• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نظریہ پاکستان!ملکی!بدامنی کا اسلامی حل پس پردہ حقائق

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
نظریۂ پاکستان!ملکی بدامنی کا اسلامی حل پس پردہ حقا ئق!
برصغیر میں مسلمانو ں کا 1000 سالا دور حکومت جب اپنوں کی عیاشی اور غفلت کی وجہ سے زوال پذیر ہوا تو برطانوی سامراج کا عروج تھا مسلمانوں کا جو قتل عام کیا گیا اس کی نظیر پوری برصغیر کی تاریخ میں نہیں ملتی ۔ مسلمانوں نے ہندووں کی تنگ نظری ‘منافقانہ رویہ اور انگریز کا ظلم دیکھ کر غلامی کی زنجیروں سے خود کو آزاد کرانے کا پختہ عزم کر لیا تھا آزادی کی ایک طویل جدوجہد کے بعد آخر کار14گست1947کومسلمانوں نے نظریہ پاکستان (لاالہ الاّ اللہ محمدالرسول اللہ)کی بنیاد پر ایک ریاست قائم کی جس کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان رکھا گیا ۔اس کا بنیادی مقصد مذہبی آزادی اور دو قومی نظریہ تھا‘کیونکہ بت پرستی اور توحید خالص ایک ساتھ نہیں چل سکتے تھے۔مگر افسوس کہ 68 سال گزر جانے کہ بعد آج بھی مسلمان تقلید شخصی‘ قبرو ں کی پوجا پاٹ ‘باہمی اختلافات نیز علاقائی تعصب اور لسانی تفریق نے معاشرے کی فضا خراب کر رکھی ہے۔یہی پر بس نہیں بلکہ شروع دن سے ہی ملک پاکستان کو دشمنوں نے لقمہ اجل بنا رکھا ہے۔ہجرت کرتے وقت قتل وغارت گری ہو یا تقسیم بنگال ہو ‘ڈرون حملے ہوں یا خود کش دھماکے ‘سری لنکن ٹیم پرحملہ ہویاکراچی جیسے بڑے شہر کے امن کو خاک ‘ خون سے نہلا دیا گیا ہو‘اغوا برائے تاوان ہو یا واہگہ بارڈر پر خون کی ندیاں بہا دی گئی ہو‘بھارت کی آبی جارحیت ہو یا بلا اشتعال فائرنگ سے ہمارے جوان فوجیوں کی زندگی کے چراغوں کو بجھا دیا گیا ہو‘پشاور سکول میں معصوم بچوں پر فائرنگ کر کے ہماری غیرت کو للکارا گیا ہویاریمنڈڈیوس جیسے قاتل کے ہاتھوں3بے گنا ہ مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا ہو۔
بقول شاعر!
میں کس کے ہاتھ پہ آپنا لہو تلاش کروں تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے
مگرافسوس !صد افسوس نام نہاد مسلمان حکمران اورخود کو بڑےدانش مند کہلوانے والےتجزیہ نگاراور الیکٹرونک پرنٹ میڈیا پر تبصرے کرنے والے صحافی حضرات کو نہ جانے دینی مدارس ہی کیوں نظر آتے ہیں ؟دینی طلبا اور علماء کا طبقہ ہی نظر آتا ہے

 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
کہ ان پر ظلم وتشدد کا سارا بوجھ ڈال دیا جائےاور بغیر تحقیق کے علماء کو اٹھا کر جیل میں بند کر دیا جائے‘کیا یہی طبقہ دہشت گرد ہے؟
ان دانش مندوں سے اگر پوچھا جائے کیا تمہیں شراب نوشی کے اڈے نظر نہیں آتے
؟کیا تمہیں وہ قحبہ خانے نظر نہیں آتے جہاں دن رات بے حیائی وبے غیرتی اور جسم فروشی کی تجارت آپنے عروج پر ہے۔کیا تمہیں وہ غیر ملکی این جی اوز نظر نہیں آتیں جو حقوق نسواں اور رفاعی کاموں کے نام پرفحاشی و بے حیائی کو فروغ دے رہی ہیں اور ملکی امن کو شیعہ وسنی فساد کھڑا کر کے خانہ جنگی میں تبدیل
کیے ہوئے ہیں۔ تمہیں مخلوط تعلیم کے نام پر لڑکے اور لڑکیاں تعلیمی اداروں میں رنگ رلیا ں مناتے کیوں نظر نہیں آتے؟کیا تمہیں وہ ایم پی اے اور ایم این اے نظر نہیں آتے جن کےڈیرے جرائم پیشہ لوگوں کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں ۔جو ناحق قتل ‘چوری‘ڈاکہ زنی ‘شراب نوشی ‘زنا بالجبر‘اغواں برائے تاوان جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہیں ۔مگر افسوس اس بات کا ہے کہ پولیس والے بھی ان کو نہیں پو چھتے۔کتنی ہی بوری بند لاشیں ملتی ہیں جن کو قتل کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنا یا گیا ہوتا ہے مگر قاتلوں کا سراغ آج تک نہیں لگایا گیا۔ کتنے ہی لوگوں کو سانحہ ماڈل ٹا وَن میں موت کی ابدی نیند سلا دیا گیا‘اسلام آباد میں دھرنوں نےجو بد امنی کی تاریخ رقم کی ہے اس سے کیو ں نظریں بند کی جاتی ہیں۔ملکی غداری کی جو تاریخ مشرف دور میں رقم ہوئی اس کی نظیر کون پیش کر سکتا ہے؟انتخابات کے موقع پہ مخالف پارٹیوں سے لڑائی جھگڑوں‘ ہوائی فائرنگ نا جانے کیا کیا طوفان بدتمیزی کھڑا کیا جاتا ہے ۔ویلنٹائن ڈے 14 فروری کو جو حیاء سوز واقعات حتی کہ الیکٹرونک وپرنٹ میڈیا پرجو بے حیائی کوفروغ دیا جاتا ہے۔بسنت کے موقع پر کتنے لوگوں کی جانو ں سے کھیلا جاتا ہےو ہ کسی دانشمندکو نظرنہیں آتا ۔کیا پاکستان اس لیے حاصل کیا تھا؟ کیا یہ نظریہ پاکستان تھا؟آئین پاکستان میں تو لکھا ہے کوئی قانون قرآن و سنت کے خلاف نہیں بننے دیا جائے گا ۔کیا یہ صرف لکھنے کی حد تک تھا؟نبی اکرم ﷺکے گستاخ کو شہید اوراس کے قاتل کو ظالم
قرار دیاجاتا ہے ۔ذاتی مفاد ہو تو ہفتوں اسلام آبادکو سر پہ اٹھائے رکھنا اپنا حق سمجھتے ہیں ۔نہ جانےنبی اکرم ﷺکے خاکوں کی بات ہو تو کیوں خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں؟آخر یہ سب کچھ کیوں ہے؟اس کا جواب ہر ذی شعور جانتا ہے!کیا یہ سب کچھ انسانی سمگلنگ وغیرھم مدارس کے لوگ کرتے ہیں؟تو اس کا جواب یقیننا نفی میں ہو گا ۔
جس ملک میں جرائم پیشہ افراد سر عام اسلحہ لہراتے ہوئے گھومتے ہوں قانون ان کی نظر میں ہیچ ہو تو وہا ںمستقبل میں کئی واقعات سانحہ پشاور سے بھی لرزاہ خیز دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔دینی مدارس کو نشانہ بنانا شرمناک ہے۔ مدارس پر بے بنیاد الزام لگانے والے سیکولرذہن رکھنے کے ساتھ ہمیشہ امریکہ‘ بھارت‘لندن‘اور یورپ کی زبان بولتے ہیں ۔اپنی حالت تو یہ ہے کہ شاید ہی کسی کو وضو ء کاطریقہ بھی آتا ہو مگر خود کو دین کے ٹھیکیدار سمجھتے ہوئے دینی مدارس پرتبصرہ کرتے اکثربے لگام ہو جاتے ہیں۔کبھی سوچا ہے کہ وہ دینی مدارس اور علماء جو
تمہیں اچھے اور برے ‘حرام اورحلال کی تمیز سکھاتے ہیں ۔جن کا ایمان ہے(
من لم يرحم صغيرنا و لم یوَقر كبيرنا فلیس منا)جن کی تربیت
(
المسلم اخو المسلم) جن کو اس بات کی ترغیب دی گی ہے(حق المسلم علي المسلم ست)جن کو اس بات کی وصیت کی گئی ہے کہ جنگ کے دوران عورتوں بچوں بوڑھوں جانوروں حتی کہ مردوں تک کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔تو میں ایک طالب ہونے کے ناطے یہ بات پورے یقین سے کہنا چاہوں گا کہ جو بچوں ‘عورتوں اور بے گناہوں کو مارنا جہاد اور دین سمجھے یقینناوہ جھوٹا ہے اور ہم سب کا مشترکہ دشمن ہے۔
میں ایک طالب علم ہونے کے ناطےیہ بات پورے اتفاق سے کہتا ہوں کہ مکمل تحقیقات کے بعد اگر کوئی مدرسہ دہشت گردی میں ملوث پایا جائے تو اس کو عبرت بنا دیا جائے مگربے بنیاد الزامات سے گریز کیا جائے۔ان دینی مدارس میں اس بات کی تعلیم دی جاتی ہے کہ میدان جنگ میں بھی دشمن کی لاش کا مثلہ نہ کیا جائے ۔کسی کو قتل کرناقصاص کو لازم کرتا ہے۔ کسی کا ایکدانت توڑنے و الے پر 5 اونٹ دیت لازم آتی ہے ۔زخم کا بدلہ لیا جائے گا‘چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا‘فساد فی الارض کرنے والے کو قتل کیا جائے گا‘زانی کو کوڑے مارے جائیں گے شادی شدہ زانی کو رجم کیا جائے گا اوریہ کام محکومت وقت کا ہے نہ کے جس کا جی چاہے قانون کو ہاتھ میں لے کر فیصلےکرتا پھرے اسلام قتعاء اس بات کی اجازت نہیں دیتا بلکہ آپ (ﷺ)نے فرمایا(من حمل علینا السلاح فلیس منّا ..............بخاری) یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ دینی علم رکھنے والا جس نے قال اللہ و قال الر سول پڑھا ہو جس کی شان (العلماء ورثت الانبياء)جس کی صفت ( خيركم من تعلم القرآن و علم) ہووہ لوگو ں کے قتل عام کی تعلیم دے ‘کفر کے فتوے لوگو ں پرلگاتا پھرے ۔میں پورے اتفاق سے یہ بات کہتا ہوں اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو وہ حکومت ‘ملک اور دین کو بدنام اور قتل و غارت ‘فساد فی الارض کو جہاد کا نام دے کر دھوکا دیتا ہےاور ہم سب کا مشتر کہ دشمن ہے ۔وہ چاہے کسی مدرسے میں چھپ کربیٹھا ہو یا حکومتی عہدو ں پہ براجمان ہو وہ چاہے کسی دینی جماعت کا لیڈر ہو یا کسی سیاسی جماعت کا نمائندہ ہو ہماری سب کی اس کے خلاف جنگ ہے۔ اس ملک پاکستان کو ہم سب مل کرایسے لوگوں سے پاک کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ان شاءاللہ۔مگر ہمیں اپنے حقیقی دشمن کو پہچاننا ہو گا ‘ورنہ یہ خانہ جنگی آپنے ہی لو گو ں پر بغیر ثبوت کے مقدمات چلائے جانا یہ اک دوسری بدامنی کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔میں یہ یقین سے کہتا ہوں مدارس 99فیصد تخریب کاری سے پاک ہیں اگر خدا نخواستہ کوئی مدرسہ تخریب کاری میں ملوث پایا جائے تو اس کے منتظمین کو چوراہوں میں سر عام لٹکایا جائے ۔میں ایک طالب علم ہونے کے ناطے وقت کی اہم ترین ضرورت سمجھتا ہوں لیکن یہ بدامنی غیر ملکی این جی اوز اور غیر ملکی ایجنسیوں کی پیدا کردہ ہے جو نام نہاد مسلمانوں کو استعمال کر رہی ہیں اور شیعہ سنی فساد بھی ان کا ہی پیدا کردہ ہے تاکہ علماء کو بدنام کیا جا سکے ۔اگر حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان میں بدامنی کا خاتمہ ہو‘دہشت گردی کی جڑیں کاٹی جائیں ‘سرحدوں پہ نوجوان فوجیوں پہ ہونے والی بلا اشتعال فائرنگ اور سرحدی خلاف ورزی کو روکا جائے ‘امن کا پرچار ہو‘لوگوں کے جان ومال کا تحفظ ہو تو چند تجاویزپرعمل کریں میں پورے ایمان سے کہتا ہو ں بہت جلد دہشت گردی اپنی موت آپ مر جائے گی ان شاءاللہ۔
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
٭عدل و شرعی حدود و تعزیرات کا فوری نفاذ ہو ۔
قرآن ۔
ولكم في القصاص حیٰوة( سورۃ البقرۃ‘پارا نمبر2آیت نمبر179)
حديث-ايك حد كا قيام 40 دن كی بارش سے بہتر ہے۔
٭جرائم پیشہ فراد کو تحقیقات کے بعد جرم ثابت ہونے پربغیر سفارش کے چوراہوں میں سرعام لٹکایا جائے۔
حدیث۔حضور نبی کریم(ﷺ)نے فرمایا اگر فاطمہ بنت محمد(ﷺ) بھی چوری کرتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔
٭۔سرحدی حفاظت کےلیےسیکیورٹی انتظا مات کو یقینی بنانا دشمن کی نقل و حر کت پہ کڑی نگاہ ر کھنا اور ہر قسم کی سمگلنگ کو فوری بند کیا جائے۔
٭۔غیر ملکی این جی ا وز کے اکاونٹس بند کیے جائیں اور
٭غیر ملکی شہریوں کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور ان کے ویزوں ‘شناختی کارڈ کی چیکنگ اور ان کی نقل و حرکت کی کڑی نگرانی کی جائے۔
٭انصاف پر مبنی تمام جرائم پیشہ افراد کی مکمل تحقیقات کے بعد بقدر جرم فوری طور پر سزا کویقینی بنایا جائے۔
٭عدل میں رکاوٹ صدارتی استثناء کو فوری ختم کیا جائے‘ ہر چھوٹے ‘بڑے کو بقدر جرم فوری سزا دی جائے۔
حدیث۔حضور نبی کریم ﷺ نے خود کو قصاصا بدلےکے لیے پیش کیا۔
٭بیرونی امداد سے چلنے والی این جی اوز و چینلز جو فحاشی پھیلانے اور شعائر اسلام کی تضحیک کے مرتکب ہو ں ان کو اور ان کے اثاثوںکو فوری منجمدکیا جائے۔
٭ملکی غداروں کو فوری تختہ دار پرلٹکایا جائے۔
٭حکومتی شعبوں میں میرٹ پر انصاف پسند آفیسر وں کی بھرتی کو فوری عمل میں لایا جائے۔
٭اسلامی تعلیمات سے واقف ججز کا فوری تقرر کیا جائے تا کہ نظریہ پاکستان وآئین پاکستان کی اسلامی شقوں پرصحیح معنوں پہ عمل کیا جاسکے۔
٭اقلیتوں کو اسلامی طریقہ پر مکمل تحفظ و مذہبی آزادی دی جائے‘مخلوط تعلیم کا سلسلہ فوری بند کر کے لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے الگ کیمپس و ٹرانسپورٹ جاری کی جائیں۔

٭ملک میں بدمعاشی ‘غنڈہ گردی ‘چوری ‘ڈاکہ زنی ‘منشیات ‘انسانی سمگلنگ‘اغوا برائے تاوان‘جسم فروشی ‘شراب نوشی‘اسلحہ کی نمائش پر پابندی اور تمام جرائم پیشہ افراد اور ان کے پشت پناہوں کو فوری مکمل تحقیقات کے بعد بقدر جرم سزا دی جائے۔ تمام تعلیمی ادارو ں میں اسلامی نصاب کا فوری اجرا ء کیا جائے۔
نہ سمجھوگے تو مٹ جاؤں گے اے جہاں والوں
تمہاری داستاں نہ رہے گی داستانوں میں
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
تحریر:ظفراقبال ظفر﷾
بتعاون: عبدالقیوم﷾
پیکش:دوست محمد غفاری﷾
خصوصی شفقت :قاری اختر صاحب﷾
 
Top