• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نظر بد کا علاج

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ @اسحاق سلفی حفظک اللہ!
اس روایت کی صحت بیان کر دیں!
نظر بد کا علاج
ایک شخص کو نظر لگ گئی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سینے پر ہاتھ مار کر یہ دعا فرمائی
اللھم اذھب عنه حرھا وبردھا ووصبھا
اے اللہ! اس کی گرمی، اس کی ٹھنڈک اور تکلیف کو دور کر دے۔ چنانچہ وہ شخص کھڑا ہوگیا۔
مسند احمد: 15273

dc6c31da-10fe-4d07-80c3-6e8adf5010b8.jpg
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اس روایت کی صحت بیان کر دیں!

ایک شخص کو نظر لگ گئی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سینے پر ہاتھ مار کر یہ دعا فرمائی
اللھم اذھب عنه حرھا وبردھا ووصبھا
اے اللہ! اس کی گرمی، اس کی ٹھنڈک اور تکلیف کو دور کر دے۔ چنانچہ وہ شخص کھڑا ہوگیا۔
مسند احمد: 15273
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
امام احمد رحمۃ اللہ مسند میں روایت کرتے ہیں کہ :
حدثنا وكيع، حدثنا أبي، عن عبد الله بن عيسى، عن أمية بن هند بن سهل بن حنيف، عن عبد الله بن عامر، قال: انطلق عامر بن ربيعة وسهل بن حنيف يريدان الغسل، قال: فانطلقا يلتمسان الخمر، قال: فوضع عامر جبة كانت عليه من صوف، فنظرت إليه، فأصبته بعيني، فنزل الماء يغتسل، قال: فسمعت له في الماء فرقعة فأتيته، فناديته ثلاثا فلم يجبني، فأتيت النبي صلى الله عليه وسلم فأخبرته قال: فجاء يمشي فخاض الماء كأني أنظر إلى بياض ساقيه، قال: فضرب صدره بيده ثم قال: " اللهم أذهب عنه حرها، وبردها، ووصبها " قال: فقام فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا رأى أحدكم من أخيه، أو من نفسه، أو من ماله ما يعجبه، فليبركه فإن العين حق "
مسنداحمد ( 15700)
جناب عبداللہ بن عامر کہتے ہيں کہ ايک مرتبہ سیدنا عامر بن ربيعہ اور سہل بن حنيف رضی اللہ عنہما غسل کے ارادے سے نکلے وہ دونوں کسي آڑ کي تلاش ميں تھے حضرت عامر نے اپنے جسم سے اون کا بنا ہوا جبہ اتارا ميري نظر ان پر پڑي ، تو میری نظر ان کو لگ گئی ، تو وہ پاني ميں اترچکے تھے اور غسل کررہے تھے اچانک ميں نے پاني ميں ان کے پکارنے کي آواز سني ميں فورا وہاں پہنچا تو انہيں تين مرتبہ آواز دي ليکن انہوں نے ايک مرتبہ بھي جواب نہ ديا ميں نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کي خدمت ميں حاضرہوا اور اس واقعہ کي خبردي نبي صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم چلتے ہوئے اس جگہ پر تشريف لائے اور پاني ميں غوطہ لگايا مجھے نبي (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم) کي پنڈلي اب تک اپني نظروں ميں پھرتي محسوس ہوتي ہے ( پھر ان کو باہر نکالا ) نبي صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے ان کے سينے پر اپنا ہاتھ مارا اور فرمايا کہ اے اللہ اس کي گرمي سردي اور بيماري کو دور فرما وہ اس وقت کھڑے ہوگئے پھر نبي صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا جب تم ميں سے کوئي شخص اپنے بھائي کي جان ميں کوئي ايسي چيز ديکھے جو اسے بہت اچھی لگے تعجب ميں مبتلا کردے تو اس کے لئے برکت کي دعا کرے کيونکہ نظر لگ جانا برحق ہے "
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ حدیث
مستدرک حاکم میں بھی منقول ہے :
عن عبد الله بن عامر بن ربيعة، قال: خرج سهل بن حنيف ومعه عامر بن ربيعة يريدان الغسل فانتهيا إلى غدير فخرج سهل يريد الخمر - قال وكيع: يعني به الستر - حتى إذا رأى أنه قد نزع جبة عليه من صوف فوضعها ثم دخل الماء قال: فنظرت إليه فأصبته بعيني فسمعت له قرقفة في الماء فأتيته فناديته ثلاثا فلم يجبني فأتيت النبي صلى الله عليه وسلم فأخبرته فجاء يمشي فخاض الماء حتى كأني أنظر إلى بياض ساقيه فضرب صدره ثم قال: «اللهم أذهب عنه حرها وبردها ووصبها» فقام فقال النبي صلى الله عليه وسلم: «إذا رأى أحدكم من نفسه أو ماله أو أخيه ما يحب فليبرك فإن العين حق» هذا حديث صحيح الإسناد ولم يخرجاه "
مستدرک حاکم (7500 ) وقال الذہبی صحيح

اس حدیث کو امام حاکم ، امام ذھبی ؒ ااور علامہ البانی ؒ نے صحیح الجامع (حدیث 556 )میں صحیح قراردیا ہے ۔
 
Top