• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز میں ہاتھ کیسے باندھیں کہاں باندھیں؟

شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
ان کی ذرا پوری عبارت پیش کریں میں پڑھاتا ہوں انہوں نے یہ بات لکھی ہے اس کا مفہوم کیا ہے

زرا وہ عربی عبارت لگائیں تاکہ فورم پر موجود تمام لوگ دیکھ لیں
جزاک اللہ
یہ رہی
سنن الترمذي
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ هُلْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّنَا، فَيَأْخُذُ شِمَالَهُ بِيَمِينِهِ» . وَفِي البَابِ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ، وَغُطَيْفِ بْنِ الحَارِثِ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَابْنِ مَسْعُودٍ، وَسَهْلِ بْنِ سَعْدٍ. حَدِيثُ هُلْبٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ، [ص:33] وَالعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ العِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالتَّابِعِينَ، وَمَنْ بَعْدَهُمْ، يَرَوْنَ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ يَمِينَهُ عَلَى شِمَالِهِ فِي الصَّلَاةِ، وَرَأَى بَعْضُهُمْ أَنْ يَضَعَهُمَا فَوْقَ السُّرَّةِ، وَرَأَى بَعْضُهُمْ: أَنْ يَضَعَهُمَا تَحْتَ السُّرَّةِ، وَكُلُّ ذَلِكَ وَاسِعٌ عِنْدَهُمْ. وَاسْمُ هُلْبٍ: يَزِيدُ بْنُ قُنَافَةَ الطَّائِيُّ
[حكم الألباني] : حسن صحيح
 
شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
جس طرح دوسری زبانوں میں بعض الفاظ مختلف معانی میں استعمال ہوتے ہیں اسی طرح عربی میں بھی ہے۔ صدر کا معنیٰ، ابتداء، پہلے، سامنے وغیرہ کے بھی ہیں
بھائی جان آپ یہاں پر صدر کا معانی سامنے وغیرہ کے کیسے کر رہے ہیں ذرا اس معانی کو عبارت میں استعمال کر کے دکھائیں

"علی صدرہ" کا کیا معانی کریں گے آپ کیا یہ کریں گے " سامنے پر "
سبحان اللہ پھر تو ہمیں آپ سے عربی کی ٹیوشن لینی چاہیے

دوسری بات عربی میں کہاں آپ نے صدر کا معانی "سامنے " پڑھا ہے۔
قرآن سے یا حدیث سے یا لغت سے اس معانی میں استعمال دکھائیں صدر کا اور پھر اس معانی کو اس عبارت میں بھی استعمال کر کے دکھائیں

تاکہ فورم پر سارے لوگ آپ کی بات سمجھ سکیں
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
بھائی جان آپ یہاں پر صدر کا معانی سامنے وغیرہ کے کیسے کر رہے ہیں ذرا اس معانی کو عبارت میں استعمال کر کے دکھائیں

"علی صدرہ" کا کیا معانی کریں گے آپ کیا یہ کریں گے " سامنے پر "
سبحان اللہ پھر تو ہمیں آپ سے عربی کی ٹیوشن لینی چاہیے

دوسری بات عربی میں کہاں آپ نے صدر کا معانی "سامنے " پڑھا ہے۔
قرآن سے یا حدیث سے یا لغت سے اس معانی میں استعمال دکھائیں صدر کا اور پھر اس معانی کو اس عبارت میں بھی استعمال کر کے دکھائیں

تاکہ فورم پر سارے لوگ آپ کی بات سمجھ سکیں
اس کو ملاحظہ فرما لیں؛
صحيح مسلم
[شرح محمد فؤاد عبد الباقي]
(جلباب) قال النضر بن شميل هو ثوب أقصر وأعرض من الخمار وهي المقنعة تغطي به المرأة رأسها وقيل هو ثوب واسع دون الرداء تغطي به صدرها وظهرها

صحيح مسلم
[شرح محمد فؤاد عبد الباقي]
(البرانس) جمع برنس وهو كل ثوب رأسه منه ملتزق به من دراعة أو جبة أو ممطر أو غيره قال الجواهري هو قلنسوة طويلة كان النساء يلبسونها في صدر الإسلام
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
’علیٰ صدرہ‘ کا معنیٰ ’سامنے کی جانب‘ ہی زیادہ موزوں ہے کہ اس سے تمام احادیث اور محدثین کے اقوال میں مطابقت ہو جاتی ہے۔
 
شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
پھر اس حدیث پر کیا اعتراض ہے؟

سنن الترمذي
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» . وَفِي البَابِ عَنْ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ. [ص:41] حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ، [ص:42] وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ العِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالتَّابِعِينَ، [ص:43] وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، وَأَهْلِ الكُوفَةِ
[حكم الألباني] : صحيح

اس حدیث کو آئمہ محدثین کی ایک بڑی جماعت نے ضعیف کہا ہے۔

دوسرا یہ کہ چونکہ آئمہ محدثین نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے تو یہاں پر سفیان ثوری کا عنعنہ قابل قبول نہیں کیونکہ یہاں ان کی تدلیس کا احتمال غالب ہے
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ: «صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى عَلَى صَدْرِهِ
[ صحيح ابن خزيمة حديث ٤٧٩ ]
صحيح ابن خزيمة
نا أَبُو مُوسَى، نا مُؤَمَّلٌ، نا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ: «صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى عَلَى صَدْرِهِ»

سنن الترمذي
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» . وَفِي البَابِ عَنْ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ. [ص:41] حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ، [ص:42] وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ العِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالتَّابِعِينَ، [ص:43] وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، وَأَهْلِ الكُوفَةِ
[حكم الألباني] : صحيح
اس حدیث کو آئمہ محدثین کی ایک بڑی جماعت نے ضعیف کہا ہے۔

دوسرا یہ کہ چونکہ آئمہ محدثین نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے تو یہاں پر سفیان ثوری کا عنعنہ قابل قبول نہیں کیونکہ یہاں ان کی تدلیس کا احتمال غالب ہے
آپ ہی اپنی تحریروں پہ غور فرما لیں۔
کیا یہ دجل فریب دھوکہ دہی نہیں؟
کیا یہ حق سے اعراض نہیں؟
کل قیامت کو کیا جواب دوگے؟
 

اٹیچمنٹس

شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
’علیٰ صدرہ‘ کا معنیٰ ’سامنے کی جانب‘ ہی زیادہ موزوں ہے کہ اس سے تمام احادیث اور محدثین کے اقوال میں مطابقت ہو جاتی ہے۔
بھائی سامنے کی جانب کیسے کر رہے ہو

اگر بالفرض اس کا یہ ترجمہ ہی مان لیں حالانکہ ایسا ہے نہیں

لیکن پھر بھی اس کا یہ ترجمہ نہیں بنے گا کیونکہ یہاں الی صدرہ نہیں بلکہ علی صدرہ ہے

آپ کو تو سبحان اللہ علی اور الی میں فرق ہی نہیں معلوم

پیارے بھائی یہ کس طرح یہ ترجمہ کر رہے ہو کچھ خدا کا خوف کریں
 
Last edited:
شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
اس کو ملاحظہ فرما لیں؛
صحيح مسلم
[شرح محمد فؤاد عبد الباقي]
(جلباب) قال النضر بن شميل هو ثوب أقصر وأعرض من الخمار وهي المقنعة تغطي به المرأة رأسها وقيل هو ثوب واسع دون الرداء تغطي به صدرها وظهرها

صحيح مسلم
[شرح محمد فؤاد عبد الباقي]
(البرانس) جمع برنس وهو كل ثوب رأسه منه ملتزق به من دراعة أو جبة أو ممطر أو غيره قال الجواهري هو قلنسوة طويلة كان النساء يلبسونها في صدر الإسلام

یہاں پر کہاں لکھا ہے کہ صدر کا معانی سامنے ہے

ذرا نشاندہی کر دیں تاکہ سارے فورم والے دیکھ لیں
 
شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
محدثین کے اقوال میں مطابقت ہو جاتی ہے۔

کس نے کہہ دیا آپ کو
امام بیہقی کہتے ہیں نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنا سنت ہے

سنن کبری للبیہقی میں موجود ہے یہ بات


تو لہذا محدثین میں بھی ایسے موجود ہیں جو سینے پر ہاتھ باندھنے کو سنت سمجھتے ہیں

اب اگر کوئی شخص نا مانے تو ہمارا قصور نہیں


اور بھائی جان میری پیش کردہ روایت کا جواب ابھی تک نہیں آیا

دیکھیں بھائی کوئی صحیح اعتراض کریں اس روایت پر

آپ بےمعانی اعتراضات کر رہے ہیں

جو کہ صرف اور صرف وقت کا ضیاع ہے آپ کا بھی اور میرا بھی
 

ibn-ul-qirtaas

مبتدی
شمولیت
جنوری 15، 2019
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
پہلی بات سفیان ثوری قلیل التدلیس ہیں۔ اور قلیل التدلیس مدلس کا عنعنہ مقبول ہے الا یہ کہ کسی خاص روایت میں تدلیس کا احتمال غالب ہو
السلام علیکم!! اگر سفیان الثوری قلیل التدلیس ہیں تو پھر سنن ابو داوود کی وہ روایت تو صحیح ہو ئی کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صرف نماز کے آغاز میں رفع الیدین کیا کرتے تھے...

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk
 
Top