Saira Shaheen
مبتدی
- شمولیت
- مارچ 09، 2015
- پیغامات
- 3
- ری ایکشن اسکور
- 4
- پوائنٹ
- 3
ایک زمانہ تھا جب خواتین کے کھیل الگ اور مردوں کے کھیل الگ ہوتے تھے۔
مگر اب ایسا نہیں۔ مغرب میں تو خیر خواتین کافی عرصے سے باڈی بلڈنگ، باکسنگ اور ریسلنگ میں حصہ لے رہی ہیں۔ میں نے پہلی بار اپنی یونیورسٹی کے گرلزکامن روم میں ٹی وی پر ٹین اسپورٹس چینل پر دو خواتین پہلوانوں کو ایک دوسرے سے کشتی لڑتے دیکھا۔ ان دنوں ہمارے گھر میں کیبل نہیں تھی۔ خاصی حیرت سے میں نے وہ لیڈیز ریسلنگ دیکھی۔
میری ساتھی لڑکیاں بڑے شوق سے وہ مقابلہ دیکھ رہی تھیں۔ اب تو خیر ریسلنگ کئ چینلز سے نشر ہوتی ہے اور خواتین کی بڑی تعداد یہ مقابلے دیکھتی ہے۔
لیلیٰ علی نے 90 کی دہائی میں خواتین باکسنگ کو مقبول بنایا اور پی ٹی وی نے بھی یہ مقابلے خبرنامے میں دکھاے۔
گزشتہ سالوں سے پاکستانی خواتین نے بھی اپنی قوت کا اظہار شروع کر دیا ہے اور ویٹ لفٹنگ، آرم ریسلنگ، کبڈی اور باکسنگ کے مقابلوں میں حصہ لے کر مردانہ کھیلوں کی طرف اپنا رجحان ظاھر کیا ہے۔
ان کھیلوں میں خواتین کی شمولیت یقینا” ایک امتحان ہے کیونکہ ان تمام کھیلوں کے لءے جو لباس استعمال کیا جاتا ہے وہ نہایت فحش ہوتا ہے۔
آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟
مگر اب ایسا نہیں۔ مغرب میں تو خیر خواتین کافی عرصے سے باڈی بلڈنگ، باکسنگ اور ریسلنگ میں حصہ لے رہی ہیں۔ میں نے پہلی بار اپنی یونیورسٹی کے گرلزکامن روم میں ٹی وی پر ٹین اسپورٹس چینل پر دو خواتین پہلوانوں کو ایک دوسرے سے کشتی لڑتے دیکھا۔ ان دنوں ہمارے گھر میں کیبل نہیں تھی۔ خاصی حیرت سے میں نے وہ لیڈیز ریسلنگ دیکھی۔
میری ساتھی لڑکیاں بڑے شوق سے وہ مقابلہ دیکھ رہی تھیں۔ اب تو خیر ریسلنگ کئ چینلز سے نشر ہوتی ہے اور خواتین کی بڑی تعداد یہ مقابلے دیکھتی ہے۔
لیلیٰ علی نے 90 کی دہائی میں خواتین باکسنگ کو مقبول بنایا اور پی ٹی وی نے بھی یہ مقابلے خبرنامے میں دکھاے۔
گزشتہ سالوں سے پاکستانی خواتین نے بھی اپنی قوت کا اظہار شروع کر دیا ہے اور ویٹ لفٹنگ، آرم ریسلنگ، کبڈی اور باکسنگ کے مقابلوں میں حصہ لے کر مردانہ کھیلوں کی طرف اپنا رجحان ظاھر کیا ہے۔
ان کھیلوں میں خواتین کی شمولیت یقینا” ایک امتحان ہے کیونکہ ان تمام کھیلوں کے لءے جو لباس استعمال کیا جاتا ہے وہ نہایت فحش ہوتا ہے۔
آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟