• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نوجوان لڑکیوں کا مردانہ کھیلوں کی جانب بڑھتا ہوا رجحان

Saira Shaheen

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2015
پیغامات
3
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
3
ایک زمانہ تھا جب خواتین کے کھیل الگ اور مردوں کے کھیل الگ ہوتے تھے۔
مگر اب ایسا نہیں۔ مغرب میں تو خیر خواتین کافی عرصے سے باڈی بلڈنگ، باکسنگ اور ریسلنگ میں حصہ لے رہی ہیں۔ میں نے پہلی بار اپنی یونیورسٹی کے گرلزکامن روم میں ٹی وی پر ٹین اسپورٹس چینل پر دو خواتین پہلوانوں کو ایک دوسرے سے کشتی لڑتے دیکھا۔ ان دنوں ہمارے گھر میں کیبل نہیں تھی۔ خاصی حیرت سے میں نے وہ لیڈیز ریسلنگ دیکھی۔
میری ساتھی لڑکیاں بڑے شوق سے وہ مقابلہ دیکھ رہی تھیں۔ اب تو خیر ریسلنگ کئ چینلز سے نشر ہوتی ہے اور خواتین کی بڑی تعداد یہ مقابلے دیکھتی ہے۔
لیلیٰ علی نے 90 کی دہائی میں خواتین باکسنگ کو مقبول بنایا اور پی ٹی وی نے بھی یہ مقابلے خبرنامے میں دکھاے۔
گزشتہ سالوں سے پاکستانی خواتین نے بھی اپنی قوت کا اظہار شروع کر دیا ہے اور ویٹ لفٹنگ، آرم ریسلنگ، کبڈی اور باکسنگ کے مقابلوں میں حصہ لے کر مردانہ کھیلوں کی طرف اپنا رجحان ظاھر کیا ہے۔
ان کھیلوں میں خواتین کی شمولیت یقینا” ایک امتحان ہے کیونکہ ان تمام کھیلوں کے لءے جو لباس استعمال کیا جاتا ہے وہ نہایت فحش ہوتا ہے۔
آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
عورتوں کی اس طرح کی کھیل کود منع ہے ، کیونکہ اس میں بہت ساری شرعی مخالفتیں پائی جاتی ہیں مثلا :
1۔ عورت کا پردہ برقرار نہیں رہتا ، غیر محرم مرد اس کو دیکھتے ہیں ۔ بلکہ بعض دفعہ بطور تربیت یعنی ٹریننگ دینے والے بھی مرد ہی ہوتے ہیں ۔
2۔ کھیل کے دوران جس قسم کا لباس پہنا جاتا ہے ، وہ اسلامی تعلیمات کے بالکل خلاف ہوتا ہے ۔
3۔ عورتوں کی کچھ فطری اور جسمانی خصوصیات ہیں ، کھیل کود کی وجہ سے عورت کی وہ خصوصیات متاثر ہوتی ہیں ۔

خواتین کو چاہیے کہ ورزش ، جسمانی صحت کا خیال رکھیں ، کھیل بھی لیں ، لیکن ایسا طریقہ کار اختیار کریں جس میں شرعی قباحتیں نہ پائی جاتی ہوں ۔
مزید تفصیل کے یہ ایک عربی فتوی ملاحظہ کیا جاسکتا ہے :
http://islamqa.info/ar/115676
ایک اردو فتوی
 

Saira Shaheen

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2015
پیغامات
3
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
3
اس حوالے سے زمے داری ہماری ماؤں پر بھی عاءد ہوتی ہے کہ وہ اپنی نوجوان بچیوں کو ان کھیلوں میں شرکت کی حوصلہ افزائ نہ کریں۔ ہماری ایک جاننے والی خاتون بڑے فخر سے بتاتی ہیں کہ میری بیٹی اپنے کالج کی آرم ریسلنگ چیمپیئن ہے ۔
 
Top