• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز: چند اہم مسائل

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
آمین:
٭ سورہ فاتحہ کے بعد آپﷺ ’آمین‘ اونچی آواز سے کہتے تھے۔(۱۵)
دلیل: عن وائل بن حجر أنہ صلی مع رسول اﷲؐ قال: فوضع الید الیمنی علی الید الیسری، فلما قال: " ولا الضالین"قال:" امین" (۱۶)( نسائی:۹۰۶،صحیح ابن حبان:۱۸۰۲)
’’وائل بن حجرؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہؐ کے ساتھ نماز پڑھی، آپؐ نے دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھا، پھر جب آپؐ نے ولاالضالین (جہراً) کہی تو آمین (جہراً) کہی۔‘‘
وائل بن حجرؓ ہی سے دوسری روایت میں ہے۔
وخفض بھا صوتہ (۱۷) (احمد:۴؍۳۱۶، رقم:۹۰۴۸)
’’اور آپؐ نے اس (آمین ) کے ساتھ اپنی آواز پست رکھی۔‘‘
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سری نماز میں آمین سراً کہنی چاہئے ۔سری نمازوں میں آمین سراً کہنے پر مسلمانوں کا اجماع ہے۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
قرأت سے پہلے کیا پڑھے!
سورہ سے پہلے آپؐ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھتے۔
دلیل: انس بن مالک سے روایت ہے کہ ایک دن ہم نبیؐ کے پاس تھے کہ آپؐ نے سر اٹھایا تو ہنس رہے تھے ہم نے پوچھا کہ آپؐ کو کس چیز نے ہنسایا
قال رسول اﷲ "أنزلت علی سورۃ آنفا" فقرأ بسم اﷲ الرحمن الرحیم {إنَّا أعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرَ فَصَلِّ لِّرَبِّکَ وَانْحَرْ إنَّ شَانِئَکَ ھُوَ الاَبْتَرُ} (صحیح مسلم:۴۰۰)
’’ آپؐ نے فرمایا: ابھی ابھی مجھ پر سورۃ نازل ہوئی ہے پھر آپ نے پڑھا بسم اللہ الرحمن الرحیم ، إنا أعطیناک الکوثر…الخ‘‘
سیدنا معاویہ بن ابی سفیان ؓ نے ایک دفعہ نماز میں سورہ فاتحہ کے بعد سورت سے پہلے بسم اللہ الرحمن الرحیم نہ پڑھا تو مہاجرین و انصار سخت ناراض ہوئے تھے اس کے بعد معاویہؓ سورت سے پہلے بھی بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھتے تھے۔
روایت کے الفاظ یہ ہیں:
أن أنس بن مالک قال صلی معاویة بالمدینة صلوة فجھر فیھا بالقرأة فقرا فیھا بسم اﷲ الرحمن الرحیم لام القرآن ولم یقرأ بسم اﷲ الرحمن الرحیم للسورة التی بعدھا حتی قضی تلک القرأة فلما سلم ناداہ من سمع ذلک من المہاجرین والانصار من کل مکان یا معاویة اسرقت الصلوٰة أم نسیت فلما صلی بعد ذلک قرأ بسم اﷲ الرحمن الرحیم للسورة التی بعد ام القرآن (۱۸) (مستدرک حاکم:۱؍۲۳۳، الام للشافعی:۱؍۹۳)
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
قرأت قرآن
٭ آپؐ نے فرمایا:
" اقرأ بأم القرآن و بما شاء اﷲ أن تقرأ" (۱۹)
’’سورہ فاتحہ پڑھو اور (قرآن میں سے) جو اللہ چاہے پڑھو۔‘‘(ابوداؤد:۸۵۹)
نبیؐ پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ اور ایک ایک سورۃ پڑھتے تھے۔
دلیل:عن عبداﷲ بن أبی قتادة عن أبیہ قال:کان النبی یقرأ فی الرکعتین من الظھر والعصر بفاتحة الکتاب،وسورة سورة (صحیح بخاری:۷۶۲،صحیح مسلم ۴۵۱)
٭اور آخری دو رکعتوں میں (صرف) سورہ فاتحہ پڑھتے تھے۔
دلیل:عن أبی قتادة أن النبیؐ کان یقرأ في الظھر في الأولین بأم الکتاب وسورتین وفي الرکعتین الأخریین بأم الکتاب … الخ (صحیح بخاری:۷۷۶،صحیح مسلم ۴۵۱)

جاری ہے
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
جوتے پہن کر نماز پڑھنے میں کوئی مضائقہ نہیں یہ عمل آپؐ سے ثابت ہے۔
محترم صحیح حدیث سے تو اس کا وجوب ثابت ہوتا محسوس ہوتا ہے اس پر کچھ روشنی ڈال دیں۔
سنن أبي داود - (ج 2 / ص 289)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ عَنْ هِلَالِ بْنِ مَيْمُونٍ الرَّمْلِيِّ عَنْ يَعْلَى بْنِ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالِفُوا الْيَهُودَ فَإِنَّهُمْ لَا يُصَلُّونَ فِي نِعَالِهِمْ وَلَا خِفَافِهِمْ


لکڑی کو گاڑ دیا جائے اور زوال کا سایہ جب رُک جائے تو اس لکڑی کو نکال کر سایہ کی انتہا پر گاڑ دیا جائے جب سایہ بڑھنا شروع ہو اور لکڑی کے مثل ہوجائے بس یہی عصر کا اول وقت ہے۔
محترم اس کو سمجھنے سے قاصر ہوں ذرا تفصیل فرما دیجئے۔ کیونکہ لکڑی کو جب اکھاڑیں گے تو سایہ تو وہاں نہیں رہے گا وہ بھی لکڑی کے ساتھ ہی ہوگا ۔۔۔ابتسامہ!
 
Top