• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز نبوی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
عرضِ ناشر

روزانہ بلاناغہ نمازِ پنجگانہ پڑھنا ہر مسلمان عورت اور مرد پر فرضِ لازم ہے۔ یہ فرض خیر و برکت کے بے شمار امکانات و معظمات کا خزینہ ہے۔ نماز آخرت ہی کی کامیابی کی ضامن نہیں، یہ اس دنیا میں بھی مہذب زندگی کا ایسا عظیم الشان سلیقہ سکھاتی ہے جس کی نظیر دنیا کے کسی اور نظام میں نہیں ملتی۔ اللہ کی بارگاہ میں حاضری کا اعزاز، مسلمانوں کا روزانہ پنجگانہ اجتماع، نظمِ جماعت، اطاعتِ امیر، پابندی اوقات اور طہارت و نظافت کا جو رُوح پرور نظارہ نماز میں دکھائی دیتا ہے، وہ روئے زمین کے کسی اور مذہب میں نظر نہیں آتا۔ نماز کی اس سے بڑھ کر اہمیت اور ضرورت کیا ہوگی کہ یہ مومن اور کافر کے درمیان خطِ امتیاز ہے۔ جس نے نماز ترک کی اُس نے کفر کیا۔ نماز فواحش و منکرات سے روکتی ہے۔ عزت و سرخروئی کی ضامن ہے۔ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ قرآن کریم نے بشارت دی ہے کہ جو اہلِ ایمان نمازوں میں اللہ کے جضور گڑگڑاتے ہیں، ربِ جلیل انھیں ضرور کامیاب فرماتا ہے۔ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کی اہمیت و عظمت کا کس قدر زبردست احساس تھا؟ اس کا اندازہ اس حقیقت سے کیا جاسکتا ہے کہ عین اُس وقت بھی جبکہ نزع کا عالم طاری تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس دنیا سے رخصت ہورہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لسانِ مبارک پر یہی وصیت جاری تھی "الصَّلاۃ الصَّلاۃ وَ مَا مَلَکَت ایمَانُکُم"
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
نماز کی اسی فرضیت، اہمیت اور ابدی افادیت کے پیشِ نظر دارالسلام نے نماز کی تعلیم و تفہیم کے لیے ایک جامع کتاب "نمازِ نبوی" شائع کی تھی۔ اس کتاب کی جان اور جواز یہ ہے کہ اس میں نماز کے احکام و تعلیمات، اصول و مبادیات اور جزئیات و تفصیلات کے ساتھ ٹھیک وہی نماز سکھانے کی مخلصانہ کوشش کی گئی ہے جیسی نماز امامِ انسانیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے۔ اب یہ کتاب دارالسلام لاہور کے خوش خصال مدیر عزیری حافظ عبد العظیم اسد کی سعی جمیل سے ضروری اصلاحات اور جدید اضافوں کے ساتھ نئی سج دھج سے دوبارہ جلو گر ہورہی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اس کتاب کے مولف محترم ڈاکٹر شفیق الرحٰمن ہیں۔ ان کا اسلوب تحریر بڑا سادہ اور موثر ہے۔ اس کی تحقیق و تخریج علامہ ابو الطاہر حافظ زبیر علی زئی نے کی تھی۔ موصوف نے دوبارہ زحمت فرمائی اور نہائت باریک بینی سے اس کی ازسرِنو تحقیق و تخریج کی۔ بزرگ عالمِ دین حافظ صلاح الدین یوسف اور مولانا عبدالصمد رفیقی حفظہما اللہ نے تصحیح و تنقیح فرمائی۔ فاضل اجل مولانا عبد الولی خان نے اس کا حتمی جائزہ لیا، جابجا جہاں ضرورت محسوس کی تصحیح و ترمیم فرمائی اور حسب ضرورت نہایت اہم مضامین بڑھا کر اس کتاب کی افادیت اور قدروقیمت میں بدرجہا اضافہ کردیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
نقاش کا نقشِ ثانی، نقشِ اول سے ہمیشہ بہتر ہوتا ہے۔ اب آپ جوں جوں اس جدید ایڈیشن کا مطالعہ فرمائیں گے اس کی اہمیت اور منفعت آپ پر روشن ہتی چلی جائے گی۔ فہرست پر نظر ڈالیے۔ پہلی ہی نگاہ میں اندازہ ہوجائے گا کہ یہ کتاب ایسا کوزہ ہے جس کے 384 صفحات میں جزئیات سمیت نماز کے تمام اصول و مبادیات کا بحرِ ذخّار سمٹ آیا ہے۔
ہر صفحے کے مندرجات قرآن و سُنت کے حوالوں سے مزین ہیں۔ ابتدائے نگارش ہی میں بتا دیا گیا ہے کا اصل نماز وہی ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھی اور صحابہ کرام کو سکھلائی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز سکھانے کا اس قدر اہتمام تھا کہ ایک موقع پر آپ نے منبر پر کھڑے ہوکرعملا نماز پڑھ کر دِکھائی تاکہ صحابہ کرام ادائے نماز کا ہر جُز اچھی طرح دیکھ لیں اور ہمیشہ کے لیے اپنے عمل میں محفوظ کرلیں۔
نماز کے لیے خوب پاک صاف ہوکر اچھے اور پاکیزہ لباس میں ملبوس ہونا ضروری ہے۔ اس مقصد کے لیے پیشِ نظر کتاب میں احکامِ طہارت بڑی وضاحت سے بتائے گئے ہیں۔
خواتین کے لیے مخصوص ایّام کی مناسبت سے حصولِ طہارت کی علیحدہ تشریح کی گئی ہے۔ نجاست آلود کپڑے پاک کرنے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔ غسلِ جنابت کے احکام، وضو اور تیمّم کے طریقے دلنشین انداز میں سمجھائے گئے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
مسجد کے ادب اور فضیلت کے باب میں نہایت ضروری باتیں بتائی گئی ہیں۔ تحیۃ المسجد کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ اوقاتِ نماز کی صراحت کی گئی ہے، اذان و اقامت کے احکام بتائے گئے ہیں۔ باجماعت نماز کے فضائل و فیوض کھول کھول کر سمجھائے گئے ہیں۔ صف بندی کی اہمیت جتلائی گئی ہے۔ محترم خواتین مسجد میں آئیں تو کون کون سے احتیاطی لوازم ملحوظ رکھیں؟ یہ بات خوب روشن کردی گئی ہے۔ ائمہ کرام کے فرائض اُجاگر کیے گئے ہیں۔ نماز میں اعتدال کی شان بتائی گئی ہے۔ طویل نماز پڑھانے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ردِ عمل ظاہر کیا گیا ہے۔ تکبیر اُولٰی کی اہمیت اور سکون و وقار ملحوظ رکھنے کی ضرورت عیاں کی گئی ہے۔ نمازِ سفر، نمازِ جمعہ اور نمازِ عیدین کے احکام و آداب الگ الگ عنوانات کے تحت درج کیے گئے ہیں۔ نمازِ توبہ، نوافلِ لیلۃ القدر، نماز استسقاء، نماز اشراق، نماز استخارہ اور نماز جنازہ کی جُداگانہ تعلیمات اور طریقے ضمنی عنوانوں میں نمایاں کیے گئے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
موت ایک ناقابل تسخیر حقیقت ہے۔ اس سے پہلے کہ فرشتۃَ اجل آپہنچے، جلد از جلد بارگاہِ ربّانی میں جھک جائیے۔ اس مقدس کتاب کے مطالعے کو روزمرہ کا معمول بنائیے۔ نہایت اہتمام سے تکبیراولٰی کے دوام کے ساتھ نماز پڑھیے۔ اس طرح آپ کا نام اللہ تعالٰی کے صحیفہَ خوشنودی میں درج ہوجائے گا اور آپ صحیح معنوں میں "احسن تقویم" قرار پائیں گے۔
میری دعا ہے کہ اس کتاب کی مقدس تعلیمات ہر مسلمان بہن اور بھائی کے ذہن اور زندگی میں ہمیشہ بیدار اور تازہ کار رہیں اور فوزوفلاح کے برگ و بار لائیں۔
یہ کتاب دارالسلام کے شعبہ فقہ و متفرقات کی نگرانی میں پایہَ تکمیل کو پہنچی۔ اللہ تعالٰی اس شعبے کے سربراہ حافظ محمد ندیم اور ان کے معاونین مولانا منیر احمد رسولپوری، مولانا مشتاق احمد اور کمپوزنگ سیکشن کے محمد رمضان شاَد، خرم شہزاد اور حافظ عبدالماجد کو اپنی رحمتوں سے نوازے۔

خادم کتاب و سنت
عبد المالک مجاہد
منیجنگ ڈائریکٹر دارالسلام الریاض، لاھور
اگست 2008 ء​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
ابتدائیہ

تمام تر حمد و ثنا اس اللہ کے لیے ہے جس نے اپنے بندوں پر نمازفرض کی، اسے قائم کرنے اور اچھے طریقے سے ادا کرنے کا حکم دیا، اس کی قبولیت کو خشوع و خضوع پر موقوف فرمایا، اسے ایمان اور کفر کے درمیان امتیاز کی علامت اور بے حیائی اور برے کاموں سے روکنے کا ذریعہ بنایا۔ اللہ کی حمد وثنا کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام ہو، جنہیں اللہ تعالٰی نے مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:
وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ ﴿النحل: ٤٤﴾
" اور ہم نے آپ کی طرف یہ ذکر "قرآن" اتارا ہے تاکہ جو کچھ لوگوں کے لیے نازل کیا گیا ہے آپ اس کی توضیح و تشریح کردیں۔"
چنانچہ آپ اللہ کے حکم کی تعمیل میں کمر بستہ ہوگئے اور جو شریعت آپ پر نازل ہوئی، آپ نے اسے پوری وضاحت کے ساتھ لوگوں کے سامنے پیش کردیا، تاہم نماز کی اہمیت کے پیشِ نظر اسے نسبتا زیادہ واضح شکل میں پیش کیا اور اپنے قول و عمل سے اس کا عام پرچار کیا یہاں تک کہ ایک بار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر نماز کی امامت فرمائی، قیام اور رکوع منبر پر کیا، نیچے اتر کر سجدہ کیا، پھرمنبر پر چڑھ گئے اور نماز سے فارغ ہو کر فرمایا:
"إنما صنعت هذا لتأتموا ولتعلموا صلاتي"
"میں نے یہ کام اس لیے کیا ہے کہ تم نماز ادا کرنے میں میری اقتدا کرسکو اور میری نماز کی کیفیت معلوم کرسکو"
{صحیح البخاری، الجمعۃ، باب الخطبۃ علی المنبر، حدیث: 917، و صحیح مسلم، المساجد، باب جواز الخظرۃ والخطوتین فی الصلاۃ۔۔۔، حدیث:544، ۔}
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
نیز اس سے بھی زیادہ زوردار الفاظ میں اپنی اقتدا کو واجب قرار دینے کے لیے فرمایا:
"صَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي"
"تم اس طرح نماز پڑھو جس طرح مجھے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھتے ہو۔"
{صحیح البخاری، الاذان، باب الاذان للمسافرین۔۔۔، حدیث:631}
نیز فرمایا:
"خمس صلوات افترضهن الله ، من أحسن وضوءهن وصلاهن لوقتهن ، وأتم ركوعهن ، وخشوعهن كان له عند الله عهد أن يغفر له ، ومن لم يفعل فليس له عند الله عهد ، إن شاء غفر له وإن شاء عذبه"
اللہ نے پانچ نمازیں فرض کی ہیں جو شخص ان کے لیے اچھی طرح وضو کرے، انہیں وقت پر ادا کرے اور ان میں مکمل صحیح رکوع کرے اور خشوع کا اہتمام کرے تو اس انسان کا اللہ پر ذمہ ہے کہ اسے معاف کردے اور جو شخص ان باتوں کو ملحوظ نہ رکھے گا اس کا اللہ پرکوئی ذمہ نہیں ہے، چاہے تو اسے معاف کرے اور چاہے تو اسے عذاب دے۔"
{[صحیح] سنن ابی داود، الصلاۃ، باب فی المحافظۃ علی الصلوات، حدیث:425، و سندہ صحیح۔}
 
Top