوئی ضد پکڑ لے تو اس کا علاج نہیں!
ایک بار پھر پیش خدمت ہے!
اللہ کی وحی تمام لاریب ہے، جبکہ کتاب صرف قرآن لاریب ہے
یہ بات غالباً آپ کو بھی پہلے بیان کی تھی کہ ہم صحیح بخاری کی کتاب کو لاریب نہیں مانتے، نہ کسی اور کتاب کو سوائے قرآن کے لاریب مانتے ہیں، ہاں اللہ کی وحی کو لا ریب مانتے ہیں، جو قرآن میں مذکور ہو، یا احادیث میں!
میرا ایمان ہے صحیح بخاری میں درج احادیث بھی نبی کریم ﷺ پر نازل ہوئیں۔۔۔لیکن اس میں شک ہے ،سننے میں غلطی،یاد کرنے میں غلطی،یہاں تک ہے کہ میں نے سنا کہ فلاں بات تھی یا نہیں انہوں نے یہ فلاں بات کہی تھی،یا یہ بھی ہے کہ نہیں فلاں کو یہ بات سننے میں غلطی ہوئی یہ ایسے تھی۔ابھی بھی اس طرح کی روایات درج ہیں۔۔یعنی شک ہے ۔۔۔۔
اور آپ کو یہ بھی بتلایا تھا کہ انہیں راویوں سے قرآن بھی روایت ہے، اگر آپ کے شک کی بنیاد یہ ہے، تو آپ کی منطق کے مطابق تو قرآن بھی مشکوک ٹھہرے گا!
اگر ایسی کتابیں جن میں شک کی گنجائش ہو ان کو سامنے رکھ کر ترجمہ کرو گے تو قرآن مجید لاریب کتاب کیسے؟صرف ایک سوال صاف جواب دے دیں۔۔۔۔؟
اب میں یہ کہتا ہوں نبی کریم ﷺ پہلے ہر بات اس قرآن مجید سے نکالتے تھے پھر جو بات کرتے تھے اس کا مفہوم،معنی،اور متن اس قرآن مجید کے مطابق ہوتا تھا اس کے خلاف نہیں۔۔۔۔
جی بالکل! اسی لئے قرآن اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ سلم کی احادیث میں کوئی تضاد نہیں، بلکہ تضاد معترض کی اٹکل کا ہے!
توفیٰ کا لفظ حقیقی موت کا بھی ہے ۔۔چاہے الموت کا لفظ ہو یا نہ ہو۔۔۔۔۔اگر کوئی روایات میں سے کوئی روایت ایسی ہوتی مثال کے طور پر کہہ رہا ہوں؟کہ نبی کریم ﷺ کو آسمان پر زندہ اٹھایا گیا ۔۔۔تو یہاں قرآن مجید کا مطلب،مفہوم،معنی بھی اس روایت کو دیکھتے کیا جاتا کہ توفیٰ کا مطلب یہ ہے چاہتے باقی تمام جگہ توفیٰ کا معنی ،مفہوم۔ حقیقی موت میں ہو۔۔۔۔۔میں نے دلائل قرآن مجید سے دئے ہیں اور آپ ان روایات کا حاکم بنا کر اس کا مفہوم تبدیل کر رہے ہیں۔۔۔حاکمیت کہاں ہے قرآن مجید کی صرف یہ جواب دے دیں جا مان لیں کہ حاکم کتاب قرآن نہیں۔۔صحیح بخاری اور باقی تمام کتابیں ہیں۔۔۔۔عقل رکھنے والوں کے لئے یہ میسج عام ہے ۔۔شکریہ۔
توفیٰ کا حقیقی معنی موت نہیں! اگر لغت سے واقف ہوتے تو ایسی باتیں نہ کرتے، بلکہ توفی کا لفظ مفہوماً مجازاً موت کے لئے استعمال ہوتا ہے، اور احادیث و روایت اس بات کا تعین کرتی ہے کہ قرآن میں کوئی لفظ اپنے کس معنی و مفہوم میں استعمال ہوا ہے!
آپ نے بھی لکھا ہے کہ توفیٰ کا حقیقی معنی موت بھی ہے! یعنی اس کے معنی موت کے علاوہ بھی ہیں!
تو پھر قرآن کے معنی و مفہوم کا تعین اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بیان کردہ درست ہو گا، نہ کہ قرآن و عربی لغت سے جاہل منکرین وحی کا!
٭عیسی علیہ السلام کہتے ہیں میں بشارت دیتا ہوں میرے بعد ایک نبی نے آنا ہے جن کا نام احمد ہو گا۔۔۔یہاں مجھے بتائیں کہ بعد سے کیا مراد ہے ؟۔۔۔۔۔
بعد سے مراد بعد میں آنے والا!
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم عیسی علیہ السلام کے بعد دنیا میں آئیں ہیں! اور ان کی نبوت بھی بعد میں ہے!
بعد کا معنی یہ نہیں ہوتا، کہ ایک کے موت کے بعد ہی دوسرا آسکتا ہے!
پہلی اولاد کی پیدائش کے بعد اس کی حیاتی دوسرے بچے کی پیدائش ہونے سے وہ پہلے کے بعد ہی پیدا ہوا ہے!
میں تو سمجھتا تھا کہ صرف عربی لغت میں آپ کو مسئلہ ہےم یہاں تو اردو میں بھی مسائل ہیں!
٭نمازے جنازہ میں توفیٰ کا کیا مفہوم ہے ؟
وہ نماز جنازہ ہے،
اور یہ لازم نہیں کہ ہر ایک جملہ میں توفیٰ کا ایک ہی معنی ہو، آپ نے بھی توفیٰ کے متعدد معنی تسلیم کئے ہیں!
٭ہمیں واپس اللہ کی طرف لوٹ کر ہی جانا ہے سے کیا مراد ہے ؟
جی، بالکل لوٹ کر جانا ہے!
لیکن عیسیٰ علیہ السلام کو بھی لوٹ کر جانا ہے! لیکن یہ ابھی ہوا نہیں ! بلکہ ہوگا!
اب جب ان روایات کو سامنے رکھ کر ترجمے کرو گے تو یہ بتادیں حاکم کتاب کون سی ہے صرف سادہ سا سوال ہے ۔۔۔اس کا جواب دیں پھر اگے چلتے ہیں۔۔۔میں نے آپ سب کے تمام سوالات کا جواب دیا لیکن صرف میرے سوال کا جواب نہیں دیتے کیوں؟
اللہ کی کتاب ، یعنی قرآن کریم کے معنی کا تعین کرنے میں بلاشبہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم حاکم ہیں، اور ان کی احادیث ان معنی کے تعین میں حکم!
کسی ایرے غیرے نتھو خیرے منکر حدیث کی ہفوات کو قرآن کے معنی و مفہوم کو متعین کرنے میں حاکم نہیں مانا جائے گا!
اللہ کا دیا ہوا قانون۔۔۔۔۔
1)"اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو ، اطاعت کرو اللہ کی"
٭پہلے اللہ کی اطاعت کا حکم ہے ۔ اس کا سب سے بہتریں طریقہ آج کے دور میں قرآن مجید لاریب سے ۔کیونکہ اس وقت ہمارے پاس لاریب کتاب اور کوئی نہیں ہے پھر بھی اگر جواب نہیں ملتا پھر۔
2)"اور اطاعت کرو رسول ﷺ کی"
٭دوسرا سٹیپ یا دوسری سٹیج ہے احادیث کی طرف رجوع کرو۔
3)"اور اُن لوگوں کی جو تم میں سے صاحبِ امر ہوں۔"

٭تیسرا سٹیپ یا سٹیج اگر قرآن سے جواب نہیں ملتا اگر احادیث سے جواب نہیں ملتا تب ان علمائ کے پاس جائو۔۔۔لیکن اُن کے پا س جو اللہ تعالیٰ کو اپنا رب مانتے ہیں ،اپنی حاجت روای خالص اللہ تعالیٰ سے کرتے ہیں۔کفر و شرک سے پاک

ایمان لازم ہے ۔
یہ آپ نے پھر اپنی قرآن و حدیث سے جہالت کا ثبوت دیا ہے، ایسی کوئی ترتیب و اسٹیپ قرآن میں بیان نہیں!
آپ نے اپنی عربی لغت سے جہالت کی بناپر ''و'' میں ترتیب داخل کردی! حالانکہ عربی لغت میں ''و'' میں ترتیب نہیں!
یہ تین سٹیپ ہیں۔۔پھر فرمایا
یہ تین اسٹیپ نہیں! انہیں اسٹیپ باور کروانا آپ کی قرآن اور عربی لغت سے جہالت کا نتیجہ ہے!
"پھر اگر تمہارے درمیان کسی معاملہ میں تنازع ہو جائے تو اسے اللہ اور رسول ﷺ کی طرف پھیر دواگر تم واقعی اللہ اور روزِ آخر پر ایمان رکھتے ہو۔"
جی یہاں ترتیب ہے، اور وہ حرف ''ف'' میں موجود ہے!
اور جب معاملہ کو اللہ اور اس کے رسول کی طرف لوٹایا جائے گا، تو اس میں بھی ترتیب نہیں!
"یہی ایک صحیح طریق ِ کار ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی بہتر ہے۔"
آپ یہاں غالباً اپنے اسٹیپ والے طریقہ کے متعلق کہہ رہے ہیں! تو نہیں!
یہ قرآن میں نہیں!
اب ایک روایت میں ہے کہ نبی کریم ﷺ کا خون کسی نے پی لیا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا میرے خون پر جہنم حرام ہے ۔۔اب میرا یہ سوال ہے یہاں نبی کریم ﷺ کا نام لے کر یہ کہا جا رہا ہے ۔؟ جبکہ سورۃ المائدہ میں ہے خون

حرام ہے ؟

بتائیں کیا کریں اب۔۔۔؟ اگریہ روایت، معلق،مرسل،معصل،منقطع،مدلس،مرسل خفی،معلول یا معلل،راویہ المبتدع،روایتہ المبتدع،روایتہ الفاسق، متروک،موضوع،مقلوب ، مدرج،المزدی فی متصل الاسانید، شاذ،منکی ، روایتہ سی الحقط،

روایتہ کثیر الغفلتہ، روایتہ فاحش الغلط، رویتہ المختلط، مضطرب، روایتہ مجھول العین، روایتہ مجھول الحال، مبھم، (ان میں سی کوئی ایک ہے تو یہ بھی نبی کریم ﷺ کا نام لے کر بات کر رہی ہے اب کیا کریں کہا جائیں جبکہ نبی کریم ﷺ

قرآن مجید کے خلاف بات نہیں کر سکتے اور نہ اجازت دے سکتے ہیں )۔
یہ اگر مگر کیا ہوتا ہے!
قرآن کے خلاف اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث نہیں! یعنی کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت کوئی حدیث نہیں!
اور ضعیف حدیث سے استدلال قائم نہیں کیا جاتا!
آپ نے کسی جگہ یہ نام پڑھ لئے ہیں، اور اس کا رعب ڈال کر یہ باور کرانا چاہا ہے!
آپ نے جو بھی نام یہاں لکھے ہیں، وہ ضعیف احادیث سے متعلق ہے!
اور ہم اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت صحیح احادیث سے استدلال کرتے ہیں نہ کہ غیر ثابت احادیث سے!
یہ اقسام آپ کے سامنے اس لئے رکھی گئیں ہیں یہ پوچھنا چہتا ہوں۔۔۔۔کہ لاریب کتاب کون سی ہے ۔صرف زبان کا اقرار نہیں عمل بھی بتا دیں ۔۔مہربانی ہو گی۔۔۔اگر یہ نکالی گی ہیں تو کیا اور بھی وہ سکتی ہیں؟ اگر
آپ کو بتلایا گیا ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ سے ثابت احادیث لاریب ہیں!
نہیں تو بھائی مانیں کہ قرآن مجید کے علاوہ بھی لاریب کتاب ہے اور اس کا نام بتا دیں شکریہ۔
آپ پھر وہی ضد بلکہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ فرما رہے ہیں، حالانکہ آپ کو بتلا گیا تھا:
اللہ کی وحی تمام لاریب ہے، جبکہ کتاب صرف قرآن لاریب ہے
یہ بات غالباً آپ کو بھی پہلے بیان کی تھی کہ ہم صحیح بخاری کی کتاب کو لاریب نہیں مانتے، نہ کسی اور کتاب کو سوائے قرآن کے لاریب مانتے ہیں، ہاں اللہ کی وحی کو لا ریب مانتے ہیں، جو قرآن میں مذکور ہو، یا احادیث میں!
 
Last edited:

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
@سید طہ عارف بھائی آپ نے یہ ساری احادیث تو کاپی پیسٹ کر دیں یہاں سے لیکن ان کو غور سے پڑھا نہیں -
آپ ایک حدیث پیش کر رہے ہیں کہ

(۳)۔ عن ابی ھریرۃ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال کیف انتم اذ انزل ابن مریم فیکم و امامکم منکم (بخاری، کتاب احادیث الانبیاء ، باب نزول عیسیٰ۔ مسلم ، بیان نزول عیسیٰ۔ مسند احمد ، مرویات ابی ہریرہؓ)

حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ کیسے ہو گے تم جبکہ تمہارے درمیان ابن مریم اتریں گے اور تمہارا امام اس وقت خود تم میں سے ہو گا۔‘‘
[یعنی نماز میں حضرت عیسیٰ امامت نہیں کرائیں گے بلکہ مسلمانوں کا جو امام پہلے سے ہو گا اسی کے پیچھے وہ نماز پڑھیں گے۔ ]
پھر آگے یہ حدیث پیش کر رہے ہیں

(۵)۔ عن ابی ھریرۃؓ (بعد ذکر خروج الدجال) فبینما ھم یعدّون للقتال یسوّون الصّفوف اذا اقیمت الصلوٰۃ فینزل عیسیٰؑ ابن مریم فامّھم فاذا راٰہ عدو اللہ یذوب کما یذوب الملح فی الماء فلو ترکہ لانذاب حتٰی یھلک ولٰکن یقتلہ اللہ بیدہ فیریھم دمہ فی حربتہٖ (مشکوٰۃکتاب الفتن، باب الملاحم، بحوالۂ مسلم)۔

’’حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے (دجّال کے خروج کا ذکر کرنے کے بعد حضورؐ نے فرمایا)اس اثنا میں کہ مسلمان اس سے لڑنے کی تیاری کر رہے ہوں گے ، صفیں باندھ رہے ہوں گے اور نماز کے لیے تکبیر اقامت کہی جاچکی ہو گی کہ عیسیٰ ابنِ مریم نازل ہو جائیں گے۔ اور نماز مین مسلمانوں کی امامت کریں گے۔ اور اللہ کا دشمن (یعنی دجّال) ان کو دیکھتے ہی اس طرح گھلنے لگے گا جیسے نمک پانی میں گھلتا ہے۔ اگر عیسیٰ علیہ السلام اس کو اُس کے حال پر چھوڑ دیں تو وہ آپ ہی گھل کر مر جائے۔ مگر اللہ اس کو اُن کے ہاتھ سے قتل کرائے گا اور وہ اپنے نیزے میں اُس کا خون مسلمانوں کو دکھائیں گے۔‘‘
ایک جگہ آپ کہہ رہے ہیں کہ
نماز میں حضرت عیسیٰ امامت نہیں کرائیں گے بلکہ مسلمانوں کا جو امام پہلے سے ہو گا اسی کے پیچھے وہ نماز پڑھیں گے
اور دوسری طرف حدیث پیش کر رہے ہیں کہ
عیسیٰ ابنِ مریم نازل ہو جائیں گے۔ اور نماز مین مسلمانوں کی امامت کریں گے
 
Last edited:
Top