• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز جمعہ

شمولیت
جنوری 27، 2015
پیغامات
381
ری ایکشن اسکور
136
پوائنٹ
94
جمعہ نماز ظہر کے قائم مقام ہے،اس اعتبار سے یہ فرض ہے اور فرض کا ترک کسی بھی مسلمان کیلئے جائز نہیں البتہ چار قسم کے لوگ اس سے مستثنیٰ ہیں ۔
نبی ﷺ نے فرمایا:
الجمعة حق واجب على كل مسلم في جماعة إلا اربعة:‏‏‏‏ عبد مملوك او امراة او صبي او مريض
جمعہ کی نماز جماعت سے ادا کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے سوائے چار لوگوں: غلام، عورت، نابالغ بچہ، اور بیمار کے۔
سنن أبي داود،تفرح أبواب الجمعة،حدیث نمبر: 1067 (صحیح)
اس میں چار کی بجائے دو فرض پڑھے جاتے ہیں کیونکہ اس میں لوگوں کی وعظ و نصیحت کیلئے خطبہ بھی ضروری ہے جو دو رکعت کے قائم مقام ہے، یوں گویا خطبہ جمعہ بھی ضروری ہے۔جو لوگ صرف نماز پڑھتے ہیں۔ خطبہ جمعہ نہیں سنتے ان کا جمعہ ناقص اور ناتمام ہے۔ اسی لئے خطبہ جمعہ کو مختصر کرنے کی تاکید کی گئی ہے تانکہ لوگ سن لیں اور گریز کی راہیں تلاش نہ کریں اور یوں وعظ و نصیحت سے محروم نہ رہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حدیث میں مختصر خطبے کو خطیب کی سمجھداری کی علامت بتایا گیا ہے۔
إن طول صلاة الرجل وقصر خطبته، ‏‏‏‏‏‏مئنة من فقهه، ‏‏‏‏‏‏فاطيلوا الصلاة، ‏‏‏‏‏‏واقصروا الخطبة
آدمی کا نماز کو لمبا کرنا اور خطبہ کو مختصر کرنا اس کے سمجھ دار ہونے کی نشانی ہے سو تم نماز کو لمبا کیا کرو اور خطبہ کو چھوٹا۔
صحيح مسلم،كِتَاب الْجُمُعَةِ،حدیث نمبر: 2009
نماز جمعہ.png
 
Top