• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز میں رفع الیدین

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
اس کا معنی ہے :
’’ کئی ایک اہل علم صحابہ کرام ‘‘
محترم! میں نے اس کو محاورتاً لیا آپ نے لفظی ترجمہ کیا۔ خیر اس میں عین ممکن ہے کہ مجھ ہی سے غلطی ہوئی ہو لیکن معنویتحریف یا دھوکہ دہی نہیں۔ وہ اس طرح کہ’’ کئی ایک اہل علم صحابہ کرام ‘‘ سے گو تمام کا معنیٰ نہیں بنتا مگر جو دلیل ہے اس میں کوئی کمی پیدا نہیں ہوتی۔ میں اسی حدیث کو آپ کے ترجمہ کے ساتھ پیش کر دیتا ہوں۔

سنن الترمذي كِتَاب الصَّلَاةِ بَاب مَا جَاءَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَرْفَعْ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ حدیث نمبر 238
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ
أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ
قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْكُوفَةِ

عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ کیا میں تم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سی نماز پڑھ کر نہ دکھاؤں؟ انہوں نے نماز پڑھی اور سوائے تکبیر تحریمہ کے نماز میں کہیں بھی رفع الیدین نہ کی۔
فی الباب میں یہی بات براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے لکھی ہے۔
صاحبِ کتاب محدث ابو عیسیٰ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن کے درجہ میں ہے۔
یہی کئی ایک اہل علم صحابہ کرام اور تابعین اور سفیان الثوری اور کوفہ والے کہتے ہیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ابراہیم نخعی رحمہ اللہ نے وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کی روایت کی تردید حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت کے ساتھ کرنا چاہی ہے ۔ جو کہ درست نہیں ۔
اگر آپ کی نخعی کی رائے سے مراد ان کا رفع الیدین کا قائل نہ ہونا ہے ، تو درست ، کہ اس سے پہلے ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا بھی یہی موقف تھا ۔
لیکن صحابہ کرام کے ایک جم غفیر سے رفع الیدین کا سنت نبوی ہونا ثابت ہے ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
لیکن صحابہ کرام کے ایک جم غفیر سے رفع الیدین کا سنت نبوی ہونا ثابت ہے ۔
دیکھیں قبلہ اول بیت المقدس کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سمیت تمام صحابہ کا عمل ”ثابت“ ہے اس سے کوئی ایک صحابی بھی خارج نہیں کما لا یخفیٰ۔ مگر چونکہ یہ قبلہ ”منسوخ“ ہو گیا لہٰذا اب جو اس طرف منہ کرکے نماز پڑھے گا وہ اسلام ہی سے خارج ہوگا۔
بات ”جم غفیر“ یا ”ثابت“ ہونے کی نہیں بلکہ منشائے الٰہی اور منشائے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہے۔
نزولِ قرآن سے نماز میں تبدیلیاں آئیں اور نماز بتدریج ”سکون“ کی طرف گئی ہے۔
نماز کی ہر اونچ نیچ پر رفع الیدین کرنے کی احادیث کا ”ثبوت“ ذجیرہ احادیث میں موجود ہے کیا ان پر بھی عمل جائز ہے؟
 
Top