• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نکاح کے وقت لکھ پڑھ اچھی یا قبیح رسم ؟ اپنے کمنٹس ضرور شیئر کریں۔

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
السلام و علیکم ورحمۃ للہ وبرکاۃ
آج میں جس ٹاپک پر بات کرنا چاہتا ہوں وہ ہے ۔شادی کے وقت نکاح نامے میں لکھ پڑھ۔
آجکل کے اس مشکل دور میں‌ جہاں ۔کہیں جہیز کی لعنت مسئلہ بنی ہوئی ہے تو کہیں لڑکے والوں‌کے ناجائز مطالبات تو کہیں لڑکی والوں کے ناجائز مطالبات جس کی وجہ سے شادیوں کی تعداد میں‌ بہت کمی ہے ۔اگر ہو بھی جائے تو پایئدار نہیں ہوتی جس سیدھے سے الفاظ میں کہوں گا کہ طلاق کی شرح میں‌ بے حد اضافہ۔دوستو!ان مسائل کے باوجود ایک اور مسئلہ جو آجکل بہت ہی گھمبیر ہوتا جا رہا ہے۔بلکہ یوں کہوں تو بے جا نہ ہوگا کہ معاشرے کا کینسر بن چکا ہے۔وہ ہے شادی کے وقت نکاح نامے میں‌ ناجائز شرائط یا لکھ پڑھ۔شریعت میں اس کا کیا حکم ہے یہ تو ان شا ء اللہ شیوخ حضرات کے کمنٹس سے معلوم ہو جائے گا۔لیکن دنیاوی نقطہ ء ِ نظر سے بھی دیکھا جائے تو یہ انتہائی خطرناک بیماری ہے۔
ایک شخص جو چاول چھولے کی ریڑھی لگاتا ہے اس نے اپنی تین بچیوں کے رشتے کیے جب رشتہ کرنے لگا تو اس کے یہی مطالبات تھے کہ لڑکا مواحد ہو۔اورنمازی ہو اور متبع سنت ہو۔نہ اس نے یہ پوچھا کہ لڑکا کام کیا کرتا ہے روزی کتنی کما لیتا ہے ۔یا اس کا اپنا گھر ہے یا کرائے کا۔ نہیں‌ جب محلے والوں نے اس کو کہاکہ کچھ نہ کچھ تو لکھوا لے کل کو تیری بچی کو طلاق ہو جائے تو تیرے پلے کچھ نہیں‌رہے گا بچی برباد ہو کر گھر آجائے گی۔تو تو کیا کر لے گا۔اس کا ایک ہی جواب تھا کہ شادی کرنا میرا کام ہے بچی کی اچھی یا بری قسمت بنانا میرا کام نہیں‌ یہ اوپر والے کا کام ہے ۔اسی پر توکل کرتے ہوئے میں‌بچیوں کو رخصت کر رہا ہوں۔یقین جانیے !کہ ماشا ءاللہ اس کی تینوں بچیاں اپنے گھروں میں‌بہت ہی خوش ہیں‌۔الحمد للہ
لیکن بالکل اسی آدمی کے سامنے والے گھر میں‌ جن کی دو بچیاں تھیں ۔اس شخص نے رشتہ کرتے وقت نہ تو یہ دیکھا کہ دین دار ہے کہ نہیں‌ مواحد ہے کہ نہیں ۔اس نے مال ودولت دیکھی اور لڑکے والوں کے جھوٹ پر یقین کر لیا کہ لڑکا دبئی میں ایک لاکھ روپے ماہوار کما رہا ہے۔اس کی اپنی زمینیں‌ ہیں ۔یہ دیکھ کر اس نے رشتہ کر دیا ۔لیکن نکاح کے وقت لکھوایاکہ حق مہر میں‌ 5 تولے سونا لڑکا طلاق دے گا تو 5لاکھ اور دوسری شادی کرے گا ۔تو 5 لاکھ ۔اس کے علاوہ ایک اور اسٹام لکھوا لیا ۔جس میں‌ اس سے بھی بڑھ کر ناجائز شرائط تھیں۔لیکن انجام کیا ہوا ۔لڑکے والوں کا جھوٹ کھل گیا ۔اور آج اس کی یہ حالت ہے کہ کبھی عدالت میں‌ ٹھوکریں کھا رہاہے تو کبھی جرگے پہ جرگہ۔لیکن حاصل کچھ بھی نہیں ہوا۔
میرا یہ سچا واقعہ لکھنے کا مقصد یہ تھا کہ آپ لوگوں کی رائے لی جائے کہ سب سے پہلے تو ہمیں‌ اس مسئلہ کو شریعت کی روح سے دیکھیں پھر دنیاوی نقطہ نظر سے تو میرااپنا تو یہ خیال ہے کہ یہ لکھ پڑھ انتہائی قبیح رسم ہے ۔سوائے حق مہر کے لیکن وہ بھی اگر حیثیت کے مطابق ہو تو اگر وہ بھی اتنا زیادہ ہو کہ بعد میں پریشانی کا سبب بنے تو وہ بھی مناسب نہیں‌۔
آپ لوگ کیا کہتے ہیں‌اس بارے میں پلیز اپنے کمنٹس ضرور شیئر کریں۔شکریہ
 
Top