• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نمازیوں کی سستیاں !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم

نمازیوں کی سستیاں !

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد !! فقال اللہ تبارک وتعالیٰ فی القرآن المجید والفرقان الحمید اعوذ باللہ السمیع العلیم من الشیطان الرجیم من ھمزہ ونفخہ ونفثہ

وَإِذَا قَامُوٓا۟ إِلَى ٱلصَّلَوٰةِ قَامُوا۟ كُسَالَىٰ يُرَآءُونَ ٱلنَّاسَ وَلَا يَذْكُرُونَ ٱللَّهَ إِلَّا قَلِيلًۭا - [سورہ النساء ١٤٢]

ہمارامقصد حیات مالک حیات نے کچھ اس طرح بیان فرمایا ہے :

" وَمَا خَلَقْتُ ٱلْجِنَّ وَٱلْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ. [الذاریات ٥٦]

میں نے ثقلین کو فقط اپنی عبادت ہی کے لیے پیدا کیا ہے".

اور اس عبادت میں ایک ہم ترین چیز ایسی ہے کہ جس کو ہم نماز کے نام سے یاد کرتے ہیں اور ایسے انداز میں ادا کرتے ہیں کہ ضائع کربیٹھتے ہیں ، اسی قسم کے لوگوں کا تذکرہ اللہ رب العالمین نے انبیاء کے بعد کیا ہے:

" فَخَلَفَ مِنۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ أَضَاعُوا۟ ٱلصَّلَوٰةَ وَٱتَّبَعُوا۟ ٱلشَّهَوَٰتِ ۖ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيًّا. - [مریم ٥٩]

کہ ان انبیاء کرام کے بعد ایسے برے لوگ ان کے نائب بنے کہ جنھوں نے اپنی نمازوں کو ضائع کردیا اورخواہشات کی اتباع کی لہٰذا اس جرم کی پاداش میں انھیں تعزیر جہنم سنائی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ ان لوگوں نے نماز ترک کردی بلکہ یہ فرمایا کہ نماز تو پڑھتے تھے مگر اس انداز میں کہ وہ اپنی نمازوں کو ضائع کربیٹھے تھے ۔ نماز ضائع کس طرح ہوتی ہے۔

رسول اللہ ﷺ کے سامنے ایک شخص نماز ادا کرتا ہے پھر آکے سلام پیش کرتا ہے ، آپ ﷺ اس کو جواب دے کر فرماتے ہیں :

" ارجع فصل فانک لم تصل" جاؤ جاکر نماز ادا کرو تم نے نماز ادا نہیں کی ہے ، وہ پلٹا ، پہلے سے زیادہ احسن انداز میں نماز ادا کی ، واپس آیا ، سلام پیش کیا ، زبان نبوت ﷺ سے پھر وہی الفاظ صادر ہوئے:

" ارجع فصل فانک لم تصل" کہ جاؤ جاکر نماز ادا کرو، تم نے نماز نہیں پڑھی ،پھر گیا، نماز زیادہ احسن انداز میں ادا کی ، واپس آیا ، سلام لیا ، صادق المصدوق ﷺ پھر یونہی گویا ہوئے: "ارجع فصل فانک لم تصل" عرض کیا :

"آقا! میں اس سے زیادہ بہتر نماز نہیں ادا کرسکتا، آپ خود ہی مجھے سکھا دیجئے۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے اس کو نماز پڑھنے کا طریقہ سکھایا کہ تیری نماز میں سکون نہیں ، پڑھنے کی رفتار بہت تیز ہے، اطمینان سکون کے ساتھ نماز ادا کرو، پھر تمھاری نماز ہوگی۔

تو آج جو ہماری نمازوں کی حالت ہے کیا اگر امام الانبیاء جناب محمد رسول اللہ ﷺ ہمیں نماز پڑھتا دیکھ لیں تو کیا ہمیں یہ فرمادیں گے کہ جی ٹھیک ہے تم چودہ سو سال بعد آئے لہٰذا تمھاری ہوجاتی ہے؟۔۔۔۔

آقائے نامدار ارشاد فرماتے ہیں:

روز محشر میں حوض کوثر پہ اپنی امت کو پانی پلا رہا ہوں گا ایک نمازیوں کی بہت بڑی جماعت لائی جائے گی ، چہرے جن کے چمکتے ہوں گے، وضوء کی وجہ سے ہاتھ پاؤں چمکتے ہوں گے، قریب ہونے لگیں گے کہ ان کو روک لیا جائے گا۔ میں کہوں گا ان کو آنے دو ، دیکھتے نہیں کہ یہ نمازی لوگ ہیں ، میرے امتی ہیں آگے سے فرشتے جواب دیں گے:

" انک لا تدری ما احدثوا بعدک لا یزالون مرتدین۔۔۔

آپ کو علم نہیں ہے آپ کے جانے کے بعد ان لوگوں نے کیا کرتوت کیے ہیں ، یہ اپنے اصل دین سے پھر گئے تھے۔ اصل طریقۂ نماز کو چھوڑ بیٹھے تھے ، ہاں ! ذرا سوچو تو سہی کہ اگر ان لوگوں میں ہمارا شمار بھی ہوگیا تو کس منہ سے رب کے حضور کھڑے ہوں گے کہ دین کے ٹھیکیدار بن کر دین کا ستیاناس کرنے والے آرہے ہیں۔ ہوسکتا ہےباتیں میری تلخ ہوں مگر ؂

؂ چمن میں تلخ نوائی بھی میری گوارا کر
کہ زہر بھی کرتا ہے کبھی کارِ تریاق

امام الانبیاء جناب محمد مصطفیٰ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ بدترین چور وہ ہے جو نماز میں چوری کرتا ہے:

" اسوا السرقۃ الذی یسرق الصلوٰۃ لا یتم رکوعھا ولا سجودھا ولا خشوعها ۔

یعنی وہ نماز میں رکوع اور سجدہ مکمل نہیں کرتا خشوع پیدا نہیں ہونے دیتا ۔

دیکھو تو سہی کہ جب میرا رکوع ہوتا ہے تواس انداز میں کہ ایک مرتبہ سبحان ربی العظیم رکوع جاتے وقت ، ایک مرتبہ رکوع میں، ایک مرتبہ اُٹھتے اُٹھتے، اور الفاظ بھی منہ سے نکلے توا دھورے نکلے ، کہیں میں ہی اس فرمان ِ رسول ﷺ کا مصداق تو نہیں۔۔۔! ؂


؂ اے چشم ِ اشک بار ذرا دیکھ تو سہی
یہ گھر جو بہہ رہا ہے ، کہیں تیرا ہی گھر نہ ہو

اے صاحبانِ سمع و نطق! ذرا دیکھتے رہنا

اللہ رب العالمین نے منافقین کی سزا بیان کی کہ


إِنَّ ٱلْمُنَـٰفِقِينَ فِى ٱلدَّرْكِ ٱلْأَسْفَلِ مِنَ ٱلنَّارِ
[النساء:۱۴۵]

کہ منافقین جہنم میں سب سے نیچے ہوں گے جہاں خوب اچھی طرح ان کو آگ پہنچے گی، اس کی وجہ کیا ؟؟؟

وجہ بیان کرتے ہوئے ایک صفت منافقین کی یہ بھی بیان کی :


" وَإِذَا قَامُوٓا۟ إِلَى ٱلصَّلَوٰةِ قَامُوا۟ كُسَالَىٰ"


کہ جب یہ نماز کے لیے آتے ہیں تو سستی کے ساتھ دیر لگا کر تکبیر اولیٰ سے پیچھے رہ کر ۔

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

" يُرَآءُونَ ٱلنَّاسَ

یہ تو محض لوگوں کو دکھانے کے لیے نماز پڑھتے ہیں،


وَلَا يَذْكُرُونَ ٱللَّهَ إِلَّا قَلِيلًۭا
۔

اور اللہ تعالیٰ کا بہت تھوڑا ذکر کرتے ہیں۔


مُّذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَ‌لِكَ لَآ إِلَىٰ هَـٰٓؤُلَآءِ وَلَآ إِلَىٰ هَـٰٓؤُلَآءِ۔


یہ مستردد پھر رہے ہیں نہ ان کا شمار ذکر کرنے والوں میں نہ ہی نہ ان کا شمار ذکرنہ کرنے والوں میں ، نہ ادھر کے نہ اُدھر کے۔

آج کہیں ہماری حالت ایسی ہی تو نہیں ہے کہ ہم نماز پڑھتے ہوئے ایک منٹ میں سلام پھیرنا چاہیے ہیں ، رکوع میں ، سجدہ میں انتہائی کم تسبیحات تشہد کے بعد انتہائی کم دعائیں نماز میں فاتحہ کے بعد بالکل تھوڑی قرأۃ ، کہیں ایسا تو نہیں کہ ؂

؂ نہ اِدھر کے رہے نہ اُدھر کے ہم
نہ خدا ہی ملا نہ وصال ِ صنم

عزیز طلبہ!

ہمیں اپنی نمازوں میں نکھار پیدا کرنا ہوگا ، سنت کے عین مطابق نماز ادا کرنا ہوگی وگرنہ نمازیں تو منافق بھی پڑھتے تھے اور وہ تو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ باجماعت بھی پڑھ لیا کرتے تھے۔

اللہ سے دعا ہے کہ عمل کی توفیق دے۔ آمین

اب جس کے من میں آئے وہی پائے روشنی
ہم نے تو دل جلا کے سر عام رکھ دیا ؂

وما علینا الاالبلاغ


 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
12654421_927335850668018_6519218310901207929_n.jpg


نماز میں جلد بازی = بڑا مسئلہ بن سکتی ہے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یقیناً ایک شخص ساٹھ سال تک نماز پڑھتا رہتا ہے ، لیکن اس کی نماز قبول نہیں کی جاتی ، شائد اس لئے کہ وہ رکوع تو مکمل (طریقہ سے درست) کرتا ہے لیکن سجدہ ٹھیک طرح سے مکمل نہیں کرتا یا اس لئے کہ وہ سجدہ تو ٹھیک ادا کرتا ہے لیکن رکوع کو مکمل طریقہ سے ٹھیک ادا نہیں کرتا

------------------------------------------------
(صحيح الترغيب :529 ، ، السلسلة الصحيحة :2535)
 
Top