• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز میں ہاتھ باندھنے کا طریقہ

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
یعنی جناب کو ’’متن‘‘ سے کوئی سروکار نہیں؟
جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات ہے اس کی تفہیم سے کوئی غرض و غایت نہیں اور لوگوں کو اہلحدیث ہونے کا دھوکہ دیتے ہو۔ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول فعل اور تقریر کا نام ہے روات کو حدیث نہیں کہتے۔ کنویں سے باہر آؤ گے تو حقیقت آشکارا ہوگی۔
متن کی تفہیم تب ممکن ہے جب متن رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہو۔ اور متن کے ثبوت کے لئے روات کا معتبر ہونا لازمی ہے۔ ورنہ اگر سند کو دیکھا نہ جائے تو آپ جیسا کوئی بھی ایڑا غیڑا دین میں کچھ بھی اضافہ کرتا جائے۔ عبد اللہ بن المبارک رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "الإسناد من الدين فلو لا الإسناد لقال من شاء ما شاء"
امام ابن سیرین فرماتے ہیں: "إن هذا العلم دين فانظروا عمن تأخذوا دينكم" یہ علم دین ہے پس دیکھو کہ تم کس سے اپنا دین لے رہے ہو (صحیح مسلم)۔
امام یحیی بن سعید القطان فرماتے ہیں: "لا تنظروا إلي الحديث، ولكن انظرا إلي الإسناد، فإن صح الإسناد وإلا فلا تغتروا بالحديث إذا لم يصح الإسناد" حدیث کی طرف مت دیکھو بلکہ اسناد کی طرف دیکھو، پس اگر اسناد صحیح ثابت ہو جائے (تو متن کی تفہیم کی طرف آؤ) ورنہ محض حدیث کے متن سے دھوکا مت کھاؤ اگر اسناد صحیح نہیں ہے۔ (سیر اعلام النبلاء)
آپ جیسے لوگ ہیں جو نبی اکرم ﷺ کی طرف جھوٹی باتیں منسوب کر کے دین کی شکل بگاڑتے ہیں جنہیں اس سے کوئی سروکار نہیں کہ حدیث کے الفاظ اللہ کے رسول سے ثابت بھی ہیں یا نہیں، بس اپنے امام معصوم جسے آپ نبی تسلیم کر چکے ہیں اس کی بات سے اختلاف نہیں ہونا چاہیے۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
برائے کرم میرے پرانے سوالوں کے جواب بھی دے دیں۔ جاہل کا لفظ بس آپ نے رٹ لیا ہے، اس کے آگے آپ کو کچھ نہیں آتا اور ہمارے نبی ﷺ کی احادیث کو پرکھنے چلیں ہیں۔ سبحان اللہ
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
امام یحیی بن سعید القطان فرماتے ہیں: "لا تنظروا إلي الحديث، ولكن انظرا إلي الإسناد، فإن صح الإسناد وإلا فلا تغتروا بالحديث إذا لم يصح الإسناد" حدیث کی طرف مت دیکھو بلکہ اسناد کی طرف دیکھو
یہ کیا جناب کے نبی ہین کہ ان کا فرمایا ہؤا غلط ہو ہی نہیں سکتا۔
نمبر دو اپنے اسول کے مطابق اس کی سند دو کہ یہ اسی نے کہا ہے جناب نے ان پر افترا نہین کیا۔
آخری بات میں تم جیسوں سے بحث پسند نہین کرتا لہٰذا ۔۔۔۔۔۔ اگر تھوڑی سی بھی عقل ہے تو سمجھ گئے ہوگے۔
ہان توبہ تائب ہونے کا اعلان کرو تب۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
اگر آپ سے کہا جائے کہ علی رضی اللہ عنہ نے خود تو دراصل ہاتھ ناف سے اوپر رکھے ہیں جیسا کہ سنن ابی داود کی روایت ہے:
حدثنا محمد بن قدامة يعني ابن أعين، عن أبي بدر، عن أبي طالوت عبد السلام، عن ابن جرير الضبي، عن أبيه، قال: «رأيت عليا، رضي الله عنه يمسك شماله بيمينه على الرسغ فوق السرة»
تو کیا ہم بھی کو یہی کہیں کہ بھائی سند میں کیا رکھا ہے تم متن کو دیکھو۔ علی نے ہاتھ ناف کے اوپر رکھے ہیں۔ آپ کو متن سے سروکار ہونا چاہیے، سند سے کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے۔
ایسی جہالت اور ہٹ دھرمی اللہ کسی کو نہ دے۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
یہ کیا جناب کے نبی ہین کہ ان کا فرمایا ہؤا غلط ہو ہی نہیں سکتا۔
نمبر دو اپنے اسول کے مطابق اس کی سند دو کہ یہ اسی نے کہا ہے جناب نے ان پر افترا نہین کیا۔
آخری بات میں تم جیسوں سے بحث پسند نہین کرتا لہٰذا ۔۔۔۔۔۔ اگر تھوڑی سی بھی عقل ہے تو سمجھ گئے ہوگے۔
ہان توبہ تائب ہونے کا اعلان کرو تب۔
یہ تو حال ہے جناب کا ما شاء اللہ۔
نیم حکیم خطرہ جان
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
پس ثابت ہوا حنفی عورتیں اور ان کو سینے پر ہاتھ باندھنے کی تلقین کرنے والے مرد، سب کفر کے مرتکب ہیں کیونکہ وہ جان بوجھ کر سنت کی خلاف ورزی کر رہے ہیں!
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
یہ کیا جناب کے نبی ہین کہ ان کا فرمایا ہؤا غلط ہو ہی نہیں سکتا۔
نمبر دو اپنے اسول کے مطابق اس کی سند دو کہ یہ اسی نے کہا ہے جناب نے ان پر افترا نہین کیا۔
آخری بات میں تم جیسوں سے بحث پسند نہین کرتا لہٰذا ۔۔۔۔۔۔ اگر تھوڑی سی بھی عقل ہے تو سمجھ گئے ہوگے۔
ہان توبہ تائب ہونے کا اعلان کرو تب۔
!!!!
تو خاموش کیوں نہیں رہتے ۔ اپنی کم علمیوں اور گستاخیوں کو حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح کہتے اور سمجهتے هو !؟
صرف گستاخ اور جاهل هو ۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,410
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اسی لئے میں کہتا ہوں، کہ حنفی مقلدین کے علماء نہ صرف ''جاہل'' ہوتے ہیں، بلکہ جاہل گر'' ہوتے ہیں!
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اسی لئے میں کہتا ہوں، کہ حنفی مقلدین کے علماء نہ صرف ''جاہل'' ہوتے ہیں، بلکہ جاہل گر'' ہوتے ہیں!
جاہل ہونا ایسا عیب ہے جو علم حاصل ہونے سے ختم ہوجاتا ہے۔ سفاہت ایسا عیب ہے جسے ختم کرنا ممکن نہین۔ اس کا صرف ایک ہی علاج ہے کہ شریفوں کے ساتھ اٹھے بیٹھے اور خاموش رہے۔ آپ کی ہر تحریر نہ صرف جہالت، تعصب اور فرقہ واریت کی خبر دیتی ہے بلکہ آپ کی سفاہت بھی بتاتی ہے۔ یہ جاہل گر کیا ہوتا ہے؟ کیا کسی سے علم چھینا جاسکتا ہے؟ کچھ تو عقل کے ناخن لو۔ للہ سچ مچ ناخن تراش لے کر عقل کے ناخن تراشنے نہ بیٹھ جانا وگرنہ جو تھوڑی بہت ہے اس سے بھی ہاتھ دھو بیٹھو گے۔
یہ تھریڈ نماز میں ہاتھ باندھنے کے مسائل سے متعلق ہے براہِ کرم اس میں مذکرہ عنوان پر ہی نحث کریں۔ لوگوں کا وقت برباد نہ کریں۔
مذکورہ احادیث کے متن پر آپ نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ اس کے روات میں سے ایک راوی کو ضعیف کہا۔
پوچھنا یہ ہے کہ آیا حدیث ضعیف ہے یا اس کا راوی؟
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
جاہل ہونا ایسا عیب ہے جو علم حاصل ہونے سے ختم ہوجاتا ہے۔ سفاہت ایسا عیب ہے جسے ختم کرنا ممکن نہین۔ اس کا صرف ایک ہی علاج ہے کہ شریفوں کے ساتھ اٹھے بیٹھے اور خاموش رہے۔ آپ کی ہر تحریر نہ صرف جہالت، تعصب اور فرقہ واریت کی خبر دیتی ہے بلکہ آپ کی سفاہت بھی بتاتی ہے۔ یہ جاہل گر کیا ہوتا ہے؟ کیا کسی سے علم چھینا جاسکتا ہے؟ کچھ تو عقل کے ناخن لو۔ للہ سچ مچ ناخن تراش لے کر عقل کے ناخن تراشنے نہ بیٹھ جانا وگرنہ جو تھوڑی بہت ہے اس سے بھی ہاتھ دھو بیٹھو گے۔
یہ تھریڈ نماز میں ہاتھ باندھنے کے مسائل سے متعلق ہے براہِ کرم اس میں مذکرہ عنوان پر ہی نحث کریں۔ لوگوں کا وقت برباد نہ کریں۔
مذکورہ احادیث کے متن پر آپ نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ اس کے روات میں سے ایک راوی کو ضعیف کہا۔
پوچھنا یہ ہے کہ آیا حدیث ضعیف ہے یا اس کا راوی؟
آپ سے گذارش ہے کہ پہلے اس علم کی الف بے سیکھ لیں۔ کہیں اور سے نہیں تو اپنے ہی علماء سے سیکھ لیں۔ یقینا آپ کی جہالت دیکھ کر انہیں بھی شرم آ جائے گی۔ آپ یہاں کچھ سیکھنے کی نیت سے تو ہرگز نہیں آئے ہیں، بلکہ صرف مناظرہ بازی کرنے آئے ہیں، اسی لئے تو ابھی تک کسی ایک بھی بات کا جواب نہیں دے پائے ہیں۔
ایسی میلی نیت اور اس کے اوپر انتہی کی جہالت کے ساتھ آپ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے، نہ دنیا میں اور نہ ہی آخرت میں۔ اللہ کا خوف کھاؤ اور علم حاصل کرو۔ ایسے غیر مخلص جاہل مناظروں کا یہاں کوئی کام نہیں ہے۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top