• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نکاح اور اس کے ذریعہ عائد ہونے والے حقوق

شمولیت
مئی 11، 2015
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
13
نکاح اور اس کے ذریعہ عائد ہونے والے حقوق

اعداد: عبد الہادی عبد الخالق مدنی

١۔ اسلام میں ازدواجی رشتہ کی بڑی اہمیت ہے۔ یہ اﷲ کے محبوب بندوں کی صفت اور انبیاء ورسل کی سنت ہے بلکہ اسلام نے اسے نصف دین قرار دیا ہے۔

٢۔ نکاح کا مقصدصرف شہوت پوری کرنا نہیں بلکہ نسل انسانی کی افزائش اور موحد ومتبع سنت افراد کا اضافہ ہے۔نیز نکاح کے ذریعہ بہت سے اسلامی فرائض وواجبات کی ادائیگی ہوتی ہے۔

٣۔ نکاح کے ذریعہ عائد ہونے والے حقوق کی تین قسمیں ہیں۔ ایک قسم وہ ہے جو زوجین کے درمیان مشترک ہے۔ ان میں مندرجہ ذیل حقوق اہمیت کے حامل ہیں۔

غلطیوں اور لغزشوں پر چشم پوشی، دکھ سکھ میں شرکت، اطاعت الٰہی کے لئے باہمی تعاون،رازوں کی حفاظت، ایک دوسرے کے لئے زیب وزینت اور جنسی حقوق کی ادائیگی۔

٤۔ شوہر پر بیوی کے حقوق میں سے یہ ہے کہ شوہر بیوی کا حق مہر ادا کرے۔ اسے نان ونفقہ اور رہائش مہیا کرے۔ اس کی تعلیم وتربیت کا انتظام کرے۔ اس کی عزت وناموس کی حفاظت کرے اور اس کے ساتھ اچھے انداز میں زندگی بسر کرے۔

٥۔ عورت کے ساتھ اچھے انداز میں زندگی بسر کرنے کے کچھ تقاضے ہیں مثال کے طور پر اس کے ساتھ عمدہ اخلاق سے پیش آئے۔ اس کی خوبیوں اور خامیوں کا موازنہ کرے اور خامیوں پر صبر کرے۔ ہمیشہ اپنا چہرہ شگفتہ رکھے۔ عورت سے میٹھی باتیں کرے۔ معاملات زندگی میں اس سے مشورہ کرے اور اس کی رائے کا احترام کرے۔ گھر میں داخل ہوتے ہوئے سلام کرے۔ بیوی کو راضی وخوش رکھنے کی کوشش کرے۔ اس کی غلطیوں کی تلاش میں نہ رہے۔ بیمار ہونے پر اس کا دوا علاج کرائے۔ ایک سے زیادہ بیویاں ہونے کی صورت میں عدل وانصاف کا رویہ اپنائے۔ گھریلو کاموں میں عورت کا ہاتھ بٹائے اور وفات کے بعد بھی اس کا ذکر خیر کیا کرے۔

٦۔ بیوی پر شوہر کے حقوق میں سے سب سے اہم حق اس کی اطاعت وفرماں برداری ہے۔ مکمل اطاعت یہ ہے کہ عورت اپنی رائے اور اپنی مرضی کے خلاف کاموں میں بھی بخوشی شوہر کے حکموں کی تعمیل کرے۔ البتہ یاد رہے کہ اﷲ ورسول کے حکموں کے خلاف کسی کی بھی اطاعت کرنا درست اور جائز نہیں۔

٧۔ اﷲ تعالیٰ نے شوہر کو یہ حق دیا ہے کہ اگر بیوی سرکشی کرے تو شوہر شرعی حدود میں رہ کر اس کی تنبیہ وسرزنش کرسکتا ہے۔ لیکن تنبیہ کے درجات ومراتب اور شرطوں کا لحاظ رکھنا ضروری ہے۔

٨۔ شوہر بیوی کو اپنے ساتھ لے جانے کا حق رکھتا ہے۔ بیوی اپنے باپ کے گھر رہنے پر اصرار نہیں کرسکتی۔

٩۔ شوہر کے مال کی حفاظت، کفایت شعاری، شکروسپاس، خدمت گذاری، شوہر کے والدین اور بہنوں کے ساتھ حسن سلوک ، بچوں کی رضاعت وپرورش، اولاد کی تربیت، مذموم غیرت سے اجتناب اور دین وآبرو کی حفاظت بیوی کے اوپر شوہر کے اہم حقوق میں سے ہے۔

١٠۔ بیوی پر شوہر کے حقوق میں سے یہ بھی ہے کہ وہ شوہر کی مرضی کے مطابق رہے اور ہر اہم کام شوہر کی اجازت سے کرے۔ شوہر کی اجازت کے بغیر نفلی صوم نہ رکھے۔ اس کی اجازت کے بغیر کسی کو اپنے گھر میں داخل نہ ہونے دے۔ کسی غیر محرم سے بات چیت نہ کرے۔ اور اس کی اجازت کے بغیر کبھی گھر سے باہر نہ نکلے حتی کہ مسجد بھی اس کی اجازت کے بغیر نہ جائے۔

رب ذوالجلال سے دعا ہے کہ وہ ہماری ازدواجی زندگی کو خوشیوں اور سعادتوں سے مالامال فرمائے ۔ آمین

http://urduislamgate.com/articles_details.php?articles_id=13
 
Top