• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز کی ابتدا فارسی میں فقہ حنفی شریف

شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
@محمد باقر بھائی

پہلے یہ تو بتا دیں کہ آپ کے لیے سید نزیر حسین دہلوی کی بات دلیل ہے - کیا فقہ حنفی سید نزیر حسین دہلوی کی محتاج ہے - کیا آپ لوگوں کے پاس سید نزیر حسین دہلوی کے علاوہ کوئی دلیل ہے- (احناف کے علماء یا کسی حنفی کی کتاب کی دلیل ) جس میں امام صاحب کے رجوع کرنے کا ذکر ھو -
جناب کی علمی حثیت کیا ہے یہ تو مجھے معلوم نہیں لیکن سید نزیر حسین دہلوی اہل حدیث کے مسلمہ محدث و محقق عالم ہیں اور فقہ حنفی کی کتابوں پر اُن کی گہری نظر ہے اُن کا فتاوی اس بات کی گواہی دیتا ہے اکثر مسائل میں وہ فقہ حنفی کے اقوال نقل کرتے ہیں ا اس مسئلہ میں اُن کا امام صاحب کے رجوع کو ثابت کرنا اور جناب جیسے لوگوں کا نہ ماننا سمجھ سے بالا ہے اس لئے پہلے بھی پوچھا تھا اب پھر پوچھ رہا ہوں کہ "لولی صاحب اپنے شیخ الکل فی الکل سید نزیر حسین دہلوی کی اس بات کو آنکھیں کھول کر پڑھو ! کیا شیخ الکل فی الکل صاحب اپنے اس قول میں سچے ہیں یا جھوٹے؟ اسکا جواب عنایت کر دیں

"امام صاحب نے اپنے اس قول سےرجوع کرکے صاحبین کے قول کو اختیار کیا ہے پس اب ائمہ ثلثہ میں سے کسی کے نزدیک غیر لاچاری کی حالت میں نماز کے اندر فارسی وغیرہ زبان میں قرآن پڑھنا درست نہیں ۔"

محدث فورم والوں کے نذدیک شیخ کی اور اُن کے فتاوی کی کیا حثیت ہے اسے بھی پڑھ لیں
برصغیر میں علمائے اہل حدیث کی تجدیدی خدمات بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے عقائد، عبادات، معیشت، معاشرت، سیاست اور اخلاق غرض ہر موضوع پر قرآن و حدیث کی تعلیمات امت تک پہنچانے میں بہت سی سعی کیں اور روز مرہ کے مسائل کا حل نہایت معتدل انداز میں پیش کیا۔ زیر نظر ’فتاویٰ نذیریہ‘ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جس میں شیخ العرب والعجم مولانا سید نذیر حسین دہلوی اور ان کے تلامذہ کرام کے لکھے گئے فتاویٰ جات کو پیش کیا گیا ہے۔ ان فتاویٰ جات کو جمع کرنے میں مولانا شمس الحق عظیم آبادی اور مولانا عبدالرحمان مبارکپوری رحمہا اللہ کی بھر پور محنت اور لگن شامل ہے۔ جو فتاویٰ جات عربی یا فارسی میں تھے ان کا ترجمہ حاشیہ میں رقم کر دیا گیا ہے۔(ع۔م)
اسی فورم کے علمی نگران جناب خضر حیات صاحب نے لکھا تھا اسے بھی پڑھ لیں (
گویا امام صاحب نے اپنے اس فتوی سے کہ ( فارسی زبان میں بھی نماز ہو جاتی ہے ) سے رجوع کرلیا تھا ۔ اور بعد والوں نے امام صاحب کے رجوع کو قابل اعتبار سمجھا ہے ۔
میرے خیال میں اس لڑی میں جس مسئلہ پر بات شروع ہوئی تھی وہ مکمل ہو چکا ہے ۔ واللہ اعلم
یہاں عمومی بات نہیں ہورہی بلکہ فقہ حنفی کے حوالے سے ہورہی ہے ۔ ہدایہ فقہ حنفی کی معتبر ترین کتاب ہے ۔ اگر فقہ حنفی والے مانتے ہیں کہ امام صاحب نے رجوع کرلیا تھا تو پھر ہمیں اس پر اعتراض کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
لولی بھائی اب آپ کی مرضی رمضان المبارک کی ان برکات والی گھڑیوں میں اپنا ٹائم برباد کرتے رہیں ۔ اللہ آپ کو ہدایت سے نوازے
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
ارسلان بھیا اسکا کوئی جواب ہو تو لکھیں :
جناب کی علمی حثیت کیا ہے یہ تو مجھے معلوم نہیں لیکن سید نزیر حسین دہلوی اہل حدیث کے مسلمہ محدث و محقق عالم ہیں اور فقہ حنفی کی کتابوں پر اُن کی گہری نظر ہے اُن کا فتاوی اس بات کی گواہی دیتا ہے اکثر مسائل میں وہ فقہ حنفی کے اقوال نقل کرتے ہیں ا اس مسئلہ میں اُن کا امام صاحب کے رجوع کو ثابت کرنا اور جناب جیسے لوگوں کا نہ ماننا سمجھ سے بالا ہے اس لئے پہلے بھی پوچھا تھا اب پھر پوچھ رہا ہوں کہ "لولی صاحب اپنے شیخ الکل فی الکل سید نزیر حسین دہلوی کی اس بات کو آنکھیں کھول کر پڑھو ! کیا شیخ الکل فی الکل صاحب اپنے اس قول میں سچے ہیں یا جھوٹے؟ اسکا جواب عنایت کر دیں

"امام صاحب نے اپنے اس قول سےرجوع کرکے صاحبین کے قول کو اختیار کیا ہے پس اب ائمہ ثلثہ میں سے کسی کے نزدیک غیر لاچاری کی حالت میں نماز کے اندر فارسی وغیرہ زبان میں قرآن پڑھنا درست نہیں ۔"

محدث فورم والوں کے نذدیک شیخ کی اور اُن کے فتاوی کی کیا حثیت ہے اسے بھی پڑھ لیں
برصغیر میں علمائے اہل حدیث کی تجدیدی خدمات بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے عقائد، عبادات، معیشت، معاشرت، سیاست اور اخلاق غرض ہر موضوع پر قرآن و حدیث کی تعلیمات امت تک پہنچانے میں بہت سی سعی کیں اور روز مرہ کے مسائل کا حل نہایت معتدل انداز میں پیش کیا۔ زیر نظر ’فتاویٰ نذیریہ‘ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جس میں شیخ العرب والعجم مولانا سید نذیر حسین دہلوی اور ان کے تلامذہ کرام کے لکھے گئے فتاویٰ جات کو پیش کیا گیا ہے۔ ان فتاویٰ جات کو جمع کرنے میں مولانا شمس الحق عظیم آبادی اور مولانا عبدالرحمان مبارکپوری رحمہا اللہ کی بھر پور محنت اور لگن شامل ہے۔ جو فتاویٰ جات عربی یا فارسی میں تھے ان کا ترجمہ حاشیہ میں رقم کر دیا گیا ہے۔(ع۔م)
اسی فورم کے علمی نگران جناب خضر حیات صاحب نے لکھا تھا اسے بھی پڑھ لیں (
گویا امام صاحب نے اپنے اس فتوی سے کہ ( فارسی زبان میں بھی نماز ہو جاتی ہے ) سے رجوع کرلیا تھا ۔ اور بعد والوں نے امام صاحب کے رجوع کو قابل اعتبار سمجھا ہے ۔
میرے خیال میں اس لڑی میں جس مسئلہ پر بات شروع ہوئی تھی وہ مکمل ہو چکا ہے ۔ واللہ اعلم
یہاں عمومی بات نہیں ہورہی بلکہ فقہ حنفی کے حوالے سے ہورہی ہے ۔ ہدایہ فقہ حنفی کی معتبر ترین کتاب ہے ۔ اگر فقہ حنفی والے مانتے ہیں کہ امام صاحب نے رجوع کرلیا تھا تو پھر ہمیں اس پر اعتراض کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
اللہ آپ کو ہدایت دے
 

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
ابو حنیفہ کی حدیث سے نفرت اور توہین
ترجمہ :
ابن عبییۃ نے کہا :
میں نے ابو حنیفہ کے سامنے حدیث پیش کی تو اس پر کہا : اس پر پیشاب کر دو
المجروحین تالیف : ابن حبان جلد 2 صفحہ 410
لنک
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
@محمد باقر ! بات کو جتنا بڑھایا ہے وہ تو اس قدر بڑھتی چلی جاتی ہے، لیکن اپنا مزاج ذرا مختلف ہے، بجائے بات کو بڑھانے کے مختصر مگر جامع انداز میں اپنا دو ٹوک موقف بیان کر دیتے ہیں۔ الحمدللہ
ارسلان بھیا اسکا کوئی جواب ہو تو لکھیں :
جناب کی علمی حثیت کیا ہے یہ تو مجھے معلوم نہیں لیکن سید نزیر حسین دہلوی اہل حدیث کے مسلمہ محدث و محقق عالم ہیں اور فقہ حنفی کی کتابوں پر اُن کی گہری نظر ہے اُن کا فتاوی اس بات کی گواہی دیتا ہے اکثر مسائل میں وہ فقہ حنفی کے اقوال نقل کرتے ہیں ا اس مسئلہ میں اُن کا امام صاحب کے رجوع کو ثابت کرنا اور جناب جیسے لوگوں کا نہ ماننا سمجھ سے بالا ہے اس لئے پہلے بھی پوچھا تھا اب پھر پوچھ رہا ہوں کہ "لولی صاحب اپنے شیخ الکل فی الکل سید نزیر حسین دہلوی کی اس بات کو آنکھیں کھول کر پڑھو ! کیا شیخ الکل فی الکل صاحب اپنے اس قول میں سچے ہیں یا جھوٹے؟ اسکا جواب عنایت کر دیں

"امام صاحب نے اپنے اس قول سےرجوع کرکے صاحبین کے قول کو اختیار کیا ہے پس اب ائمہ ثلثہ میں سے کسی کے نزدیک غیر لاچاری کی حالت میں نماز کے اندر فارسی وغیرہ زبان میں قرآن پڑھنا درست نہیں ۔"
علمی حیثیت ایک طالب علم سے بڑھ کر نہیں، آپ نے ایک لمبا پیراگراف لکھا، دیکھیں اگر آپ کے امام ابوحنیفہ صاحب نے ایک ایسا فتویٰ دیا جو درست نہیں تھا پھر انہوں نے اس سے رجوع کر لیا تو اچھی بات ہے، اس سے بھلا مجھے کیا لینا دینا؟

لیکن کچھ اہل علم حضرات کا یہ موقف ہے کہ ابوحنیفہ صاحب سے بسند صحیح اس مسئلے میں رجوع ثابت نہیں، ہو سکتا ہے نذیر حسین صاحب بھی اس تحقیق سے ناواقف ہوں، یا ہو سکتا ہے کسی مصلحت کے تحت انہوں نے رجوع والے موقف کو ترجیح دی ہو، تاکہ مسئلہ ختم ہو، جیسے میں نے لکھا کہ حقیقت میں ابوحنیفہ صاحب نے اگر رجوع کیا ہے تو اچھی بات ہے، یہ جملہ بھی مسئلے کو بڑھنے سے ختم کرنے پر ہے۔ واللہ اعلم، ویسے بھی سب سے اہم بات تو وہی ہے کہ ابوحنیفہ صاحب فتویٰ سے رجوع کریں یا نہ کریں ہمارے لئے تو کتاب و سنت حجت ہے، جس کی جو بات کتاب و سنت کے خلاف آئے گی ہم نے تو اسے چھوڑ دینا ہے۔ ان شاءاللہ
محدث فورم والوں کے نذدیک شیخ کی اور اُن کے فتاوی کی کیا حثیت ہے اسے بھی پڑھ لیں
برصغیر میں علمائے اہل حدیث کی تجدیدی خدمات بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے عقائد، عبادات، معیشت، معاشرت، سیاست اور اخلاق غرض ہر موضوع پر قرآن و حدیث کی تعلیمات امت تک پہنچانے میں بہت سی سعی کیں اور روز مرہ کے مسائل کا حل نہایت معتدل انداز میں پیش کیا۔ زیر نظر ’فتاویٰ نذیریہ‘ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جس میں شیخ العرب والعجم مولانا سید نذیر حسین دہلوی اور ان کے تلامذہ کرام کے لکھے گئے فتاویٰ جات کو پیش کیا گیا ہے۔ ان فتاویٰ جات کو جمع کرنے میں مولانا شمس الحق عظیم آبادی اور مولانا عبدالرحمان مبارکپوری رحمہا اللہ کی بھر پور محنت اور لگن شامل ہے۔ جو فتاویٰ جات عربی یا فارسی میں تھے ان کا ترجمہ حاشیہ میں رقم کر دیا گیا ہے۔(ع۔م)
اللہ تعالیٰ نے تو انسان کو پیدا ہی اس لئے کیا ہے کہ وہ اللہ کی عبادت کریں، اگر کوئی دنیا میں آ کر دین سیکھتا ہے اور اس کو پھیلانے کی تگ و دو کرتا ہے تو یہ ایک احسن عمل ہے، لیکن یہاں بھی وہی اہم اصول لاگو کر لیں کہ نذیر حسین صاحب کی تمام تر دینی خدمات کے باوجود، کوئی عقیدہ، کوئی عمل، کوئی نظریہ، کوئی موقف، کتاب و سنت کے خلاف ہو گیا تو Reject.
اسی فورم کے علمی نگران جناب خضر حیات صاحب نے لکھا تھا اسے بھی پڑھ لیں (
گویا امام صاحب نے اپنے اس فتوی سے کہ ( فارسی زبان میں بھی نماز ہو جاتی ہے ) سے رجوع کرلیا تھا ۔ اور بعد والوں نے امام صاحب کے رجوع کو قابل اعتبار سمجھا ہے ۔
میرے خیال میں اس لڑی میں جس مسئلہ پر بات شروع ہوئی تھی وہ مکمل ہو چکا ہے ۔ واللہ اعلم
یہاں عمومی بات نہیں ہورہی بلکہ فقہ حنفی کے حوالے سے ہورہی ہے ۔ ہدایہ فقہ حنفی کی معتبر ترین کتاب ہے ۔ اگر فقہ حنفی والے مانتے ہیں کہ امام صاحب نے رجوع کرلیا تھا تو پھر ہمیں اس پر اعتراض کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
اللہ آپ کو ہدایت دے
خضر حیات بھائی کی بات تو درست ہے کہ یہ تھریڈ اوپن کیا گیا جس میں ایک اہل حدیث بھائی نے فقہ حنفی پر یہ اعتراض کیا کہ عربی کی بجائے فارسی میں نماز پڑھنے کی صورت میں بھی نماز ہو جانے کا فتویٰ فقہ حنفی میں صادر ہے، جس کے جواب میں آپ لوگوں نے یہ کہا کہ اس فتویٰ سے ابوحنیفہ صاحب نے رجوع کر لیا تھا، بس اس قدر گفتگو کو دیکھ کر خضر بھائی نے اس بات کی تکمیل کی طرف اشارہ کر دیا، بعد میں ایک بھائی نے ابوحنیفہ صاحب کے مذکورہ فتویٰ کے رجوع پر نقد کی اور اس رجوع کی بات کو غلط قرار دیا کہ یہ بسند صحیح نہیں ہے، اب اس پر اگر آپ لوگوں کے پاس کوئی ایسی دلیل ہو کہ سند درست ثابت ہو جائے تو مزید اختلاف ختم ہو جائے گا۔

لیکن یہاں بھی وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ مزید اختلاف کو بڑھاوا دینے کا ذمہ بھی آپ یعنی محمد باقر صاحب پر ہے، کیونکہ وہ سند کی گفتگو میں صرف اتنا لکھ سکتے تھے کہ مجھے اس کی سند کے متعلق علم نہیں، علماء سے پوچھ کر بتا دوں گا، یا اس مسئلے پر ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، تو بات ختم تھی، لیکن آپ نے مزید سید نذیر حسین دہلوی کی باتیں پیش کر کر کے یہ کہنا شروع کر دیا کہ یہ کیا ہے؟ فلاں نے تو یہ لکھا ہے، فلاں نے تو یہ لکھا ہے، بس پھر مزید بات بڑھتی چلی گئی۔

اس کا بنیادی سبب یہ ہے کہ آپ فقہ حنفی کی عوام میں تحقیق کی جستجو نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ تقلید یعنی بے سوچے سمجھے اندھی عقیدت میں اپنے علماء کی بات کو سر کا تاج اور گلے کا ہار بنانا ایک پسندیدہ عمل ہے، اسی لئے آپ لوگ دفاع میں ہر ممکن کوشش کر جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ لوگوں کو ہدایت عطا فرمائے آمین
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
اسی فورم کے علمی نگران جناب خضر حیات صاحب نے لکھا تھا اسے بھی پڑھ لیں (
گویا امام صاحب نے اپنے اس فتوی سے کہ ( فارسی زبان میں بھی نماز ہو جاتی ہے ) سے رجوع کرلیا تھا ۔ اور بعد والوں نے امام صاحب کے رجوع کو قابل اعتبار سمجھا ہے ۔
میرے خیال میں اس لڑی میں جس مسئلہ پر بات شروع ہوئی تھی وہ مکمل ہو چکا ہے ۔ واللہ اعلم
یہاں عمومی بات نہیں ہورہی بلکہ فقہ حنفی کے حوالے سے ہورہی ہے ۔ ہدایہ فقہ حنفی کی معتبر ترین کتاب ہے ۔ اگر فقہ حنفی والے مانتے ہیں کہ امام صاحب نے رجوع کرلیا تھا تو پھر ہمیں اس پر اعتراض کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
اللہ آپ کو ہدایت دے

ہم یہاںکس کی بات کو مانیں سید نزیر حسین صاحب کی یا @خضر حیات بھائی کی یا @محمد باقر بھائی کی یا دیوبند کے عالم عبدالشکور کی - یہ وضاحت @محمد باقر بھائی کر سکتے ہیں -

کیا جو بات سید نزیر حسین صاحب یا خضر حیات بھائی یا محمد باقر بھائی کو پتا چل گئی وہ عبدالشکور صاحب کو کیوں پتا نہ چلی -

nimaz farsi maian-1.jpg
nimaz farsi maian - 2.jpg




 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
کہاں ہو @ محمد باقر کچھ تو کہو عبدالشکور صاحب کو -
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436

@محمد باقر بھائی
کیا جو بات سید نزیر حسین صاحب یا @خضر حیات بھائی یا محمد باقر بھائی کو پتا چل گئی وہ عبدالشکور صاحب کو کیوں پتا نہ چلی -

کیا یہاں بھی ہم فقہ حنفی حیاتی یا مماتی پتا نہیں کو محتاج فقہ حنفی حیاتی یا مماتی پتا نہیں کہہ سکتے ہیں -
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
حافظ زبیرعلی زئی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ہدایہ صفحہ 102 پر جو (امام ابوحنیفہ) کے رجوع کا ذکر ہے وہ بلحاظ سند باطل ہے کیونکہ اس کا راوی نوح بن ابی مریم بالاتفاق کذاب (جھوٹا) متروک اور ضعیف جداً تھا لہٰذا رجوع ثابت ہی نہیں ہے، جو اسے ثابت مانتا ہے وہ صحیح سند پیش کرے۔(تحقیقی،اصلاحی اورعلمی مقالات،جلد دوم،صفحہ 575)
یہی بات میں بھی بتانا چاہ رہا تھا ،شیخ محترم زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے ایک مجلس میں یہ بات ہمارے سامنے بتائی تھی ،پھر ان کے مقالات میں شائع ہوئی ،لیکن اب یاد نہیں آرہا تھا کہ یہ کہاں درج ہے ،جزاک اللہ خیراً ،آپ نے بڑا اہم حوالہ یاد کرادیا ،اور اس اہم موقع پر پیش بھی کردیا ،بہت شکریہ
 
Top