• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نیٹ کا زہریلا لطیفہ !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
نیٹ کا زہریلا لطیفہ !


کچھ لوگ صرف لوگوں کو ہنسانے کیلئے ایسی پوسٹس بناتے ہیں جو مختصر ہونے کے باوجود اتنی زہریلی، غیر اسلام اور دین کا مذاق بلکہ دوسروں کی استہزاء پر مبنی ہوتی ہیں کہ انسان سوچ بھی نہیں سکتا !

ذرا یہ زہر آلودہ اور اسلام شکن نیز تعصب پر مبنی پوسٹ ملاحظہ ہو ، جب یہ خود اتنی زہریلی ہے اس کو بنانے والا کتنا تنگ نظر، جاہل اور زہریلا ہوگا :

"ایک پٹھان روزانہ تحجد کے وقت اٹھتا اور اللہ سے رو رو کر دعا کرتا کہ یااللہ مجھے اولاد دے دے 15سال تک دعا مانگتا رہا یہاں تک کہ ایک دن اس کے پاس فرشتہ آیا اور بولا خان تونے رو رو کرعرش ھلا دیا ھے تجھے خدا کا واسطہ ھے شادی تو کر لے."

یہ دو لائن کی مذاقیہ پوسٹ اپنے اندر اتنی برائیاں رکھتی ہیں کہ ان کو بیان کرنا مشکل ہے بہرحال یہاں پر اس پوسٹ کے اندر جو فضولیات اور دینی استہزاء پر مبنی باتیں اس جاہل نے جمع کیں ہیں ان کا رد ملاحظہ ہو:

اولا ً:

اس میں ایسی بات کی گئی جو کہ سراسر جھوٹ ہے اور اس کی نسبت بھی فرشتوں کی طرف کی گئی ہے جن کے بارے میں اللہ تعالی فرماتا ہے

(1) کہ وہ اللہ کے حکم کے بغیر کچھ نہیں کرتے لہذا اس جھوٹ کی نسبت اللہ تعالی تک جاتی ہے نعوذ باللہ اور یہ بہت ہی ظلم کی بات ہے

(2) اگرچہ صاحب پوسٹ نے اس کو بطور مذاق کہا ہو لیکن ایسا مذاق جائز ہے ؟

ثانیاً:

اس میں فرشتہ کا مذاق اڑایا گیا ہے جبکہ فرشتہ اللہ تعالی کی معصوم مخلوق ہے اور وہ ہر کام اللہ کے حکم سے کرتا ہے(1)۔

ثالثاً:

اس میں اللہ تعالی کے عرش کے بارے میں ایسی بات کی گئی ہے جس سے یہ اندازہ مشکل نہیں کہ پوسٹ بنانے والے نے نبی کریم ﷺ کی حدیث کا دبے الفاظ میں مذاق اڑایا ہے جو کہ بخاری ومسلم میں ہے(3)

جس کے مطابق جب صحابی سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ وفات پاگئے تھے تو اللہ تعالی کا عرش ہل گیا تھا ۔ اس حدیث کے بارے میں امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں(4) کہ یہ تواتر کے ساتھ ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ بات کہی تھی ۔

رابعاً:

پوسٹ بنانے والے نے پٹھانوں کو تعصب کا نشانہ بنا کر اپنی تنگ نظری دکھائی حالانکہ سب سے زیادہ نماز پڑھنے والے اور حلال کمائی کیلئے بھاگ دوڑنے والے اکثر لوگ آپ کو پٹھان ملیں گے ، اور قرآن نے کسی قوم کا مذاق اڑانے سے منع کیا ہے(5)۔

خامساً:

پوسٹ بنانے والے نے صرف لوگوں کو ہنسانے کیلئے ایک غلیظ ترین جھوٹ گھڑا اور رسول اللہ ﷺ نے اس کے بارے میں سخت وعیدیں سنائی ہیں مثال کے طور پر کوئی انسان غور کیے بغیر زبان سے کلمہ نکالتا ہے جس کی وجہ سے مشرق و مغرب کے درمیان سے بھی زیادہ فاصلہ آگ میں گر جاتا ہے(6)

، اسی طرح دوسری حدیث کے مطابق لوگوں کو ہنسانے کیلئے جھوٹ بولنے والے کیلئے نبی کریم ﷺ کی سچی زبان سے ہلاکت کی وعید تین بار سنائی(7)۔

سادساً :

دینی امور کا مذاق اڑانا منافقوں کا شیوہ ہے اور ایسی باتیں کرنے سے انسان دائرہ اسلام سے بھی خارج ہوسکتا ہے اگرچہ ہم صاحب پوسٹ پر کوئی فتوی نہیں لگارہے ہیں لیکن قرآن میں اس بات کا ذکر موجود ہے(8)۔

اور آخر میں ہم نبی کریم ﷺ کی یہ صحیح بخاری کی حدیث نقل کرکے بات ختم کرتے ہیں جو جھوٹ پھیلانے والوں کیلئے سخت ترین وعید ہے:

نبی کریم ﷺ نے فرمایا میرے پاس گذشتہ رات خواب میں دو آدمی آئے انہوں نے کہا کہ جسے آپ نے دیکھا کہ اس کا جبڑا چیرا جا رہا تھا وہ بڑا ہی جھوٹا تھا ، جو ایک بات کو لیتا اور ساری دنیا میں پھیلا دیتا تھا ، قیامت تک اس کو یہی سزا ملتی رہے گی (9)۔

✿┈┈┈┈┈••┈┈┈┈┈✿

(1) {يَخَافُونَ رَبَّهُم مِّن فَوْقِهِمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُون}

اور اپنے پروردگار سے جو ان کے اوپر ہے ڈرتے ہیں اور جو ان کو ارشاد ہوتا ہے اس پر عمل کرتے ہیں۔ [النحل:50]

(2) {وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ وَهُوَ يُدْعَى إِلَى الإِسْلاَمِ وَاللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِين}

اور اس سے ظالم کون کہ بلایا تو جائے اسلام کی طرف اور وہ خدا پر جھوٹ بہتان باندھے۔ اور خدا ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا۔[الصف:7]

(3) جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے فرماتے سنا:
سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کی موت پر عرش ہل گیا۔
صحیح بخاري (3803) ، صحیح مسلم (2466)


(4) قال الذهبي رحمه الله : " هذا متواتر ؛ أشهد بأن رسول الله صلى الله عليه وسلم قاله " . انتهى من "العلو للعلي الغفار" (ص 89)

(5){يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ يَسْخَرْ قَومٌ مِّن قَوْمٍ عَسَى أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلاَ نِسَاء مِّن نِّسَاء عَسَى أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ وَلاَ تَلْمِزُوا أَنفُسَكُمْ وَلاَ تَنَابَزُوا بِالأَلْقَابِ بِئْسَ الاِسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الإِيمَانِ وَمَن لَّمْ يَتُبْ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الظَّالِمُون}

مومنو! کوئی قوم کسی قوم سے تمسخر نہ کرے ممکن ہے کہ وہ لوگ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں سے (تمسخر کریں) ممکن ہے کہ وہ ان سے اچھی ہوں۔ اور اپنے (مومن بھائی) کو عیب نہ لگاؤ اور نہ ایک دوسرے کا برا نام رکھو۔ ایمان لانے کے بعد برا نام (رکھنا) گناہ ہے۔ اور جو توبہ نہ کریں وہ ظالم ہیں۔[الحجرات:11]

(6) ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

بندہ كوئى كلمہ نكالتا ہے جس پر غور نہيں كرتا جس سے وہ آگ ميں گر جاتا ہے جو مشرق ومغرب كے درميان فاصلہ سے بھى زيادہ ہے .

صحيح بخارى(6477)،صحيح مسلم (2988)

(7) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

ہلاکت ہے اس کے لیے جو اس غرض سے جھوٹ بولے کہ اس سے لوگ ہنسیں ہلاکت ہے اس کے لیے ! ہلاکت ہے اس کے لیے !

سنن الترمذی(2315)، حسناورسنن ابی داود(4990)

(8){وَلَئِن سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا كُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ قُلْ أَبِاللّهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنتُمْ تَسْتَهْزِؤُون}

اور اگر تم ان سے (اس بارے میں) دریافت کرو تو کہیں گے ہم تو یوں ہی بات چیت اور دل لگی کرتے تھے۔ کہو کیا تم خدا اور اس کی آیتوں اور اس کے رسول سے ہنسی کرتے تھے۔[التوبة:65]

{لاَ تَعْتَذِرُواْ قَدْ كَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ إِن نَّعْفُ عَن طَآئِفَةٍ مِّنكُمْ نُعَذِّبْ طَآئِفَةً بِأَنَّهُمْ كَانُواْ مُجْرِمِين}

بہانے مت بناؤ تم ایمان لانے کے بعد کافر ہو چکے ہو۔ اگر ہم تم میں سے ایک جماعت کو معاف کردیں تو دوسری جماعت کو سزا بھی دیں گے کیونکہ وہ گناہ کرتے رہے ہیں۔[التوبة:66]

(9) نبی کریمﷺنے فرمایا:

میرے پاس گذشتہ رات خواب میں دو آدمی آئے انہوں نے کہا کہ جسے آپ نے دیکھا کہ اس کا جبڑا چیرا جا رہا تھا وہ بڑا ہی جھوٹا تھا ، جو ایک بات کو لیتا اور ساری دنیا میں پھیلا دیتا تھا ، قیامت تک اس کو یہی سزا ملتی رہے گی ۔

صحیح بخاری (6096)

 
Top