مہدی ابوعبداللہ
مبتدی
- شمولیت
- مارچ 03، 2018
- پیغامات
- 3
- ری ایکشن اسکور
- 1
- پوائنٹ
- 3
نیکیاں ضائع کرنے والے اعمال
(1: کفر)
اللہ تعالی کا فرمان ہے:
[وَمَن يَكْفُرْ بِالْإِيمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ]
"جو ایمان سے انکار کرے، تو یقینا اس کا عمل برباد ہوگیا اور وہ آخرت میں خسارہ پانے والوں میں سے ہوگا"
(المائدة : 5)
اور فرمایا:
[الَّذِينَ كَفَرُوا وَصَدُّوا عَن سَبِيلِ اللَّهِ أَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ]
"جن لوگوں نے کفر کیا اور اللہ کے رستے سے روکا، اس نے ان کے اعمال برباد کردیے"
(محمد : 1)
(2:شرک)
شرک اتنا بڑا جرم ہے کہ اللہ تعالی نے اٹھارہ انبیاء کا ذکر کرنے کے بعد فرمایا ہے
[ وَلَوْ أَشْرَكُوا لَحَبِطَ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ ]
"اور اگر یہ بھی شرک کرتے تو یقینا ان کے اعمال بھی ضائع ہوجاتے" (الانعام:88)
[ وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ]
"یقینا آپ اور آپ سے پہلے انبیاء کی طرف وحی کی گئی ہے کہ اگر آپ نے بھی شرک تو یقینا آپ کا عمل ضائع ہوجائے گا اور آپ یقینا خسارہ پانے والوں سے ہوجائے گا" (الزمر:65)
(3:ارتداد)
اللہ تعالی کا فرمان ہے:
[ وَمَن يَرْتَدِدْ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَيَمُتْ وَهُوَ كَافِرٌ فَأُولَٰئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ ]
"اور تم میں سے جو کوئی اپنے دین سے پھر جائے اور کفر کی حالت میں مرجائے، یہ وہ لوگ ہیں جن کے دنیا وآخرت میں اعمال ضائع ہوگئے، یہ لوگ جہنمی ہیں اور وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے"
(البقرة: 217)
شیخ اسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں
[ وَالْمُرْتَدُّ شَرٌّ مِنْ الْكَافِرِ الْأَصْلِيِّ مِنْ وُجُوهٍ كَثِيرَةٍ ]
"مرتد کئی وجوہات سے اصلی کافر سے بھی زیادہ بدتر ہے"
(مجموع الفتاوى: 193/2)
(4:اللہ تعالی کی آیات اور آخرت کی ملاقات کی تکذیب)
اللہ تعالی کا فرمان ہے
[وَالَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَلِقَاءِ الْآخِرَةِ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ هَلْ يُجْزَوْنَ إِلَّا مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ]
"جن لوگوں نے ہماری آیتوں اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلایا ان کے اعمال برباد ہوگئے اور انہیں ان کے کیے کا بدلہ دیا جائے گا"
(الاعراف: 147)
(5: اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی)
اللہ تعالی کا فرمان ہے
[يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَلَا تُبْطِلُوا أَعْمَالَكُمْ]
"اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور (ان کی نافرمانی کرکے) اپنے اعمال برباد نہ کرو"
(محمد:33)
(6: بدعت)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
[مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ فَهُوَ رَدٌّ]
"جس نے ہمارے اس دین میں ایسی چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں پس وہ مردود (غیرمقبول) ہے"
(صحيح بخارى: 2697)
اور فرمایا:
[مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَيْسَ عَلَيْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَدٌّ]
"جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا حکم نہیں تو وہ مردود ہے"
(صحیح مسلم: 1718)
(7: ریا کاری)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
[مَنْ عَمِلَ مِنْهُمْ عَمَلَ الْآخِرَةِ لِلدُّنْيَا لَمْ يَكُنْ لَهُ فِي الْآخِرَةِ نَصِيبٌ]
"اس امت میں سے جس نے آخرت کا عمل دنیا کے (فائدے اور دکھلاوے کے) لیے کیا، آخرت میں اس کا کوئی حصہ نہیں"
(صحيح الجامع الصغير للألباني: 2825)
(8: احسان جتلانا)
اللہ تعالی کا فرمان ہے
[يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُبْطِلُوا صَدَقَاتِكُم بِالْمَنِّ وَالْأَذَىٰ]
"اے ایمان والو! اپنے صدقات کو احسان جتلا کر اور اذیت پہنچا کر برباد نہ کرو"
(البقرة 264)
(9:نماز عصر چھوڑنا)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
[مَنْ تَرَكَ صَلَاةَ الْعَصْرِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ]
"جس نے نماز عصر چھوڑ دی اس کا عمل برباد ہوگیا"
(صحیح بخاری: 552)
اور فرمایا
[الَّذِي تَفُوتُهُ صَلَاةُ الْعَصْرِ كَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ]
"جس کی نماز عصر چھوٹ گئی گویا اس کا اہل وعیال اور مال لٹ گیا"
(صحیح بخاری: 553)
اللہ تعالی کا فرمان ہے:
[وَمَن يَكْفُرْ بِالْإِيمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ]
"جو ایمان سے انکار کرے، تو یقینا اس کا عمل برباد ہوگیا اور وہ آخرت میں خسارہ پانے والوں میں سے ہوگا"
(المائدة : 5)
اور فرمایا:
[الَّذِينَ كَفَرُوا وَصَدُّوا عَن سَبِيلِ اللَّهِ أَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ]
"جن لوگوں نے کفر کیا اور اللہ کے رستے سے روکا، اس نے ان کے اعمال برباد کردیے"
(محمد : 1)
(2:شرک)
شرک اتنا بڑا جرم ہے کہ اللہ تعالی نے اٹھارہ انبیاء کا ذکر کرنے کے بعد فرمایا ہے
[ وَلَوْ أَشْرَكُوا لَحَبِطَ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ ]
"اور اگر یہ بھی شرک کرتے تو یقینا ان کے اعمال بھی ضائع ہوجاتے" (الانعام:88)
[ وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ]
"یقینا آپ اور آپ سے پہلے انبیاء کی طرف وحی کی گئی ہے کہ اگر آپ نے بھی شرک تو یقینا آپ کا عمل ضائع ہوجائے گا اور آپ یقینا خسارہ پانے والوں سے ہوجائے گا" (الزمر:65)
(3:ارتداد)
اللہ تعالی کا فرمان ہے:
[ وَمَن يَرْتَدِدْ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَيَمُتْ وَهُوَ كَافِرٌ فَأُولَٰئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ ]
"اور تم میں سے جو کوئی اپنے دین سے پھر جائے اور کفر کی حالت میں مرجائے، یہ وہ لوگ ہیں جن کے دنیا وآخرت میں اعمال ضائع ہوگئے، یہ لوگ جہنمی ہیں اور وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے"
(البقرة: 217)
شیخ اسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں
[ وَالْمُرْتَدُّ شَرٌّ مِنْ الْكَافِرِ الْأَصْلِيِّ مِنْ وُجُوهٍ كَثِيرَةٍ ]
"مرتد کئی وجوہات سے اصلی کافر سے بھی زیادہ بدتر ہے"
(مجموع الفتاوى: 193/2)
(4:اللہ تعالی کی آیات اور آخرت کی ملاقات کی تکذیب)
اللہ تعالی کا فرمان ہے
[وَالَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَلِقَاءِ الْآخِرَةِ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ هَلْ يُجْزَوْنَ إِلَّا مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ]
"جن لوگوں نے ہماری آیتوں اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلایا ان کے اعمال برباد ہوگئے اور انہیں ان کے کیے کا بدلہ دیا جائے گا"
(الاعراف: 147)
(5: اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی)
اللہ تعالی کا فرمان ہے
[يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَلَا تُبْطِلُوا أَعْمَالَكُمْ]
"اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور (ان کی نافرمانی کرکے) اپنے اعمال برباد نہ کرو"
(محمد:33)
(6: بدعت)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
[مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ فَهُوَ رَدٌّ]
"جس نے ہمارے اس دین میں ایسی چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں پس وہ مردود (غیرمقبول) ہے"
(صحيح بخارى: 2697)
اور فرمایا:
[مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَيْسَ عَلَيْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَدٌّ]
"جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا حکم نہیں تو وہ مردود ہے"
(صحیح مسلم: 1718)
(7: ریا کاری)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
[مَنْ عَمِلَ مِنْهُمْ عَمَلَ الْآخِرَةِ لِلدُّنْيَا لَمْ يَكُنْ لَهُ فِي الْآخِرَةِ نَصِيبٌ]
"اس امت میں سے جس نے آخرت کا عمل دنیا کے (فائدے اور دکھلاوے کے) لیے کیا، آخرت میں اس کا کوئی حصہ نہیں"
(صحيح الجامع الصغير للألباني: 2825)
(8: احسان جتلانا)
اللہ تعالی کا فرمان ہے
[يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُبْطِلُوا صَدَقَاتِكُم بِالْمَنِّ وَالْأَذَىٰ]
"اے ایمان والو! اپنے صدقات کو احسان جتلا کر اور اذیت پہنچا کر برباد نہ کرو"
(البقرة 264)
(9:نماز عصر چھوڑنا)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
[مَنْ تَرَكَ صَلَاةَ الْعَصْرِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ]
"جس نے نماز عصر چھوڑ دی اس کا عمل برباد ہوگیا"
(صحیح بخاری: 552)
اور فرمایا
[الَّذِي تَفُوتُهُ صَلَاةُ الْعَصْرِ كَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ]
"جس کی نماز عصر چھوٹ گئی گویا اس کا اہل وعیال اور مال لٹ گیا"
(صحیح بخاری: 553)